Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • قطر نے شام سے متعلق اہم اعلان کر دیا

    قطر نے شام سے متعلق اہم اعلان کر دیا

    قطر نے شام میں توانائی سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کر دیا۔

    قطر کے وزیر مملکت برائے خارجہ امور نے شام کے دورے کے موقع پر التحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع کے ساتھ بھی ملاقات کی اور دونوں ملکوں کے درمیان انسانی بنیادوں پر تعاون کے علاوہ تعلقات کی مضبوطی اور سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر مملکت نے کہا کہ تیرہ سال سے خانہ جنگی اور تباہی کی زد پر رہنے والے ملک شام میں توانائی سمیت دیگر شعبوں میں بھی سرمایہ کاری کرنے کو تیار ہیں۔

    احمد الشرع نے اس موقع پر خواہش کا اظہار کیا کہ امیر قطر شیخ تمیم بن حماد الثانی شام کا دورہ کریں، اس سلسلے میں شیخ تمیم بن حماد الثانی کو احمد الشرع نے شام آنے کی دعوت بھی دی ہے۔

  • شام میں مسلح دھڑوں کا اہم معاہدہ طے پا گیا

    شام میں مسلح دھڑوں کا اہم معاہدہ طے پا گیا

    شام کے مسلح دھڑے وزارت دفاع کے ماتحت ضم ہونے پر متفق ہو گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق سربراہ حیات تحریرالشام (ایچ ٹی ایس) کے سربراہ احمد الشرع کی زیرصدارت شامی مسلح دھڑوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں مسلح دھڑوں کے انضمام پر اتفاق کیا گیا۔

    اجلاس میں تمام گروپوں کو تحلیل اور وزارت دفاع کے ماتحت ضم کرنےکا معاہدہ کیا گیا۔ بشارالاسد کا تختہ الٹنے والے رہنما معرف ابوقصرہ کو عبوری وزیردفاع مقرر کر دیا گیا ہے۔

    شامی عبوری وزیراعظم نے وزارت دفاع کی تشکیل اپوزیشن دھڑوں سےکرنےکا اعلان کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ شام میں تمام مسلح دھڑوں کو ختم کر دیا جائے گا اور صرف نئی شامی ریاستی فوج کو ہتھیار لے جانے کی اجازت ہو گی۔

    اسرائیل کے جاری فضائی حملوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جو 1974 میں شام اور اسرائیل کے درمیان طے پایا تھا۔

    اسرائیلی حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو مداخلت کرنے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ  شام جلد ہی کسی بھی وقت اسرائیل کے ساتھ کسی تنازع میں جانے کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہے۔

    اسرائیلی شام پر مسلسل بمباری کر رہے ہیں۔ 8 دسمبر کو الاسد حکومت کے خاتمے کے چند گھنٹے بعد ہی اسرائیل نے ملک بھر میں فضائی حملے شروع کر دیے تھے۔

    شدید فضائی حملے کر کے اسرائیل ملک کی فوجی صلاحیتوں کو کم کر رہا ہے لیکن خاص طور پر، وہ ملک کے فضائی دفاع اور فضائیہ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ نئی شامی انتظامیہ اسرائیلی حملوں اور جارحیت کے لیے انتہائی کمزور ہو جائے۔

     

  • شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم

    شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم

    واشگنٹن: شام کے باغی رہنما احمد الشرع الجولانی کی گرفتاری پر 10 ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جمعہ کو شامی رہنما احمد الشرع کی گرفتاری پر مقررہ دس ملین ڈالر کا انعام ختم کر دیا گیا ہے، شام کے نئے رہنما احمد الشرع جو ابو محمد الجولانی کے نام سے جانے جاتے ہیں، واشنگٹن نے ان کی گرفتاری پر مقرر انعام ختم کر دیا ہے۔

    سر پر انعام ختم کیے جانے کا ایک سبب احمد الشرع کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے وعدے ہیں، گزشتہ روز مشرق وسطیٰ کے لیے سینئر امریکی سفارت کار باربرا لیف سمیت تین رکنی وفد نے دمشق میں حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع سے ملاقات کی تھی۔

    باربرا لیف نے الشرع کو بتایا کہ امریکا شام میں ایک ایسی حکومت دیکھنے کا خواہش مند ہے جو شام کے عوام کی ہو اور وہ شام کی تمام نسلی اور مذہبی برادریوں اور خواتین کے حقوق کا احترام کرتی ہو۔

    ’ہماری کامیابی نے ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا‘

    حیات تحریر الشام (ایچ ٹی ایس) گروپ کی قیادت میں اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کو اقتدار سے ہٹائے جانے کے بعد، امریکی سفارت کاروں کا شام کا یہ پہلا دورہ تھا۔ امریکا نے 2018 میں ایچ ٹی ایس کو دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا، احمد الشرع اس گروپ کے رہنما ہیں اور کبھی القاعدہ کے ساتھ منسلک تھے۔

    لیف نے کہا کہ امریکا نے جمعہ کی بات چیت کے دوران ’مثبت پیغامات‘ موصول ہونے کے بعد الشرع کے سر پر انعام ختم کرنے کا فیصلہ کیا، جس میں اس بات کو یقینی بنانے کا وعدہ بھی شامل ہے کہ ’دہشت گرد‘ گروہ خطرہ نہیں بنیں گے۔

  • ’ہماری کامیابی نے ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا‘

    ’ہماری کامیابی نے ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا‘

    سربراہ حیات تحریر الشام احمد الشرع نے کہا ہے کہ شام کو افغانستان کی طرز پر تبدیل نہیں کرنا چاہتے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں احمد الشرع نے کہا کہ شام افغانستان نہیں اور نہ ہی کبھی بنےگا، شام کو افغانستان جیسی طرز پر نہیں لے جانا چاہتے شام پر ایک رائے سے حکومت نہیں کی جاسکتی۔

    انہوں نے کہا کہ شام جنگ سے تھک چکا پڑوسیوں اور مغرب کیلئے خطرہ نہیں سمجھنا چاہیے اقوام متحدہ، امریکا سمیت سب تنظیم کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالیں، متاثرین کے ساتھ ظالموں جیسا سلوک نہیں ہونا چاہیے۔

    سربراہ حیات تحریر الشام کا کہنا تھا کہ ہماری کامیابی نے خطے میں ایرانی منصوبے کو 40 سال پیچھے دھکیل دیا شامی عوام کے تمام طبقوں کے درمیان یکجہتی کی ضرورت ہے القاعدہ کے ساتھ ہمارا تعلق ماضی کاقصہ بن چکا ہے۔

    اس سے قبل بی بی سی کو دیے گئے انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ حیات تحریر الشام کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں، اس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا جانا چاہیے، شام اور افغانستان یکسرمختلف ہیں، ہمارا طرز حکومت الگ ہے جب کہ افغانستان ایک قبائلی معاشرہ ہے۔

    احمد الشرع الجولانی نے کہا ہم خواتین کی تعلیم کے حق میں ہیں، شام کی حکومت اور حکومتی نظام ہماری تاریخ اور ثقافت کے مطابق ہوگا، ادلب صوبہ 2011 سے ہمارے کنٹرول میں ہے اور وہاں 8 سال سے یونیوسٹیاں چل رہی ہیں، جن میں خواتین کا تناسب 60 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

  • ’داعش اور کرد دہشتگردوں کے خاتمے کا وقت آگیا‘

    ’داعش اور کرد دہشتگردوں کے خاتمے کا وقت آگیا‘

    ترک صدر رجب طیب اردوان نے شام کی سلامتی کیلیے خطرہ بننے والے گروپس کے خلاف فیصلہ کن کارروائی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ داعش اور کرد دہشت گردوں کو ان کی قیادت سمیت جلد ختم کر دیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر نے کہا کہ داعش اور کرد دہشت گردوں کے صفائے کا وقت آگیا ہے دہشت گرد گروپ شام کی بقا کےلیےخطرہ ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ سیرین ڈیموکریٹک فورسز دہشت گرد تنظیم ہےکیونکہ اس پروائی پی جےکا غلبہ ہے وائی پی جے کرد دہشت گردوں کیساتھ منسلک ہے۔

    داعش کا اہم رہنما ابویوسف

    شام میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں داعش کا اہم رہنما ابویوسف مارا گیا۔

    واشنگٹن نے اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شدت پسند گروپ کے خلاف فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جو شام اور روس کے فضائی دفاع سے محفوظ تھے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق تازہ فضائی حملہ جمعرات کو مشرقی شام کے صوبہ دیرالزور میں کیا گیا ہے یہ حملہ ایسے علاقے میں کیا گیا جو پہلے شامی حکومت کے کنٹرول میں تھا۔

    امریکی سینیٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا کہ حملےمیں داعش رہنما ابویوسف کے ساتھ ایک اہم ساتھی بھی مارا گیا۔

    فوجی آپریشن شروع

    امریکی اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ ترکیہ شام کے کرد علاقوں میں فوجی آپریشن شروع کرنے والا ہے۔

    امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل کے مطابق ترکیہ اور اس کے وفادار گروپ شام کی سرحد پر متحرک ہو رہے ہیں، شام میں کوبانی علاقےکےقریب ترک توپ خانہ اور افواج بڑی تعداد میں تعینات ہیں۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ترک وزارت خارجہ نے امریکی اخبار کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ انقرہ کی جانب سے ایسی تعیناتی عام حالات میں بھی ہوتی ہے۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز نے ایک نامعلوم ترک سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ ترکی کی خفیہ ایجنسی نے میزائلوں اور بھاری ہتھیاروں سے لدے 12 ٹرکوں، دو ٹینکوں اور گولہ بارود کو تباہ کر دیا ہے جو شمال مشرقی شام میں کرد وائی پی جی ملیشیا کے ذریعے لے جا رہے تھے۔

    ذرائع نے بتایا کہ شام کے معزول صدر بشار الاسد کی مسلح افواج نے جب شمال مشرقی شام میں قمشلی کا علاقہ چھوڑا تو فوجی سازوسامان اپنے پیچھے چھوڑ دیا تھا۔

    کردش پیپلز پروٹیکشن یونٹس (وائی پی جی) ان گروپوں کے اتحاد میں رہنما رہے ہیں جو امریکا کی حمایت یافتہ سیریئن ڈیموکریٹک فورسز پر مشتمل ہیں۔

    یہ گروپ شمال مشرقی شام میں قریب قریب خود مختاری سے برقرار رکھے ہوئے ہے جو برسوں سے اس کے کنٹرول میں ہے۔

    کردوں‌ کا اعلان

    شمالی شام میں کرد زیرقیادت نیم خودمختار انتظامیہ نے تمام لڑائیاں ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ شام میں کرد مسلح گروپوں اور نیم خودمختار انتظامیہ نے مسائل کو گفتگو سےحل کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    رقہ میں ایک نیوز کانفرنس میں کرد زیرقیادت انتظامیہ کے عہدیداروں نے کہا کہ "ایک جامع اور تعمیری قومی بات چیت شروع کرنےکا ارادہ رکھتے ہیں، شام کی تمام قوتیں دمشق میں ہنگامی اجلاس کریں اور مستقبل کا فیصلہ کریں۔

    سربراہ حیات تحریرالشام احمد الشارع

    اس سے قبل سربراہ حیات تحریرالشام احمد الشارع نے شام میں تمام مسلح دھڑوں کو ختم کرنے کا اعلان کیا۔ احمد الشارع نے کہا کہ شام میں تمام مسلح دھڑوں کو ختم کر دیا جائے گا اور صرف نئی شامی ریاستی فوج کو ہتھیار لے جانے کی اجازت ہو گی۔

    اسرائیل کے جاری فضائی حملوں کے بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ یہ جنگ بندی معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے جو 1974 میں شام اور اسرائیل کے درمیان طے پایا تھا۔

    اسرائیلی حملوں پر ان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو مداخلت کرنے اور اسرائیلی جارحیت کو روکنے کی ضرورت ہے کیونکہ شام جلد ہی کسی بھی وقت اسرائیل کے ساتھ کسی تنازع میں جانے کا منصوبہ نہیں بنا رہا ہے۔

  • امریکا کی شام میں بڑی کارروائی، اہم ٹارگٹ نشانہ بن گیا

    امریکا کی شام میں بڑی کارروائی، اہم ٹارگٹ نشانہ بن گیا

    شام میں امریکی فوج کے فضائی حملے میں داعش کا اہم رہنما ابویوسف مارا گیا۔

    واشنگٹن نے اس ماہ کے شروع میں بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد سے شدت پسند گروپ کے خلاف فوجی کارروائیاں تیز کر دی ہیں اور ان علاقوں کو نشانہ بنایا جو شام اور روس کے فضائی دفاع سے محفوظ تھے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق تازہ فضائی حملہ جمعرات کو مشرقی شام کے صوبہ دیرالزور میں کیا گیا ہے یہ حملہ ایسے علاقے میں کیا گیا جو پہلے شامی حکومت کے کنٹرول میں تھا۔

    امریکی سینیٹرل کمانڈ نے دعویٰ کیا کہ حملےمیں داعش رہنما ابویوسف کے ساتھ ایک اہم ساتھی بھی مارا گیا۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ فضائی حملہ، خطے میں شراکت داروں کے ساتھ مل کر دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کی منصوبہ بندی کرنے اور منظم کرنے کی کوششوں میں رکاوٹ ڈالنے کے جاری عزم کا حصہ ہے۔

    اس میں مزید کہا گیا کہ یہ حملہ "ایک ایسے علاقے میں کیا گیا جو پہلے شامی حکومت اور روسیوں کے زیر کنٹرول تھا۔

    امریکہ نے کئی سالوں سے داعش کے دوبارہ سر اٹھانے کو روکنے کے لیے وقتاً فوقتاً حملے اور چھاپے مارے ہیں، لیکن الاسد کے زوال کے بعد سے درجنوں حملے کر چکے ہیں۔

  • روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں: پیوٹن

    روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں: پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی تمام گروپوں سے تعلقات ہیں۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے سرکاری ٹی وی کو انٹرویو میں کہا روسی افواج یوکرین میں مقاصد حاصل کرنے کے قریب ہیں، یوکرینی فوج کو روسی علاقے سے باہر نکال دیں گے، 2022 میں یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد سے روس مزید مضبوط ہوا۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ چار سال سے ڈونلڈ ٹرمپ سے بات نہیں کی، اگر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات ہوئی تو بات کرنے کے لیے بہت کچھ ہوگا، امریکا کے ساتھ میزائل مقابلے کے لیے تیار ہیں، روسی ہائپر سونک بیلسٹک میزائل امریکی میزائل دفاعی نظام کو شکست دے سکتا ہے۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا کہ یوکرین کے معاملے پر بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن یوکرین تنازع پر دوسری جانب کے فریق کے تیار ہونے کی ضرورت بھی ہے۔

    روسی صدر کا مزید کہنا تھا کہ چین سے تعلقات بلند ترین سطح پر پہنچ چکے ہیں، اس کے علاوہ روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی، شام میں تمام گروپوں سے تعلقات ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/assad-dispatched-250-million-cash-to-moscow/

  • ’روس نے شام سے 4 ہزار ایرانی جنگجوؤں کو نکالا ہے‘

    ’روس نے شام سے 4 ہزار ایرانی جنگجوؤں کو نکالا ہے‘

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے کہا ہے کہ روس نے شام سے 4ہزار ایرانی جنگجوؤں کو نکالا ہے روس کےشام میں موجود تمام گروپوں کےساتھ تعلقات ہیں۔

    پریس کانفرنس میں پیوٹن نے کہا کہ شامی معزول صدربشارالاسدسےابھی تک بات نہیں کی روس کو شام میں شکست نہیں ہوئی ہم اپنے مقاصد حاصل کر چکے ہیں، روسی حکام کوشام میں فضائی اور بحری اڈوں کو برقرار رکھنے کیلئے سوچنا پڑے گا ہمارا تو مشورہ ہےشام میں روسی اڈوں کو انسانی ہمدردی کے مرکز کے طور پر استعمال کریں۔

    روسی صدر نے اسرائیل کی جانب سے شامی سرزمین پر مزید قبضےکی بھی مذمت کی گئی امید ہے اسرائیل بہت جلد شام کی سرزمین سے نکل جائے گا۔

    پیوٹن کا کہنا تھا کہ نہیں جانتا کب روس کرسک کے علاقے پر دوبارہ کنٹرول حاصل کر لےگا تاہم یوکرین میں جنگ بندی نہیں ہوگی جب تک مقاصدحاصل نہ کرلیں، عارضی جنگ بندی یوکرین کو فوج کو مضبوط کرنے کا موقع ہو گی۔

    روسی صدر نے پریس کانفرنس میں نئے روسی میزائل اور شینک پر امریکا کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کو نئے روسی میزائل اور شینک کیساتھ مقابلےکا چیلنج کرتا ہوں۔

  • ہم دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں، حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع کا بی بی سی کو انٹرویو

    ہم دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں، حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع کا بی بی سی کو انٹرویو

    دمشق: حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ وہ دنیا میں کسی کے لیے خطرہ نہیں ہیں۔

    شام کی عسکریت پسند تنظیم حیات تحریر الشام کے سربراہ احمد الشرع المعروف کمانڈر الجولانی نے دمشق میں بی بی سی کو انٹرویو میں شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    انھوں نے کہا حیات تحریر الشام کوئی دہشت گرد تنظیم نہیں، اس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکال دیا جانا چاہیے، شام اور افغانستان یکسرمختلف ہیں، ہمارا طرز حکومت الگ ہے جب کہ افغانستان ایک قبائلی معاشرہ ہے۔

    احمد الشرع الجولانی نے کہا ہم خواتین کی تعلیم کے حق میں ہیں، شام کی حکومت اور حکومتی نظام ہماری تاریخ اور ثقافت کے مطابق ہوگا، ادلب صوبہ 2011 سے ہمارے کنٹرول میں ہے اور وہاں 8 سال سے یونیوسٹیاں چل رہی ہیں، جن میں خواتین کا تناسب 60 فی صد سے بھی زیادہ ہے۔

    شام میں فلائٹ آپریشن بحال ہو گیا

    ان کا کہنا تھا کہ قانونی ماہرین کی ایک ٹیم جلد آئین تشکیل دے گی، اور کسی بھی حاکم یا صدر کو قانون کے مطابق کام کرنا ہوگا، شام جنگ کی وجہ سے تھک چکا ہے اور وہ اپنے ہمسایہ ممالک یا مغرب کے لیے خطرہ نہیں ہے۔

    احمد الشرع نے مزید کہا کہ اب جو کچھ ہوا ہے اس کے بعد پابندیاں اٹھا لینی چاہئیں کیوں کہ یہ سابقہ حکومت پر لگائی گئی تھیں، مظلوم اور ظالم کو ایک ہی چھڑی سے نہیں ہانکنا چاہیے، ہم تو خود اسد حکومت کے مظالم کا شکار رہے ہیں۔

    ملک شام کی خبریں

  • شام میں فلائٹ آپریشن بحال ہو گیا

    شام میں فلائٹ آپریشن بحال ہو گیا

    شام میں نئی حکومت نے فضائی حدود کھولنے کے بعد فلائٹ آپریشن بحال کر دیا۔

    اس ماہ کے اوائل میں دیرینہ صدر بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں پہلی کمرشل پرواز نے دمشق کے ہوائی اڈے سے اڑان بھری ہے۔

    یہ پرواز بدھ کے روز ملک کے شمال میں حلب میں اتری جس میں صحافیوں کے ایک گروپ سمیت 43 افراد سوار تھے۔

    ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ بحالی کے کام کے بعد 24 دسمبر کو بین الاقوامی پروازیں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔

    ہمسایہ ملک اردن نے جابر بارڈر کراسنگ کو تجارت کے لیے دوبارہ کھول دیا ہے، جس سے دونوں ممالک کے درمیان سامان اور مال برداری کی آمدورفت بحال ہو گئی ہے۔

    دو روز قبل ااردن کے دارالحکومت امان سے بیروت کیلیے پہلی پرواز ایم ای اے 311 نے دمشق کے اوپر سے منزل تک سفر کیا تھا۔

    بغداد، جدہ اور دیگر شہروں کیلیے بھی پروازوں نے شامی فضائی حدود کا استعمال کیا، شام کی فضائی حدود ایک ہفتہ قبل شام میں بشارالاسد کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے بند کی گئی تھی۔

    شام کے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار کروانے والی شامی ایئرلائن کے آخری طیارے نے اتوار کو الصبح دمشق ایئرپورٹ سے آخری ٹیک آف کیا تھا۔

    شامی وزیر ٹرانسپورٹ بہاء الدین شرم نے شام کی فضائی حدود کھولے جانے کے حوالے سے کہا کہ شام کے دو بڑے ایئر پورٹس دمش اور حلب بھی جلد پروازوں کیلئے بحال کیے جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔