Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شام اور عراق میں فضائی حملوں میں 1300 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی

    شام اور عراق میں فضائی حملوں میں 1300 شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی

    واشنگٹن: شام اور عراق میں پچھلے پانچ برسوں کے دوران بین الاقوامی اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملوں میں 1300 شہریوں کی ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے زیر قیادت داعش کے خلاف سرگرم بین الاقوامی اتحاد نے اعتراف کیا ہے کہ 2014 میں تنظیم کے خاتمے کے لیے شروع کی جانے والی کارروائیوں کے بعد سے شام اور عراق میں اتحادی فضائی حملوں میں غیر دانستہ طور پر 1300 سے زیادہ شہری اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جمعہ کو جاری بیان میں بین الاقوامی اتحاد نے بتایا کہ اگست 2014 سے اپریل 2018 تک اس نے 34502 فضائی حملے کیے۔

    مشترکہ مشن فورسز کے جائزے کے مطابق مذکورہ عرصے کے دوران اتحاد کے حملوں کے نتیجے میں غیر دانستہ طور پر کم از کم 1302 شہری بھی ہلاک ہوئے۔

    اتحاد نے واضح کیا کہ شہریوں کی ہلاکت کے حوالے سے ابھی 111 رپورٹیں ہیں جن کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیموں نے شہریوں کی ہلاکتوں کی تعداد کا اندازہ بین الاقوامی اتحاد کے اعتراف سے کہیں زیادہ لگایا ہے۔

    شام میں انسانی حقوق کے نگراں گروپ المرصد کے مطابق صرف شام میں بین الاقوامی اتحاد کے فضائی حملوں میں 3800 سے زیادہ شہری جاں بحق ہوئے جن میں ایک ہزار کے قریب بچے شامل ہیں۔ بین الاقوامی اتحاد نے جس میں 70 سے زیادہ ممالک شامل ہیں 2014 کے موسم گرما میں عراق اور پھر شام میں داعش تنظیم کے خلاف اپنی عسکری کارروائیوں کا آغاز کیا تھا۔

    فضائی بمباری میں ابو بکر البغدادی ہلاک، شامی ٹی وی کا دعوی

    بین الاقوامی اتحاد نے ایک بار پھر باور کرایا ہے کہ وہ داعش تنظیم کو کسی بھی علاقے میں کنٹرول حاصل کرنے سے محروم رکھنے کے لیے کام جاری رکھے گا اور تنظیم کو ان وسائل کے حصول سے بھی روکا جائے گا جن کی وہ دوبارہ نمودار ہونے کی کوششوں میں محتاج ہے۔

  • اسرائیل کا شام پر فضائی حملہ، تین فوجی زخمی

    اسرائیل کا شام پر فضائی حملہ، تین فوجی زخمی

    دمشق/تل ابیب : اسرائیلی حکام حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیاکہ صیہونی طیارے پر فائرنگ کے بعد شام کے طیارہ شکن توپخانے کو نشانہ بنایا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کی طرف سے القنیطرہ کے نواحی علاقے خان ارنبہ میں کیے گئے میزائل حملے میں ایک سرکاری فوجی کے ہلاک ہونے کی اطلاعات موصول ہوئی ہےجبکہ تین اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔

    شامی عسکری ذرائع کے مطابق مقامی وقت کے مطابق رات نو بج کر 10 منٹ پر اسرائیل نے مشرقی خان ارنبہ میں ایک فوجی کیمپ کو نشانہ بنایا۔ میزائل حملے میں ایک فوجی کے  ہلاک اور متعددکے زخمی ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداے کا کہنا تھا کہ ادھر اسرائیلی فوج کی طرف سے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس نے سوموار کے روز اسرائیل کے ایک طیارے پر فائرنگ کے بعد طیارہ شکن توپخانے کو نشانہ بنایا۔

    خبر رساں ادارے سانا کے مطابق اسرائیل نے القنیطرہ گورنری میں ایک فوجی کیمپ پر میزائل حملہ کیا جس کے نتیجے میں کم سے کم ایک فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔

    درایں اثناءاسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے ایک وضاحتی بیان میں کہا ہے کہ شامی فوج نے اسرائیل کے ایک طیارے پر حملے کی ناکام کوشش کی تھی جس کے جواب میں القنیطرہ میں شامی فوج کے ایک کیمپ کو تباہ کر دیا گیا ہے۔

  • شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    شام سے فوجی انخلاء پر امریکی سینیٹرز مخالفت کردی، 400 سینیٹرز کے پٹیشن پر دستخط

    واشنگٹن: امریکی سینیٹرز نے شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے امریکی افواج کے انخلاء کے خلاف ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں۔ 

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے سیکڑوں ارکان نے ایک پٹیشن پر دستخط کیے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ شام میں تعینات فوج واپس نہ بلائیں۔

    ان ارکان کا کہنا ہے کہ ہمیں شام میں انتہا پسند جماعتوں کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے تشویش ہے، اس لیے شام میں فی الحال امریکی فوج کی موجود گی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے تناظر میں ضروری ہے۔

    امریکی کانگریس کے دونوں ایوانوں سینٹ اور ایوان نمائندگان کے 400 ارکان نے شام سے فوج واپس نہ بلانے کے مطالبے کے ساتھ کہا ہے کہ خطے میں ہمارے بعض اتحادی ممالک اس وقت خطرے کی زد میں ہیں۔

    امریکا اس وقت اپنے اتحادیوں کے حوالے سے اہم کردار ادا کررہا ہے۔بیان میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر زور دیا گیا ہے کہ وہ شام میں ایران اور روس کی سرگرمیوں کو محدود کرنے کے لیے اقدامات کرے اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کو بھی کنٹرول کرے۔

    ارکان کانگریس جن میں ری پبلیکن اور ڈیموکریٹس دونوںشامل ہیں کا کہنا ہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں جب صدر ٹرمپ نے اچانک شام میں تعینات 2000 فوجیوں کو واپس بلانے کا اعلان کیا تو ان کے اس اعلان پر امریکا کے اتحادیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • شام کے دو شہروں میں فضائی بمباری، 12 شہری ہلاک

    شام کے دو شہروں میں فضائی بمباری، 12 شہری ہلاک

    دمشق: شام کے شمال مغربی شہروں میں ہونے والی بمباری کے نتیجے میں 12 عام شہری جاں بحق ہوگئے، ان میں سے چھ شہری حلب میں مارے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں انسانی حقوق کی صورت حال پر نظر رکھنے والے ادارے سیرین آبزر ویٹری نے ایک بیان میں کہا کہ شمال مغربی شام اور حلب میں اسدی فوج اور مسلح گروپوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں بارہ عام شہری مارے گئے۔

    شامی آبزرویٹری کے مطابق حلب شہر اس وقت شامی فوج کے کنٹرول میں ہے مگر اس کے قریب واقع ادلب کا علاقہ شام میں القاعدہ کی سابقہ شاخ النصرہ فرنٹ جو کہ اب تحریر الشام کے نام سے سرگرم ہے کے قبضے میں ہے۔

    مسلح گروپوں کی طرف سے حلب میں سرکاری فوج کے زیرکنٹرول النیرب کیمپ پر چار گولے داغے جس کے نتیجے میں کم سے کم چھ شہری جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    اس کیمپ میں زیادہ تر فلسطینی پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔ شام کے سرکاری ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق النیریب پناہ گزین کیمپ میں گولے گرنے سے چھ شہری مارے گئے۔

    شام میں فورسز کی فضائی بمباری، درجنوں افراد ہلاک

    دوسرے چھ شہری ادلب یا حماء کے علاقوں میں فضائی حملوں میں مارے گئے۔ خیال رہے کہ شام میں مارچ 2011ء کے بعد سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 3 لاکھ 70 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

  • ترکی اور روس کا رابطہ، شامی صورت حال پر تبادلہ خیال

    ترکی اور روس کا رابطہ، شامی صورت حال پر تبادلہ خیال

    انقرہ: ترک وزیردفاع خلوصی عقار اور روسی ہم منصب سرگئی شوئگو کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اس دوران شامی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں وزراء نے شامی شہر ادلیب اور خطے کی سلامتی کے حوالے سے معاملات کا جائزہ لیا، اور لائحہ عمل پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک وروسی وزرائے دفاع نے شام کے صوبہ ادلیب میں کشیدگی میں کمی لانے کے لیے اٹھائے جانے والے اقدامات اور خطے میں سیکورٹی کے معاملات پر گفتگو کی۔

    اس ٹیلی فونک رابطے کے دوران گزشتہ برس ماہِ اکتوبر میں روسی شہر سوچی میں طے پانے والی مطابقت کے دائرہ کار میں جائزہ لیا گیا۔

    ترک وزارت دفاع سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ منگل کو ترک وزیر دفاع خلوصی عقار اور ان کے روسی ہم منصب سرگئی شوئگو نے شامی علاقے ادلیب کی تازہ صورت حال کے حوالے سے غور کیا۔

    وزارتِ دفاع سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق عقار نے روسی وزیر دفاع شوئگو سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔ اس دوران ادلیب کی تازہ صورت حال اور علاقے میں کشیدگی میں گراوٹ لانے کے زیر مقصد اٹھائے جانے والے اقدامات پر غور کیا۔

    شام کی صورت حال، ترکی اور روسی صدور کے درمیان اہم ملاقات متوقع

    اس سے قبل روسی صدر ولادی میر پیوٹن اپنے ترک ہم منصب رجب طیب اردوگان سے شامی صورت حال پر متعدد بار تبادلہ خیال کرچکے ہیں، شام کے مخصوص علاقے کو غیر عسکری بنانے پر بھی غور کیا گیا تھا جس پر عمل نہیں ہوا۔

  • شام میں ایک نئے انسانی المیے کے خطرات امڈ آئے

    شام میں ایک نئے انسانی المیے کے خطرات امڈ آئے

    نیویارک :شام سے متعلق اقوام متحدہ کے زیر انتظام تحقیقاتی کمیٹی کے سربراہ پاؤلو بینیرو نے خبردار کیا ہے کہ ادلب صوبے میں شامی اپوزیشن کے جنگجوؤں کے آخری مرکز اور حکومتی اتحادیوں کے درمیان تنازعہ ایک ایسے انسانی المیے کو جنم دے سکتا ہے جس کا تصوربھی ممکن نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں بینیرو کا کہنا تھا کہ غالب گمان ہے کہ کسی بھی فوجی کارروائی کے دوران ‘وسیع پیمانے’ پر انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا ارتکاب ہو گا۔

    اقوام متحدہ کے عہدے دار کے مطابق شامی حکومت اور اس کے حلیفوں کی جانب سے حالیہ فضائی اور زمینی حملہ ‘خطرناک جارحیت’ ہے۔ اس کے نتیجے میں ایک ہفتے کے اندر درجنوں شہری جاں بحق ہوئے اور 1.5 لاکھ سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے۔

    بینیرو نے شمالی شام کی اراضی پر قابض داعش تنظیم کے شدت پسندوں کو نکالنے کے لیے آخری مہم جوئی کے دوران لاکھوں شہریوں کے بے گھر ہونے پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا۔

    یاد رہے کہ ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان روسی شہر سوچی میں ہونے والی تین گھنٹے طویل ملاقات میں رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا تھا کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

    تاہم شدت پسند تنظیموں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ روس اور ترکی نے سازش کے تحت اس ڈیل کو طے کیا ہے جسے ہم نہیں مانتے۔ ان تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ ایک سوچی سمجھی سازش ہے جسے کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

  • اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    اقوام متحدہ کے جنرل سیکرٹری کا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ

    بیروت : اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا کہنا ہے کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، حزب اللہ کا اسلحہ غیر قانونی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے عالمی ادارے کی ششماہی رپورٹ میں لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے اور شام میں اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا کہ لبنان کی نئی حکومت اقتصادی صورت حال کی بہتری پر توجہ دے رہی ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی اہم ہے کہ وہ قومی تزویراتی اور دفاعی حکمت عملی کو بھی تبدیل کرے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلحہ صرف لبنانی ریاست کے پاس ہونا چاہیے اور اسلحے کے استعمال کا حق بھی ریاست ہی کے پاس ہو، لبنان کے سیاسی استحکام کے لیے مسلح گروپوں کا غیر مسلح ہونا ضروری ہے۔

    یو این جنرل سیکرٹری انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ غیر ریاستی عناصر کے پاس اسلحہ اور ملک میں مسلح ملیشیاﺅں کی سرگرمیاں لبنان کے امن استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حزب اللہ کا عسکری آلات، ہتھیار اور اسلحہ رکھنا غیر قانونی ہے۔ لبنان میں ریاست سے ہٹ کر کسی گروپ کا اسلحہ رکھنا بڑی تشویش کا باعث ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا کہنا تھا کہ لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ شام کی خانہ جنگی میں پوری طرح شریک ہے، اس نے لبنان کو علاقائی خانہ جنگی میں دھکیل کر خطے کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی کوشش کی ہے۔

    انتونیو گوٹیرس کا مزید کہنا تھا کہ لبنان میں حزب اللہ سمیت دیگر تمام جماعتوں کو اندرون اور بیرون ملک اپنی عسکری سرگرمیاں ختم کر کے ”معاہدہ طائف“ اور اقوام متحدہ کی قرارداد 1559 مجریہ 2004ءپر عمل درآمد یقینی بنانا ہو گا۔

  • ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    ایران اور شام کے خلاف امریکی پابندیوں کا کوئی جواز نہیں، لبنانی وزیر خزانہ

    بیروت : لبنانی وزیر خزانہ نے ایران و شام پر امریکی پابندیوں سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریقےکار پر عمل پیرا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لبنان کے وزیر خزانہ علی حسن خلیل نے کہا ہے کہ ان کے ملک کا بنک دِیوالا نکلنے کو نہیں، اس وقت ایک ٹھوس بنک کاری نظام کام کررہا ہے۔ مرکزی بنک میں پیشگی حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں جن کے نتیجے میں اقتصادی ، مالیاتی اور زری استحکام کو برقرار رکھنے میں مدد ملی ہے۔

    عرب نشریاتی ادارے کو انٹرویو کے دوران انہوں نے لبنان کو درپیش اقتصادی اور مالیاتی مسائل کے بارے میں تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داخلی سیاسی صورت حال ، کابینہ کی تشکیل میں تاخیر ، بیرون ملک سے ترسیل زر میں کمی یا سست رفتار سے آمد ، شامی مہاجرین کے بوجھ اور شام اور لبنان کے درمیان زمینی راستوں کی بندش کی وجہ سے یہ اقتصادی مسائل پیدا ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان مختلف عوامل کی بنا پر مالیاتی صورت حال بھی پیچیدہ ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود میں دوٹوک الفاظ میں اور پورے یقین سے یہ کہہ سکتا ہوں کہ ہمارا دِیوالا نکلنے کو نہیں اور نہ ہم لبنان کو بنک دِیوالا قرار دینے والے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انھوں نے ایران اور شام کے خلاف عاید کردہ پابندیوں کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے خیال میں ان کا کوئی حقیقی قانونی جواز نہیں، تاہم لبنان مالیاتی لین دین اور پابندیوں کے حوالے سے بین الاقوامی طریق کار کی پاسداری کررہا ہے اور کرتا رہے گا۔

    گذشتہ چار سال سے ہم تمام متعلقہ قوانین کی پاسداری کرتے چلے آرہے ہیں۔ہمارا بنک کاری نظام امریکا اور دوسرے ممالک کے ساتھ لین دین میں بین الاقوامی معیارات کی پاسداری کررہا ہے۔

  • کوسووو کے 100 سے زائد شہری شام سے واپس اپنے ملک پہنچ گئے

    کوسووو کے 100 سے زائد شہری شام سے واپس اپنے ملک پہنچ گئے

    پرسٹینا : یورپی ملک کوسوو کی حکومت شام دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے والی تنظیم سے منسلک چار جہادیوں سمیت ایک سو سے زائد افراد کو واپس اپنے ملک لے آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کوسوو کے دارالحکومت پرسٹینا پہنچنے والے افراد میں شامل چاروں جنگجوؤں کو ملکی پولیس نے فوری طور پر حراست میں لے لیا۔ پرسٹینا کے دفتر استغاثہ کے مطابق ان چاروں پر فرد جرم اگلے چند دنوں میں عائد کر دی جائے گی۔

    کوسووو کے وزیر انصاف ابیلارد طاہری کا کہنا تھا کہ دہشت گردانہ کاررائیوں میں ملوث چاروں افراد اور ان کے اہل خانہ کو واپس لانے کا حساس مشن امریکی مدد و تعاون سے مکمل کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طویل چھان بین اور ابتدائی تفتیشی عمل کے بعد بتیس خواتین اور چوہتر بچوں کو پولیس کی سخت نگرانی میں پرشٹینا کے نواح میں واقع ایک فوجی بیرک میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 17 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانس جرمنی اور برطانیہ سمیت تمام یورپی ممالک کو متنبہ کیا ہے کہ ’اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں ورنہ یہ بڑا خطرہ بن جائیں گے‘۔

    مزید پڑھیں : یورپی ممالک اپنے داعشی شہریوں کو اپنی تحویل میں لیں، امریکی صدر

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ کی طرح اپنی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر شام میں قید غیر ملکی دہشت گردوں سے متعلق ٹویٹ میں یورپی ممالک کو متنبہ کیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹویٹ میں کہا کہ شام میں 800 داعشی جنگجو قید ہیں جن کا تعلق یورپی یونین کے رکن ممالک برطانیہ، فرانس اور جرمنی سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شام میں قید داعشی دہشت گرد امریکی حمایت یافتہ فورس سیرئین ڈیموکریٹ فورسز کی قید میں ہیں۔

  • شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    شام: اڑتالیس گھنٹوں کے دوران داعش کے حملوں میں 60 شامی فوجی ہلاک

    دمشق: شام میں داعش نے حالیہ ہفتوں کے سب سے خطرناک حملے کرتے ہوئےاڑتالیس گھنٹوں کے دوران 60 شامی فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے مارچ کے مہینے میں مشرقی شام سے داعش کی خلافت کے خاتمے کا اعلان کیا تھا تاہم جنگجو اب بھی ملک کے دیگر حصوں میں خفیہ ٹھکانوں میں موجود ہیں اور خطرناک حملے کر رہے ہیں۔

    شامی مبصر برائے انسانی حقوق کے سربراہ رامی عبدالرحمٰن کا کہنا تھا کہ جمعرات سے اب تک وسطی و مشرقی شام میں داعش نے 35 دمشق کی حمایت یافتہ فورسز کے اہلکاروں کو ہلاک کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ مشرقی گاؤں باغوز میں داعش کے خاتمے کے اعلان کے بعد سے یہ اب تک سب سے خوف ناک حملہ تھا۔

    شامی سیکیورٹی فورسز کے اہلکار 8 سالہ جنگ کے دیگر محاذوں پر بھی حملوں کا نشانہ بنی۔ گذشتہ روز داعش کے جنگجوؤں نے بشار الاسد کی حمایتی افواج کے 26 اہلکار کو ہلاک کیا تھا۔

    2011 میں حکومت مخالف مظاہروں کے آغاز سے شروع ہونے والی خانہ جنگی میں 3 لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں، جس میں یہ تازہ ہلاکتوں کا واقعہ ہے۔

    شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    بشارالاسد نے 2015 سے روس کی حمایت حاصل کرنے کے بعد ملک کا 60 فیصد حصہ حاصل واپس حاصل کرلیا ہے تاہم چند علاقے اب بھی ان کے کنٹرول میں نہیں ہیں۔