Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    اقوام متحدہ نےشام میں 30 روزہ جنگ بندی کی قرارداد منظورکرلی

    نیویارک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے شام میں 30 روزہ جنگ بندی کے حوالے سے قرارداد کو متفقہ طور پر منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس قرارداد کو متفقہ طورپرمنظور کر لیا ہے جس میں شام میں 30 روزہ جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

    سلامتی کونسل کے 15 ارکان نے امداد کی ترسیل اور طبی بنیادوں پرانخلا کی اجازت دینے کے حق میں ووٹ دیا۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے یہ قرار داد شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ کی جانب سے باغیوں کے زیرقبضہ شہر مشرقی غوطہ پرمسلسل ایک ہفتے سے جاری بمباری کے تناظر میں پیش کی گئی۔

    دوسری جانب اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے مطالبہ کیا ہے کہ جنگ بندی پر فوراً عمل کیا جائے لیکن ساتھ میں انہیں جنگ بندی کے حوالے سے شام پر شک بھی ہے۔

    سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نامی تنظیم کا کہنا ہے کہ ہفتے کو اس قرارداد کے منظور ہونے کے چند منٹ بعد ہی مشرقی غوطہ پر فضائی بمباری کی گئی۔


    شام میں ایک ہفتےسےبمباری جاری‘ جاں افراد کی تعداد 500 ہوگئی


    انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ شامی حکومت کے فوجی دستوں اور فضائیہ نے باغیوں کے زیر قبضہ شہر مشرقی غوطہ پر مسلسل ایک ہفتہ بمباری کی ہے جس میں اب تک پانچ سو عام شہری مارے جا چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ کویت اور سویڈن کی جانب سے پیش کیے جانے والے مسودے میں اس قرارداد کے منظور کیے جانے کے 72 گھنٹوں بعد 30 دن کے لیے ملک بھر میں جنگ بندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • پیوتن نے روسی فوج کے شام سے انخلا کا حکم دے دیا

    پیوتن نے روسی فوج کے شام سے انخلا کا حکم دے دیا

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوتن نے شام سے اپنی فوج کے جزوی انخلا کا حکم دے دیا ہے۔ یہ حکم انھوں نے شام میں روس کے زیر استعمال حمیمیم ایئربیس کے دورے کے موقع پر دیا۔

    روسی خبر رساں ایجنسی کے مطابق پیوتن نے اپنے وزیر دفاع اور چیف آف جرنل اسٹاف کو روسی فوجی دستوں کی واپسی کا حکم دیتے ہوئے یہ یقین ظاہر کیا ہے کہ اس فیصلے کے بعد شام میں تعینات روسی دستوں کی بڑی تعداد گھر لوٹ جائے گی۔

    واضح رہے کہ روس نے رواں برس کے اوائل میں شام میں اپنی فوجی کی تعداد میں کمی شروع کر دی تھی۔

    ولادی میر پیوتن کا شام کا یہ پہلا باقاعدہ دورہ ایسے وقت میں کیا گیا ہے، جب بشار الاسد کی فوج نے روس کے تعاون سے شام کے بڑے حصہ پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

    یاد رہے کہ حمیمیم کا فوجی اڈا ستمبر2015 سے روسی فوج کے زیر استعمال ہے، جب پوتن نے اسد کی عسکری حمایت کا فیصلہ کیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ فوجی اڈا امریکا اور کئی عرب ممالک کی شام سے ناراضی کا بھی سبب بنا۔

    شام ہی کے معاملات پر اختلافات کے باعث گذشتہ برس پیوتن نے اپنا فرانس کا دورہ موخر کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    روسی صدرنے فرانس کا دورہ مؤخرکردیا*

    واضح رہے کہ روسی صدر نے رواں برس دسمبر میں چوتھی بار صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا ہے۔

    تجزیہ کار انھیں دنیا کا طاقتور ترین آدمی قرار دیتے ہیں۔ ان کے اس حکم کو عراقی وزیر اعظم کی جانب سے دولت اسلامیہ کے خلاف جنگ میں فتح کے تناظر میں بھی دیکھا جارہا ہے۔

  • شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    شام میں روسی طیاروں کی بمباری‘ 53 افراد ہلاک

    دمشق: شام کے مشرقی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی طیاروں کی بمباری کے نتیجے میں 53 افراد ہلاک جبکہ 18 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں قائم انسانی حقوق کی شامی آبزرویٹری کا کہنا ہے کہ شامی صوبے دیرالزور کے گاؤں الشفہ میں روسی فضائی بمباری سے 53 افراد ہلاک ہوگئے جن میں 21 بچے بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ شام کا گاؤں الشفہ دیرالزور صوبے میں ہے جہاں دہشت گرد تنظیم دولت اسلامیہ کا ابھی بھی کچھ علاقوں پر قبضہ ہے۔

    دیرالزور شام کے ان چند صوبوں میں ہے جہاں دولت اسلامیہ کے گڑھ موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل روس کی جانب سے تصدیق کی گئی تھی کہ اس کے 6 طیاروں نے اس علاقے میں بمباری کی ہے لیکن انہوں نے صرف دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں اور ان کے گڑھ کو نشانہ بنایا ہے۔


    شام، فضائی حملے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی تعداد 60 ہو گئی


    واضح رہے کہ رواں ماہ حلب کے پُر رونق بازار پربمباری کی گئی تھی جس کے نتیجے میں 60 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بڑی تعداد بچوں اور خواتین کی تھی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شامی صوبے دیرالزورمیں کاربم دھماکہ‘ 75 افراد ہلاک

    شامی صوبے دیرالزورمیں کاربم دھماکہ‘ 75 افراد ہلاک

    دمشق: شام کے صوبے دیرالزور میں دہشت گرد تنظیم داعش کے کار بم حملے میں 75 افراد ہلاک جبکہ 140 افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق غیرملکی خبررساں ادارے کا کہنا ہے کہ شامی صوبےدیرالزور میں حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی کو پناہ گزینوں کے ہجوم سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 75 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    کار بم دھماکے میں 140 افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    سیرین آبزرویٹری برائے انسانی حقوق کا کہنا ہے کہ داعش کے حملے میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے جبکہ 140 افراد زخمی ہیں جن میں سے بعض کی حالت تشویش ناک ہے۔

    خیال رہے کہ دو روز قبل شامی ٹی وی پراعلان کیا گیا تھا کہ صدر بشارالاسد اور ان کی حامی ملشیاوں نے دیرالزور صوبے کو داعش کے قبضے سے چھڑا کر اس پرکنٹرول حاصل کرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ رواں برس 2 جولائی کو شام کے دارالحکومت دمشق میں خودکش دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔


    شام میں کار بم دھماکہ،48افراد ہلاک


    واضح رہے کہ رواں سال 8 جنوری کو ترک سرحد سے ملحقہ باغیوں کے زیر کنٹرول شامی علاقے اعزاز میں کار بم دھماکے کے نتیجے میں 48افراد ہلاک جبکہ متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ٹرمپ جمعےکو فرانس کا دورہ کریں گے

    ٹرمپ جمعےکو فرانس کا دورہ کریں گے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جمعے کو فرانس کا دورہ کریں گے‘ اس موقع پر اپنے فرانسیسی ہم منصب سے دہشت گردی سمیت باہمی دلچسپی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ فرانس نے صدرٹرمپ کو 14 جولائی کو منعقد ہونے والے یومِ باستیل کے موقع پر تقریبات میں حصہ لینے کے لئے مدعو کیا ہے۔

    اپنے دورے کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ہم منصب میکرون کے ساتھ شام کے تنازعے ‘ دہشت گردی کے خاتمے اوردو طرفہ تعلقات سمیت دونوں ممالک کے درمیان تجارت بڑھانے پر بات چیت کریں گے۔ اس کے علاوہ دونوں سربراہانِ مملکت مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب بھی کریں گے۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ امریکی صدر پرامید ہیں کہ وہ دونوںممالک کے تعلقات میں میں مزید بہتری کے امکانات پیداکرنے کی کوشش کریں گے۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ کچھ معاملات میں دنیا کا نقطہ نظر ہم سے مختلف ہے لیکن بہت سے ایسے معاملات بھی ہیں جنہیں امریکہ اور باقی دنیا ایک نظر سے دیکھتے ہیں۔

    ٹرمپ اور جرمنی میں ہنگامے


    یاد رہے کہ گزشتی دنوں جرمنی کے شہر ہیمبرگ میں منعقدہ جی ٹوئنٹی اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی آمدکے موقع پر مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں سے شہر میدانِ جنگ کا منظر پیش کرنے لگا تھا۔

    جی ٹوئنٹی اجلاس کے موقع پر ہزاروں مظاہرین ہاتھوں میں سرخ پرچم اٹھائے عالمی طاقتوں کی پالیسیوں اور سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف سڑکوں پر احتجاج کررہے تھے ‘ جس پر پولیس نے واٹر کینن استعمال کرکے مظاہرین کو پسپا کیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • شامی فوج میں پہلی خاتون بریگیڈیئر جنرل کا تقرر

    شامی فوج میں پہلی خاتون بریگیڈیئر جنرل کا تقرر

    دمشق: شامی فوج میں پہلی بار بریگیڈیئر جنرل کے عہدے پر ایک خاتون کو تعینات کردیا گیا۔ وہ پہلی خاتون ہیں جو فوج کے اس اعلیٰ عہدے تک پہنچی ہیں۔

    نبل مدحت بدر نامی یہ فوجی افسر شام کے شہر تارتوس سے تعلق رکھتی ہیں۔ اس سے قبل شامی فوج میں خواتین کی شمولیت اور مختلف عہدوں پر ان کی ترقی کوئی نئی بات نہیں تاہم اس عہدے تک پہنچنے والی مدحت پہلی خاتون ہیں۔

    شام کی فوج میں اس وقت کئی خواتین ہیں جو ملک میں جاری جنگ میں بھرپور حصہ لے رہی ہیں اور داعش کے خلاف برسر پیکار ہیں۔

    صرف ایک شام ہی نہیں بلکہ مشرق وسطیٰ میں داعش کے عفریت سے لڑنے کے لیے صرف مرد ہی نہیں بلکہ بچے اور خواتین بھی میدان میں آچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: داعش کے خلاف برسر پیکار برقع پوش افغان خواتین

    ان میں سے کچھ خواتین نے باقاعدہ فوج میں شمولیت اختیار کی ہے جبکہ زیادہ تر گھریلو عام خواتین ہیں جو تربیت حاصل کرنے کے بعد اب اپنے علاقے اور اہل خانہ کی حفاظت پر کمر بستہ ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    امریکہ ‘ رقہ میں شہری آبادی کا خیال رکھے‘ اقوام متحدہ

    اقوام متحدہ: اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، اینٹونیو گوٹرش نے مطالبہ کیا ہے کہ شام کے شہر رقہ میں محصور شہری آبادی کا خصوصی خیال رکھا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کا یہ مطالبہ ایسےوقت میں سامنے آیا ہے جب امریکی حمایت یافتہ افواج داعش کے جہادیوں کو شہر سے نکالنے کے لیے کارروائی کی تیاری کر رہی ہے۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے جمعرات کوکہا ہے کہ ایسے علاقوں میں جہاں شہری مشکل میں پھنسے ہوئے ہیں، جو برسوں سے خوراک اور طبی امداد سے محروم ہیں، موجودہ صورت حال میں انھیں سخت پریشانی لاحق ہے۔


    شامی شہر’’رقہ‘‘میں داعش کےگرد اتحادی افواج کاگھیراتنگ


     یاد رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں کرد اور عرب افواج نےشام کے شہر ’’رقہ‘‘ میں دوباہ کنٹرول حاصل کرنےکے لیے داعش کے خلاف آپریشن کا اعلان کیا ہے جس میں انہیں امریکی اتحادیوں کی فضائیہ کی جانب سے مدد حاصل ہوگی۔

    کرد اور عرب افواج نے عام شہریوں کو خبردار کیاتھا کہ وہ ایسے مقامات سے دور رہیں جہاں داعش کے جنگجو موجود ہیں‘ تاہم اس آپریشن کے خاطر خواہ نتائج برآمد نہیں ہوئے۔

    سیریئن ڈیموکریٹک فورس کےاتحاد نے ’’فرات کاغصہ‘‘ کےنام سے رقہ کی آزادی کےلیے آپریشن کاآغاز نومبر میں کیا تھا۔حزب اختلاف کےاتحاد میں شامی کرد اور عرب گروہ بھی شامل ہیں۔

    شام کے شہر رقہ کو داعش کا دارالحکومت سمجھا جاتا ہے جہاں دہشت گرد کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں اورتربیتی مراکز چلاتے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    پناہ گزینوں کی جان بچانے والی یسریٰ اقوام متحدہ کی سفیر مقرر

    جنیوا: شام سے ہجرت کے دوران اپنی جان جوکھم میں ڈال کر دیگر افراد کی جان بچانے والی 19 سالہ یسریٰ ماردینی کو اقوام متحدہ کا خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔

    یسریٰ اقوام متحدہ کی کم عمر ترین سفیر ہیں اور انہیں اقوام متحدہ کے ہائی کمیشن برائے پناہ گزین یو این ایچ سی آر کی خیر سگالی سفیر مقرر کیا گیا ہے۔

    سنہ 2015 میں جب یسریٰ شام کے جنگ زدہ علاقے سے جان بچا کر اپنے خاندان اور دیگر افراد کے ساتھ یورپ کی طرف نکلیں تو سمندر میں ان کی کشتی حادثے کا شکار ہوگئی۔

    ان کی کشتی ٹوٹ گئی تھی اور قریب تھا کہ کشتی میں سوار تمام افراد ڈوب جاتے لیکن یسریٰ اور ان کی بہن سارہ سمندر میں کود گئیں اور اس کے بعد کئی گھنٹوں کی طویل جدوجہد کے بعد کشتی کو کھینچ کر ترکی کے ساحل تک لے آئیں۔

    بعد ازاں یسریٰ نے مہاجرین کی ٹیم میں شامل ہو کر ریو اولمپکس میں تیراکی کے مقابلوں میں بھی حصہ لیا۔

    یسریٰ کے تقرر کے بعد یو این ایچ سی آر کی ڈپٹی ہائی کمشنر کیلی ٹی کلمنٹس کا کہنا تھا، ’آج کا دن اقوام متحدہ اور دنیا بھر کے پناہ گزینوں کے لیے شاندار دن ہے‘۔

    انہوں نے کم عمری میں بہادری کا مظاہرہ کرنے والی یسریٰ کی ہمت اور جرات کو سلام پیش کیا۔

    دوسری جانب یسریٰ بھی اقوام متحدہ کا باقاعدہ حصہ بننے پر بہت خوش ہیں۔ وہ کہتی ہیں، ’میں جہاں سے تعلق رکھتی ہوں وہ ایک زرخیز علاقہ تھا۔ لیکن جنگ نے اس علاقے کو فاقہ زدہ بنا دیا۔ پناہ گزین ہونے کے ناطے میں بھوک اور پیاس سے واقف ہوں، اور چھت، خوراک، پانی اور تحفظ کی قدر و قیمت جانتی ہوں‘۔

    وہ کہتی ہے، ’جسم کو غذا پہنچانے سے زیادہ ضروری ہے، خوابوں کو غذا پہنچائی جائے اور انہیں اتنا طاقت ور بنایا جائے کہ وہ حقیقت کا روپ دھار لیں‘۔

    سفیر مقرر کیے جانے کے بعد یسریٰ نے کہا، ’میں دنیا کی توجہ اس طرف دلانا چاہتی ہوں کہ پناہ گزین بھی انسان اور عام افراد ہیں‘۔

    یسریٰ کو ان کی حوصلہ مندی اور بہادری کے مظاہرے پر گزشتہ سال اقوام متحدہ کی جانب سےدا گرل ایوارڈسے بھی نوازا گیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شام میں اتحادی افواج کی فضائی کارروائی‘18اتحادی جنگجوہلاک

    شام میں اتحادی افواج کی فضائی کارروائی‘18اتحادی جنگجوہلاک

    واشنگٹن:شام میں اتحادی فورسز کی فضائی کارروائی میں 18اتحادی جنگجوہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی سینٹرل کمانڈ کاکہناہےکہ ایس ڈی ایف نے اتحادی طیاروں کے پائلٹس کو غلط اطلاع دی جس کے نتیجے میں شامی ڈیموکریٹک فورسز کے اہلکار نشانہ بنے۔

    شام میں حملے کےبعد امریکی اتحادی افواج نے بیان میں کہا کہ طبقا میں داعش کے خلاف بمباری کے لیے اتحادیوں نے درخواست کی جبکہ ہدف شامی ڈیفنس فورسز کی یونٹ سے آگے کچھ دوری پر تھا تاہم غیر ارادی طور پر شامی ڈیفنس فورسز نشانہ بن گئے۔

    امریکی اتحادی افواج نے اپنے ایک بیان میں متاثرہ افراد کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرتےہوئے کہا کہ حادثے کی وجوہات جاننےاورمستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے محفوظ اقدامات کیے جائیں گے۔

    خیال رہےکہ ایک ماہ کےدوران یہ تیسرا امریکی حملہ تھاجس میں اتحادی اور شہریوں کی ہلاکت ہوئی۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نےان حملوں کو افسوسناک قراردے دیا اورتحقیقات شروع کردی ہے۔


    امریکہ کی شام میں بمباری،80فوجی جاں بحق


    یاد رہےکہ گزشتہ سال 18ستمبرکو شام کے مشرقی علاقے میں واقع ایئر بیس پر امریکی اتحادی طیاروں کے فضائی حملوں میں 80 سے زائد شامی حکومتی فوجی جاں
    بحق اور متعدد زخمی ہوگئےتھے۔


    شامی فوج پرفضائی حملہ غلط فہمی کی وجہ سےہوا،امریکہ


    بعدازاں امریکہ کاکہنا تھاکہ شام میں دولت اسلامیہ کے خلاف لڑنے والےشامی فوجیوں پرفضائی حملہ غلط فہمی کی وجہ سےہواتھا۔


    موصل میں اتحادی طیاروں کی بمباری‘ 230افراد ہلاک


    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ عراق کےشہر موصل میں اتحادی طیاروں کی بمباری نتیجے میں 230افراد ہلاک جبکہ درجنوں افراد زخمی ہوگئےتھے۔

  • شام پر امریکی حملہ دلیرانہ فیصلہ ہے: سعودی عرب

    شام پر امریکی حملہ دلیرانہ فیصلہ ہے: سعودی عرب

    شام پر امریکی حملے کے بعد دنیا بھر سے مختلف آرا سامنے آرہی ہیں۔ سعودی عرب، ترکی، برطانیہ اور فرانس نے امریکا کی حمایت کردی۔ ایران اور روس نے امریکی کارروائی کو جارحیت قرار دے دیا۔

    گزشتہ روزامریکا نے مشرقی بحیرہ روم میں بحری بیڑے سے 60 ٹام ہاک کروز میزائل سے شام کے ایک ہوائی اڈے کو نشانہ بنایا۔ حملے میں 4 شامی فوجیوں کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کی شام کے خلاف فضائی کارروائی

    یاد رہے کہ کہ یہ ٹرمپ کے بر سر اقتدار آنے کے بعد شام میں پہلی کارروائی ہے۔

    شامی حکومت نےامریکی حملے کو جارحیت قرار دیا جبکہ اپوزیشن نے کارروائی کا خیر مقدم کیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی عرب نے امریکی صدر کے شام کے خلاف حملے کو دلیرانہ فیصلہ قرار دے دیا۔ برطانیہ نے امریکی صدر کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ حملہ شام میں کیمیائی حملے کا مناسب جواب ہے۔

    فرانسیسی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی کارروائی جرائم کرنے والی حکومت کو تنبیہہ ہے۔ ترک نائب وزیر اعظم نے کہا کہ شامی ایئر بیس پر امریکی حملے کو مثبت انداز میں دیکھ رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شام میں کیمیائی حملہ، مرنے والوں کی تعداد 70 ہوگئی

    ادھر روسی صدر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا کا شام پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ امریکی حملے خود مختار قوم کے خلاف جارحیت ہیں۔ ایران کی جانب سے بھی شام پر امریکی کاروائی کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے یہ فضائی کارروائی شامی حکومت کے مہلک کیمیائی حملے کے جواب میں کی ہے جس میں شامی شہر ادلب میں عام شہریوں سمیت 70 افراد ہلاک ہوئے تھے۔