Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی، سرحد پر ڈرون منڈلانے لگے

    اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی، سرحد پر ڈرون منڈلانے لگے

    تل ابیب: اسرائیل کے لیے خطرے کی گھنٹی بج گئی، خطے سے متصل سرحدی علاقے پر ڈرون پرواز کرنے لگے جس پر حکام کو تشویش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی سرحد کے قریب گولان کی پہاڑیوں پر روس کی جانب سے عسکری سرگرمیوں کے بعد اب اسرائیل کے سرحدی علاقے میں ڈرون پرواز کرنے لگے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شامی فوجیوں نے شام کے ساتھ ملکی سرحد کے قریب بغیر پائلٹ کے پرواز کرنے والے ایک ڈرون کو پیٹریئٹ نامی میزائل سے تباہ کر دیا ہے۔


    اسرائیل کا حماس کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن، سرحدی گزرگاہ بند کرنے کا فیصلہ


    اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈرون کا ہماری سرحد کے قریب پرواز کرنا خطے کی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، ہم کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ مذکورہ ڈرون کو اسرائیل کے سرحد سے دس کلومیٹر دور اسرائیلی میزائل سے تباہ کیا گیا، جس کا ملبہ قریب ہی واقع ’گلیلی‘ نامی سمندر میں گرا ہے۔

    خیال رہے کہ یہ واضح نہیں کہ اس ڈرون کو اس کے مشن پر کس نے بھیجا تھا، قبل ازیں شامی سرحد کے قریب گولان کی مقبوضہ پہاڑیوں کے علاقے میں اسرائیلی فوج کی طرف سے بجائے گئے خطرے کے سائرن بھی سنائی دیے۔

    علاوہ ازیں اسرائیل نے شام کو متنبہ کیا ہے کہ اگر شامی فوج نے گولان کی پہاڑیوں کے قریب عسکری کارروائی شروع کرنے کی کوشش کی تو اُسے شدید و سنگین نتائج کا سامنا کرنے پڑے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    شام کی سنگین صورت حال، اردن روس سے مذاکرات کرے گا

    دمشق: شام میں جاری حکومتی اتحاد اور باغیوں کی جنگ سے جنم لینے والی سنگین صورت حال پر اب اردن روس سے مذاکرات کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اردن حکام اسی ہفتے شام کے موضوع پر روسی حکام سے مذاکرات کریں گے، اردن کے وزیر خارجہ ایمن الصفادی کا کہنا ہے کہ وہ ماسکو میں اپنے روسی ہم منصب سیرگئی لاوروف سے ملاقات کریں گے۔

    وزیر خارجہ اردن کا کہنا تھا کہ اس ملاقات کے دوران جنوب مغربی شام کی انسانی بحران کی صورت حال کو دیکھتے ہوئے فائر بندی کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، اس مسئلے کا یہی واحد حل ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات کو حتمی شکل دینے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، امید ہے روسی وزیر خارجہ سے ملاقات سے بہتر نتائج نکلیں گے۔


    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان


    خیال رہے کہ اب تک اس ملاقات سے متعلق حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے، علاوہ ازیں اقوام متحدہ کے مطابق جنوب مغربی شام میں باغیوں کے خلاف جاری کارروائی کی وجہ سے ایک لاکھ ساٹھ ہزار افراد بے گھر ہو چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا تھا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    بعد ازاں شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان

    شام: روسی حکومت سے مذاکرات ناکام، باغیوں کا ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان

    دمشق: شام میں روسی حکومت اور باغیوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے، شامی باغیوں نے ہتھیار نہ ڈالنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں روسی حکومت اور شامی باغیوں کے درمیان مذاکرات جاری تھے، مذاکرات میں روس کی جانب سے باغیوں کو ہتھیار ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا تھا جسے باغیوں نے مسترد کردیا۔

    عالمی میڈیا کے مطابق شامی باغیوں کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ مذاکرات میں روس اپنی مرضی کے فیصلے چاہتا تھا، ان کا مطالبہ تھا کہ ہم ہتھیار ڈال دیں جسے ہم نے مسترد کردیا۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ ہم کسی صورت ہتھیار نہیں ڈالیں گے، روس اور شامی حکومت ہم سے ہتھیار ڈلوا کر ہمیں اپنا غلام بنانا چاہتی ہیں تاہم کسی بھی قسم کے حملوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔


    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا


    خیال رہے کہ یہ باغی اردنی سرحد سے جڑے شامی صوبے درعا کے بعض حصوں پر قابض ہیں، ان علاقوں پر کنٹرول کے لیے شامی فوج نے زمینی اور فضائی حملے شروع کر رکھے ہیں جبکہ شامی فوج کو روسی عسکری تعاون بھی حاصل ہے۔

    دوسری جانب امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں اپنے اتحادی بشارالاسد کو جنوب مغربی شام میں کشیدگی روکنے کی پاسداری کا پابند کرائے ورنہ کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا۔


    شام میں روسی سفارت خانے پرمارٹر حملہ


    علاوہ ازیں شام کی صورت حال پر عالمی انسانی حقوق کی تنظیموں نے شدید تشویش کا اظہار کیا ہے، اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق شام میں جاری خانہ جنگی سے اب تک ہزاروں افراد زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا

    شام میں کسی بھی نئی کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا، امریکا

    واشنگٹن: امریکا نے روس کو خبردار کیا ہے کہ وہ شام میں اپنے اتحادی بشارالاسد کو جنوب مغربی شام میں کشیدگی روکنے کی پاسداری کا پابند کرائے ورنہ کشیدگی کا ذمہ دار روس ہوگا۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ میں امریکی خاتون سفیر نکی ہیلی نے کہا ہے کہ بشارالاسد کی جانب سے جنوب مغربی شام میں کشیدگی نہ بڑھانے کے معاہدے کی سختی سے پابندی کرنا ہوگی، توقع ہے کہ روس کشیدگی کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔

    نکی ہیلی نے کہا کہ روس پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اتحادی اسد رجیم کو جنوب مغربی شام میں محاذ آرائی کی صورت حال پیدا کرنے سے روکے ورنہ اس کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ بشارالاسد حکومت نے جنوب مغربی شام کے شہر درعا پر بمباری شروع کی ہے، گزشتہ روز باغیوں کے زیر کنٹرول درعا گورنری میں اسد رجیم کی بیرل بموں سے کی گئی بمباری پر یورپی یونین کی جانب سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ شامی فوج کی حالیہ کارروائیوں بالخصوص تین دن سے جاری بمباری کے بعد درعا میں 12 ہزار افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں جبکہ اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق درعا اور اس کے مضافات میں شامی فوج کے آپریشن کے نتیجے میں ساڑھے سات لاکھ افراد کی زندگیاں خطرے میں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال ہوئے: او پی سی ڈبلیو کا قوی امکان

    شام میں کیمیائی ہتھیار استعمال ہوئے: او پی سی ڈبلیو کا قوی امکان

    دمشق: کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے عالمی ادارے ’او پی سی ڈبلیو‘ نے تحقیق کے بعد یہ قوی امکان ظاہر کیا ہے کہ شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ سال شام کے شہر دوما میں دو حملے گیے تھے جس سے متعلق یہ تشویش تھا کہ یہ حملے کیمیائی ہوسکتے ہیں تاہم اب تحقیق کے بعد تقریباً ثابت ہوا ہے کہ حملے کیمیائی تھے۔

    او پی سی ڈبلیو کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ گزشتہ برس شام میں ہوئے حملوں میں سارین اور کلورین جیسے مہلک کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا تھا۔

    بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ حملے کے بعد جاعے وقوعہ سے نمونے اکھٹے کیے گئے تھے بعد ازاں لیب میں جدید تحقیق کی جس سے تقریباً یہ ثابت ہورہا ہے شام میں حملے کیمیائی تھے۔


    شام میں کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام کے ادارے کا معائنہ


    علاوہ ازیں اب تک یہ واضح نہیں ہو سکا کہ ان ہتھیاروں کا استعمال کس نے کیا تھا۔ شامی حکومت اور باغی گروہ اس کارروائی کے لیے ایک دوسرے کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 7 اپریل کو شام کے علاقے دوما میں کیمائی حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے بعد ازاں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام براہ راست روس پر عائد کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ ماہ شامی شہر دوما میں مبینہ کیمیائی حملوں کی تحقیقات کی خاطر او پی سی ڈبلیو کے معائنہ کار چھان بین کے لیے وہاں پہنچے تھے جس کا مقصد یہ معلوم کرنا تھا کہ سات اپریل کو ہونے والے حملے میں آیا کسی ممنوعہ کیمیکل مواد کا استعمال کیا گیا تھا یا یہ محض جھوٹے دعوے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    بشار الاسد کی سوچی میں روسی صدر پیوٹن سے ملاقات

    ماسکو: جنگ سے تباہ حال ملک شام کے صدر بشار الاسد روس پہنچے جہاں انہوں نے اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات بحیرہ اسود کے سیاحتی مقام سوچی میں ولادی میر پیٹون کی رہائش گاہ پر ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بشار الاسد کا کہنا تھا کہ ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کی کوششوں میں کامیابی حاصل ہورہی ہے، جس کی وجہ سے سیاسی عمل کے راستے ہموار ہورہے ہیں۔

    روسی صدر پیوٹن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ملاقات میں شامی صدر نے روسی رہنما کو اقوام متحدہ اپنا وفد بھیجنے سے متعلق فیصلے سے آگاہ کیا جہاں وہ شامی دستور میں اصلاحات سے متعلق مذاکرات میں شرکت کرے گا۔

    شامی صدر کے ترجمان کے مطابق سوچی میں ہونے والی اسد، پیوٹن ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے کئی امور پر تبادلہ خیال کیا، اس موقع پر شام میں ہونے والی سیاسی و فوجی صورتحال بھی زیر بحث آئی۔

    دونوں رہنماؤں نے شام میں روس کی جانب سے معاشی تعاون اور بڑھتی ہوئی روسی سرمایہ کاری سے متعلق بھی بات کی، شام میں سات برس سے جاری خانہ جنگی کے دوران روس اتحادی کے طور پر بشار الاسد حکومت کا ساتھ دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ 2015 میں روس نے شامی فوجیوں کی مدد کی خاطر فضائی حملوں میں شرکت کی تھی جس کے بعد سے صورتحال یکسر تبدیل ہوگئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شام میں ایئر بیس پر متعدد دھماکے

    شام میں ایئر بیس پر متعدد دھماکے

    دمشق: شام کے وسطی علاقے میں واقع ملٹری ایئر بیس پردھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں جبکہ شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی تصاویر میں دھویں کے گہرے بادل دیکھے جاسکتے ہیں، تاحال دھماکوں کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں تعینات انسانی حقوق کے مبصر کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے زیر اہتمام حما ملٹری ایئرپورٹ سے ملحقہ اسلحے اور تیل کے ڈپو میں دھماکے ہوئے ہیں تاہم دھماکوں کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    انسانی حقوق کے مبصر ادارے کے سربراہ رمی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ کہ دھماکوں میں حکومتی اسلحے او ر تیل کا ذخیرہ نشانہ بنا ہے۔، سوشل میڈیا پر گردش کرتی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آسمان پر دھویں کے گہرے بادل چھائے ہوئے ہیں۔

    شبہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دھماکے درحقیقت اسرائیل کی جانب سے شام میں ایرانی تنصیبات کو نشانہ بنا یا گیا ہے، اسرائیل گزشتہ چند ہفتوں میں متعدد بار ایران کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کو شش کرچکا ہے جس سےخطے میں کشیدگی میں اضافہ ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ داعش کے خلاف برسرِ پیکار شامی حکومت کے ساتھ ایران شروع دن سےموجو د ہے اور اسلحے اوراپنی افواج سے بشار الاسد کو اپنےملک پر واپس غلبہ حاصل کرنے میں مدد دے رہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں 

  • ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    ایران کا رویہ خطرناک ہے، دنیا اسے روکے، امریکا کی دہائی

    واشنگٹن: امریکی حکومت نے کہا ہے کہ خطے میں ایران کا رویہ خطرناک ہے، عالمی برادری اسے تبدیل کرانے کے لیے تہران پر دباؤ ڈالے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری بیان میں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری سارہ ہکابی سینڈرز نے کہا کہ ایرانی پاسدارانِ انقلاب مشرق وسطیٰ میں بدامنی پھیلانے کے لیے ذمے دار ہے۔

    امریکا نے کہا ہے کہ ایران کی ’آوارہ گردی‘ خطے کی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ بن چکی ہے، اسے راہ رست پر لانے کے لیے دنیا تہران پر سخت دباؤ ڈالے۔ خیال رہے کہ امریکا نے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا آغاز کردیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام کے اندر سے اسرائیل کے زیر کنٹرول وادی گولان پر میزائل حملے، یمن میں حوثیوں کو اسلحہ کی سپلائی اور سعودی عرب پر بیلسٹک میزائل حملوں میں معاونت تہران کی جارحانہ پالیسی کا کھلا ثبوت ہے۔

    اسرائیلی حملے


    دوسری طرف شام کے اندر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے فضائی حملوں میں گیارہ ایرانی جاں بحق ہوگئے ہیں، اس بات کا اعلان شام میں انسانی حقوق کے ایک نگراں گروپ کی جانب سے کیا گیا۔

    اسرائیل کی جانب سے کی جانے والی بم باری اور فضائی حملوں میں مجموعی طور پر ستائیس جانیں ضائع ہوئیں، جن میں شامی فوج کے تین افسران سمیت چھ اہل کار بھی شامل ہیں۔ اس حملے میں دس غیر شامی بھی جاں بحق ہوئے۔

    امریکی حکومت نے ایران پر پابندیوں کا آغاز کردیا


    اسرائیل کے مطابق اس نے شامی فوج کے زیر انتظام پانچ طیارہ شکن بیٹریوں پر بھی بم باری کی جن کے ذریعے اسرائیلی طیاروں کی جانب فائرنگ کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اسرائیل شام میں ایرانی اہداف پر متعدد حملوں کا اعتراف کرچکا ہے جن کے بارے میں کہا گیا کہ یہ گولان کے پہاڑی علاقے میں اسرائیلی اڈوں پر ایران کی طرف سے میزائل داغے جانے کا جواب ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • داعش تنظیم کے 5 سینئر کمانڈر گرفتار کرلیے، ٹرمپ کا ٹوئٹ

    داعش تنظیم کے 5 سینئر کمانڈر گرفتار کرلیے، ٹرمپ کا ٹوئٹ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ داعش تنظیم کے 5 سینئر کمانڈر کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے داعش کے گرفتار کمانڈروں کے وقت اور جگہ کے بارے میں وضاحت نہیں کی ہے۔

    عراقی سیکیورٹی فورسز نے چند روز قبل شام کے قریبی سرحد پر 5 داعش کمانڈروں گرفتار کیا تھا، یہ کارروائی امریکی انٹیلی جنس اور ترکی کے تعاون سے عمل میں آئی تھی۔

    عراقی حکومت کے سیکیورٹی مشیر ہشام الہاشمی کا کہنا ہے کہ عراقی انٹیلی جنس کے افسران نے داعش کے سرغنہ ابوبکر البغدادی کے ایک معاون کو حراست میں لیا ہوا ہے، مذکورہ افسران نے اس معاون کے موبائل فون میں موجود ایپلی کیشن کو تنظیم کے چار کمانڈروں کو پھنسانے کے لیے استعمال کیا۔

    الہاشمی کے مطابق ترکی کے حکام نے رواں برس فروری میں اپنی سرزمین پر داعش کے رہنما اسماعیل العیتاوی عرف زید العراقی کو گرفتار کیا تھا، بعدازاں اسے عراقی انٹیلی جنس کے حوالے کردیا گیا تھا۔

    عراقی مشیر کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں مشرقی فرات کے علاقے میں تنظیم اہم کارندہ صدام الجمل شامل ہے، اس کا تعلق شام سے ہے، العیتاوی اور الجمل داعش تنظیم کے گرفتار ہونے والے اہم ترین افراد ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شام: اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    شام: اسرائیل کی فضائی کارروائی، شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق

    دمشق: اسرائیلی فورسز نے شام میں فضائی کارروائی کی جس کے نتیجے میں شامی فوجیوں سمیت 23 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 23 ہلاکتیں سامنے آئیں، جن میں شامی صدر بشار الاسد کے حمایت یافتہ جنگجو بھی شامل ہیں، علاوہ ازیں ہلاک ہونے والوں میں پانچ شامی فوجی شامل ہیں۔

    عالمی میڈیا کے مطابق اس کارروائی میں 28  اسرائیلی جنگی طیاروں نے تقریبا ستر میزائل فائر کیے، قبل ازیں شامی حالات پر نگاہ رکھنے والی تنظیم سیرئین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کا کہنا تھا کہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیل کی جانب سے یہ دعویٰ کیا جارہا ہے کہ یہ کارروائی گذشتہ شب شام سے ایرانی راکٹ حملوں کے جواب میں کی گئی ہے، علاوہ ازیں گذشتہ روز اپنے بیان میں اسرائیلی حکام کا کہنا تھا کہ شام میں تقریبا تمام ’ایرانی ڈھانچے‘ تباہ کر دیے گئے ہیں۔

    ایرانی افواج کی جانب سے گولان کی پہاڑیوں پر میزائل حملے

    یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان کشیدہ صورت حال ہے، اسرائیل کی جانب سے یہ الزام بھی عائد کیا گیا ہے کہ ایران شام کے گولان پہاڑی سلسلے پر میزائل فائر کر رہا ہے جس کا مقصد اسرائیلی فورسز کو نقصان پہنچانا ہے۔

    اسرائیل کی جانب سے یہ بیان دیا جاتا رہا ہے کہ وہ ایران کی افواج کی شام میں موجودگی برداشت نہیں کرے گا اور اس سے قبل بھی اسرائیلی حملوں سے شام میں ایرانی شہریوں کی ہلاکت کا الزام لگایا جاتا رہا ہے تاہم اسرائیل کا کہنا تھا کہ اس قسم کی کارروائیوں کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ گولان کی پہاڑیوں پر عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل کا قبضہ ہے، جس کے باعث صیہونی افواج نے مذکورہ علاقے کو ریڈزون بنایا ہوا ہے اور وہاں بارودی سرنگیں بھی بچھائی ہوئی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔