Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • جرمن وزیر خارجہ کی اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات، شام کی صورت حال پر گفتگو

    جرمن وزیر خارجہ کی اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات، شام کی صورت حال پر گفتگو

    واشنگٹن: جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے اپنے امریکی ہم منصب مائیک پومپیو سے ملاقات کی، اس دوران شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن وزیر خارجہ ہائیکو ماس نے امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں اپنے ہم منصب مائیک پامپیو سے ملاقات کی، اس دوران شام میں جرمن فوج بھیجے سے متعلق بھی گفتگو ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شام کے معاملے پر جرمن حکام کی ہمیشہ سے امریکا کی حمایت رہی ہے، البتہ جرمن حکام نے شام میں اپنی فوج بھیجنے پر آمادہ نہیں ہوئے۔

    دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ہونے والی ملاقات میں اس پر اتفاق کیا گیا کہ کیمیائی حملوں کو روکنا از حد ضروری ہے۔ اسی ملاقات میں شام میں روس اور ایران کی اثراندازی کو بھی زیر بحث لایا گیا۔

    ادلب میں غیر عسکری علاقے سے شدت پسندوں کو نکالا جائے گا: ترک صدر

    مذکورہ ملاقات میں امریکا کی ایران جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی، خیال رہے کہ ماضی میں جرمنی کا ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کے خلاف موقف سامنے آچکا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان ملاقات روسی شہر سوچی میں ہوئی تھی، ملاقات تین گھنٹے طویل جاری رہی تھی، رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

  • شام کو ایس 300 میزائل سسٹم کی فراہمی مکمل، روسی وزیر دفاع کی تصدیق

    شام کو ایس 300 میزائل سسٹم کی فراہمی مکمل، روسی وزیر دفاع کی تصدیق

    دمشق : روس نے اپنے حلیف شام کو ایس 300 نامی دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی مکمل کردی ہے، جس کے بعد شام کا فضائی دفاعی نظام مزید مستحکم ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق روس صدر پیوٹن کی جانب سے اپنے حلیف خانہ جنگی کا شکار ملک شام کو جدید دفاعی نظام سے لیس ایس 300 میزائل سسٹم فراہمی مکمل ہوگئی ہے، جس کی تصدیق روسی وزیر دفاع بھی کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ زمین سے فضا میں اپنے ہدف کو بخوبی نشانہ بنانے والا ایس 300 میزائل سسٹم کی بیٹریاں شورش زدہ ملک شام کو پہنچا دی گئی ہیں۔

    روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو نے کہا ہے کہ گذشتہ شب دفاعی میزائل سسٹم کی فراہمی مکمل کردی گئی تھی،جس کے بعد شام کا فضائی دفاعی نظام پہلے سے زیادہ مستحکم اور طاقتور ہوجائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا، اسرائیل سمیت عرب ریاستیں شام کو ایس 300 جیسا حساس میزائل سسٹم دینے کی شدید مخالف تھیں لیکن روس نے کئی ممالک کی مخالفت کے باوجود شام کو دفاعی نظام فراہم کیا ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ روس کی جانب سے جدید دفاعی میزائل سسٹم ایسے وقت میں فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا تھا شام میں روس کے فوجی طیارے کو گذشتہ ماہ فضا میں تباہ کیا تھا۔

    خیال رہے کہ روسی حکام کی جانب سے فوجی طیارے کو فضا میں نشانہ بنانے کا الزام صیہونی ریاست اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ ماہ ستمبر کے وسط میں شام میں روسی جنگی طیارے کو فضا میں تباہ کیا گیا تھا جس کا الزام روسی حکام نے اسرائیل پر عائد کیا تھا، تاہم اسرائیل نے روس کے عائد کردہ الزامات کی تردید کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام نے شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام ایس 300 سے دو ہفتے میں لیس کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • ایرانی فورسز کا شام میں‌ داعش کے زیر تسلط علاقے پر میزائل حملہ

    ایرانی فورسز کا شام میں‌ داعش کے زیر تسلط علاقے پر میزائل حملہ

    دمشق/تہران : ایرانی فورسز نے فوجی پریڈ پر حملے کا رد عمل دیتے ہوئے شام میں داعش کے زیر قبضہ آخری علاقے البوکمال میں بیلسٹک میزائلوں سے حملہ  کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی فورسز کی جانب سے سنہ 1980 اور 1988 کے دوران ہونے والی ایران عراق جنگ کی یاد میں معنقدہ فوجی پریڈ پر ہونے والے حملے کے جواب میں شام کے مشرقی علاقے بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا ہے۔

    ایرانی پاسداران انقلاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائلوں سے مشرقی شام کے علاقے البوکمال کے قریب داعش کے زیر قبضہ علاقے کو نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد ہلاک جبکہ کئی زخمجی ہوگئے۔

    ایرانی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایرانی انقلابی فورسز کی جانب سے درمیانی درجے کے ذوالفقار اور قائم نامی بیلسٹک میزائلوں سے حملہ کیا تھا کہ جن کی حد 8 کلومیٹر تک ہے۔

    خیال رہے کہ فوجی پریڈ پر حملے کے بعد ایران نے خلیجی ریاستوں پر حملے کا الزام عائد کیا تھا اور امریکا کو ان کا معاونت کار قرار دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی تھی تاہم بعد میں داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی جس کے بعد ایرانی حکام نے انہیں عبرت کا نشان بنانے کا عزم کیا تھا۔

    بعدازاں ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ سید علی خامنہ ای نے دہشت گردوں کا تعلق شام اور عراق میں موجود عسکریت پسندوں سے ظاہر کیا تھا۔

    شام کی خانہ جنگی پر نظر رکھنے والے ادارے برطانوی آبزرویٹری فار ہیومن کا کہنا ہے کہ پیر کے روز ایران کی داعش کے آخری زیر قبضہ علاقے البوکمال پر علیٰ الصبح میزائلوں سے بھاری بمباری کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ ایران کے شہر اھواز میں سیکیورٹی فورسز کی پریڈ کے دوران نامعلوم افراد نے حملہ کردیا، فائرنگ کے نتیجے میں خاتون اور بچے سمیت 60 افراد زخمی جبکہ 12 فوجیوں سمیت 29 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ایرانی فورسز کی جوابی کارروائی میں فوجی پریڈ پر حملہ کرنے والے چاروں دہشت گرد مارے گئے تھے، داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ یہ ایران کی جانب سے ایک سال کے عرصے میں شام میں داعش کے خلاف کیا جانے والا دوسرا بڑا حملہ ہے۔

  • اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا، نیتن یاہو کا روس کو جواب

    اسرائیل شام میں‌ کارروائیاں جاری رکھے گا، نیتن یاہو کا روس کو جواب

    یروشلم : اسرائیلی وزیر اعظم نے شام میں کارروائی جاری رکھنے عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں ایران کو مضبوط ہونے سے روکنے کے لیے کارروائی جاری رہے گی۔

    تفصیلات کے مطابق صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل کہا ہے کہ اسرائیلی فورسز شام میں اپنی کارروائیاں جاری رکھے گا۔

    غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اسرائیلی افواج شام میں ایران کے وجود کو مضبوط ہونے نہیں دیں گے جس کے لیے صیہونی فورسز کی کارروائیاں جاری رہے گی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ خانہ جنگی کا شکار ملک شام میں روسی فورسز کی ہم آہنگی کے ساتھ کارروائیاں جاری رکھیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی حکومت اپنے اتحادی ملک شام کو طیارہ شکن میزائل سسٹم فراہم کرنے جارہا ہے۔

    روسی وزیر دفاع سرگئی شویگو کا کہنا تھا کہ روس دو ہفتوں کے اندر اندر شامی حکومت کو ’ایس 300‘ نامی طیارہ شکن میزائل سسٹم فراہم کرے گا، شام کو جدید ترین میزائل سسٹم کی فراہمی اسرائیلی حکومت کے لیے واضح پیغام ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ اعلان گذشتہ ہفتے شام میں روس کے جنگی طیارے کو اسرائیلی فورسز کی جانب سے نشانہ بنانے کے بعد کیا گیا تھا۔

  • شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام کا بڑا فیصلہ

    ماسکو: شام میں گذشتہ ہفتے روسی جنگی طیارے کی تباہی کے بعد ماسکو حکام نے بڑا فیصلہ کرلیا، روس شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ ہفتے شام میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا تھا جس کا الزام روس نے اسرائیل پر عائد کیا تھا، بعد اسرائیل نے الزامات کی تردید کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام نے شامی فوج کو جدید ترین فضائی دفاعی نظام سے لیس کرنے کا اعلان کیا ہے، 2 ہفتے میں شامی فوج کو ایس 300 میزائل سسٹم فراہم کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دوسری جانب اسرائیل اور امریکا کی جانب سے متوقع روسی اقدام کی مخالفت سامنے آئی ہے۔

    روس شام میں اپنے جاسوس طیارے کی تباہی کا ذمہ دار اسرائیل کو قرار دے چکا ہے، ماضی میں اسرائیلی دباؤ پر روس شام کو ایس 300 نظام دینے سے گریزاں رہا۔

    روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    واضح رہے کہ روسی طیارہ گذشتہ ہفتے شام میں مشن سے واپس لوٹتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا، جس کے بعد طیارے کی تباہی کی خبر ملی، روسی جنگی طیارے میں 14 افراد سوار تھے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں بھی شامی شہر لتاکیا میں روس کا ایک فوجی طیارہ حميميم کے فوجی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جہاں سے روس شام میں ہونے والی تمام فوجی کارروائیاں کرتا ہے۔

    فرروی 2018 میں باغیوں نے ادلب صوبے میں روس کا سخوئی 25 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔

  • ادلب میں غیر عسکری علاقے سے شدت پسندوں کو نکالا جائے گا: ترک صدر

    ادلب میں غیر عسکری علاقے سے شدت پسندوں کو نکالا جائے گا: ترک صدر

    انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوگان نے کہا ہے کہ شامی شہر ادلب میں غیر عسکری علاقے کے قیام کے دوران شدت پسند گروہوں کو نکالا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، رجب طیب اردوگان کا کہنا تھا کہ روس اور ترکی مل کر ادلب میں شدت پسند گروپوں کا تعین کریں گے۔

    ترک صدر کا کہنا تھا کہ جنگجوؤں کا تعین کرکے ترکی اور روس انہیں مذکورہ غیر فوجی علاقے میں سرگرمیاں جاری رکھنے سے روک دینے پر کام کریں گے۔

    قبل ازیں روس اور ترکی کے درمیان یہ ڈیل طے پائی تھی کہ وہ شامی شہر ادلب کو غیر عسکری علاقہ قائم کریں گے، تاہم شدت پسندگروہوں نے اس ڈیل کو رد کردیا۔

    شام: ادلب کے معاملے پر ترکی اور روس کی ڈیل شدت پسند گروہوں نے مسترد کردی

    خیال رہے کہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدت پسند تنظیموں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ روس اور ترکی نے سازش کے تحت اس ڈیل کو طے کیا ہے جسے ہم نہیں مانتے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان ملاقات روسی شہر سوچی میں ہوئی تھی، ملاقات تین گھنٹے طویل جاری رہی تھی، رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

  • شام: ادلب کے معاملے پر ترکی اور روس کی ڈیل شدت پسند گروہوں نے مسترد کردی

    شام: ادلب کے معاملے پر ترکی اور روس کی ڈیل شدت پسند گروہوں نے مسترد کردی

    دمشق: شامی شہر ادلب کے معاملے پر ترکی اور روس کے درمیان طے پانے والی ڈیل شدت پسند گروہوں نے مسترد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق روس اور ترکی کے درمیان یہ ڈیل طے پائی تھی کہ وہ شامی شہر ادلب کو غیر عسکری علاقہ قائم کریں گے، تاہم جنگجوؤں نے اس ڈیل کو رد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شدت پسند تنظیموں کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ روس اور ترکی نے سازش کے تحت اس ڈیل کو طے کیا ہے جسے ہم نہیں مانتے۔

    ترکی اور روس نے اعلان کیا ہے کہ پندرہ اکتوبر سے ادلب میں ’غیر عسکری علاقہ‘ قائم کیا جائے گا، ادلب شامی باغیوں کے زیر قبضہ آخری بڑا ٹھکانا ہے اور شامی فورسز اس کے خلاف بڑی عسکری کارروائی شروع کرنے والی ہیں۔

    ادلب کے معاملے پر ترکی اور روس کی ڈیل، اقوام متحدہ نے خوش آئند قرار دے دیا

    خیال رہے کہ گذشتہ ہفتے ترکی اور روسی سربراہان کے درمیان ملاقات روسی شہر سوچی میں ہوئی تھی، ملاقات تین گھنٹے طویل جاری رہی تھی، رجب طیب اردوگان اور ولادی میر پیوٹن نے شامی شہر ادلب میں غیر فوجی علاقے کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔

    واضح رہے کہ ترک اور روس نے فیصلہ کیا ہے کہ اس دوران اس علاقے سے النصرہ فرنٹ سمیت تمام شدت پسند باغی گروپوں کو وہاں سے باہر نکالا جائے گا۔

    اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوگان نے شام میں روسی حملوں کے تناظر میں کہا تھا کہ اس کی قیمیت پوری دنیا کو ادا کرنی پڑے گی۔

    علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی جانب سے بھی مذکورہ ڈیل کو سراہا گیا ہے۔

  • داعش سے تعلق کے الزام میں برطانوی ڈاکٹر شام میں گرفتار

    داعش سے تعلق کے الزام میں برطانوی ڈاکٹر شام میں گرفتار

    لندن/دمشق : کرد فورسز نے داعش کے لیے خدمات انجام دینے والے برطانوی ڈاکٹر کو شامی صوبے دیر الزور سے گرفتار کرکے امریکا کے زیر قبضہ علاقے میں واقع جیل میں قید کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خانہ جنگی سے دوچار ملک شام میں سیکیورٹی فورسز نے صوبہ دیر الزور سے داعش سے رابطے کے شبے میں ایک شخص کو گرفتار کیا ہے جو پیشے سے ڈاکٹر اور برطانوی شہریت کا حامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کرد فورسز کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے برطانوی شہری کی شناخت انور میاں کے نام سے ہوئی جو برطانیہ کے شہر برمنگھم کا رہائشی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ داعش کے لیے خدمات انجام دینے والا شخص پیشے سے ڈاکٹر ہے جو گذشتہ چار برس سے شام میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں کے اسپتالوں میں داعشی دہشت گردوں کے علاج میں مصروف تھا۔

    برطانوی میڈیا نے بتایا ہے کہ گرفتار ڈاکٹر کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر جاری کی گئی ہے جس میں اس نے اعتراف کیا ہے کہ وہ گذشتہ چار برس سے شام میں مقیم ہے، ڈاکٹر انور میاں کو امریکی افواج کے زیر قبضہ علاقے میں واقع جیل میں قید رکھا گیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شام میں موجود امریکی فورسز اور کرد ملیشیاء کی جانب سے داعش سے تعلق کے الزام میں مزید تین برطانوی شہریوں کو گرفتار کیا گیا ہے، گرفتار افراد میں سے دو لندن کے رہائشی ہیں جنہیں رواں برس جنوری میں گرفتار کیا گیا تھا۔

  • شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    شام میں روسی طیارہ میزائل حملے میں تباہ، 15 فوجی ہلاک

    ماسکو : شام میں تعینات روسی فوجیوں کو ایئر بیس لانے والا روسی طیارہ بحیرہ روم میں پرواز کے دوران میزائل حملے میں تباہ ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خانہ جنگی سے دوچار ملک شام کے شہر الاذقیہ میں روس کا طیارہ آئی ایل 20 شامی میزائلوں کی زد میں آکر ہلاک ہوگیا جس کے نتیجے میں 15 روسی فوجی ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کا فوجی طیارہ شہر الاذقیہ سے واپس ایئر بیس کی جانب آرہا تھا کہ اچانک ساحل سے 35 کلومیٹر کی دوری پر بحیرہ روم پر پرواز کے دوران ریڈار سے غائب ہوگیا۔

    روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ صیہونی ریاست اسرائیل کے جنگی طیارے اس دوران شامی شہروں کو اپنے ظلم و بربریت کا نشانہ بنارہے تھے اور روس کا فوجی طیارہ بھی اسی دوران علاقے میں پرواز کررہا تھا۔

    روسی حکام کی جانب سے اسرائیل پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارو نے روسی آئی ایل 20 طیارے کو شامی دفاعی سسٹم کی جانب سے دھکیلا جس کے نتیجے میں اسرائیلی طیاروں پر فائر کیے جانے والے میزائلوں نے روسی طیارے کو ہدف بنالیا اورحادثہ پیش آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی حکام کی جانب سے صیہونی ریاست اسرائیل کو فوجی طیارے کی تباہی کا ذمہ دار ٹہراتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ روس بھرپور جوابی کارروائی کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی وزارت دفاع نے طیارہ حادثے میں 15 فوجیوں کی ہلاکت کے بعد ماسکو میں تعینات اسرائیلی سفیر کو طلب کرکے شدید احتجاج کیا اور اسرائیل کے جنگی طیاروں کے حملے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی موت کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب فلسطینیوں کا قتل عام کرنے والی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل نے روسی فوجیوں کی طیارہ حادثے میں ہلاکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جس دوران روسی طیارے پر میزائلوں سے حملہ کیا گیا اس وقت اسرائیل کے جنگی طیارے اسرائیلی حدود میں موجود تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کےمطابق اسرائیل نے روسی طیارے کی تباہی میں مکمل طور پر شامی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ہے۔

  • روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    روسی طیارے کی تباہی، پیوٹن کا اسرائیلی وزیراعظم سے ٹیلی فونک رابطہ

    ماسکو: شام میں روسی جنگی طیارے کی تباہی سے متعلق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور روسی صدر ولادی میر پیوٹن کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز شام میں روسی جنگی طیارے کو مار گرایا گیا تھا جس کے باعث طیارے میں سوار 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے، روسی حکام نے اسرائیل پر حملے کا الزام عائد کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ولادی میر پیوٹن اور نیتن یاہو کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو کے دوران اسرائیلی وزیر اعظم نے حملے کا الزام شام پر عائد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی ہے کہ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے اسرائیل روس کے ساتھ بھرپور تعاون بھی کرے گا۔

    البتہ انہوں نے واضح کیا کہ ان کی حکومت شام میں ایرانی عسکری عناصر کے خلاف کارروائی جاری رکھے گی، جبکہ روسی طیارے کی تباہی پر تحقیقات ہوگی۔

    روسی طیارہ مار گرانے پر ماسکو میں اسرائیلی سفیر کی طلبی

    واضح رہے کہ طیارہ گزشتہ روز شام میں مشن سے واپس لوٹتے ہوئے لاپتہ ہوا تھا، روسی جنگی طیارے میں 14 افراد سوار تھے۔

    یاد رہے رواں سال مارچ میں بھی شامی شہر لتاکیا میں روس کا ایک فوجی طیارہ حميميم کے فوجی اڈے پر گر کر تباہ ہو گیا تھا، جہاں سے روس شام میں ہونے والی تمام فوجی کاررائیاں کرتا ہے۔

    فرروی 2018 میں باغیوں نے ادلب صوبے میں روس کا سخوئی 25 طیارہ مار گرانے کا دعوی کیا تھا، جنگی طیارہ تباہ ہونے سے پہلے پائلٹ طیارے سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا تھا تاہم پائلٹ جب زمین پرپہنچا تو اس کی باغیوں سے جھڑپ ہوئی اور وہ فائرنگ کے تبادلے میں مارا گیا۔