Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری کے بعد حکام کی نئی حکمت عملی

    امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری کے بعد حکام کی نئی حکمت عملی

    واشنگٹن: امریکی حکام نے شام میں جاری ترک فوج آپریشن کے تناظر میں ملکی فوج کو محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ فیصلہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب شام میں جاری فوجی آپریشن کے دوران بارودی گولے امریکی فوجی مورچے کے قریب گرے جہاں درجنوں فوجی اہکار تعینات تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک فوج کی جانب سے امریکی فوجی مورچے کے قریب کی جانے والی گولہ باری ایک غلطی کا نتیجہ تھی جس کی حکام نے تصدیق بھی کی۔

    امریکی وزیردفاع مارک ایسپر کا کہنا ہے کہ شام میں حالات انتہائی کشیدہ ہیں، اور ہماری فوج دو جنگ کرتی افواج کے درمیان موجود ہے، جن میں ایک ترک اور دوسری کرد فوج شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ کی ہدایت پر موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے شمالی شام سے امریکی فوج کو پیچھے ہٹنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شام سے مکمل طور پر امریکی فوجیوں کے انخلا کا اعلان بھی کرسکتے ہیں، تاہم اس سے متعلق کوئی حتمی رائے قائم نہیں کی جاسکتی۔

    ایک اندازے کے مطابق شمالی شام میں امریکی فوجی اہلکاروں کی تعداد 1 ہزار ہے، جنہیں داعش کے خاتمے کے لیے شام بھیجا گیا ہے، ٹرمپ کے مطابق ہماری فوج اپنا مشن مکمل کرچکی ہے۔

    امریکا نے ترکی پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ترکی کو خبردار کیا تھا کہ اگر انقرہ حکومت کے خلاف معاشی پابندیاں لگانی پڑیں تو لگائیں گے۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوان نے عالمی دباؤ اور پابندی کی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے شام میں فوجی آپریشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

  • ترک فوج کا شام میں آپریشن، مقامی سیاست دان سمیت 10 شہری ہلاک

    ترک فوج کا شام میں آپریشن، مقامی سیاست دان سمیت 10 شہری ہلاک

    دمشق: شام میں ترک فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن جاری ہے، جبکہ شامی فورسز کے ہاتھوں مقامی سیاست دان سمیت 10 شہری بھی مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کی جانب سے فوجی آپریشن میں شامی فورسز کی بھی حمایت حاصل ہے، گذشتہ روز شامی فوج کی ایک کارروائی میں ایک سیاست دان سمیت 10 شہری ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فورسز نے شمالی شام میں ہونے والی ان ہلاکتوں کی ذمے داری قبول نہیں کی۔ البتہ کرد قیادت میں قائم سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے دعویٰ کیا ہے کہ شامی اور ترک فوجی عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث ہیں۔

    کرد قیادت میں قائم سیریئن ڈیموکریٹک فورسز کا کہنا ہے کہ شامی سرحدی علاقے میں ترک عسکری کارروائی کے نتیجے میں ہفتے کے روز سے اب تک اس کے تیس سے زائد جنگجو ہلاک ہوچکے ہیں۔

    شامی تنازعے پر نگاہ رکھنے والی اپوزیشن تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے ترکی فوج کے آپریشن کے آغاز سے اب تک 104 سے زائد جنجگو مارے گئے ہیں، جبکہ مزید عام شہریوں کی ہلاکتوں کا بھی خدشہ ہے۔

    شمالی شام پر حملہ، ہالینڈ نے ترکی کو اسلحے کی برآمد روک دی

    یاد رہے کہ ترک فوج کا شام میں 20 میل تک سیف زون بنانے کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے، گذشتہ دنوں ایک غلطی کے نتیجے میں امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری ہوئی جہاں درجنوں اہلکار تعینات تھے۔

    بعد ازاں امریکی حکام کا کہنا تھا کہ ترک فوج نے شامی سرحدی شہر کوبانی میں توپ خانے سے گولاباری کی، فائر کیے گئے چند گولے امریکی دستوں کے قریب گرے۔

  • شام میں ترک فوج کی امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری

    شام میں ترک فوج کی امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری

    واشنگٹن: امریکی حکام کا کہنا ہے کہ شام میں ترک فوج نے غلطی سے امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری کی تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق ترک فوج کا شام میں 20 میل تک سیف زون بنانے کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے، اس دوران غلطی کے نتیجے میں امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری ہوئی جہاں درجنوں اہلکار تعینات تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شامی سرحدی شہر کوبانی میں توپ خانے سے گولاباری کی، فائر کیے گئے چند گولے امریکی دستوں کے قریب گرے۔

    امریکی حکام کا کہنا تھا کہ امریکی فوجی مورچے میں تعینات تھے، کوئی زخمی نہیں ہوا، واقعہ غلطی کا نتیجہ ہے اسی لیے مریکی دستوں نے جوابی فائر نہیں کیا۔

    شامی شہر کوبانی کا کنٹرول کرد عسکریت پسندگروپ کے پاس ہے، جس کے خلاف ترکی نے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کررکھا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترک فوج تیار ہے، شام میں کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن کسی بھی لمحے شروع ہو سکتا ہے۔

    سعودی عرب نے شام میں ترک فوجی آپریشن کی مخالفت کردی

    ادھر امریکی فوج نے بھی ترک سرحد سے انخلا شروع کر دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج آپریشن کی حمایت نہیں کریں گی نہ ہی اس کا حصہ بنیں گی۔ خیال رہے کہ آج امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں واضح کیا ہے کہ امریکا کا شام آپریشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    دوسری طرف شامی ڈیموکریٹک کونسل کے ایک سینئر رہ نما نے کہا تھا کہ ترکی کے عزائم خطرناک ہیں، وہ ایسی جنگ کو ہوا دینا چاہتا ہے جس کے ساتھ سرحد کے دونوں طرف خاص طور پر ترکی کے اندر بڑے پیمانے پر انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

  • سعودی عرب نے شام میں ترک فوجی آپریشن کی مخالفت کردی

    سعودی عرب نے شام میں ترک فوجی آپریشن کی مخالفت کردی

    ریاض: سعودی عرب نے ترکی کے اقدامات کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ترک دستوں کی مسلح کارروائی جارحیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں کہنا تھا کہ ترکی شام میں جارحیت کا مظاہرہ کررہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ ترکی فوج کے اس آپریشن سے خطے کی سلامتی کو خطرات لاحق ہوں گے، فوجی کارروائی سے نہ صرف علاقائی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی بلکہ اس کے خطے میں استحکام پر بھی بہت منفی اثرات مرتب ہوں گے۔

    سعودی وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ داعش کے خلاف بین الاقوامی جنگ جاری ہے، ترک حکام کے حالیہ اقدامات سے جنگ متاثر ہوسکتی ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہا تھا کہ ترک فوج تیار ہے، شام میں کرد ملیشیا کے خلاف آپریشن کسی بھی لمحے شروع ہو سکتا ہے۔

    ترک فوج کی جارحیت کا قانونی جواب دیا جائے گا، شام

    ادھر امریکی فوج نے بھی ترک سرحد سے انخلا شروع کر دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ امریکا کی مسلح افواج آپریشن کی حمایت نہیں کریں گی نہ ہی اس کا حصہ بنیں گی۔ خیال رہے کہ آج امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں واضح کیا ہے کہ امریکا کا شام آپریشن سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    دوسری طرف شامی ڈیموکریٹک کونسل کے ایک سینئر رہ نما نے کہا تھا کہ ترکی کے عزائم خطرناک ہیں، وہ ایسی جنگ کو ہوا دینا چاہتا ہے جس کے ساتھ سرحد کے دونوں طرف خاص طور پر ترکی کے اندر بڑے پیمانے پر انتشار پھیلنے کا اندیشہ ہے۔

  • ترک فوج کی جارحیت کا قانونی جواب دیا جائے گا، شام

    ترک فوج کی جارحیت کا قانونی جواب دیا جائے گا، شام

    انقرہ / تہران:ترکی نے شام کے شمال مشرقی علاقے میں کرد جنگجوؤں کیخلاف فوجی آپریشن کا شروع کردیا ہے اور سرحد سے ملحق قصبے راس العین میں فضائی کارروائی کی گئی۔

    برطانوی خبرایجنسی کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوان نے آپریشن کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ترکی کی جنوبی سرحد میں دہشت گردوں کی راہداری کو ختم کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ ترکی نے شام میں فوجی آپریشن کا فیصلہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اپنی فوج کو وہاں سے بے دخل کرنے کے اچانک فیصلے کے فوری بعد کیا جبکہ ٹرمپ کے فیصلے کو واشنگٹن میں تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق فوجی کارروائی کے حوالے سے ترک سیکیورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ شام میں فوجی آپریشن فضائی کارروائی سے شروع کیا گیا ہے اور اس میں بری فوج کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

    ترک میڈیا کے مطابق راس العین میں بمباری کی گئی، طیاروں کے اڑنے کی آوازیں بھی سنی جاسکتی ہیں اور عمارتوں سے دھواں اٹھتا نظر آرہا ہے،شام میں فوجی کارروائی کے تازہ سلسلے پر متعدد ممالک کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جارہا ہے کہ اس سے خطے کے بحران میں اضافہ ہوگا۔

    ترکی کا کہنا تھا کہ کارروائی کا مقصد خطے کو محفوظ بنانا ہے تاکہ لاکھوں مہاجرین کو شام واپس بھیجا جاسکے۔دوسری جانب شام کا کہنا ہے کہ وہ ترکی کی کسی بھی جارحیت کا قانونی طریقے سے جواب دینے کے لیے تیار ہے۔

  • بشارحکومت سوا لاکھ سے زائد گرفتار شدگان شامیوں کو رہا کرے ،امریکا

    بشارحکومت سوا لاکھ سے زائد گرفتار شدگان شامیوں کو رہا کرے ،امریکا

    نیویارک:اقوام متحدہ میں امریکا کی مندوب کیلی کرافٹ نے شام کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں گرفتار افراد کو رہا کرے۔ امریکا کے ایلچی برائے شام جیر پیڈرسن کا کہنا تھا کہ آئینی کمیٹی کی تشکیل شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پہلا بڑا معاہدہ ہے

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے تنازع کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاس کے دوران کیلی نے کہا کہ تقریبا 1 لاکھ 28 ہزار شامی ابھی تک ظالمانہ طور پر قید ہیں۔ یہ کارستانی ناقابل قبول ہے اور بشار حکومت پر لازم ہے کہ وہ ان افراد کو رہا کرے۔

    انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی مبصرین کو شام میں جیلوں کے اندر جانے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے اجلاس میں روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے کہا کہ شام کے شمال مغربی صوبے اِدلب میں دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے دوران شہریوں کی سلامتی کی انتہائی درجے کی رعایت رکھی جائے۔

    اجلاس میں سلامتی کونسل کے تمام ارکان نے دو سال کے مذاکرات کے بعد اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی شام کے حوالے سے آئینی کمیٹی کی تشکیل کا خیر مقدم کیا۔ اس کمیٹی میں شامی اپوزیشن اور بشار حکومت کے ارکان شامل ہیں۔

    ادھر شام کے لیے امریکا کے ایلچی جیر پیڈرسن کا کہنا تھا کہ آئینی کمیٹی کی تشکیل شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پہلا بڑا معاہدہ ہے اور آئین میں ترمیم ایک نئے سماجی سمجھوتے کی اجازت دے گی جو تباہ حال ملک کی بحالی میں مددگار ثابت ہو۔آئینی کمیٹی کے ارکان کا پہلا اجلاس 30 اکتوبر کو جنیوا میں منعقد ہو گا۔

    یاد رہے کہ شام کی ابتر صورتحال پر گزشتہ ماہ اقوام متحدہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں واقع الھول کیمپ میں ستر ہزار سے زیادہ افراد کو غیر انسانی صورت حال میں رکھا جارہا ہے، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    الھول کیمپ شام کے شمال مشرقی علاقے میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے قائم کیا گیا تھا اور یہ امریکا کی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کی شہری انتظامیہ کے زیراہتمام ہے،اس کیمپ کے مکینوں نے اس کو انسانی جہنم زار قرار دیا ہے، اس کیمپ میں بنیادی انسانی ضروریات اور ادویہ بھی دستیاب نہیں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم سیو دا چلڈرن نے ایک رپورٹ میں بتایاکہ اس کیمپ میں مقیم پانچ سال سے کم عمر قریباً تیس فی صد بچوں کا فروری کے بعد طبی معائنہ کیا گیا ہے اور وہ کم خوراکی کا شکار ہیں۔

  • شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری، شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ

    شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری، شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ

    دمشق: شام کے صوبہ البوکمال میں فضائی بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں درجنوں افراد کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں نامعلوم طیاروں نے عراق کی سرحد کے نزدیک البوکمال کے دیہی علاقے میں ایرانی ٹھکانوں اور مراکز کو نشانہ بنایا ہے، التبہ اس حملے میں عام شہریوں کی ہلاکتوں کا خدشہ ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ بات شام میں انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے منگل کے روز بتائی۔ رواں ماہ ستمبر میں یہ اپنی نوعیت کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل البوکمال میں اسرائیلی حملوں میں ایرانی فورسز اور اس کی ہمنوا ملیشیاؤ کے 18 افراد مارے گئے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق ایران کی حمایت یافتہ ملیشیاؤں کو عراق اور شام کے درمیان سرحد پر فضائی حملوں کا نشانہ بنایا گیا۔ عراقی شامی سرحد سے ملحق گذرگاہ کے نگراں نے پیر اور منگل کی درمیانی شب مقامی وقت کے مطابق ساڑھے بارہ بجے کے قریب دھماکوں کی آوازیں سنے جانے کی تصدیق کی۔

    شام میں فضائی حملے، 20 افراد جاں بحق

    تاہم دھماکوں کی نوعیت کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔ عراق کے صوبے الانبار کی مقامی حکومت کے ایک سیکورٹی ذریعے نے تصدیق کی کہ صوبے کے مغرب میں عراق کی سرحدی پٹی کے نزدیک واقع شام کے علاقے البوکمال کو شدید دھماکوں نے ہلا کر رکھ دیا۔

    عراقی مقامی میڈیا کے مطابق عراقی سیکورٹی فورسز نے ہنگامی صورت حال کے اندیشے کے سبب شام کے ساتھ پوری سرحد پر احتیاطی اقدامات سخت کرد یے۔

  • شامی شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے: سلامتی کونسل

    شامی شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے: سلامتی کونسل

    جنیوا: اقوام متحدہ میں انسانی اور امدادی امور کے سکریٹری مارک لوکوک نے کہا ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں کم جارحیت والے شہروں میں بعض علاقے مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ادلب کی صورت حال کے حوالے سے سلامتی کونسل کے اجلاس کے دوران لوکوک نے مزید کہا کہ شہری علاقوں کو تباہ کرنے کا کوئی سبب اور جواز نہیں جیسا کہ ادلب میں دیکھا جا رہا ہے۔

    لوکوک نے باور کرایا کہ اقوام متحدہ الرکبان کے علاقے میں رکنے کا فیصلہ کرنے والوں کے لیے انسانی امداد پیش کرے گی، حالات زندگی بہتر ہونے کے حوالے سے نا امیدی کا شکار ہونے والے بہت سے لوگ الرکبان سے کوچ کر گئے ہیں۔

    اجلاس میں شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی جیر پیڈرسن نے کہا کہ سیاسی حل کے راستے پر گامزن رہنے کے لیے ادلب میں حالات کو پھر سے پرسکون بنایا جانا چاہیے۔

    شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    پیڈرسن نے بتایا کہ وہ جلد ایران کا دورہ کریں گے اور انہیں امید ہے کہ وہ شامی بحران کے حل کے سلسلے میں ایران کی سپورٹ حاصل کر لیں گے۔ پیڈرسن نے اس امید کا اظہار کیا کہ سیاسی کوششیں ادلب میں دوبارہ سے سکون لانے میں کامیاب رہیں گی۔

    سفارت کاروں کے مطابق رواں ہفتے کے دوران سلامتی کونسل کے ارکان کے درمیان ایک قرارداد کے منصوبے پر بحث کا آغاز ہوا۔ کویت، جرمنی اور بیلجیم کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد میں شام کے صوبے ادلب میں فائر بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

  • ٹرمپ اور ایردوآن کا ادلب میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے پر زور

    ٹرمپ اور ایردوآن کا ادلب میں انسانی حقوق کی پامالیاں روکنے پر زور

    واشنگٹن /انقرہ : ترک اور امریکی صدور نے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے ادلب کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شہری جانوں کے تحفظ کویقینی بنانے پر زور دیا۔

    تفصیلات کےمطابق شام کے شہر ادلب میں اسدی فوج کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں اور امن وامان کی صورت حال پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کے درمیان ٹیلیفون پرتبادلہ خیال کیاہے۔

    ترک اور امریکی صدور کے درمیان ٹیلیفون پربات چیت کی گئی۔ بیان میں کہا گیا کہ دونوں صدور نے ادلب میں بمباری کے دوران شہریوں کی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے پرزور دیا،۔

    ترک خبر رساں ایجنسی کا کہنا تھا کہ دونوں رہ نماﺅں نے اسدی فوج اور اس کی معاون روسی فوج کے طیاروں کی ادلب میں بمباری کے دوران شہریوں کو نشانہ بنائے جانے کے واقعات پرتشویش کا اظہار کیا۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کے ساتھ معاہدہ شمال مشرقی شام میں سیف زون کے قیام کی طرف اہم پیش رفت ہے۔

    صدر طیب ایردوآن نے ماسکو کے دورے اور صدر ولادی میر پوتین سے ملاقات کے بعد واپسی پر کہا کہ ترک فوج شام کی سرحد پرکسی بھی فوجی آپریشن کے لیے تیار ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی معاونت سے شام کی سرحد پرآپریشن تیزی کے ساتھ آگے بڑھایا جانا چاہیے۔

  • شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    شام میں فضائی بمباری، چار بچوں سمیت 15 شہری ہلاک

    ادلب: شام میں ایک بار پھر فضائی بمباری کے نتیجے میں چار بچوں سمیت 15 افراد مار گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی صوبے ادلب میں اسد حکومت کے دستوں کے ایک فضائی حملے میں پندرہ افراد مارے گئے، جن میں چار بچے بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق رواں سال کے آغاز سے اب تک شامی حکومت اور اتحادی افواج کی جانب سے فضائی بمباریوں کے باعث سینکڑوں عام شہری مارے جاچکے ہیں۔

    سیریئن آبزرویٹری نے ایک بیان میں کہا کہ معرة النعمان نامی علاقے میں کی گئی اس فضائی کارروائی میں مجموعی طور پر پندرہ ہلاکتیں ہوئیں، اس واقعے میں تیس افراد زخمی بھی ہوئے۔

    شامی دستوں نے اپریل میں روسی فضائیہ کے تعاون سے صوبے حماء اور ادلب میں باغیوں کے خلاف بڑی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔ شدت پسندوں پر کیے گئے حملوں میں عام شہریوں کی بھی ہلاکتیں ہوئیں۔

    گذشتہ ماہ شام میں اتحادی افواج کی جانب سے ایک گاﺅں پر کی جانے والی بمباری سے سات بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ چار ماہ میں اب تک 520 سے زائد بے گناہ افراد فضائی بمباریوں میں جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    شام : اتحادی افواج کی بمباری : 7 بچوں سمیت 14 شہری جاں بحق

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی شمال مغربی شام اور حلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے تھے۔