Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • امریکی وزیرخارجہ جلد مشرقی وسطیٰ اور خلیجی عرب ممالک کا دورہ کریں گے

    امریکی وزیرخارجہ جلد مشرقی وسطیٰ اور خلیجی عرب ممالک کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن: امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو جلد مشرقی وسطیٰ اور خلیجی عرب ممالک کا دورہ کریں گے، اس موقع پر علاقائی سالمیت اور خطے سے دہشت گردی کے خاتمے پر زور دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو اگلے ہفتے مشرقی وسطیٰ سمیت خیلجی ممالک کا دورہ کریں گے، جن میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کا دورہ اہم ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں‌کہا گیا ہے مائیک پومپیو اس دورے کے دوران علاقائی قیادت کے ساتھ دہشت گردی کے خاتمے سمیت دیگر امور پر بھی بات چیت کریں گے۔

    مائیک پومپیو خلیجی ممالک کے ساتھ ساتھ مصر اور اردن کا بھی دورہ کریں گے اور شام سے ایران کے مکمل انخلاء کی ضرورت پر زور دیں گے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وزیرخارجہ اپنے دورے کے دوران خلیجی ممالک کے درمیان جاری کشیدگی، یمن کے بحران او مقتول صحافی جمال خاشقجی سمیت دیگر اہم امور پربھی بات چیت کریں گے۔

    ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، مائیک پومپیو

    خیال رہے کہ امریکی نے شام سے اپنی فوج واپس بلانے کا اعلان کیا ہے، جبکہ مائیک پومپیو اس فیصلے کے خلاف ہیں وہ چاہتے ہیں کہ جب تک مشن مکمل نہ ہوجائے فوج کو واپس نہ بلایا جائے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ ایران بین البراعظمی بیلسٹک میزائل چھوڑنے کی تیاری کررہا ہے، ایران کو عالمی امن خطرے میں ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • شام کی صورت حال، ترکی اور روسی صدور کے درمیان اہم ملاقات متوقع

    شام کی صورت حال، ترکی اور روسی صدور کے درمیان اہم ملاقات متوقع

    انقرہ: شام کی موجودہ صورت حال سے متعلق ترک صدر رجب طیب اردوان کی روسی ہم منصب ولادی میرپیوٹن سے جلد اہم ملاقات متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی صدر ولادی میرپیوٹن اور ترک ہم منصب رجب طیب اردوان کے رمیان اہم ملاقات جلد متوقع ہے جس میں شام میں چیلنچز سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل ترتیب دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس اہم ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے شام سے اپنی فوج کے انخلا کے بیان پر بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

    داعش کے بڑھتے ہوئے دہشت گرد حملوں کی روک تھام اور گروہ کے خاتمے کے لیے بھی بھرپور لائحہ عمل پر گفتگو ہوگی، عالمی منظرنامے پر اس ملاقات کو اہم تصور کیا جارہا ہے۔

    شام کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے، امریکا نے خبردار کردیا

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شامی خانہ جنگی کے دو اہم فریق ان ممالک کے صدور نے حال ہی میں جی ٹوئنٹی اجلاس کے حاشیے میں ملاقات کی تھی۔

    دوسری جانب امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر جان بولٹن نے شامی حکومت کو خبردار کیا ہے کہ وہ اپنے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے گریز کرے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز ان کا کہنا تھا کہ اگر شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا جاتا ہے تو جس طرح ہم پہلے دو مرتبہ سخت ردعمل کا اظہار کرچکے ہیں تو ایک بار پھر ایسا ہی کریں گے۔

  • ترکی اور روس کا شام میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

    ترکی اور روس کا شام میں داعش کے خلاف فوجی آپریشن جاری رکھنے کا اعلان

    ماسکو: ترکی اور روسی حکام نے اعلان کیا ہے کہ شام میں دولت اسلامیہ کے خاتمے تک فوجی آپریشن جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی اور روسی حکام نے واضح کیا ہے کہ امریکی فوج کے شام سے انخلا کے علان کے باوجود ہماری افواج مشترکہ طور پر شام میں آپریشن جاری رکھے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا کہنا ہے کہ شام میں موجودہ صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں، دہشت گردی کو منتقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    عراق میں امریکی فوجیں تعینات رہیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترک ہم منصب میولٹ کاؤسوگلو سے رابطے کے بعد مقامی مڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں نئے جیلنجز اور مسائل کا سامنا ہے، جسے مدنظر رکھتے ہوئے مشترکہ افواج نے حکمت عملی تیار کرلی۔

    ان کا کہنا تھا کہ دونوں ممالک شام میں بے گھر ہونے والے افراد کو ان کے گھر واپسی کے لیے بھی لائحہ عمل پر غور کررہے ہیں، آستانہ امن عمل ہماری اولین ترجیح ہے، جس کے تحت شام کی سیاسی ساخت کو بچانے کے لیےہرممکن اقدامات کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل ہی صدر ٹرمپ نے شام میں تعینات امریکی افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا تھا، امریکی حکام کے مطابق افواج نے وہاں اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں اس لیے افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    بعد ازاں عراق نے عندیہ دیا تھا کہ وہ اپنی فوج شام میں بھیجنے کے لیے غور کررہا ہے۔

  • افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    افغانستان: اتحادی افواج کا فضائی حملہ، داعش کا ترجمان ہلاک

    کابل: افغانستان میں اتحادی افواج کے فضائی حملے میں داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق اتحادی افواج کی جانب سے فضائی حملہ افغان مشرقی صوبے ننگرہار میں کیا گیا جس کے نتیجے میں عسکریت پسند تنظیم داعش کا ترجمان صل عزیز اعظم ہلاک ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ صل عزیز عراق اور شام میں بحیثیت داعش کا ترجمان کام کرتا تھا، اس دہشت گرد گروہ میں اسے مرکزی رہنماؤں کی حیثیت بھی حاصل تھی۔

    حکام کے مطابق ہلاک دہشت گرد عام لوگوں کو ہائی پروفائل حملوں کے لیے داعش میں بھرتی کرتا تھا، اور متعدد عام شہریوں کی ہلاکتوں میں بھی ملوث رہا ہے۔

    دوسری جانب داعش نے اب تک صل عزیز کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کی، جبکہ صوبہ ننگرہار میں داعش اور طالبان کی جانب سے متعدد حملے کیے جاچکے ہیں، جس کے باعث اب تک سیکڑوں سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور کئ سو زخمی ہوچکے ہیں۔

    افغانستان: سرکاری عمارت پر حملہ، 43 افراد ہلاک، 20 سے زائد زخمی

    خیال رہے کہ دو روز قبل افغانستان میں سرکاری عمارت پر دہشت گرد حملے کے نتیجے میں 43 افراد ہلاک اور بیس سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں تینوں حملہ آور مارے گئے تھے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ دہشت گرد حملہ ایک ایسے وقت میں کیا گیا کہ جب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکرات جاری ہیں، اور دونوں فریقین کی جانب سے مثبت تاثر سامنے آرہا ہے۔

  • اسرائیل کا شام پرمیزائلوں سے حملہ‘ 3 شامی فوجی زخمی

    اسرائیل کا شام پرمیزائلوں سے حملہ‘ 3 شامی فوجی زخمی

    دمشق : شامی حکومت کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں 3 فوجی زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے اسرائیل نے دارالحکومت دمشق میں اسلحے کے ڈپو کو نشانہ بنایا جس میں 3 فوجی زخمی ہوئے جبکہ اسرائیل کے بیشترمیزائلوں کو فضا میں ہی تباہ کردیا گیا۔

    اسرائیل نے اس کارروائی کی تصدیق نہیں کی، اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے اپنا فضائی دفاع کا نظام نافذ کردیا ہے تاکہ شامی میزائلوں کو روکا جاسکے۔

    شام کے سرکاری میڈیا کے مطابق لبنان کی فضائی حدود سے اسرائیلی طیاروں نے حملہ کیا۔

    اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا‘ نیتن یاہو


    یاد رہے کہ رواں سال سمتبر میں اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے شام میں کارروائی جاری رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں ایران کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی جاری رہے گی۔

    اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ رواں سال مئی میں اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

  • جیمز میٹس کے مستعفی ہونے کے بعد امریکی صدر نے قائم مقام وزیردفاع مقرر کردیا

    جیمز میٹس کے مستعفی ہونے کے بعد امریکی صدر نے قائم مقام وزیردفاع مقرر کردیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جیمزمیٹس کے مستعفی ہونے کے بعد پیٹرک شینن کو قائم مقام وزیردفاع مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر سے اختلافات کے بعد جیمزمیٹس وزیردفاع کے عہدے سے مستعفی ہوگئے تھے، جس کے بعد پیٹرک شینن کو قائم مقام وزیردفاع مقرر کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پیٹرک شینن بطور نائب وزیر دفاع ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے، جبکہ اب وہ قائم مقام وزیردفاع ہوں گے۔

    جیمزمیٹس یکم جنوری کو وزیردفاع کا عہدہ چھوڑ دیں گے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی میڈیا نے کہا تھا کہ ٹرمپ میٹس تعلقات میں حالیہ کچھ مہینوں میں کشیدگی آئی، شام سے امریکی افواج کے انخلا کے معاملے پر اختلافات پیدا ہوئے تھے۔

    اپنے استعفے سے متعلق جیمز میٹس نے کہا تھا کہ یقین ہے میرا عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ درست ہے، صدرٹرمپ کو خیالات سے ہم آہنگی رکھنے والا بہتر وزیر رکھنے کا اختیار ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اور سو دن میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے، شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے۔

  • شام سے امریکی فوج کا انخلا، فرانس کا مشن جاری رکھنے کا عزم

    شام سے امریکی فوج کا انخلا، فرانس کا مشن جاری رکھنے کا عزم

    پیرس: امریکا کا شام سے اپنی فوج بلانے کے اعلان کے ردعمل میں فرانس نے اپنا مشن جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دو روز قبل امریکا نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، یہ عمل سو دن میں مکمل کرلیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق فرانسيسی وزير دفاع فلورنس پارلی نے کہا ہے کہ امريکی افواج کے انخلاء کے باوجود بين الاقوامی عسکری اتحاد شام میں اپنا مشن جاری رکھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اسلامک اسٹيٹ کو مکمل طور پر شکست دينی ہے، تاکہ دہشت گردی کو خطے سے ختم کیا جاسکے اور پرامن ملک کی فضا بحال ہو۔

    فلورنس پارلی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر نے شام سے داعش کے خاتمے کا اعلان کیا ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے، عسکریت پسند اب بھی منظم ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر دولت اسلامیہ کو ختم نہ کيا گيا، تو يہ گروپ دوبارہ زور پکڑ سکتا ہے، شام سے دو ہزار امريکی فوجيوں کے انخلاء کے معاملے پر اتحادی ممالک کے مابين بات چيت ہونی چاہيے۔

    صدر ٹرمپ سے اختلافات، امریکی وزیر دفاع مستعفی ہوگئے

    خیال رہے کہ دو روز قبل امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اور سو دن میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے، شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے۔

  • شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے: روسی صدر

    شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے: روسی صدر

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی غیر قانونی ہے، ان کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے شام سے امریکی فوج کی واپسی کا اعلان کیا ہے، جس کے درعمل میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن کا کہنا ہے کہ شام سے تاحال امریکی فوج کے انخلا کے کوئی آثار دکھائی نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ شمالی شام کے چند حصوں پر اب بھی شدت پسندوں کا قبضہ ہے، لیکن دوسری جانب امریکی فوج کا شام میں موجود ہونا غیرقانونی ہے۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ شام میں امریکی فوج کی موجودگی کی کوئی ضرورت نہیں، امریکا نے شام سے انخلا کا فیصلہ کیا ہے تو یہ اچھی بات ہے، لیکن ایسا ممکن دکھائی نہیں دیتا۔

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا تھا کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، اور سو دن میں یہ عمل مکمل کرلیا جائے گا۔

    اپنے بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے، شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل پینٹاگون کے ترجمان نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اپنے اتحادیوں کے ساتھ شام میں کام کرتے رہیں گے۔

  • شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا: وائٹ ہاؤس کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی وائٹ ہاؤس نے اعلان کیا ہے کہ شام سے امریکی فوج کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ شام سے فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، یہ عمل سو روز میں پورا کرلیا جائے گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ شام میں داعش کو شکست دے کر مقصد حاصل کرلیا، دہشت گردی کے خلاف ہمیشہ کھڑے رہے، ہم نے داعش کو بری طرح شکست دی۔

    دوسری جانب برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ شام میں داعش کو شکست اتحادیوں نے مل کردی ہے۔

    بیان میں کہا گیا تھا کہ اب بھی بہت کچھ کرنا باقی ہے، داعش کا خطرہ اب بھی موجود ہے اسے رد نہیں کیاجاسکتا، حالات کنٹرول میں ہے۔

    طویل عرصے سے امریکی افواج شام میں موجود ہیں، امریکی حکام کے مطابق افواج نے وہاں اپنے اہداف حاصل کرلیے ہیں اس لیے افواج کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    امریکا نے شام سے اپنی افواج واپس بلانے پر غور شروع کردیا

    واضح رہے کہ گذشتہ روز پینٹاگون کے ترجمان نے کہا تھا کہ اس طرح کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے اپنے اتحادیوں کے ساتھ شام میں کام کرتے رہیں گے۔

    ری پبلکن سینیٹر لِنڈسے گراہم نے شام سے امریکی افواج کو واپس بلانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس طرح کے اقدامات سے امریکا اور دنیا کے دوسرے ممالک میں خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

  • شام کی صورت حال سے کیسے نمٹیں؟ ترکی نے اہم اجلاس طلب کرلیا

    شام کی صورت حال سے کیسے نمٹیں؟ ترکی نے اہم اجلاس طلب کرلیا

    انقرہ: شام کی موجودہ صورت حال سے نمٹنے کے لیے ترکی نے اہم اجلاس طلب کرلیا جس میں روسی اور فرانسیسی صدر کے علاوہ جرمن چانسلر بھی شریک ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق ترک صدر رجب طیب اردوگان کے کہنے پر شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے اور حل تجویز کرنے کے لیے ترکی میں اہم اجلاس 27 اکتوبر کو طلب کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس اجلاس میں روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے علاوہ فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون بھی شرکت کریں گے۔

    ترک حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق اس کانفرنس میں شامی تنازعے کے دیرپا حل پر توجہ مرکوز کی جائے گی، باالخصوص شامی شہر ادلب سے متعلق لائحہ عمل بھی ترتیب دیا جائے گا۔

    ادلب میں غیر عسکری علاقے سے شدت پسندوں کو نکالا جائے گا: ترک صدر

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان ملاقات روسی شہر سوچی میں ہوئی تھی، ملاقات تین گھنٹے طویل جاری رہی تھی، رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

    علاوہ ازیں ترک صدر رجب طیب اردوگان نے موقف اختیار کیا تھا کہ شامی شہر ادلب میں غیر عسکری علاقے کے قیام کے دوران شدت پسند گروہوں کو نکالا جائے گا، روس اور ترکی مل کر ادلب میں شدت پسند گروپوں کا تعین کریں گے۔