Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    جنگ سے تباہ حال شامی مہاجرین بھی نفرت انگیز جرائم کا شکار

    انقرہ: ترکی میں پناہ گزین شامی مہاجرین کے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے، حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی نوجوان کو چاقو کے وار کر کے قتل کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شامی پناہ گزین جن کا کبھی ترکی میں کھلی بانہوں سے خیر مقدم کیا جاتا تھا، اب اپنے خلاف نفرت انگیز جرائم میں اضافے کے باعث ترکی میں خوف کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    ماہرین نے دعویٰ کیا ہے کہ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ایسے واقعات کو ترکی میں آئندہ سال ہونے والے انتخابات میں سیاسی فائدے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔

    شامی پناہ گزین نوجوان فارس علالی اس نفرت انگیز صورتحال کا تازہ ترین شکار ہے جسے حال ہی میں جنوبی ترکی کے صوبے حطائے میں چاقو کے وار کر کے قتل کر دیا گیا۔

    17 سالہ فارس کے والد کا 2011 میں شامی تنازعے کے دوران انتقال ہو گیا جس کے بعد فارس ترکی کی ایک یونیورسٹی میں طب کی تعلیم حاصل کر کے ڈاکٹر بننے کا عزم رکھتا تھا، اب اس کی لاش شام کے شمال مغربی صوبے ادلب میں منتقل کی جائے گی۔

    شامی نوجوان یہاں ایک مقامی فیکٹری میں پارٹ ٹائم کام کرتا تھا جہاں مبینہ طور پر کسی خاتون ورکر سے اختلاف کے بعد انتقامی حملے میں مارا گیا۔

    ترکی تقریباً 3.6 ملین رجسٹرڈ شامی مہاجرین کا مرکز بنا ہوا ہے جو دنیا کی سب سے بڑی پناہ گزین آبادی کی آماجگاہ ہے۔

    ترکی میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے پیش نظر نسلی بنیاد پر حملوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے جس نے غیر ملکیوں کے خلاف معاندانہ رویوں کو بھی ہوا دی ہے۔

    ان دنوں ملک کی معاشی بدحالی نے سرکاری افراط زر کی شرح 80.2 فیصد اور غیر سرکاری طور پر 181 فیصد سے زیادہ دیکھی ہے۔

    ترکی کے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات کے تناظر میں اب 10 لاکھ شامیوں کو واپس ان کے ملک بھیجنے کا معاملہ ملکی سیاست میں ایک گرما گرم موضوع بن گیا ہے۔

    حالات حاضرہ پر گہری نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ دائیں بازو کی حزب اختلاف کی شخصیات نے شامیوں کو ان کے وطن واپس بھیجنے کا وعدہ کر کے بڑھتی ہوئی ناراضگی کا فائدہ اٹھایا ہے۔

    ترکی میں شامی مہاجرین پر پرتشدد حملوں سے متعلق کوئی سرکاری اعداد و شمار تو موجود نہیں ہیں لیکن جون میں 2 نوجوان شامی باشندوں سلطان عبد الباسط جبنی اورشریف خالد الاحمد کو مبینہ طور پر استنبول میں الگ الگ واقعات میں مشتعل ترک ہجوم نے قتل کر دیا تھا۔

    30 مئی کو 70 سالہ شامی خاتون لیلیٰ محمد کو جنوب مشرقی صوبے میں ایک شخص نے تھپڑ مارے، جبکہ حال ہی میں ایک 17 سالہ شامی طالب علم کو مشتعل ترک ہجوم نے زبانی بدسلوکی کا نشانہ بنایا۔

  • اسرائیل نے حلب میں ایئر پورٹ پر میزائل داغ دیے

    اسرائیل نے حلب میں ایئر پورٹ پر میزائل داغ دیے

    حلب: اسرائیل نے حلب میں شام کے فضائی اڈے پر میزائل حملہ کر کے رن وے کو تباہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی ہمسایہ ممالک کے خلاف جارحیت بند نہ ہوئی، حلب میں شام کے فضائی اڈے پر ایک بار پھر فضائی حملہ کر دیا، جس سے رن وے کو شدید نقصان پہنچا۔

    میزائل حملے سے حلب کے ایئر پورٹ سے پروازیں بند ہو گئیں، شام کے وزارتِ دفاع کا کہنا ہے کہ فورسز نے اسرائیل کے کئی مزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کر دیا۔

    شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق یہ اسرائیل کی جانب سے شامی ایئر پورٹ پر ایک ہفتے میں دوسرا فضائی حملہ ہے۔

    شامی نیوز ایجنسی نے منگل کو بتایا کہ اسرائیل نے بحیرہ روم سے مقامی وقت کے مطابق شام سوا آٹھ بجے ساحلی شہر لطاکیہ کے مغرب میں میزائل حملہ کیا۔

    سرکاری خبر رساں ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ شام کے فضائی دفاع نے کئی اسرائیلی میزائلوں کو فضا میں روکا، اور انھیں مار گرایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ وزارت ٹرانسپورٹ نے کہا کہ حملے کی وجہ سے تمام پروازوں کا رخ دارالحکومت دمشق کی طرف موڑ دیا گیا ہے۔

  • ترکیہ کے شام میں فضائی حملے، 25 ہلاک

    ترکیہ کے شام میں فضائی حملے، 25 ہلاک

    انقرہ: ترکیہ نے شام میں فضائی حملے کیے ہیں، جن کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 25 افراد ہلاک ہو گئے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    عرب نیوز کے مطابق ترکیہ کے جنگی طیاروں نے منگل کو صوبہ حلب کے مشرق میں واقع عین العرب کے مغربی دیہی علاقوں میں شدید راکٹ باری کی، جس کے نتیجے میں ایک بچہ سمیت پچیس افراد ہلاک ہو گئے۔

    ترک جنگی طیاروں نے علاقے کے دیگر مقامات پر بھی بمباری کی، جس میں ترکیہ کی فضائیہ نے عسکریت پسندوں کے متعدد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔

    شامی فورسز نے بھی ترکیہ کے فوجی ٹھکانوں پر جوابی حملے کا دعویٰ کیا ہے۔ شامی ڈیموکریٹک فورسز کی کرد ملیشیا نے صوبہ سانلیئورفا میں ترک فوجی سرحدی چوکی پر مارٹر حملے کا جواب دیا جس میں ایک فوجی ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔

    مارٹر حملے کے بعد ترک فورسز نے عین العرب کے علاقے میں اہداف پر جوابی فائرنگ کی، انقرہ میں وزارت دفاع کے مطابق اس حملے میں 13 دہشت گرد مارے گئے۔

    واضع رہے ترک صدر رجب طیب اردوان نے شمالی شام میں 30 کلو میٹرطویل محفوظ علاقہ بنانے کا اعلان کر رکھا ہے، جس کے تحت کرد اکثریتی شہر عین العرب اور امریکا کی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز کے زیر قبضہ دیگر قصبوں میں کارروائی کی جائے گی۔

  • شام پر اسرائیلی فضائی حملہ، 3 فوجی ہلاک

    شام پر اسرائیلی فضائی حملہ، 3 فوجی ہلاک

    دمشق: اسرائیل جارحیت سے باز نہ آیا، صیہونی ریاست نے شام پر فضائی حملہ کر دیا، جس کے نتیجے میں 3 شامی فوجی ہلاک ہو گئے۔

    اے آروائی نیوز براہِ راست دیکھیں live.arynews.tv پر

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی جانب سے بیک وقت 2 میزائل حملے کیے گئے، جن میں دمشق کے قریب دِہی علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔

    شامی سرکاری میڈیا نے اتوار کو بتایا کہ شام پر اسرائیل کے متعدد میزائل حملوں میں کم از کم تین شامی فوجی ہلاک اور تین دیگر زخمی ہو گئے ہیں۔

    خبر کے مطابق میزائل حملے رات 8:50 بجے کیے گئے جن میں دارالحکومت دمشق اور ساحلی صوبے طرطوس کے قریب دیہی علاقوں میں ‘کچھ پوائنٹس’ کو نشانہ بنایا گیا۔ روئٹرز نے شامی فوجی ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہدف بحیرہ روم کے ساحل پر روس کے اہم شامی اڈوں کے قریب واقع شامی فوجی پوائنٹس تھے۔

    سرکاری میڈیا کے مطابق شام کی فضائی دفاعی فورسز نے اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرتے ہوئے کچھ میزائلوں کو مار گرایا۔ دمشق پر حملے لبنانی دارالحکومت بیروت کے جنوب مشرق کی سمت سے کیے گئے جب کہ طرطوس پر حملے بحیرہ روم سے کیے گئے۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں خانہ جنگی شروع ہونے کے بعد سے اسرائیل اب تک سینکڑوں فضائی حملے کر چکا ہے۔

  • شام نے روس کی حمایت کر دی

    شام نے روس کی حمایت کر دی

    دمشق: شام نے روس کی حمایت کر دی ہے، شامی صدر بشار الاسد نے روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کر کے حمایت کا اظہار کیا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق شام کے صدر بشار نے پیوٹن کو یوکرین پر حملے کے تناظر میں فون کر کے یوکرین کے خلاف روسی اقدام کی حمایت کر دی ہے۔

    دوسری طرف شام میں بہت سارے لوگ یوکرینی عوام کے ساتھ اظہار یک جہتی کر رہے ہیں، شامی عوام خود بھی ایک عرصے سے اپنے ملک میں جنگ کی زندگی گزار رہے ہیں۔

    جمعرات کو یوکرینی حکام نے بتایا کہ یوکرین پر روس کے حملے کے پہلے گھنٹوں کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے، خیال رہے کہ روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے جمعرات کو یوکرین پر حملوں کا حکم دیا تھا، جس کے بعد متعدد شہروں اور اڈوں کو ہوائی حملوں یا گولہ باری سے نشانہ بنایا گیا اور زمینی اور سمندری راستے سے حملہ آور ہوئے۔

    واضح رہے کہ پیوٹن کی حکومت شام میں جنگ کے دوران شامی صدر بشار الاسد کی ایک بڑی اتحادی رہی ہے، وہ جنگ جس کا آغاز 2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کو بہ زور طاقت دبانے سے شروع ہوئی۔

    روس نے 2015 میں شام کی جنگ میں شمولیت اختیار کی اور اس کی فوجی مدد نے شامی حکومتی افواج کی پوزیشن کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اور تنازعے کو بشار کے حق میں بدل دیا۔

  • قیدیوں پر بہیمانہ تشدد میں ملوث پولیس افسر کو عمر قید کی سزا

    قیدیوں پر بہیمانہ تشدد میں ملوث پولیس افسر کو عمر قید کی سزا

    برلن: جرمنی میں شام کے ایک سابق پولیس افسر کو عمر قید کی سزا سنا دی گئی جو قیدیوں پر بہیمانہ اور جان لیوا تشدد میں ملوث رہا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کی عدالت نے شامی خفیہ پولیس کے سابق افسر کو ایک دہائی قبل دمشق کے قریب ایک جیل میں قیدیوں پر تشدد کی نگرانی کرنے پر عمر قید کی سزا سنائی ہے۔

    ان شامی افراد کو اس تاریخی مقدمے پر فیصلے کا انتظار تھا جو خود صدر بشر الاسد کی حکومت کے دوران اس تشدد کا نشانہ بنے یا جنہوں نے اس کے ہاتھوں اپنے پیاروں کو کھویا ہے۔

    جرمنی کے کوبلینٹز شہر میں ریاستی عدالت نے کہا ہے کہ مجرم انور رسلان شام کے شہر دوما کی ایک جیل میں سینیئر افسر تھے، جہاں اپوزیشن کے مبینہ مظاہرین کو قید کیا گیا تھا۔

    جرمن میڈیا کے مطابق عدالت میں انور رسلان کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

    انور رسلان کے وکلا نے عدالت سے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ انہوں نے کبھی ذاتی طور پر کسی پر تشدد نہیں کیا اور وہ 2012 میں ملک سے فرار ہوئے تھے، اسی لیے انہیں بری کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔

    جرمن استغاثہ کا الزام ہے کہ انور رسلان نے اپریل 2011 سے ستمبر 2012 تک 4 ہزار سے زائد قیدیوں پر منظم اور وحشیانہ تشدد کی نگرانی کی تھی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    گزشتہ سال کوبلینٹز کی عدالت نے جونیئر افسر ایاد الغریب کو انسانیت کے خلاف جرائم کرنے پر ساڑھے 4 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ دونوں افراد نے جرمنی میں پناہ لی ہوئی تھی اور انہیں 2019 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    متاثرین اور انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے گروہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ فیصلہ ان ان گنت لوگوں کے لیے انصاف کی جانب پہلا قدم ہوگا، جو شام میں یا انٹرنیشنل کرمنل کورٹ میں ایسے افسران کے خلاف مجرمانہ مقدمے دائر نہیں کر پائے۔

  • سسرال والوں کے غیر انسانی تشدد سے خاتون کی ہلاکت، ملک میں بھونچال

    سسرال والوں کے غیر انسانی تشدد سے خاتون کی ہلاکت، ملک میں بھونچال

    دمشق: شام میں ایک خاتون کی سسرال والوں کے بہیمانہ اور غیر انسانی تشدد سے ہلاکت نے پورے ملک میں طوفان اٹھا دیا، حکام نے مقتولہ کے شوہر، ساس، سسر اور دیور کو حراست میں لے لیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شام میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے نے سوشل میڈیا کو ہلا کر رکھ دیا، خاوند اور اس کے رشتے داروں کے ہاتھوں شامی خاتون کے قتل کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا تھا۔

    شامی وزارت داخلہ نے آیات الرفاعی نامی خاتون پر تشدد میں ملوث شوہر اور اس کے اہل خانہ کے اقبالی بیانات میڈیا کو جاری کردیے ہیں۔

    آیات کے شوہر، اس کے سسر اور ساس نے اعتراف کیا ہے کہ وہی اس کے قتل کے ذمے دار ہیں، وہ اس کے ساتھ ہمیشہ بدسلوکی کرتے تھے۔

    شامی وزارت داخلہ نے ایک ویڈیو کلپ جاری کیا ہے جس میں آیات الرفاعی کے سسر احمد الحموی اعتراف کررہے ہیں کہ انہیں آیات کے طور طریقے پسند نہیں تھے، وہ اسے آتے جاتے، زینہ چڑھتے اترتے زدوکوب کیا کرتے تھے، وہ، ان کی بیوی اور بیٹا تینوں مل کر اس پر تشدد کرتے تھے۔

    الحموی نے بتایا کہ قتل کی رات میں نے اس کے سر اور جسم پر ڈنڈے برسائے تھے، میرے بعد میرے بیٹے نے اس کے سر پر وار کیا تھا، اس رات میرے دوسرے بیٹے کا بیٹا بھی آیا اس نے بھی آیات پر تشدد کیا۔

    آیات کے شوہر غیاث الحموی نے بتایا کہ واردات کے روز انہوں نے اسے خوب زد و کوب کیا۔ بعد ازاں وہ اپنے بھائی کے ہمراہ اسپتال گیا اور اس نے بیوی کے رشتے داروں سے حقیقت حال چھپانے کی کوشش کی۔

    آیات کی ساس نے بھی اپنے بیٹے اور شوہر کے بیانات کی تائید کی۔

    شامی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ آیات کے دیور ابو العز کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے، وہ آیات کے رشتے داروں کو دھمکیاں دے رہا تھا اور ان پر مقدمہ ختم کروانے کے لیے دباؤ ڈال رہا تھا۔

  • بشارالاسد ایک بار پھر شام کے صدر منتخب

    بشارالاسد ایک بار پھر شام کے صدر منتخب

    دمشق: بشارالاسد مسلسل چوتھی بار شام کے صدر منتخب ہوگئے ہیں، بشارالاسد کی کامیابی پر عوام نے جشن منایا۔

    عرب میڈیا کے مطابق شام میں صدارتی انتخاب کےنتائج کا اعلان کردیا گیا ہے، بشارالاسد95.1فیصد ووٹ لیکر مسلسل چوتھی بارصدر منتخب ہوگئے ہیں، ان کے مد مقابل امیدوار اور حکومت کے باغی اتحاد نیشنل فرنٹ کے سابق سیکرٹری جنرل محمود احمد ماری صرف3.1 فیصد ووٹ حاصل کر سکے جبکہ سوشلسٹ نینسٹ پارٹی کے عبداللہ سلم عبداللہ 1.5 فیصد ووٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق ووٹنگ کی شرح 78 فیصد رہی، امریکی حمایت یافتہ کردوں کے علاقے ادلب میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا گیا جبکہ بشارالاسد کے مخالفین اور مغربی ممالک نے انتخابات میں دھوکہ دہی کاالزام عائد کیا ہے،کیونکہ یہ انتخابات سرکاری کنٹرول والے علاقوں اور کچھ ملکوں میں شام کے سفارتخانوں میں کرائے گئے تھے۔

    پچپن سالہ اسد سال دوہزار سے صدر کے عہدے پر فائز ہیں، انہوں نے اپنے والد مرحوم حافظ الاسد کی جگہ یہ عہدہ سنبھالا تھا، جنہوں نے 25 سال سے زیادہ عرصے تک وہاں راج کیا تھا۔

    واضح رہے شام میں دس سال سے جاری ٹکراؤ اور لڑائی سے کافی تباہی ہوئی ہے اور کم از کم 3 لاکھ 88 ہزار افراد مارے جاچکے ہیں۔ وہاں کی آدھی آبادی کو اپنے گھر بار چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔ اِن میں تقریباً 60 لاکھ پناہ گزینوں نے دیگر ملکوں میں پناہ لے رکھی ہے۔

    شام کے صدارتی کے انتخابات میں بشارالاسد کی چوتھی بار کامیابی کے بعد لوگوں نے جشن منایا، اسد کی فتح کا جشن منانے والے محمد الہماسی نے کہا کہ ‘ہم اس ملک کی مدد کے لئے گولہ بارود کے خانے کھولتے تھے لیکن اب ہم نے صدر بشار حفیظ اسد کی کامیابی میں مدد کے لئے بیلٹ باکس کھولے ہیں۔

  • شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والا دہشت گرد گرفتار، تحقیقات جاری

    شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والا دہشت گرد گرفتار، تحقیقات جاری

    کراچی : ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد کا کہنا ہے کہ شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجنے والے دہشت گرد کو گرفتار کرلیا ہے، جس سے تحقیقات جاری ہے، عمر خالد اب تک تقریباً1 ملین سے زائد پیسے بھیج چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عمر شاہد نے انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک کیس میں گرفتار دہشت گرد عمرخالد کی تحقیقات جاری ہیں، سی ٹی ڈی نےعمرخالد کےموبائل کی فرانزک کرائی ، یہ لوگ شام میں جہادیوں کو پیسے بھیجتے تھے، پیسے بٹ کوائن اورکرپٹوکرنسی کےذریعے بھیجےجاتےتھے، دہشتگردوں کو اس کرنسی کےذریعے پیسےبھیجنے میں آسانی ہوتی ہے۔

    عمرشاہد کا کہنا تھا کہ ابتک کی تحقیقات میں عمربن خالد کاکوئی سرکل سامنےنہیں آیا، یہ ایزی پیسہ ،بٹ کوائن کےذریعے پیسے بھجوایا کرتے تھے، عمربن خالد گرفتارہوچکا ہے اور سہولت کارکی تلاش جاری ہے۔

    ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے بتایا کرپٹوکرنسی اوربٹ کوائن کی آئن لائن ٹریڈنگ بہت ہے، جرائم پیشہ افرادکوکرپٹو،بٹ کوائن کےذریعےراستہ مل رہاہے، پاکستان میں بھی3جگہوں پراکاؤنٹ ہیک کرکےتاوان مانگاگیا جبکہ عمربن خالد کارابطہ خواتین سے تھا۔

    عمرشاہد کا کہنا تھا کہ داعش کانیٹ ورک شام میں جنگ کےبعدسےکم ہواہے، داعش کی فنڈنگ سورس پہلےسےکم ہوتی جارہی ہیں جبکہ نیٹ ورک آپریشن اورجنگ کے بعدکمزورہوتا گیا ہے۔

    انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب نے بتایا کہ جہادی فیملیز نے اپنا ٹوئٹراکاؤنٹ بنایا ہوا ہے، ٹوئٹراکاؤنٹ سےپیسوں کی اپیل کرتےہیں، عمربن خالدنےبھی اسی طرح رابطہ کیاتھا۔

    عمر خطاب نے بتایا کہ عمربن خالدنجی یونیورسٹی کااسٹوڈنٹ تھا، اس نےحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےسےبات کی، یہ تقریباًایک ملین سےزائدکےپیسےشام میں بھجواچکےہیں، عمربن خالدحیدرآبادمیں ضیانامی لڑکےکوپیسےمنتقل کرتاتھا۔

    عمرخطاب نے کہا کہ عمربن خالد کاایک ساتھی سعدتھاجوغائب ہے، سعدکاتعلق کالعدم تنظیم القاعدہ سےتھا، 2018کےآخرسےعمربن خالدنےکام شروع کیاتھا اور اب تک تقریباً1ملین سےزائدپیسےبھیج چکاہے، دیکھناہے عمربن خالد صرف شام پیسےبھیجتاتھایاپاکستان میں بھی۔

  • ایران ،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت پر جانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری

    ایران ،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت پر جانے والوں کیلئے بڑی خوشخبری

    اسلام آباد : ایران،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت سے متعلق پالیسی تیار کرلی گئی، کراچی سے عراق فیری سروس شروع کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق ایران،عراق اور شام میں مقدس مقامات کی زیارت سے متعلق پالیسی تیار کرلی گئی ، وزیرمذہبی امورکی سربراہی میں ذیلی کمیٹی نےپالیسی کو حتمی شکل دی، کمیٹی میں شیریں مزاری،علی زیدی،ندیم افضل چن،عاصم سلیم باجوہ شامل تھے۔

    مجوزہ پالیسی کے مطابق زائرین اور ٹورآپریٹرز کو وزارت مذہبی امور میں رجسٹرڈ کیا جائے گا، کوئٹہ، تفتان میں زائرین کی رہائش کیلئے انتظامات کئے جائیں گے۔

    پالیسی میں کہا گیا کوئٹہ تفتان روڈپرسروس ایریا تعمیرکئے جائیں گے، کراچی سےعراق فیری سروس شروع کی جائےگی جبکہ مستقبل میں گوادرسےعراق فیری سروس بھی شروع کی جائےگی، کراچی سےفیری سروس سے سفر کو سستا اور محفوظ بنایا جائے گا۔

    زیارت پالیسی کا حتمی مسودہ کابینہ سے منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا ، وفاقی وزیرمذہبی امورنورالحق قادری نے کہا کہ زائرین کی سہولت کے لیے جامع زیارت پالیسی بنارہےہیں، زائرین کی صحت وسہولت کوبطورخاص مدنظررکھاجائےگا۔