Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • سعودی عرب نے شام میں اپنا سفارت خانہ کھونا قبل از وقت قرار دے دیا

    سعودی عرب نے شام میں اپنا سفارت خانہ کھونا قبل از وقت قرار دے دیا

    ریاض: شام میں جاری خانہ جنگی کے پیش نظر سعودی عرب نے وہاں اپنا سفارت خانہ کھونا قبل از وقت قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے شام میں عسکریت پسندی کے خاتمے اور امن کی فضا بحال نہ ہونے تک اپنا سفارت خارنہ نہ کھونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ عادل الجیبر نے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کی اور شام کے موضوع پر مفصل تبادلہ خیال کیا۔

    دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے کہنا تھا کہ شام میں عسکریت پسندی اور دہشت گردوں کا خاتمہ بہت ضروری ہے۔

    عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام میں سفارت خانہ کھولنا وہاں سیاسی عمل میں پیشرفت پر بھی منحصر ہے، حالات کے مطابق مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔

    شام میں سنگین صورت حال کے پیش نظر سعودی عرب نے مارچ 2012 میں شامی دارالحکومت دمشق میں اپنا سفارت خانہ بند کرتے ہوئے تمام سفارتی عملے کو وطن واپس بلا لیا تھا۔

    عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے، عادل الجبیر

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں سعودی وزیر خارجہ نے کہا تھا کہ عالمی برادری شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ اس بات کی توقع کی جارہی ہے کہ شام کی خود مختاری اور یکجہتی کا تحفظ یقینی بنایا جائے گا اور غیرملکی فورسز کو وہاں سے دور کردیا جائے گا، عالمی برادری بھی شام کا بحران ختم کرنے کے لیے کردار ادا کرے۔

  • شام میں سیکیورٹی زون کے قیام پر ٹرمپ اور صدر اردوگان درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    شام میں سیکیورٹی زون کے قیام پر ٹرمپ اور صدر اردوگان درمیان ٹیلی فونک رابطہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر طیب اردوگان کے درمیان خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں سیکیورٹی زون کے قیام کےلیے رابطہ ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عراق میں برسرپیکار دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف جاری جنگ میں امریکا اور اس کی اتحادی افواج نے اہم کردار ادا کیا ہے اور اب بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ میں امن و امان کی بحالی کےلیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ نے شام میں سیکیورٹی زون کےلیے قیام کے سلسلے میں ترک ہم منصب سے ٹیلی فونک رابطہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور ترک صدر کے درمیان شام کی بدلتی صورتحال اور خطے کو درپیش مسائل کے حوالے سے تبادلہ ہوا۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ترک صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردوں کے خلاف مشترکا جدوجہد اور شامی بحران کے سیاسی حل پر زور دیا۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اردوگان نے ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی افواج کے انخلاء پر رضا مندی اظہار کیا، دونوں رہنماؤں نے 75 ارب ڈالر کے تجارتی اہداف کے حصول کےلیے روٹ میپ پر بھی گفتگو کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اور طیب اردوگان نے غیر کسی نقصان کے اہداف حاصل کرنے کےلیے لائحہ عمل تیار کرنے پر زور دیا، جسے عملی جامہ پہنانے کےلیے قائم مقام امریکی وزیر دفاع، چیف آف جنرل اسٹاف اور جنرل جوزف ڈنفورڈ رواں ہفتے اپنے ہم منصبوں سے امریکی دارالحکومت میں ملاقات کریں گے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • شام میں کار بم دھماکا، 20 افراد ہلاک

    شام میں کار بم دھماکا، 20 افراد ہلاک

    دمشق: شام میں فوجی اڈے کے قریب کار بم دھماکے کے نتیجے میں بیس افراد ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی صوبے دیر الزور میں ملکی فورسز کی چھاؤنی کے قریب کار بم دھماکے کے باعث 20 افراد مارے گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں آئل ورکرز بھی شامل ہیں، دھماکا ریمورٹ کنٹرول کے ذریعے کیا گیا۔

    حکام نے دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے ایک بار پھر پیچھے سے وار کیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں شامی مغربی شہر افرن میں بھی دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے، شامی فوجی اتحاد نے داعش کے زیرقبضہ علاقوں سے عام شہروں کونکالنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

    فوجی کارروائیوں اور فضائی بمباری کے باعث شمالی علاقے کو جنگجوؤں سے خالی کرالیا گیا ہے تاہم اب بھی متعدد علاقوں میں داعش کا قبضہ ہے۔

    ترجمان فوجی اتحاد کے مطابق 50 ٹرک کے ذریعے سیکڑوں شہریوں کو جنگ زدہ علاقوں سے نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔ترک صدر رجب طیب اردوگان شام کے شمالی علاقوں کو غیر مسلح بنا کرکے بے گھر افراد اور جنگ سے متاثرہ شہریوں کو بسانے کی بات کرچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    امریکی صدر کا داعش کے خلاف جلد اہم اعلان متوقع

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف جلد ایک اہم اعلان کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور عرق میں اپنا اثرورسوخ رکھنے والی شدت پسند تنظیم داعش کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جلد اہم اعلان کرنے جارہے ہیں۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ اعلان امریکی صدر کی جانب سے 24 گھنٹے کے اندر ممکن ہے، نئی حکمت اپنی کا اعلان بھی ہوسکتا ہے۔

    ٹرمپ شام میں داعش کے خلاف حاصل کی گئی کامیابی پر بادلہ خیال کریں گے جبکہ فوج کی موجودگی یا انخلا سے متعلق بھی اہم اعلان ممکن ہے۔

    شام میں امریکی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز نے داعش کے جنگجوؤں کو صرف ایک مربع کلومیٹر کے علاقے میں محصور کر رکھا ہے۔

    امریکی انتظامیہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ شام سے تقریباً 99 فیصد دولت اسلامیہ کا خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم اب بھی ان سے خطرات لاحق ہیں۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

  • روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    روس نے شام میں داعش کے خلاف حکمت عملی تیار کرلی

    ماسکو: روس نے شام میں عسکریت پسند تنظیم داعش کے خلاف واضح حکمت عملی تیار کرلی، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے ہرممکن اقدامات کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی شامی صوبے ادلب میں عسکریت پسندوں کے خلاف قائم کردہ اتحاد نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے اقدامات تیز کردیے۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میرپیوٹن کا کہنا ہے کہ شمالی شامی صوبے ادلب میں باغیوں کی جانب سے جارحانہ اقدامات کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ادلب میں غیر عسکری علاقے کا قیام ایک عارضی اقدام تھا، شام سے امریکی فوجی انخلا معاملات کے حل میں موثر ثابت ہوگا۔

    علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج کے انخلا کا اعلان کیا ہے تاہم اس پر عمل ہوتا نظر نہیں آرہا، ٹرمپ کے اپنے ہی لوگ اس فیصلے کے خلاف ہیں۔

    روس اور ترکی نے گزشتہ برس شمالی شام میں ایک غیر عسکری علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    افغانستان اور شام سے امریکی فوجی انخلا کا فیصلہ سینیٹ نے مسترد کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    ایک ہفتے میں شام و عراق سے داعش کا مکمل خاتمہ کردیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایک ہفتے میں دولت اسلامیہ (داعش) کا خاتمہ کرکے شام اور عراق کو مکمل طور پر آزاد کرایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ایک ہفتے میں داعش کا مکمل خاتمہ کرکے 100 فیصد خلافت ہمارے پاس ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ داعش کی خلافت ختم کردی لیکن اس کے چھوٹے چھوٹے گروپ خطرناک ہوسکتے ہیں، غیر ملکی جنگجوؤں کو امریکا پہنچنے سے روکنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خطاب میں کہا کہ دہشت گردوں نے کچھ عرصے انٹرنیٹ کا استعمال ہم سے بہتر انداز میں کیا لیکن اب اس شعبے میں وہ اتنے اچھے نہیں رہے۔

    امریکی صدر نے اپنے اتحادیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم آنے والے وقتوں میں بھی ساتھ کام کریں گے‘۔

    امریکا کے سیکریٹری داخلہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ ’امریکا شام سے اپنی افواج کے انخلاء کے باوجود داعش کے خلاف جنگ جاری رکھے گا‘۔

    مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ شام سے امریکی افواج کا انخلاء ایک شاطرانہ تبدیلی تھی لیکن یہ تبدیلی مشن میں نہیں آئی، پومپیو نے مزید کہا کہ دنیا اب ایسے جہاد میں داخل ہورہی ہے جس کا کوئی مرکز نہیں ہوگا۔

    دوسری جانب امریکی افواج کو خدشہ ہے کہ اگر دہشت گردوں پر انسداد دہشت گردی کے حوالے سے دباؤ برقرار نہ رکھا تو داعش دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 19 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ ہم نے داعش کو شکست دے دی، اور آئندہ 30 دنوں میں امریکی فورسز شام سے نکل جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    شام سے امریکی فوج کے انخلا سے متعلق ٹرمپ کے بیان پر امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اور دولت اسلامیہ مخالف اتحاد کے خصوصی ایلچی بریٹ میکگرک نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    خیال رہے کہ داعش کے خلاف شام میں صدر باراک اوبامہ نے پہلی مرتبہ سنہ 2014 میں فضائی حملوں کا آغاز کیا تھا اور 2015 کے اواخر میں اپنے 50 فوجی بھیج کر باضابطہ شام کی خانہ جنگی میں حصّہ لیا تھا۔

  • سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    سعودی عرب شام سے غیرملکی افواج کے انخلا کا حامی

    ریاض: سعودی عرب کے وزیر برائے خارجہ عادل الجبیر کا کہنا ہے کہ ہم ایسے قرار داد کے منتظر ہے جس کے ذریعے شام سے غیر ملکی فوجیوں کا انخلا یقینی بنایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے بیان میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ شام کا مسئلہ اقوام متحدہ کے قرار داد 2254 کے تحت حل کرنے کے حوالے سے عرب ممالک سے گفتگو کررہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب چاہتا ہے کہ شام سے بیرونی مداخلت کا خاتمہ ہوا، دہشت گردی کا مسئلہ بھی انتہائی سنگین ہے، خطے میں امن کے خواہاں ہیں۔

    وزیر برائے خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شامی مسئلے کے حل کے لیے سیاسی راستہ اپنانا ہوگا، اسے کے ذریعے شام کی خودمختاری، سالمیت اور آزادی ممکن ہے۔

    شام، افغانستان سے فوجی انخلا کا معاملہ، ٹرمپ کو مخالفت کا سامنا

    خیال رہے کہ امریکا نے دسمبر میں شام سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا تاہم اب تک عملی اقدامات نہیں کیے گئے، اس اعلان کے بعد ترکی نے اپنی سرحد کے ساتھ بیس میل کے فاصلے تک ایسے محفوظ علاقے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس پر اب عملی اقدامات ہونے ہیں۔

    دوسری جانب ترک صدر رجب طیب اردوگان نے یہ فیصلہ کررکھا ہے کہ شام کے جنوب مغربی علاقوں پر محفوظ علاقے بنائے جائیں گے تاکہ ترکی میں موجود چار ملین مہاجرین شام واپس جاسکیں۔

    شامی فورسز نے گذشتہ ہفتے شام کے جنوب مغربی حصوں پر عسکریت پسنوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی تھی جس کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئیں تھی۔

  • خاشقجی کے قتل پر امریکا کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے: ترک صدر

    خاشقجی کے قتل پر امریکا کی خاموشی سمجھ سے بالاتر ہے: ترک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا ہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی کا قتل ایک ظلم ہے جس پر امریکا کی خاموشی ناقابل فہم ہے۔

    غیر ملکی میڈٰیا کو انٹرویو دیتے ہوئے ترک صدر کا کہنا تھا کہ خاشقجی کے قتل سے متعلق ایک ایک پہلو کی شفاف تحقیقات چاہتے ہیں، یہ کوئی عام قتل نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے، صحافی کے قتل سے متعلق آڈیو ٹیپ سنی جس میں بہت سی باتیں واضح ہیں، سعودی عرب قتل میں ملوث 22 افراد سے متعلق جواب دے۔

    دوران انٹریو شام سے متعلق بھی سوالات کیے گئے، رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ شام کی موجودہ صورت حال کے حوالے سے جلد روسی صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات ہوگی۔

    شام میں شدید سردی کے باعث 29 بچے ہلاک ہوگئے: اقوام متحدہ

    انہوں نے کہا کہ ترکی کی پالیسی شام کے حوالے سے علاقائی سالمیت کی ہے، امید ہے جلد بہتر نتائج سامنے آئیں گے۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ کا ادارہ برائے صحت نے گذشتہ دنوں اپنی رپورٹ میں کہا کہ شامی علاقے الحول میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سردی کے باعث مرنے والے بچوں کی تعداد انتیس ہوگئی ہے۔

    جمال خاشقجی قتل کیس، تحقیقاتی رپورٹ جون میں جاری ہوگی، تحقیقاتی ٹیم اقوام متحدہ

    خیال رہے کہ واشنگٹن پوسٹ کے لیے خدمات انجام دینے والے سعودی صحافی جمال خاشقجی گزشتہ سال 2 اکتوبر کو استنبول میں سعودی سفارت خانے میں اپنی منگیتر کے کاغذات لینے کے لیے گئے تھے، جہاں انھیں قتل کر دیا گیا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے با ضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • شام میں شدید سردی کے باعث 29 بچے ہلاک ہوگئے: اقوام متحدہ

    شام میں شدید سردی کے باعث 29 بچے ہلاک ہوگئے: اقوام متحدہ

    دمشق: اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ شام میں شدید سردی کے باعث گذشتہ دو ماہ کے دوران ہلاک ہونے والے بچوں کی تعداد 29 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے صحت نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ شامی علاقے الحول میں گزشتہ دو ماہ کے دوران سردی کے باعث مرنے والے بچوں کی تعداد انتیس ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمال مشرقی علاقوں میں قائم کیمس میں پناہ لینے والے بچے سردی کے باعث جان کی بازی ہار رہے ہیں، شام میں جاری خانہ جنگی کی وجہ سے یہاں محفوظ خیمے لگائے گئے ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام میں خانہ جنگی کی وجہ سے داخلی سطح پر بے گھر ہونے والوں کے حالات پریشان کن ہیں، جنگ زدہ علاقوں سے تقریبا تئیس ہزار افراد لڑائی سے بچ کر الحول کے عارضی کمیپوں میں پناہ لیے ہوئے ہیں۔

    عارضی کیمپوں میں پناہ لینے والے شامی باشندے اپنی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں، عالمی ادارہ برائے صحت نے انتظامیہ کو مسائل کے حل کے لیے زور دیا ہے۔

    شام میں خانہ جنگی، شدید ٹھنڈ کے باعث 15 بچے ہلاک

    شامی شہر دیر ازور میں امریکی حمایت یافتہ فورسز اور داعش کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں، عارضی خیموں میں پناہ لینے والے افراد کی بڑی تعداد اسی علاقے سے ہے۔

    دوسری جانب عسکریت پسند تنظم داعش سے نمٹنے کے لیے اتحادی افواج کی جانب سے کارروائیاں جاری ہیں۔

    گذشتہ ہفتے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ شام سے ایک ایک ایرانی جنگجو کو نکال باہر کیا جائے گا، عسکریت پسندوں کا خاتمہ کریں گے۔

  • شام میں فورسز کی فضائی بمباری، درجنوں افراد ہلاک

    شام میں فورسز کی فضائی بمباری، درجنوں افراد ہلاک

    دمشق: شام میں فورسز نے فضائی بمباری کی جس کے باعث درجنوں افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی فورسز نے شام کے جنوب مغربی حصوں پر عسکریت پسنوں کے ٹھکانوں پر فضائی بمباری کی جس کے باعث متعدد ہلاکتیں ہوئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عسکریت پسندوں اور فورسز کے درمیان گذشتہ برس ستمبر میں جنگ بندی ہوئی تھی تاہم اس کے باوجود فضائی بمباری کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شامی جنگجوؤں کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی گئی جس کے باعث فضائی بمباری ہوئی اور فریقین میں تصادم کی صورت حال ہے۔

    دوسری جانب شامی مہاجرین کا مسئلہ بھی سنگین ہوتا جارہا ہے، جس کے پیش نظر ترک صدر رجب طیب اردوگان نے فیصلہ کیا ہے کہ شام کے شمالی حصے میں محفوظ علاقے قائم کے جائیں گے جہاں مہاجرین کو منتقل کیا جاسکے۔

    گذشتہ روز ترک صدر رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ یہ محفوظ علاقے اس لیے بنائے جا رہے ہیں تاکہ ترکی میں موجود چار ملین مہاجرین شام واپس جا سکیں۔

    خیال رہے کہ امریکا نے دسمبر میں شام سے اپنی افواج کے انخلاء کا اعلان کیا تھا، بعد ازاں ترکی نے اپنی سرحد کے ساتھ بیس میل کے فاصلے تک ایسے محفوظ علاقے قائم کرنے کا ارادہ ظاہر کیا تھا جس پر اب عملی اقدامات ہونے ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں ترک صدر رجب طیب اردوگان روسی دارالحکومت ماسکو گئے تھے، ہم منصب ولادی میرپیوٹن سے اہم ملاقات کی اور شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا تھا۔