Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شامی حکومت کا داعش پر شدید حملہ، 70 جنگجو ہلاک

    شامی حکومت کا داعش پر شدید حملہ، 70 جنگجو ہلاک

    دمشق: دہشت گرد تنظیم داعش کے خلاف شامی حکومت کی کارروائیوں میں تیزی آگئی، شامی فوج کے ہیلی کاپٹروں کی داعش کے ٹھکانوں پرشیلنگ کے دوران سترسے زائد جنگجو مارے گئے۔

    غیرملکی ذرائع کے مطابق شامی حکومت نے داعش کے مختلف ٹھکانوں پرشیلنگ کرکے ستر سےزائد داعش کے جنگجوؤں کوہلاک کردیا ہے ان میں سےانسٹھ افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب سرکاری ہیلی کاپٹروں نےالباب نامی شہرمیں داعش کے مختلف ٹھکانوں پرشیلنگ کی۔

    الباب ان دنوں داعش کےکنٹرول میں ہے جبکہ شامی شہرحلب میں ایک دوسرےحملےمیں بارہ افراد اس وقت ہلاک ہوئے جب وہ شامی فوج پرحملہ کے لئے جمع ہورہے تھے۔

    شام میں دولت اسلامیہ اورحکومت کے درمیان زورآزمائی جاری ہے تو دوسری طرف عراق میں بھی صورتحال مختلف نہیں دولت اسلامیہ تکریت پر قبضہ کرکے اسے گنوا چکی ہے جبکہ رمادی شہر پر قبضے کئی چند دن بعد ہی شیعہ ملیشیا گروہ شہرکے اطراف میں صف بندی کرکے منظم حملے کرنے کی تیاری کرچکے ہیں۔

  • حزب اللہ کی سب کو داعش کے خلاف متحد ہونے کی پیشکش

    حزب اللہ کی سب کو داعش کے خلاف متحد ہونے کی پیشکش

    بیروت: حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ان کی تحریک کو شام میں دولت اسلامیہ کے سدباب کے لئے وسیع پیمانے پرحمایت درکار ہے کیونکہ وہ دولت اسلامیہ سے نظرئیے کی بنا پرلڑرہے ہیں۔

    یہ پہلی بار ہے جب طاقتور ترین شیعہ گروہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کی تنظیم شام میں بشارالاسد کے اقتدارکو دوام دینے کے لئے مصروفِ جنگ ہے۔

    انہوں نےاپنے بدترین مخالفین جو کہ انہیں سرحد پار کاروائیوں سے روکتے ہیں ان کو مخاطب کرکے کہا کہ بشار الاسد کے مخالفین کی حمایت انہیں جہادیوں سے نہیں بچاسکتی۔

    حسن نصر اللہ 2000 میں لبنان سے اسرائیلی افواج کے انخلاء کی سالگرہ کے حوالے سے منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کررہے تھے اوران کا کہنا تھا کہ آج ہم جس خطرے کا سامنا کررہے ہیں وہ انسانوں کا نہیں بلکہ انسانیت کا دشمن ہے اورایسا تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف لبنان والوں کے لئے خطرہ نہیں اور نا ہی یہ شام کے کسی خاص فرقے یا حکومت کے لئے خطرہ ہیں اور نا ہی یہ صرف عراقی حکومت یا یمنی گروہ کے لئے خطرہ ہے۔

    حسن نصر اللہ نے کہا کہ دولت اسلامیہ سب کے لئے مشترکہ خطرہ ہے اوراس وقت کسی کو بھی اپنا سر ریت میں دے کرنہیں بیٹھنا چاہیے۔

  • قدیم شامی شہر’پیلمائرا‘ پرداعش کا قبضہ

    قدیم شامی شہر’پیلمائرا‘ پرداعش کا قبضہ

    شامی حکومت نے تسلیم کیا ہے کہ شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے جنگجوؤں کی تاریخی شہر پیلمائرا کی جانب پیش قدمی کے سبب سرکاری فوج شہر سے پسپا ہو گئی ہے۔

    دولتِ اسلامیہ گذشتہ ایک ہفتے سے قدیم تاریخی شہرپیلمائرا کی جانب پیش قدمی کررہی تھی۔

    پیلمائرا کو تدمر کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اوریہاں اسلام کی آمد سے قبل پہلی اور دوسری صدی کے آثارِ قدیمہ موجود ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ جنگجو شہر پر قبضے کے بعد اس تاریخی ورثے کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کریں گے۔

    شام کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ حکومتی افواج نے شہرخالی کردیا ہے اور بیشترشہریوں کو بھی وہاں سے نکال لیا گیا ہے۔

    ٹی وی کا یہ بھی کہنا ہے کہ دولتِ اسلامیہ کے جنگجو اب شہرکے جنوب میں واقع صدیوں پرانے کھنڈرات کا رخ کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ دولت اسلامیہ نے عراق میں نمرود اور حضر جیسے قدیم شہروں پر قبضے کے بعد وہاں موجود صدیوں پرانے تاریخی آثارکو تباہ کردیا تھا۔

  • امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے دولت اسلامیہ پر19 فضائی حملے

    امریکہ اوراس کے اتحادیوں کے دولت اسلامیہ پر19 فضائی حملے

    واشنگٹن: امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے دولت اسلامیہ عراق اور شام کے مختلف ٹھکانوں پر24 گھنٹے میں 19 فضائی حملے کرڈالے۔

    امریکی افواج کی جانب سے کاری کردہ اعلامیے کے مطابق شام میں دولتِ اسلامیہ کی برتری ختم کرنے کے لئے تین حملے کئے گئے جن میں زمینی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔

    دوسری جانب 16 فضائی حملے عراقی شہروں میں کیے گئے جن میں موصل، رمادی، بیجی،سنجر، تل افار اور فلوجہ شامل ہیں۔ حملوں میں داعش کے مختلف یونٹس، عمارتوں اوراہم جنگی پوزیشنزکو نشانہ بنایا گیا۔

    امریکی افواج کے مطابق یہ حملے جمعے اور ہفتے کو کیے گئے۔

    شام میں تعینات مبصر کے مطابق اتحادیوں کی جانب سے شام کے صوبے الیپو میں کیے گئے حملے میں 52 شہری مارے گئے۔

    امریکی افواج کے مطابق شہریوں کی ہلاکت کی تاحال تصدیق نہیں ہوسکی ہے اور فی الحال اس کی حیثیت الزام سے زیادہ نہیں ہے۔

  • شام میں فضائی حملہ، 40 شہری جاں بحق

    شام میں فضائی حملہ، 40 شہری جاں بحق

    عدلیب: شامی حکومت کی جانب سے ایک بازار میں کی جانے والی فضائی بمباری میں عورتوں اور بچوں سمیت 40 افراد کے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

    مبصرادارے کا دعویٰ ہے کہ یہ حملےعدلیب صوبے کےشہر جسرالشغورکے علاقے دارکش میں کیے گئے۔

    انسانی حقوق کے مبصررامی عبدالرحمان کے مطابق حملے میں40 افراد جاں بحق ہوئے جن میں نو خواتین اور آٹھ بچے شامل ہیں۔

    حملے میں درجنوں افراد زخمی بھی ہوئے ہیں جس کے سبب ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے کا اندیشہ موجود ہے۔

    واضح رہے کہ جسرالشغور اس صوبے کا آخری علاقہ ہے جہاں حکومت کی عمل داری باقی رہ گئی ہے۔

    گزشتہ روز اتوار کو بھی حکومت نےالقاعدہ کی شام میں نمائندہ تنظیم النصرہ فرنٹ کے ٹھکانوں پرفضائی حملے کئے تھے۔

  • شام جانے کی کوشش کرنے والے چار برطانوی شہری گرفتار

    شام جانے کی کوشش کرنے والے چار برطانوی شہری گرفتار

    لندن: غیرقانونی طریقے سے شام جانے کی کوشش کرنے والےبرطانیہ کے چار شہری میں گرفتار کرلیے گئے ہیں۔

    چاروں کا تعلق ایک ہی خاندان سے اور یہ کل نو افراد کا گروہ تھا جن کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔

    ان میں سے ایک برطانیہ کے مقامی سیاستدان کا بیٹا ہے جسکی عمر اکیس سال ہے اور اس کانام وحید احمد بتا یا جارہا ہے اسے برطانیہ واپس آںے پر گرفتارکیا گیا۔

    پولیس کے مطابق تمام افراد کے دہشتر گردی کے منصوبوں کی تیاری کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ہزاروں جہادی مزاج کے حامل افراد ترکی کے راستے شام پہنچ کر داعش میں شمولیت اختیار کرچکے ہیں جن میں محمد اموازی العمروف جہادی جان بھی شامل ہے جو کہ داعش کی بیشتر سر قلم کرنے والی ویڈیوز میں موجود ہوتا ہے۔

  • شام کو روس کی جانب سے اسلحے کی ترسیل بحال، بشارا لاسد

    شام کو روس کی جانب سے اسلحے کی ترسیل بحال، بشارا لاسد

    ماسکو: روس نے شام کو 2011 سے جاری اندرونی خلفشار کے سبب روکی گئی اسلحے کی ترسیل دوبارہ شروع کردی ہے۔

    شامی صدر نے روسی اخبار میں دئیے گئے انٹرویو میں اقرار کیا ہے کہ شام میں جاری تنازعے سے قبل کے روس کے ساتھ جو معاہدے تھے ان کے تحت روس نے ہتھیار مہیا کرنا شروع کردئیے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے آپس میں کئی معاہدے تھے جنہیں جزوی طور پر معطل کردیا گیا تھا اور تنازعے کے دوران بھی معاہدے کیے گئے تھے جن کے تحت اب اسلحہ مہیا کیا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شامی فوج باغیوں کے خلاف لڑنے کی حکمت عملی میں تبدیلی لارہی ہے۔ا نہوں نے روس کی جانب سے مہیا کیے جانے والے ہتھیاروں کی کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔

    دوسری جانب روسی ترجمان ڈمرٹی پسکوو نے اس بات کی تصدیق یا تردید نہیں کی کہ ماسکو کی جانب سے دمشق کو ہتھیار مہیا کیے جارہے ہیں یا نہیں۔

    انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ ملٹری تعاون پرکوئی پابندی نہیں اور نا ہی ہم پر اس قسم کی کوئی قانونی پابندی ہے۔

  • داعش کے شامی افواج پرحملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزی

    داعش کے شامی افواج پرحملے، انسانی حقوق کی خلاف ورزی

    بیروت: داعش کے مسلح دہشت گردوں نے شام کے صوبے ہومز میں ایک فوجی ہوائی اڈے پردھاوا بول دیا۔

    شام کے مشرقی اورشمال مشرقی علاقوں میں قوت پکڑتی دولت اسلامیہ کے تازہ حملے صدربشارالاسد کی حکومت کے لئے شامی صوبوں ہوم اورہامہ میں مشکلات پیدا کررہے ہیں۔

    شامی افواج علاقے میں موجود کئی چھوٹے باغی گروہوں کو شکست دے چکی ہیں اورانہوں نے ہومزاورہامہ سے دمشق تک کے راستے واگزارکرالئے ہیں۔

    شام میں انسانی حقوق کے مبصر کے مطابق داعش نے تاڈمور میں واقع ایئرپورٹ پرحملہ کیا جس میں انسانی حقوق کے ضابطوں کو پسِ پشت ڈال دیا گیا۔ تاحال یہ خبرسرکاری میڈیا پرنشرنہیں کی گئی ہے۔

    انسانی حقوق کے مبصر ادارے کے سربراہ رامی عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ 74 سپاہی ہامہ میں مارے جاچکے ہیں اور کہا جارہا ہے کہ یہ حملہ شمال مشرق میں کردوں کے ہاتھوں داعش کی شکست کا بدلہ لینے کے لئے کیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایئرپورٹ پر حملہ ہامہ کے گاؤں شیخ ہلال میں تین دن تک جاری جنگ کے بعد کیا گیا اورداعش کی کوشش ہے کہ ہامہ سے الیپو کی رابطہ سڑک کو کاٹ دیا جائے۔

    ایک شامی افسرکے مطابق داعش نے تازہ حملے میں 70 سے زائد شہریوں کو قتل کیا گیا ہے اوران کی نعشوں کی بے حرمتی بھی کی گئی ہے۔

    شام می 2011 سے جاری خانہ جنگی میں اب تک 2 لاکھ سے زائد افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ امریکہ اوراس کے اتحادیوں کی جانب سے شام اورعراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    اتحادیوں کے حمایت یافتہ کرد فوجوں نے بھی داعش کو اس سال بے پناہ نقصان پہنچایا ہے۔

  • شام میں ایک ہفتے میں 100 افراد ہلاک، مبصر

    شام میں ایک ہفتے میں 100 افراد ہلاک، مبصر

    بیروت: اقوام متحدہ کے مبصر کے مطابق جنوبی شام میں ہونے والی جھڑپوں میں رواں ہفتے طرفین کے سو سے زائد افراد ہلاک ہوگئے۔

    لبنان کے طاقتور مسلح گروہ حزب اللہ کی پشت پناہی میں شامی افواج نے رواں ہفتے اسرائیلی سرحد سے متصل صوبے دارا میں کاروائیاں کی ۔ واضح رہے
    کہ اسراعیلی سرحد سے متصل یہ صوبہ شامی صدر بشار الاسد کے خلاف بغاوت کا گڑھ ہے۔

    شامی افواج کے مطابق آُپریشن کا مقصد سرحد کے ساتھ باغیوں کی آزاد علاقہ بنانے کی کوشش کو ناکام بناناتھا۔

    برطانوی مبصر ادارے کے مطابق حالیہ کاروائیوں میں کم ازکم 50 باغی مارے گئے جبکہ حکومتی جانب کے 43 افراد مارے گئے جن میں شامی فوجی ،
    حزب اللہ کے جنگجو، پاسدارانِ انقلاب ایران، بشار الاسد نواز میلشیا کے افراد شامل ہیں۔

    مبصر کے مطابق دس سپاہیوں کو باغیوں کے لئے مخبری کے الزام میں سزائے موت بھی دی گئی ہے۔

    اقوام متحدہ کے مبصرین کے سربراہ راحیل عبدالرحمان نے فرانسیسی خبررساں ادارے کو بتایا کہ ’’شامی افواج کی جانب سے باغیوں کے لئے مخبری کے متعدد واقعات کے باعث حزب اللہ شامی افواج پرزیادہ بھروسہ نہیں کرتی‘‘۔‘‘

    ان کے مطابق حزب اللہ کے 5 ہزار جنگجو شامی افواج کی باغیوں کے خلاف جنگ میں قیادت کررہے ہیں۔

    باغی اور جہادی تنظیم النصرہ فرنٹ جنوبی صوبوں میں اپنا قبضہ مظبوط کرنےکی کوشش کررہے ہیں جس کی بننیادی وجہ ان صوبوں کی دمشق، اردن، اور اسرائیلی مقبوضہ گولان کی پہاڑیوں سے قربت ہے۔

    اکتوبر 2013 کی شروعات میں باغیوں نے اردن کی سرحد سے ملحقہ علاقے پراپنا تسلط قائم کرلیا تھا۔

  • داعش نے جاپانی صحافی کا سر قلم کردیا

    داعش نے جاپانی صحافی کا سر قلم کردیا

     

    دمشق: شام میں داعش کے جبگجوؤں نے مغوی جاپانی صحافی کنِ جی گوٹو کو قتل کرنے کی وڈیو جاری کردی، مغوی کو تاوان ادا نہ کرنے پر قتل کیا گیا۔

    فرانسیسی خبررساں ادارے کے مطابق تاوان کی عدم ادائیگی پرداعش نے مغوی جاپانی شہری کا سرقلم کردیا ہے۔ سینتالیس سالہ جاپانی صحافی کو اکتوبردوہزارچودہ میں شام سے اغواکیا تھا۔

    دوسری جانب جاپانی حکام نے دہشتگردی کے واقعے پرشدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔

    جاپانی وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کے ساتھ مل کراپنے صحافی اور انسانیت کے قاتلوں کوکٹہرےمیں لائیں گے۔ جاپانی وزیراعظم نےکابینہ کاہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیاہے۔

    عالمی برادی سمیت بین الاقوامی صحافتی تنظیموں نے جاپانی صحافی کےقتل کی شدید مذمت کی ہے۔

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ داعش کی کاروائیاں قابلِ مذمت ہیں اورامریکہ غم کی اس گھڑی میں جاپان کےساتھ ہے۔