Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شام کا معاملہ: ترک، ایران اور روسی سربراہان کا اہم اجلاس

    شام کا معاملہ: ترک، ایران اور روسی سربراہان کا اہم اجلاس

    تہران: شام کی صورت حال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ترک، ایران اور روسی سربراہان کا اہم اجلاس 7 ستمبر کو ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی دارالحکومت تہران میں ہوانے والے اہم اجلاس میں ترک صدر رجب طیب اردوگان، ایرانی صدر حسن روحانی اور روس کے سربراہ ولادی میرپیوٹن شرکت کریں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے مطابق اجلاس رواں ماہ 7 ستمبر (جمعہ) کو ہوگا، جہاں پیوٹن، اردوگان اور حسن روحانی شامی موضوع پر تبادلہ خیال کریں گے اور مستقبل کا لائحہ بھی طے ہونا ممکن ہے۔

    روسی حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ولادی میر پیوٹن کا دورہ تہران ورکنگ ہے یعنی وہ اس میٹنگ میں شرکت کے بعد واپس روانہ ہو جائیں گے۔

    بیان کے مطابق روسی صدر کے دورے کے موقع پر ایرانی حکام سے بہتر تعلقات پر تبادلہ خیال ممکن ہے، دونوں ملکوں کے صدر باہمی تعلقات پر بھی بات چیت کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    انقرہ اجلاس: شام میں امن کے لیے روس، ایران اور ترکی کامشترکہ کوششیں کرنے پر اتفاق

    خیال رہے کہ رواں سال 4 اپریل کو بدھ کے روز ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں ترک صدر رجب طیب اردوگان کی زیر صدرات شام میں جاری بحران کے حوالے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا تھا، جس میں ایرانی صدر حسن روحانی اور روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے شرکت کی تھی۔

    واضح رہے کہ مذکورہ اجلاس میں ترکی، ایران، اور روس نے شام میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں تیز کرتے ہوئے بحران زدہ ملک میں قائم حفاظتی علاقوں میں موجود شہریوں کے تحفظ کے لیے مشترکہ طور پر ہر ممکن اقدامات کرنے پر اتفاق کیا تھا۔

  • شام کا معاملہ: روس کی امریکا کو باز رہنے کی دھمکی

    شام کا معاملہ: روس کی امریکا کو باز رہنے کی دھمکی

    ماسکو: شام کے معاملے پر روس نے امریکا کو دھمکی دی ہے کہ وہ کسی قسم کی غیر قانونی جارحیت سے باز رہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام نے یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ امریکا شام میں نئے حملے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے جس کے پیش نظر روس نے امریکا کو باز رہنے کی دھکمی دی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا میں تعینات روسی سفیر ایناتولی اینتونوف نے امریکی حکام کو بتایا کہ ماسکو حکومت کو اس طرح کی علامات پر شدید تحفظات ہیں کہ امریکا شام میں نئے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے۔

    خیال رہے کہ روسی سفیر کی جانب سے رواں ہفتے کے آغاز میں ان تحفظات کا اظہار کیا گیا تھا، تاہم اس حوالے سے تفصیلات آج منظر عام پر آئی ہیں، ایناتولی نے امریکی حکام کو شام کے خلاف جارحانہ اقدامات اختیار کرنے پر خبردار کیا ہے۔

    نیویارک: شام کی صورتحال کے ذمہ دار عالمی برادری ہے

    اپنے جاری کردہ بیان میں روسی سفیر کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے امریکی حکام سے ملاقاتیں بھی کیں، جن میں شام کے لیے خصوصی امریکی نمائندے جیمز جیفری بھی شامل تھے، ان سے شام کے موضوع پر تبادلہ خیال ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ اس بات کے امکانات اور خدشات سامنے آئے ہیں شامی فورسز خود بھی شام کے علاقوں پر حملے کے انتظامات کر رہی ہیں، جبکہ امریکی اتحادی فورسز شامی حکومتی فورسز کو اس طرح کی کسی کارروائی کو روکنے کے لیے حملے کا نشانہ بھی بنا سکتی ہیں۔

  • ایرانی وزیر دفاع کی شامی صدر سے ملاقات کے بعد ایران کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

    ایرانی وزیر دفاع کی شامی صدر سے ملاقات کے بعد ایران کا اہم فیصلہ سامنے آگیا

    تہران: ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی کی شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کے بعد ایران کا شام سے متعلق اہم فیصلہ سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے شامی صدر بشار الاسد سے ملاقات کی تھی، تاہم آج ایران کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی فوج کی شام میں موجودگی برقرار رکھے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک ایرانی عہدیدار کا کہنا ہے کہ گذشتہ دنوں ایرانی وزیر دفاع امیر حاتمی نے شام میں صدر بشار الاسد سے ملاقات کی تھی تاہم آج ایران نے شام میں اپنی فوج کی موجودگی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مذکورہ ملاقات میں دونوں عہدیداروں کے درمیان ایک معاہدہ بھی طے پایا تھا، جبکہ امریکی اور اسرائیلی دباؤ کے باوجود ایران نے یہ اہم فیصلہ کیا ہے۔

    ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    خیال رہے کہ دو طرفہ فوجی تعاون کے اس معاہدے کے تحت ایرانی فوجی اہلکار آئندہ بھی شام میں تعینات رہیں گے، گذشتہ ہفتے ہی امریکا نے ایران سے اپنی تمام تر فورسز شام سے نکال لینے کا مطالبہ کیا تھا۔

    دوسری جانب آج ایرانی صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف حکام کوشکست دیں گے، ایران کے خلاف مغربی سازش کو ناکام بنائیں گے اور مشکلات پر جلد قابو پالیں گے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ایران پرپابندیاں عائد کی تھیں جس کے بعد سے ملک میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ اور ایرانی ریال ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر نصف حد تک کھو چکا ہے۔

  • کوئی تیسرا ملک ایران اورشام کے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا: ایرانی وزیردفاع

    کوئی تیسرا ملک ایران اورشام کے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا: ایرانی وزیردفاع

    دمشق : ایرانی وزیرِ دفاع کا کہنا ہے کہ ان کا ملک خطے میں امن و استحکام کی صورت حال بہتر بنانے کے لیے شامی حکومت کی مدد جاری رکھے گا، کوئی تیسرا ملک ہمارے تعلقات کا تعین نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیر دفاع امیر ہاتمی نے شام کے دو روزہ دورے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران شام کی حکومت کی دعوت پر اس کی مدد کرر ہی ہے ، کوئی تیسرا ملک شام میں ایران کی موجودگی پر اثر انداز نہیں ہوسکتا ۔ شام کے اس دورے میں ان کے ہمراہ ایران کی اعلیٰ ملٹری قیادت بھی موجود ہے اور وہ شامی صدر بشار الاسد سمیت دیگر اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کررہے ہیں۔

    امکان ظاہر کیا جارہا ہےکہ اس اعلیٰ سطحی دورے میں ایران اور شام کے درمیان کئی ملٹری اور دفاعی معاہدات کیے جائیں گے۔ کہا جارہا ہے کہ دونوں ممالک آپس میں باہمی تعاون بڑھانے میں بے پناہ دلچسپی رکھتے ہیں۔ یاد رہے کہ ایران نے شام میں سات سال سے جاری خانہ جنگی میں شامی صدر بشار الاسد کو سب سے زیادہ مدد فراہم کی ہے ، اس کے ہزاروں ملٹری ایڈوائزر اور سپاہی شام میں بشار الاسد کی حکومت کی مدد کررہے ہیں۔

    امیر ہاتمی نے اپنے شامی ہم منصب جنرل علی عبداللہ ایوب سے ملاقات میں کہا کہ ایران ، شام کی تعمیر ِ نو میں کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں امن سے خطے کو استحکام ملے گا ۔

    یاد رہے کہ اسرائیلی حکومت شام میں ایران کے روز بروز بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر اپنے تحفظات کا اظہا کرتی رہتی ہے ، ان کا کہنا ہے کہ ایران ، شام اور اسرائیل کے سرحدی علاقوں میں اپنے قدم جما رہا ہے۔ دوسری جانب امریکا بھی ایران پر زوردیتا رہتا ہے کہ وہ شام سے اپنے فوجیوں کا انخلا کر ے ۔

    حالیہ دنوں ہونے والی امریکی اور روسی حکام کی ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قومی سیکیورٹی کے مشیر جان بولٹن کا کہنا تھا کہ وہ اور روسی حکام شام سے ایرانی فوجیوں کے انخلا کے طریقے پر بات کررہے تھے ، تاہم انہوں نے اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی۔

  • شام کی تعمیرِ نو، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر عطیہ کردیئے

    شام کی تعمیرِ نو، سعودی عرب نے 10 کروڑ ڈالر عطیہ کردیئے

    ریاض : سعودی عرب نے خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والے شامی شہروں کی بحالی، تعمیر نو اور ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمدی کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں واقع ملک شام میں کئی برسوں کی خانہ جنگی کے دوران تباہ ہونے والے شہروں کی تعمیرِ نو کے لیے 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی ہے جس سے تباہ شدہ علاقوں کی بحالی و تعمیر کےلیے ترقیاتی منصوبوں کو پورا کیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جن علاقوں کی تعمیرِ نو اور ترقیاتی منصوبوں کےلیے سعودی عرب کی جانب سے بھاری رقم عطیہ کی گئی ہے، ان علاقوں کو حال ہی میں بشار الااسد اور ان کی اتحادی افواج نے داعش سے آزاد کروایا ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق امریکا میں واقع سعودی عرب کے سفارتے خانے کی جانب سے جاری بیان میں بتایا تھا کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے حکم پر ریاست کی جانب سے جاری کی جانے والی 10 کروڑ ڈالر کی خطیر رقم کو شہر کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر صرف کیا جائے گا۔

    سعودی سفارت کی جانب سے جاری بیان میں کہا تھا کہ مذکورہ علاقوں کی تعمیر نو اس لیے کی جارہی ہے تاکہ اپنے گھروں سے محروم ہونے والے شامی مہاجرین اپنے گھروں میں واپس آکر معمول کی زندگی گزار سکیں۔ سعودی حکومت شام میں صحت کے مراکز کی تعمیر کے سلسلے میں بھی خدمات انجام دے رہی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبیر نے ایک ماہ قبل برسلز میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خانہ جنگی کے باعث تباہ ہونے والے شامی شہروں کی بحالی و تعمیر نو کے ترقیاتی منصوبوں پر عمل درآمد ہونے کے لیے سعودی ریاست رقم فراہم کرے گی۔

  • ولادی میر پیوٹن، رجب طیب اردوگان اور حسن روحانی کے درمیان جلد ملاقات کا امکان

    ولادی میر پیوٹن، رجب طیب اردوگان اور حسن روحانی کے درمیان جلد ملاقات کا امکان

    تہران: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن، ترک صدر رجب طیب اردوگان اور ایرانی صدر حسن روحانی کے درمیان جلد اہم ملاقات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق تینوں ملکوں کے صدور اہم ملاقات ایک اجلاس میں کریں گے تاہم سمٹ کی تاریخ اور مقام کا اعلان ابھی تک سامنے نہیں آیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق روسی حکام کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ رواں سال ستمبر میں ترکی اور ایران کے رہنماؤں کے اجلاس میں روسی صدر ولادی میر پوٹن کی شرکت متوقع ہے۔

    ترجمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اُن کے اِس سمٹ میں شریک ہونے کا حتمی اعلان بعد میں کیا جائے گا، مذکورہ سمٹ میں ایرانی صدر حسن روحانی اور ترک صدر رجب طیب اردوگان بھی شریک ہوں گے۔

    تینوں ملکوں کے سربراہان کی ملاقات میں شام کی تازہ صورت حال پر گفتگو کی جائے گی، اور مستقبل کے لائحہ عمل پر بھی غور کیا جائے گا۔


    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا


    خیال رہے کہ یہ سمٹ ستمبر کے اوائل میں منعقد کی جائے گی، قبل ازیں صدر پوٹن رواں برس اپریل میں شامی معاملات پر انقرہ منعقدہ سمٹ میں حسن روحانی اور رجب طیب اردوگان سے ملاقاتیں کر چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ شام میں کئی برسوں سے جاری خانہ جنگی کے خاتمے کے لیے ماسکو، تہران اور انقرہ کی حکومتوں نے باہمی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد روسی صدر ولادی میر پوٹن، ایرانی صدر حسن روحانی اور ترک صدر رجب طیب اردوگان کے درمیان گذشتہ سال بھی ملاقات ہوئی تھی۔

  • جرمنی: داعش سے تعلق کے شبے میں خاتون گرفتار

    جرمنی: داعش سے تعلق کے شبے میں خاتون گرفتار

    برلن : دہشت گرد تنظیم داعش کے تعلقات اور  شام میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہونے کے شبے میں جرمن پولیس نے ایک خاتون کو گرفتار  کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک جرمنی کے شہر کارلسرؤے میں پولیس نے جمعرات کے روز خفیہ اطلاعات پر کارروائی کرتے ہوئے عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کی ایک خاتون رکن کو گرفتار کیا ہے جو شام میں حکومت کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث رہی تھی۔

    جرمن خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے حراست میں لی جانے والی 31 سالہ خاتون پر شبہ ہے کہ وہ شام میں شدت پسندانہ کارروائیاں کرکے واپس آئی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی حکام نے مذکورہ خاتون کو تفیش کے سلسلے میں دوسری مرتبہ طلب کیا تھا، جس کے بعد اسے حراست میں لے لیا گیا۔

    عدالت دستاویزات کے مطابق رواں برس پولیس نے گرفتار خاتون کی حراست میں لینے کے لیے عدالت سے وارنٹ جاری کرنے کی درخواست کی تھی تاہم عدالت نے پولیس کی درخواست کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا تھا کہ محض ’شام میں داعش کے زیر قبضہ علاقوں میں رہائش کی بنیاد پر کسی کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا‘۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ عدالت نے درخواست خارج ہونے کے بعد بھی پولیس کی تحقیقات جاری رہی، جس میں پتہ چلا کہ خاتون سنہ 2013 میں جرمنی سے شام گئی تھی جہاں اس نے داعش کے ایک دہشت گرد سے شادی بھی کرلی لی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسی برس خاتون کا شوہر شدت پسندانہ کارروائیوں کے دوران ہلاک ہوگیا تھا۔ پولیس کا دعویٰ ہے کہ خاتون نے شوہر کی ہلاکت کے بعد ایک اور شادی کی تھی اور داعش کی جانب سے کیے جانے والے خودکش حملوں میں بھی ملوث تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن پولیس نے ان ثبوتوں اور معلومات کی بنیاد پر عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری کروائے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسرائیل شام تنازع، اسرائیلی فورسز نے شامی طیارہ مار گرایا

    اسرائیل شام تنازع، اسرائیلی فورسز نے شامی طیارہ مار گرایا

    تل ابیب: اسرائیل اور شام کے درمیان تنازعے میں مزید شدت آگئی، اسرائیلی فوج نے شامی جنگی طیارے کو مار گرایا۔

    تفصیلات کے مطابق شام اور اسرائیل کے درمیان تنازع انتہائی سخت ہوچکا ہے، اسرائیلی فوج نے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرنے پر شامی جنگی طیارے کو مار گرایا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک ایسا شامی جنگی طیارہ مار گرایا، جو اسرائیلی فضائی حدود میں داخل ہو گیا تھا، مذکورہ طیارے کو میزائلو سے نشانہ بنایا گیا۔

    اسرائیل فوج نے موقف اختیار کیا ہے کہ جنگی طیارہ اسرائیلی فضائی حدود کی طرف بڑھ رہا تھا، جس وقت اس شامی جنگی طیارے کو پیٹریاٹ میزائلوں سے ٹارگٹ کیا گیا، اس وقت وہ اسرائیلی حدود میں دو کلومیٹر اندر تک آ چکا تھا۔


    شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج


    بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز شامی علاقے سے اسرائیل پر دو راکٹ بھی فائر کیے گئے تھے، جنہیں فضا میں ہی تباہ کر دیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کے سرحد کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جسے اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے تباہ کردیا تھا، اس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ مذکورہ ڈرون شام کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس ڈرون کو کس مشن پر اور کس نے بھیجا تھا، تاہم شامی سرحد کے قریب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بجائے گئے خطرے کے سائرن بھی سنائی دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ولادی میر پیوٹن کا فرانسیسی صدر کو فون، شام کی صورت حال پر گفتگو

    ولادی میر پیوٹن کا فرانسیسی صدر کو فون، شام کی صورت حال پر گفتگو

    پیرس: روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئیل میکرون کو فون کیا اور شام کی صورت حال پر گفتگو کی۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر ایمائونیل میکرون اور روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے فون پر شام کے صوبے مشرقی الغوطہ میں انسانی امداد بہم پہنچانے کے لیے مشترکہ کاوشوں پر تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ دنوں فرانس کی جانب سے شام میں متاثرین کے لیے امدادی سامان پہنچایا گیا تھا تاکہ لوگوں کو ہرقسم کی سہولیات فراہم کی جاسکے۔

    فرانس کی جانب سے شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے عمل داری والے صوبے مشرقی الغوطہ میں پچاس ٹن ادویہ اور طبی سامان بھیجا گیا تھا۔

    دوسری جانب روس نے اس امدادی سامان کی متاثرہ شامیوں میں تقسیم کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کرنے کی یقین کرائی تھی، تاہم روسی صدر کا اپنے فرانسیسی ہم منصب کو فون کرنا اس بابت مزید اقدامات کی نشاندہی ہے۔


    شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج


    خیال رہے کہ اس سے مستقبل میں روس اور فرانس کے درمیان شام کے جنگ سے متاثرہ علاقوں میں مزید امدادی سامان پہنچانے کے لیے دوطرفہ تعاون کی امید پیدا ہوئی ہے۔

    علاوہ ازیں شام کی جنگ زدہ علاقوں میں اب بھی حالات کشیدہ ہیں، جبکہ شامی فورسز کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں کے قریب اپنا کنٹرول سنبھال لیا گیا ہے، یاد رہے کہ گولان کی پہاڑوں پر اسرائیل کا قبضہ ہے۔

    واضح رہے کہ شامی فوج کی اس پیش قدمی کے بعد ملک میں سات سال سے جاری خانہ جنگی اب اسرائیل کی دہلیز کے قریب پہنچ گئی ہے جس سے علاقائی کشیدگی میں اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج

    شامی فورسز کا گولان کی پہاڑیوں کے قریب قبضہ، اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج

    دمشق: شامی فورسز نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب اپنا کنٹرول سنبھال لیا جس کے باعث اسرائیل کو بڑے چیلنج کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی فورسز نے اہم کارروائی کر کے باغیوں کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے قریب ٹھکانے خالی کرائے جس کے بعد اپنا کنڑول سنبھالا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شامی فورسز کی اس اہم پیش رفت کے بعد اسرائیل کے لیے بڑا چیلنج سامنے آیا ہے، کیوں کہ گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی فوج کا قبضہ ہے جبکہ شامی فوج باآسانی پہاڑیوں پر نظر رکھ سکے گی۔

    شامی فوج کی اس پیش قدمی کے بعد ملک میں سات سال سے جاری خانہ جنگی اب اسرائیل کی دہلیز کے قریب پہنچ گئی ہے جس سے علاقائی کشیدگی میں اضافے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔


    اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی، سرحد پر ڈرون منڈلانے لگے


    قبل ازیں اسرائیل کی جانب سے متعدد بار شام کو دھکمی دی جاچکی ہے اگر شام گولان کی پہاڑیوں پر کسی بھی قسم کی عسکری سرگرمیاں شروع کرے گا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں اسرائیل کے سرحد کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا تھا جسے اسرائیلی فوج نے کارروائی کرتے ہوئے تباہ کردیا تھا، اس سے متعلق کہا جارہا ہے کہ مذکورہ ڈرون شام کی جانب سے بھیجا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس ڈرون کو کس مشن پر اور کس نے بھیجا تھا، تاہم شامی سرحد کے قریب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بجائے گئے خطرے کے سائرن بھی سنائی دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔