Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بشارالاسد کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر شام نے دوبارہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا تو امریکہ اس پردوبارہ حملے کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شام پر امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے حملے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شامی حکومت کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ شام پردوبارہ حملے کے لیے تیار ہے۔

    امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے حملوں کے بعد سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس نے شام پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے قرارداد پیش کی لیکن وہ مسترد کردی گئی۔

    سلامتی کونسل کے اجلاس میں صرف تین ممالک نے قرارداد کے حق میں ووٹ دیا جن میں روس، چین اور بولیویا شامل ہیں جبکہ آٹھ رکن ممالک نے قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پرکیے جانے والے حملے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ شب ایک مکمل کارروائی کی گئی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے فرانس اور برطانیہ کو ان کی دانشمندی اور بہترین فوجی طاقت پرشکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اس سے بہتر نتیجی نہیں سکتا تھا، مشن تکمیل کو پہنچا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کا کہنا تھا کہ شام پرامریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کا مقصد شامی صدربشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے کہ آئندہ کیمیائی حملوں سے بازرہے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام: سعودی عرب نے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کردی

    شام: سعودی عرب نے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کردی

    ریاض: سعودی حکومت نے شام میں ہونے والے امریکی اتحادیوں کے حملوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین ملکی اتحاد نے حالیہ حملوں میں صرف کیمیائی تنصیبات کو نشانہ بنایا۔

    سعودی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم امریکی اتحاد میں ہونے والی فوجی کارروائیوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں کیونکہ شامی حکومت نہتے عوام پر بے دریغ کیمیائی ہتھیار استعمال کررہی ہے‘۔

    وزارتِ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اور اُس کے اتحادیوں نے  رجیم حکومت کو مسلسل متنبہ کیا کہ وہ کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال سے باز رہیں تاہم انہوں نے احکامات کو نظر انداز کیا اور گذشتہ کئی برسوں سے سنگین جرائم کا ارتکاب کیا‘۔

    مزید پڑھیں: شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    سعودی وزارتِ خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری بھی شامی حکومت کو کیمیائی ہتھیار کے استعمال  سے باز رکھنے میں ناکام رہی جس کے بعد امریکا اور اتحادیوں کو مجبوراً کارروائی کرنی پڑی۔

    واضح رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکا نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر تقریباً 110  میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔ بعد ازاں برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا جو بڑی حد تک کامیاب رہا۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ بطوروزیراعظم شام میں فوجی کارروائی کا حکم دینا مشکل مگر درست فیصلہ تھا، آئندہ بھی ضرورت پڑی تو اس اتحادی افواج عوام کے خاطر اس طرح کے حملے کرسکتے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    قبل ازیں بحرین نے بھی شام میں ہونے والے امریکی حملوں کی کھل کر حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ  شامی شہریوں کے تحفظ اور کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو روکنے کے لیے یہ اقدام کیا گیا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعے کی شب امریکا، برطانیہ اور فرانس کے اتحاد سے شام میں مشترکہ آپریشن کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ بشار الاسد اور روس کے اتحادیوں نے کیمیائی حملے کیے جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا، اب ہم اُن کے اڈوں کو نشانہ بنائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع

    لاہور : پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، قرارداد میں اقوام متحدہ اور مسلم ممالک کی تنظیم او آئی سی سے فوری مداخلت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں شام پر امریکہ اور اسکے اتحادیوں کے حملے کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرادی گئی ، مذمتی قرارداد حکمران جماعت مسلم لیگ نون کی رکن حنا پرویز بٹ کی جانب سے جمع کروائی۔

    قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ شامی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں پر کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کو آڑ بنا کر امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے شام پر فضائی حملہ دنیا کے امن کو تباہ کرنے کی سازش ہے۔

    دوسری جانب اپوزیشن کے رکن ملک تیمور مسعود کی جانب سے پنجاب پولیس اور بالخصوص ڈولفن فورس کے خلاف قرارداد جمع کروائی گئی، قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ اربوں روپوں کی سرمایہ کاری سے پنجاب میں بننے والی نئی ڈولفن فورس امن و امان کے قیام میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ صوبے میں گذشتہ تین ماہ کے دوران سو سے زائد افراد کا بے رحمانہ قتل اور سینکڑوں ڈکیتی کی وارداتیں ہوئیں ۔


    مزید پڑھیں : امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    پیپلز پارٹی کے رکن میاں خرم جہانگیر وٹو کی جانب صوبے میں خواتین اور بچوں سے جسم فروشی اور ہیروئن کی سرعام فروخت کے خلاف قرارداد جمع کروائی گئی ، قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا کہ پولیس کی ایماءپر مختلف شہروں میں چلنے والے اس مکروہ دھندے کے خلاف شہریوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے اتحادیوں کے ساتھ مل کرشام پرحملہ کیا ، امریکی اوربرطانوی میزائلوں نے دوما شہر میں فوجی تنصیبات اور کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کونشانہ بنایا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا‘ برطانوی وزیراعظم

    لندن : برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کہنا ہے کہ امریکہ کے ساتھ ملک شام میں کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنے کے لیے مخصوص اہداف کو نشانہ بنایا گیا تاکہ شامی شہریوں کومزید کیمیائی حملوں سے بچایا جاسکے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شام میں حملے کا ہدف کیمیائی ہتھیاروں کو ختم کرنا تھا، کارروائی بڑی حد تک کامیاب رہی۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ بطوروزیراعظم شام میں فوجی کارروائی کا حکم دینا مشکل تھا لیکن یہ فیصلہ درست تھا، آئندہ بھی ضرورت پڑی تو کارروائی کی جائے گی۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حملےکا مقصد شامی حکومت کی کیمیائی ہتھیاروں کی صلاحیت ختم کرناتھا، کارروائی پیغام ہے کہ کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال ناقابل قبول ہے۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ ثبوت ہیں کہ شامی حکومت نے 4 مرتبہ کیمیائی ہتھیاراستعمال کیے، روس کوپتہ ہے کہ شامی حکومت کیمیائی ہتھیاراستعمال کررہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کیمیائی ہتھیاروں کا خاتمہ سب کے مفاد میں ہے، کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال روکنے کے لیے اورکوششیں کریں گے۔

    تھریسامے کا کہنا تھا کہ شامی حکومت کی پالیسی کے باعث ہزاروں افراد کوہجرت کرنا پڑی۔ ان کا کہنا تھا کہ شامی حکومت ماضی میں بھی کیمیائی ہتھیاراستعمال کرتی رہی ہے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مسئلے کوسفارتی سطح پرحل کرنے کی کوشش کی مگرکامیابی نہ ملی لیکن اس کے باوجود شام کے بحران کے سیاسی حل کے لیے پرامید ہیں۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘ انتونیو گتریس

    نیویارک :‌ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گتریس نے شام کے مسئلے پر امریکا اور روس کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر اور دنیا کے امن و استحقام کو درپیش خطرات کے حوالے سے کہا ہے کہ ’ایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ سرد جنگ کا دوبارہ آغاز ہوگیا ہے‘۔

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملے کے بعد روس اور امریکا میں بڑھتی ہوئی کشیدگی اور عالمی کی امن کو لاحق جنگ کے خطروں کے پیش نظر جمعرات کے روز اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوٹیریس کی زیر صدارت سلامتی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا تھا۔

    اقوام متحدہ سیکریٹری انتونیو گتریس نے مشرق وسطیٰ میں جاری افراتفری کے باعث دنیا کو لا حق خطرات کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’عالمی سطح پرایک نئے انداز اور انتقام کے ساتھ دوبارہ سرد جنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ماضی میں ایسی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لیے میکنزم موجود تھے، لیکن اب ایسا کچھ نظر نہیں آتا‘۔

    انہوں نے مشرق وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے اختلافات اور اسرائیل کے فلسطینی عوام پر بہیمانہ تشدد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا یہ تقسیم نئے تنازعات پیدا کررہی ہے جو آپس میں ایک دوسرے سے منسلک ہیں۔

    اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کا بیان امریکا اور مغریبی اتحادیوں کی جانب سے شام کے خلاف فوجی کارروائی سے کچھ دیر قبل سامنے آیا ہے، انتونیو گتریس نے یہ بیان سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا تھا۔

     ان کا اجلاس میں موجود تمام ممالک کے سربراہوں سے مزید کہنا تھا کہ ’شام میں کیمیائی حملوں کے بعد عالمی سطح پر امن وامان کی خراب صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے کارروائی ذمہ دارانہ انداز میں ہونی چاہیے‘۔


    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا


    اقوام متحدہ کے اجلاس میں روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے برطانیہ پرالزام عائد کیا تھا کہ، شام میں ہونے والا کیمیائی حملہ برطانوی حکومت کی منظم سازش ہے اور اس ڈرامے کو برطانیہ نے غیر ملکی خفیہ ایجنسی کے ساتھ مل کر رچایا ہے۔

    دوسری جانب سلامتی کونسل کے اجلاس میں امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ شامی صدر بشارالااسد نے سات برسوں میں 50 مرتبہ عام شہریوں کے خلاف کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، جس کے واضح ثبوت موجود ہیں‘۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز شام کی جانب سے ڈوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    امریکہ اوراس کےاتحادیوں کوشام پرحملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے‘ روسی سفیر

    واشنگٹن : امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرکیے گئے فضائی حملے پر روس نے سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی کارروائی کا حساب دینا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق شام پرامریکہ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیے جانے والے فضائی حملے پرامریکہ میں روس کے سفیر اناتولے انتونو نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایک بارپھر ہمیں دھمکی دی جارہی ہے اور پہلے سے تیار کردی منصوبے کو نافذ کیا جارہا ہے۔

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے اس طرح کی کارروائیاں بغیرکسی نتائج کے ختم نہیں ہوں گی۔

    اناتولے انتونو نے شام پرکیے گئے حملوں کا ذمہ دار واشنگٹن، لندن اور پیرس کو ٹہراتے ہوئے کہا کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن کی بے عزتی ناقابل برداشت اور ناقابل قبول ہوگی۔

    دوسری جانب روسی وزارت دفاع نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شام پرداغے گئے متعدد میزائلوں کو شامی حکومت کے ایئرڈیفنس سسٹم نے ناکارہ بنادیا۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    خیال رہے کہ 13 اور 14 اپریل کی درمیانی شب امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے تھے، جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرحملے کامقصد بشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے‘ جیمزمیٹس

    شام پرحملے کامقصد بشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے‘ جیمزمیٹس

    واشنگٹن : امریکی وزیردفاع جیمزمیٹس کا کہنا ہے کہ شام پرامریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کیے جانے والے حملے کا مقصد شامی صدربشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے کہ آئندہ کیمیائی حملوں سے بازرہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیردفاع جمیز میٹس نے پینٹاگون میں پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے شام میں کیمیائی ذخیروں کو نشانہ بنایا ہے اور اس بار برطانیہ اور فرانس کے ساتھ مل کر کارروائی کی۔

    امریکی وزیردفاع کا کہنا تھا کہ پوری احتیاط کی ہے حملے میں جانی نقصان کم سے کم ہو، ابھی تک کسی کے مارے جانے کی اطلاع نہیں ملی۔

    جیمزمیٹس کا کہنا تھا کہ شام پرصرف ایک بار حملہ کیا گیا ہے اور مزید حملوں کا منصوبہ نہیں ہے۔

    دوسری جانب چیئرمین جوائنٹس چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے بتایا کہ شام میں تین اہداف کو نشانہ بنایا گیا جن میں شامی دارالحکومت دمشق میں واقع کیمیائی ہتھیار بنانے والا سائنسی تحقیقی مرکز، حمص شہر کے جنوب میں واقع کیمیائی ہتھیاروں کے گودام اوراس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا جہاں سے کیمیائی ہتھیاروں سے حملے کیے گئے۔

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    خیال رہے کہ امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے شام کے شہردوما میں کیمیائی حملے کم از کم 70 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے شام پرحملہ کردیا

    واشنگٹن : امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے تعاون کے ساتھ شام میں کیمیائی تنصیبات پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں شامی دارالحکومت دمشق دھماکوں کی آوازوں سے گونج اٹھا۔

    تفصیلات کے مطابق شام کی جانب سے دوما پرمبینہ کیمیائی حملے کے جواب میں امریکہ نے برطانیہ اور فرانس کے اشتراک کے ساتھ شام پرحملوں کا آغاز کردیا، شامی حکومت نے بھی حملوں کی تصدیق کردی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی شام میں فضائیہ کے اڈوں پر ٹام ہاک کروزمیزائل داغے گئے جس میں شام کے سائنسی تحقیقی ادارے، فوجی اڈے اور کیمیائی ہتھیاروں کے ذخیرے کوبھی نشانہ بنایا گیا۔

    [bs-quote quote=”امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے شام پرحملے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم حملوں کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھنے کے لیے تیار ہیں جب تک شامی حکومت کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال نہیں روکتی۔

    ” style=”style-9″ align=”left” author_name=”ڈونلڈ ٹرمپ” author_avatar=”https://arynewsudweb.wpengine.com/wp-content/uploads/2018/04/trump-6.jpg”][/bs-quote]

     

    ڈونلڈ ٹرمپ کا بشارالاسد کے بارے میں کہنا تھا کہ یہ کسی انسان کا کام نہیں ہے بلکہ اس کے برعکس یہ ایک عفریت کے جرائم ہیں۔

    امریکی میرین کور کے جنرل ڈینفورڈ نے بتایا کہ حملوں میں جیٹ طیاروں نے حصہ لیا اور روس کو ان حملوں اور اہداف کے بارے میں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا تھا۔

    شام کا ردعمل

    شامی حکومت نے امریکہ ، برطانیہ اور فرانس کی جانب سے کیے جانے والے میزائل حملوں کو بیرونی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان حملوں کے خلاف میزائل دفاعی نظام فعال کردیا گیا ہے۔

    شام کے سرکاری ٹی وی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس دفاعی نظام نے کئی میزائل ہدف تک پہنچنے سے پہلے ہی تباہ کردیے ہیں۔

    شامی صدر بشارالاسد نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شامی سرزمین پر کیے جانے والے حملوں کو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے شام پر حملے میں ملوث ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شام پرطاقت کے استعمال کے علاوہ کوئی چارہ نہ تھا۔

    تھریسا مے کا کہنا تھا کہ اپنی فوج کو حملے کی اجازت دی جبکہ یہ کارروائی شام میں حکومت تبدیل کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔

    برطانوی وزارت دفاع کے مطابق چار ٹورنیڈو جیٹ طیاروں کے ذریعے شامی شہر حمص کے پاس ایک فوجی ٹھانے کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

    ادھر فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کا کہنا ہے کہ شام کے خلاف کارروائی کا مقصد کیمیائی ہتھیاروں کی پیداوار کو نشانہ بنانا ہے، شام میں کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    فرانسیسی صدر کے دفتر سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپر ویڈیو جاری کی گئی ہے جس میں شام پرحملے کے لیے فرانسیسی جنگی طیاروں کو اڑان بھرتے دکھایا گیا ہے۔

    جرمنی کی چانسلرانجیلا مرکل کا کہنا ہے کہ جرمنی شامی حکومت کے خلاف فوجی کارروائی کا حصہ نہیں بنے گا تاہم اس کی حمایت کرے گا۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل فرانسیسی صدرایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ فرانس کے پاس ثبوت ہیں کہ شام کے شہردوما میں بشارالاسد کی حکومت کی جانب سے کیمیائی ہتھیار یا کم ازکم کلورین کا استعمال کیا گیا۔


    شام:دوما میں کیمیائی حملوں میں 70 افراد ہلاک


    ٰیاد رہے کہ گزشتہ ہفتے شام کے شہردوما میں کیمیائی حملے کم از کم 70 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس حملے کی بھاری قیمت ادا کرنی ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    غیر ملکی ایجنٹس نے شام میں کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا: روسی وزیر خارجہ

    ماسکو: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروو نے کہا ہے کہ شام میں غیر ملکی ایجنٹس کی جانب سے کیمیائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا، ہمارے پاس اس سے متعلق ناقابل تردید شواہد موجود ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی صحافی کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا، روسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شام میں مغربی مداخلت سے یورپ میں مہاجرین کی تعداد میں اضافے کا خطرہ ہے، اس حوالے سے مہاجرین کی ایک نئی لہر نظر آرہی ہے، ہمارے پاس ٹھوس شواہد موجود ہیں کہ کس طرح کیمائی حملے کا ڈرامہ رچایا گیا۔

    شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    سرگئی لاوروو کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی ہم منصب عالمی کیمائی واچ ڈاگ کی تحقیقات کو توڑ مروڑ کر پیش کر رہے ہیں، تجربہ کار اور بڑے سیاست دان بھی حملے سے متعلق حقائق کو مسخ کر رہے ہیں، روس پر کیمائی حملے کا الزام بے بنیاد ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شام کے علاقے دوما میں کیمائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں بچوں سمیت درجنوں افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے بعد ازاں امریکا اور اس کے اتحادیوں نے حملے کا الزام براہ راست روس پر عائد کیا تھا۔

    شام میں کیمیائی حملہ بلاجواز ہے، بھاری قیمت چکانی پڑے گی، ٹرمپ

    خیال رہے کہ آج میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نبینزیا کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں شام پر حملے کی تیاری کر رہی ہیں لیکن روس ان حملوں کی مخالفت کرتا ہے دوسری جانب امریکا بھی عالمی امن کو خطرے میں ڈالنا چاہتا ہے، موجودہ صورت حال انتہائی سنگین ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    شام پرامریکی حملہ دو ملکوں کےدرمیان جنگ کی چنگاری بھڑکا سکتا ہے، روس

    ماسکو : روس نے خبردار کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے شام پر کیمیائی حملوں کے جواب میں فضائی حملے کرنا دو ملکوں کے درمیان جنگ کی چنگاری لگا سکتا ہے.

    تفصیلات کے مطابق شام میں کیمیائی حملوں کے بعد روس اورامریکا کے درمیان قائم کشیدگی بڑھتی ہی جارہی ہے، روس نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ شام پر فضائی حملے دو ملکوں کے درمیان جنگ کا سبب بنے گے۔

    اقوام متحدہ میں تعینات روس کے مستقل مندوب وسیلی نیبنزیا نے کہا ہے کہ ’پہلی ترجیج جنگ کے خطرات کو دور کرنا ہے‘۔

    وسیلی نبینزیا کا کہنا تھا کہ مغربی قوتیں شام پر حملے کی تیاری کررہی ہیں لیکن روس ان حملوں کی مخالفت کررہا ہے، انہوں نے واشنگٹن پر الزام عائد کیا ہے کہ ’امریکا عالمی امن کو خطرے ڈال رہا ہے، موجودہ صورتحال انتہائی خطرناک ہے‘۔

    وسیلی نیبنزیا کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شام پر امریکی حملے سے عالمی امن کو خطرہ ہوگا کیوں کہ روسی افواج کی شام میں موجود ہیں اور وہ امریکی حملوں کا جواب دیں گی، جو کشیدگی میں مزید اضافے کا باعث ہوسکتی ہے، ’ہماری بد قسمتی ہے کہ کسی بھی امکان کو خارج نہیں کرسکتے‘۔

    روسی افواج کے سربراہ سمیت دیگر اعلیٰ عہدے داروں نے امریکا کو خبردار کیا ہے کہ ’امریکا کی جانب سے شام پر فائر کیے جانے والے میزائل روس مار گرائے گا، اور اگر روسی اہلکاروں کو خطرہ ہوا تو امریکا جس جگہ سے میزائل فائر کرے گا، اسے نشانہ بنایا جائے گا۔

    روسی سفیر کا کہنا تھا کہ شام کے خلاف مغربی افواج کی کارروائی کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کے سیکریٹری سے دوبارہ ملاقات ہوگی۔

    وائٹ ہاوس کا کہنا تھا کہ امریکا مسلسل اپنی ایجنسیوں اور اتحادیوں سے رابطے میں ہے کہ شام کے خلاف کارروائی کس طرح کی جائے۔

    مغرب شام کے خلاف فوجی کاررائی کیوں کرنا چاہتا ہے؟

    اس دوران کیمیائی ہتھیاروں کی پابندی کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم (او پی سی ڈبلیو) کا کہنا تھا کہ ’ہمارے ماہرین ہفتے کو شام جاکر مبینہ کیمیائی حملے کی تحقیقات کریں گی‘۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں شام میں کیمیائی بموں سے حملہ کیا گیا تھا، امداری سرگرمیاں انجام دینے والے اہلکاروں، حزب اختلاف اور ڈاکٹروں کے مطانق کیمیل اٹیک میں درجنوں شہری ہلاک ہوئے تھے۔

    روس کے حمایت یافتہ شامی صدر بشار الااسد نے دوما میں کیمیل اٹیک کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کیمیائی بم حملوں کے ذریعے شامی حکومت کو بدنام کیا جارہا ہے۔

    وائلیشن ڈاکیومنٹیشن سنٹر کے مطابق شام میں عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی ہے‘ کہا جارہا ہے کہ لاشوں کے منہ میں جھاگ بھرا ہوا تھا اور ان کی جلد نیلی پڑگئی تھی جبکہ آنکھوں کے قرنیے بھی جل چکے تھے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز امریکی عہدے داران کا کہنا تھا کہ دوما میں کیے گئے حملے میں متاثرہ افراد کے معائنے سے ثابت ہوگیا ہے کہ شام میں کلورین اوراعصاب متاثر کرنے والے کیمیلز شامل تھے۔

    اسی طرح فرانسیسی صدرامینیول مکرون کا کہنا تھا کہ ’یہ ثابت ہوچکا ہے کہ شامی حکومت نے تفصیلات سے آگاہ کیے بغیر دوما میں کیمیائی ہھتیاروں حملہ کیا ہے۔

    دوسری جانب برطانوی وزیراعظم کی وفاقی کابینہ نے بشار الاسد کے خلاف کیمیائی حملوں میں ملوث ہونے پر فوجی کارروائی کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

     اجلاس سے قبل امریکی صدر اور برطانوی وزیراعظم کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ بھی ہوا تھا جس میں دونوں رہنماؤں نے شامی حکومت کے خلاف کارروائی پر رضامندی کا اظہارکیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں