Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • برطانیہ کی شام کو تیل نہ دینے کی شرط پر ایرانی جہاز چھوڑنے کی پیشکش

    برطانیہ کی شام کو تیل نہ دینے کی شرط پر ایرانی جہاز چھوڑنے کی پیشکش

    لندن : برطانوی وزیر خارجہ نے ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑنے کی یقین دہانی دلاتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف مسئلے کا حل چاہتے ہیں اور کشیدگی کے خواہاں نہیں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے کہا ہے کہ اگر لندن کو یقین دہانی کرائی جائے کہ جنگ زدہ ملک شام کو تیل فراہم نہیں کیا جائے گا تو زیر تحویل ایرانی تیل بردار جہاز کو چھوڑ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ برطانوی رائل میرینز نے ایرانی تیل بردار جہاز کو ممکنہ طور پر یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کو توڑنے کی پاداش میں 4 جولائی کو تحویل میں لے لیا تھا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ مثبت مذاکرات کے بعد برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ نے کہا کہ ’ایران کشیدگی بڑھانے کی خواہش نہیں رکھتا جو حوصلہ افزا بات ہے۔

    انہوں نے ٹوئٹ میں کہا کہ ہم نے ایران کو ایک مرتبہ پھر یقین دلایا کہ تیل کس جگہ پہنچایا جائے گا یہ ہمارے لیے باعث تشویش ہے، اگر ہمیں یقین دلایا جائے کہ تیل شام نہیں پہنچایا جائے گا تو برطانیہ یقیناً ایرانی جہاز کو چھوڑنے میں تعاون کرے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف مسئلے کا حل چاہتے ہیں اور کشیدگی کے خواہاں نہیں ہیں۔

  • شامی اسپتالوں پر فضائی بمباری، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی شدید مذمت

    شامی اسپتالوں پر فضائی بمباری، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی شدید مذمت

    نیویارک: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے شام کے اسپتالوں پر کی جانے والے حالیہ بمباری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے مغربی شہروں میں قائم طبی مراکز پر حالیہ دنوں میں فضائی کارروائیاں کی گئی تھیں جس کے نتیجے شعبہ صحت کے کئی اہلکار مارے گئے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک یہ واضح نہ ہوسکا کہ مذکورہ حملے کس نے کیے، روس اور بشار حکومت ایک دوسرے کو حملے کا ذمے دار ٹھہراتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی متعدد بار فضائی حملے کیے جاچکے ہیں، جس کی زد میں اسپتال، امدادی ٹرکس اور مساجد بھی آئے، جبکہ درجنوں ریسکو اہلکار بھی مارے جاچکے ہیں۔

    اقوا متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیوگوتریس نے حالیہ فضائی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں اور شہری انفرا اسٹرکچر جس میں طبّی تنصیبات شامل ہیں ان کا تحفظ لازم ہے۔

    شامی شہر ادلب میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید چھڑپیں، 72 افراد ہلاک

    ان کا کہنا تھا کہ جو کوئی بھی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزی کا ارتکاب کرے، اُس کا احتساب ہونا چاہیے۔

    یاد رہے کہ حال ہی میں شام میں اتحادی افواج کی جانب سے ایک گاﺅں پر کی جانے والی بمباری سے سات بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، چار ماہ میں اب تک 520 بے گناہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شامی فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں لاشوں کے انبار لگ گئے تھے، دونوں طرف سے 72 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی بھی ہوئے۔

  • شامی شہر ادلب میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید چھڑپیں، 72 افراد ہلاک

    شامی شہر ادلب میں فوج اور باغیوں کے درمیان شدید چھڑپیں، 72 افراد ہلاک

    ادلب: شامی فوج اور باغیوں کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں لاشوں کے انبار لگ گئے، دونوں طرف سے 72 افراد ہلاک اور سینکڑوں زخمی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شامی شہر ادلب کے مختلف علاقوں میں وقفے وقفے سے جھڑپیں جاری ہیں، اب تک دونوں طرف سے 72 افراد ہلاک جبکہ سینکڑوں زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فوج اور اپوزیشن کی حامی فورسز کے درمیان جھڑپیں گذشتہ روز بھی جاری رہیں تھیں جبکہ لڑائی میں توپ سے حملے کیے جارہے ہیں۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں باغیوں کا قبضہ ہے جبکہ حکومتی فوج نے اپنی کارروائیاں تیز کردی ہیں، دونوں طرف سے بھاری اسلحے سے حملے کیے جارہےہیں۔

    ادلب کے علاقے کرناز کے مقام پر اپوزیشن کی حامی فورسز کے حملے میں ایک خاتون جب کہ اللطامنہ میں روسی بمباری سے ایک عام شہری مارا گیا۔

    شام : اتحادی افواج کی بمباری : 7 بچوں سمیت 14 شہری جاں بحق

    یاد رہے کہ حال ہی میں شام میں اتحادی افواج کی جانب سے ایک گاﺅں پر کی جانے والی بمباری سے سات بچوں سمیت چودہ افراد جاں بحق ہوگئے تھے، چار ماہ میں اب تک 520 بے گناہ افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ بھی شمال مغربی شام اور حلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے تھے۔

  • جرمنی نے امریکی مطالبہ مسترد کردیا، شام میں فوج نہ بھیجنے کا فیصلہ

    جرمنی نے امریکی مطالبہ مسترد کردیا، شام میں فوج نہ بھیجنے کا فیصلہ

    برلن: جرمنی نے امریکی مطالبہ مسترد کرتے ہوئے شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنی بری فوج نہ بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے درخواست کی تھی کہ جرمن حکام اپنی بری فوج شام میں تعینات کرے تاکہ داعش کے خلاف جاری جنگ اور دہشت گردی کے خاتمے میں مدد مل سکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی نے واضح کيا کہ داعش کے خلاف اتحاد کے ساتھ تعاون موجودہ صورت ميں برقرار رہے گا تاہم شام ميں فوج تعينات کرنا ہرگز منصوبے کا حصہ نہيں ہے۔

    جرمنی کے حکومتی ترجمان اسٹيفان زائبرٹ نے موقف اختیار کیا ہے کہ شام میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی فوجی اتحاد سے تعاون جاری رکھیں گے البتہ جرمن بری فوج کی تعیناتی ممکن نہیں ہے۔

    دریں اثنا امریکا نے یہ بھی مطالبہ کیا تھا کہ جرمن شامی اپوزیشن اتحاد کی تربیت اور معاونت کے لیے اپنے عسکری ماہرین کے دستے بھی شام بھیجے۔

    خیال رہے کہ شام اور عراق میں داعش مخالف بین الاقوامی اتحاد میں اسی سے زائد ممالک شامل ہیں اور اس مقصد کے لیے فی الوقت جرمن عسکری ماہرین اور جنگی جہاز عراق میں تعینات ہیں۔

    جرمنی: داعش سے تعلق کے شبہے میں تین شامی نوجوان گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ ہم داعش کو شکست دے چکے ہیں۔ تاہم اس اعلان کے بعد بھی داعش کی شدت پسندی جاری ہے۔ غیر ملکی میڈیا یہ بھی دعویٰ کررہے ہیں کہ آئی ایس آئی ایس کے جنگجو افغانستان منتقل ہورہے ہیں۔

  • شامی حکومت کے زیرکنٹرول اراضی سے مارٹر گولوں کا حملہ، ایک ترک فوجی ہلاک

    شامی حکومت کے زیرکنٹرول اراضی سے مارٹر گولوں کا حملہ، ایک ترک فوجی ہلاک

    انقرہ: شامی حکومت کے زیرکنٹرول اراضی سے کیے گئے مارٹر گولوں کے حملے کے نتیجے میں ایک ترک فوجی ہلاک اور تین زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق حملہ شامی حکومت کے زیر کنٹرول اراضی سے کیا گیا، ترک حکام نے کہا ہے کہ یہ کارروائی دانستہ طور پر کی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کی وزارت دفاع نے کہا ہے کہ شام کے صوبے ادلب میں نگرانی کے ایک ٹھکانے پر مارٹر گولوں کے حملے میں ایک ترک فوجی ہلاک اور تین زخمی ہو گئے۔

    وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ یہ حملہ شامی حکومت کے زیر کنٹرول اراضی سے کیا گیا، بیان میں اس کارروائی کو دانستہ حملہ قرار دیا گیا ہے۔

    روسی طیارے کی بمباری‘3ترک فوجی ہلاک

    بیان کے مطابق زخمی فوجیوں کو جائے وقوع سے نکال لیا گیا اور وہ اس وقت زیر علاج ہیں، اس نے حملے کے بعد انقرہ میں روسی اتاشی کو طلب کر کے انہیں آگاہ کر دیا کہ مذکورہ کارروائی کاسختی کے ساتھ جواب دیا جائے گا۔

    اس سے پہلے بھی رواں ماہ جون میں علاقے میں ترکی کی چیک پوسٹوں کو اسی طرح کے حملوں کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔

    گذشتہ برس بشار الاسد کی حکومت کے حامی روس اور شامی اپوزیشن کے حامی ترکی نے ادلب صوبے میں جارحیت کم کرنے کے حوالے سے ایک سمجھوتے پر اتفاق رائے کیا تھا۔

    کچھ عرصہ قبل یہ سمجھوتا سبوتاژ ہو گیا جس نے لاکھوں شہریوں کو علاقے سے راہ فرار اختیار کرنے پر مجبور کر دیا۔ شام میں آٹھ سال سے جاری جنگ میں ادلب صوبہ اب شامی اپوزیشن کا واحد بقیہ گڑھ رہ گیا ہے۔

  • ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    ہتھیاروں میں استعمال ہونے والا کیمکل جرمنی سے شام گیا، رپورٹ

    برلن : یورپی یونین کی عائد کردہ پابندیوں کے باوجود جرمنی سے ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہو سکنے والے کیمیائی مادے جنگ زدہ ملک شام بھیجے گئے تھے۔ یہ مادے سارین گیس کی تیاری میں استعمال ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلا ت کے مطابق یہ حقیقت جرمنی اور سوئٹزرلینڈ کے تین میڈیا ہاؤس سز کی مشترکہ طور پر کی گئی چھان بین کے نتیجے میں سامنے آئی، جرمن صنعتی اداروں نے کئی برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک شام پر یورپی یونین کی طرف سے عائد کردہ پابندیوں کی مبینہ خلاف ورزی کرتے ہوئے ایسے برآمدی کیمیائی مادے شام بھیجے تھے، جن سے کیمیائی ہتھیار بنائے جا سکتے تھے۔

    رپورٹ انکشاف کیا گیا ہے کہ یہ کیمیائی مادے جرمنی کی وسیع پیمانے پر کیمیکلز کا کاروبار کرنے والی کمپنی ‘برَینٹاگ اے جی‘ نے سوئٹزرلینڈ میں بنائی گئی اپنی ایک ذیلی کمپنی کے ذریعے 2014ءمیں شام کو بیچے اور ان میں آئسوپروپانول اور ڈائی ایتھائل ایمین جیسے کیمیائی مادے بھی شامل تھے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ جرمن ساختہ کیمیکلز ایک ایسی شامی دوا ساز کمپنی کو بیچے گئے، جو دمشق میں صدر بشار الاسد کی حکومت کے بہت قریب تھی۔

    اس تحقیقی میڈیا رپورٹ سے یہ بات بھی پتہ چلی کہ ان کیمیکلز میں سے ڈائی ایتھائل ایمین جرمنی کی بہت بڑی کیمیکلز کمپنی بی اے ایس ایف کی طرف سے بیلجیم کے شہر اَینٹ وَریپ میں اس کے ایک کارخانے میں تیار کیا گیا تھا۔ اسی طرح آئسوپروپانول نامی کیمیائی مادہ شمالی جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں ساسول سالوَینٹس نامی کمپنی کا تیار کردہ تھا۔

    ان کیمیکلز کے بارے میں یہ بات بھی اہم ہے کہ اگرچہ انہیں مختلف ادویات کی تیاری میں بھی استعمال کیا جا سکتا ہے تاہم ان سے ایسے کیمیائی ہتھیار بھی تیار کیے جا سکتے ہیں، جن میں وی ایکس اور سارین نامی اعصابی گیسیں بھی شامل ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جہاں تک سارین گیس کا تعلق ہے تو یہ کیمیائی ہتھیار شامی خانہ جنگی کے دوران اسد حکومت کی طرف سے اب تک متعدد حملوں کے لیے استعمال کیا جا چکا ہے۔

    جرمن صوبے ہَیسے میں ریاستی دفتر استغاثہ کی طرف سے کہا گہا کہ وہ شام کو ان کیمیائی مادوں کی برآمد کی غیر رسمی چھان بین کر رہا ہے اور یہ بات ابھی زیر غور ہے کہ آیا اس موضوع پر باقاعدہ مجرمانہ نوعیت کے الزمات کے تحت تفتیش کی جانا چاہیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی طرح بیلجیم میں بھی حکام نے کہا کہ وہ شام کو ان کیمیکلز کی فراہمی کے معاملے کی چھان بین کر رہے ہیں۔

  • شام میں ایک بار پھر فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک

    شام میں ایک بار پھر فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک

    دمشق: شام میں روسی اور شامی فورسز کے فضائی حملے میں امدادی کارکنان سمیت درجنوں شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فورسز کی جانب سے یہ فضائی حملے شام کے شمالی مغربی حصے پر کیے گئے، جبکہ اس سے قبل بھی متعدد بار فضائی کارروائی کی جاچکی ہے جس میں ریسکیو کے رضاکاروں سمیت سینکڑوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی حالات پر نظر رکھنے والی تنظیم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا ہے کہ اس حملے میں دو امدادی کارکن ہلاک ہوئے جبکہ دیگر افراد مقامی شہری ہیں۔

    آبزرویٹری کا مزید کہنا تھا کہ اس حملے میں ریسکیو عملے کے دیگر افراد زخمی بھی ہوئے، وائٹ ہیلمٹ سے تعلق رکھنے والے دونوں امدادی کارکن اس ایمبولینس کو فضائی بمباری کا نشانہ بنانے میں ہلاک ہوئے۔

    گذشتہ ہفتے ہی شام میں ملکی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ ستمبر 2016 میں بھی شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

    شام میں فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک

    خیال رہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں سے متعلق بھی شدید کشیدگی ہے جس کے باعث دوطرفہ فوجی کارروائیاں بھی ہوتی ہیں، ان حملوں میں بھی درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔

  • شام میں فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک

    شام میں فضائی حملے، امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک

    ادلب: شام میں ملکی فوج کے فضائی حملوں کے نتیجے میں امدادی کارکنان سمیت 14 شہری ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی فوج کی جانب سے یہ حملے مغربی شہر معر النعمان میں کیے گئے، اس سے قبل بھی متعدد عام شہری فضائی حملوں میں ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے شمال مغربی شہر معر النعمان میں اسدی فوج کی ایک ایمبولینس گا ڑی اور صوبہ ادلب میں دوسرے مقامات پر فضائی بمباری سے دو امدادی کارکنان سمیت چودہ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق کے مطابق شامی فوج کے لڑاکا طیاروں نے باغیوں اور انتہا پسند گروپوں کے زیر انتظام صوبے ادلب میں واقع مختلف علاقوں پر بمباری کی ہے، مرنے والوں میں سات کم سن بچے بھی شامل ہیں۔

    معر النعمان میں ایمبولینس گاڑی فضائی حملے میں تباہ ہوگئی ہے اور اس میں سوار دو امدادی کارکنان مارے گئے ہیں۔

    اس سے قبل گذشتہ ہفتے اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

    شام: اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    یاد رہے کہ ستمبر 2016 میں بھی شام میں حکومتی فورسز اور روسی فضائیہ کی حلب میں شدید بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد شہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

    شامی شہر حلب میں فضائی کارروائی،30افراد جاں بحق

    خیال رہے کہ اسرائیل اور شام کے درمیان گولان کی پہاڑیوں سے متعلق بھی شدید کشیدگی ہے جس کے باعث دوطرفہ فوجی کارروائیاں بھی ہوتی ہیں، ان حملوں میں بھی درجنوں شہری مارے جاچکے ہیں۔

  • ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم

    ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم

    واشنگٹن: امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ ایٹمی تنصیبات کی تعمیر میں ایران بشار حکومت کی مدد کے لیے سرگرم ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ ایران 2007 میں اسرائیل کے ہاتھوں تباہ ہونے والی شامی ایٹمی تنصیبات کی تعمیر نو کے لیے بشار حکومت کی مدد کر سکتا ہے، اس اقدام کا مقصد جوہری ہتھیاروں کی تیاری ہے جو تل ابیب کے خلاف منہ توڑ جواب دینا ممکن بنا سکے۔

    امریکی جریدے کے مطابق ایران اس بات کی کوشش کر رہا ہے کہ اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں شام کو ہراول مقام میں تبدیل کر دیا جائے، لہذا دمشق کی جانب سے کیمیائی ہتھیاروں کی فراہمی کے مقابل تہران شام کے جوہری پروگرام کو ترقی دینے کے لیے بشار حکومت کی مدد کر سکتا ہے۔

    جریدے کی رپورٹ میں توجہ دلائی گئی کہ سال 2007 میں شام کے شمال مشرقی شہر دیر الزور کے قریب جوہری تنصیبات پر اسرائیلی فضائے حملے میں ممکنہ طور پر اس ٹکنالوجی اور تجربے کو تباہ نہیں کیا جا سکا جو کیمیائی ہتھیاروں کی تیاری کے لیے ضروری ہیں۔ لہذا غالب گمان ہے کہ دمشق ان تنصیبات کی تعمیر نو کے لیے کوشاں ہے۔

    امریکی جریدے کے مطابق شام اپنی جوہری تنصیبات کی بحالی کے لیے بیرونی مدد طلب کر سکتا ہے۔ یہ مدد ایران یا شمالی کوریا کی جانب سے آ سکتی ہے جو دونوں ہی شامی حکومت کے حلیف ہیں۔

    ایران نے شہر قم میں فردو ایٹمی پلانٹ پر میزائل نصب کردیے

    جریدے کے نزدیک ہو سکتا ہے کہ ایران نے اسرائیل کے خلاف ممکنہ مقابلے کے واسطے کیمیائی ہتھیاروں کے حصول کے سلسلے میں بشار حکومت سے مدد طلب کی ہویہ امکان بھی ہے کہ ایرانی پاسداران انقلاب اور اس کی لبنانی حلیف حزب اللہ ملیشیا پہلے ہی شامی حکومت سے کیمیائی ہتھیار حاصل کر چکے ہوں۔

    جریدے نے امریکی عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ 2012 کے بعد سے بشار حکومت اور داعش تنظیم کی جانب سے 300 سے زیادہ مرتبہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔

  • شام: گول کیپر سے باغی بننے والا فٹبالر فوجی کارروائی کے دوران ہلاک

    شام: گول کیپر سے باغی بننے والا فٹبالر فوجی کارروائی کے دوران ہلاک

    دمشق: گول کیپر سے باغی بننے والا شامی فٹبالر عبدالباسط السروت فوجی کارروائی کے دوران ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گول کیپر سے باغی بننے والا فٹبالر جسے ایوارڈ یافتہ ڈاکومینٹری میں کام کرنے کا بھی اعزاز حاصل ہے، شمال مغربی شام میں ہونے والی جھڑپوں کے دوران فورسز کی فائرنگ سے زخمی ہونے کے بعد ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق 27 سالہ باغی عبدالباسط السروت کی تنظیم کا کہنا ہے کہ سابقہ فٹبالر خطہ ادلب میں ہونی والی جھڑپوں میں ملوث درجنوں جنگجوؤں میں شامل تھے۔

    واضح رہے کہ یہ خطہ شام کی سابقہ القاعدہ کے اتحادیوں کے زیر تسلط ہے جو ایک معاہدے کے تحت محفوظ سمجھا جاتا تھا تاہم گذشتہ ایک ہفتے کے دوران یہاں بمباری دیکھنے میں آئی۔

    عبدالباسط شامی شہر ہومز کی فٹبال ٹیم کا حصہ تھے جبکہ وہ 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے دوران مشہور گلوکار کے طور پر بھی سامنے آئے۔ حکومت کی جانب سے مظاہرین کے خلاف بشار الاسد کی فورسز کے کریک ڈاؤن کے بعد عبدالباسط السروت نے ہتھیار اٹھا لیے تھے۔

    شامی ڈائریکٹر طلال ڈیرکی کی جانب سے ریٹرن ٹو ہومز کے نام سے ایک دستاویزی فلم بنائی گئی جس میں السروت نے بھی کام کیا تھا، اس دستاویزی فلم کو سنڈینس فلم فیسٹیول 2014 میں بہترین دستاویزی فلم کا اعزاز حاصل ہوا تھا۔ باغی تنظیم جیش العزہ کے کمانڈر جمیل الصالح نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ایک پیغام میں فٹبالر عبدالباسط السروت کی ہلاکت کا اعلان کیا تھا جسے انہوں نے ’شہید‘ کہا تھا۔

    شام کے شمالی شہر میں کار بم دھماکا، 14 نمازی شہید

    اس کے علاوہ انہوں نے اپنے پیغام میں ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں السروت کو گانا گاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ خیال رہے کہ چند روز قبل برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی تنظیم سیرین آبزرویٹری نے دعویٰ کیا تھا کہ شام میں القاعدہ سے تعلق رکھنے والے جنگجوؤں اور شامی فورسز کے مابین جھڑپ میں 24 گھنٹوں کے دوران مجموعی طور پر تقریباً 83 ہلاک ہوگئے۔