Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    شام کی نئی عبوری انتظامیہ کا فضائی حدود کھولنے سے متعلق اہم فیصلہ

    شام کی نئی عبوری انتظامیہ نے اہم فیصلہ کرتے ہوئے ملک کی فضائی حدود گزشتہ روز کھول دیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شام کی نئی عبوری انتظامیہ کی جانب سے فضائی حدود کی بندش کے خاتمے کے بعد شامی فضائی حدود سے پروازوں کی آمد و رفت شروع کا آغاز ہوگیا ہے۔

    اردن کے دارالحکومت امان سے بیروت کیلیے پہلی پرواز ایم ای اے 311 نے دمشق کے اوپر سے منزل تک سفر کیا۔

    بغداد، جدہ اور دیگر شہروں کیلیے بھی پروازوں نے شامی فضائی حدود کا استعمال کیا، شام کی فضائی حدود ایک ہفتہ قبل شام میں بشارالاسد کا تختہ الٹے جانے کے بعد سے بند کی گئی تھی۔

    شام کے سابق صدر بشار الاسد کو ملک سے فرار کروانے والی شامی ایئرلائن کے آخری طیارے نے اتوار کو الصبح دمشق ایئرپورٹ سے آخری ٹیک آف کیا تھا۔

    شامی وزیر ٹرانسپورٹ بہاء الدین شرم نے شام کی فضائی حدود کھولے جانے کے حوالے سے کہا کہ شام کے دو بڑے ایئر پورٹس دمش اور حلب بھی جلد پروازوں کیلئے بحال کیے جا رہے ہیں۔

    دوسری جانب شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔

    امریکا نے شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے شام کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی قوانین پرعمل نہ کیا تو پھر پابندیاں لگا دیں گے۔ انھوں نے کہا شام کی صورت حال سے آگاہ رہنے کے لیے امریکا حیات تحریر الشام سے رابطے میں ہے۔ امریکا اور ترکیے نے عبوری حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    فرانس : مسلح شخص کی فائرنگ سے پانچ افراد ہلاک، ملزم گرفتار

    شام کے ڈی فیکٹو سربراہ احمد الشعرا المعروف کمانڈر الجولانی کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کے باوجود نئے محاذ نہیں کھول سکتے۔

  • شام کی عبوری حکومت اسرائیلی حملوں‌ سے پریشان، امریکا کی جانب سے پابندیاں‌ ختم کرنے کا اعلان

    شام کی عبوری حکومت اسرائیلی حملوں‌ سے پریشان، امریکا کی جانب سے پابندیاں‌ ختم کرنے کا اعلان

    دمشق: شام کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ سے اسرائیلی حملے فوری بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کی عبوری حکومت نے کہا ہے کہ اقوامِ متحدہ اسرائیل کو کارروائیاں کرنے سے روکے، اسرائیل کو بھی چاہیے کہ وہ شامی سرزمین سے اپنی فوج فوری واپس بلائے۔

    امریکا نے شام پر عائد پابندیاں اٹھانے کا اعلان کیا ہے، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا ہے شام کی عبوری حکومت نے بین الاقوامی قوانین پرعمل نہ کیا تو پھر پابندیاں لگا دیں گے۔ انھوں نے کہا شام کی صورت حال سے آگاہ رہنے کے لیے امریکا حیات تحریر الشام سے رابطے میں ہے۔ امریکا اور ترکیے نے عبوری حکومت کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    شام کے ڈی فیکٹو سربراہ احمد الشعرا المعروف کمانڈر الجولانی کا کہنا ہے کہ شام پر اسرائیلی حملوں کے باوجود نئے محاذ نہیں کھول سکتے۔

    حزب اللّٰہ کے سربراہ نعیم قاسم کا کہنا ہے کہ شام کو خطرناک توسیع پسند دشمن کا سامنا ہے اور شام میں گولان پہاڑیوں کے بفرزون پر اسرائیلی فوج کا قبضہ اس کا ثبوت ہے۔ نعیم قاسم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امید ہے شام کے نئے حکمران بھی اسرائیل کو دشمن ہی تسلیم کریں گے اور اسرائیل سے معمول کے تعلقات نہیں بنائیں گے۔

    بشارالاسد حکومت کا خاتمہ، ڈالر کے مقابلے شامی پاؤنڈ کی قدر میں نمایاں اضافہ

    اسرائیل نے شام میں متعدد مقامات پر مزید 60 فضائی حملے کیے ہیں، فضائی حملوں میں شامی فوج کے چوتھی ڈویژن ہیڈکوارٹر اور ریڈار بٹالین کونشانہ بنایا گیا، جس سے ریڈار سسٹم اور فوجی اسلحہ ڈپو تباہ ہو گئے۔ حملوں میں بڑے پیمانے پر جانی نقصان کا خدشہ ہے۔ دوسری طرف اسرائیل نے قنیطرہ شہر سمیت کئی دیہاتوں پر قبضہ کر لیا ہے، رہائشیوں کو گھر خالی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

    صہیونی فوج نے ساحلی شہر لاذقیہ میں گھات لگا کرحملہ کیا، جس سے حیات تحریر الشام کے 15 عسکریت پسند ہلاک ہو گئے۔ ادھر خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ روس شمالی شام میں فرنٹ لائن سے فوج پیچھے ہٹا رہا ہے، اپنے فوجی اڈے خالی نہیں کررہا۔

  • روس نے فرار کے وقت بشار الاسد کے طیارے کو حملے سے بچانے کے لیے کیا کیا؟

    روس نے فرار کے وقت بشار الاسد کے طیارے کو حملے سے بچانے کے لیے کیا کیا؟

    ماسکو: شام سے بشار الاسد کے فرار کی خبر تو پہلے ہی روز آ گئی تھی، تاہم انھیں کیسے فرار کرایا گیا، اور کس نے مدد کی، یہ تفصیلات ابھی سامنے آ رہی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شام سے فرار ہوتے وقت بشارالاسد کو محفوظ طور پر روس پہنچنے کا انتظام روسی وزیر خارجہ نے کیا تھا۔

    روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے قطر اور ترکیہ کے ذریعے بشارالاسد کی شام سے بہ حفاظت روانگی کا بندوبست کیا، روسی وزیر خارجہ نے یقینی بنایا کہ بشارالاسد کو لے کر جانے والے روسی طیارے کو نشانہ بنانے یا روکنے سے باز رہا جائے۔

    بشار الاسد نے اپنے فرار کو رشتہ داروں، قریبی ساتھیوں اور فوجی حکام یہاں تک کہ اپنے بھائی ماہر الاسد سے بھی پوشیدہ رکھا، بشار الاسد نے اپنے مشیروں کو تقریر لکھوانے کے لیے بلایا اورخود ایئرپورٹ چلے گئے۔

    شام میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن، رات بھر آتش بازی

    واضح رہے کہ شامی صدر بشارالاسد کے خاندان کے نصف صدی کے اقتدار کے خاتمے پر گزشتہ رات شامی شہری ہزاروں کی تعداد میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے، اور زبردست آتش بازی کی۔ دمشق کے امیہ اسکوائر پر لوگوں اور گاڑیوں کا ہجوم رہا، اور ہر طرف جھنڈوں کی بہار دکھائی دی۔ اسلام پسند گروپ حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے شامی باشندوں سے اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی تھی۔

    شام میں رجیم چینج کے بعد روسی فوج ایئر بیس خالی کرنے لگا ہے، فوجی ساز و سامان جہازوں میں منتقل کرنے کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئی ہیں، ترکیہ 12 سال بعد آج دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول رہا ہے، عرب لیگ نے شامی علاقے میں اسرائیلی حملوں اور بفرزون پر قبضے کی مذمت کی ہے۔

  • شام میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن، رات بھر آتش بازی

    شام میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن، رات بھر آتش بازی

    دمشق: بشار الاسد رجیم کے خاتمے کے بعد شام میں شہری ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن منا رہے ہیں، گزشتہ رات بھر آتش بازی کی جاتی رہی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شامی صدر بشارالاسد کے خاندان کے نصف صدی کے اقتدار کے خاتمے پر شامی شہری ہزاروں کی تعداد میں ’’نئے دور کی صبح‘‘ کا جشن منانے سڑکوں پر نکل آئے۔

    دمشق کے امیہ اسکوائر پر لوگوں اور گاڑیوں کا ہجوم رہا، اور ہر طرف جھنڈوں کی بہار دکھائی دی، اس موقع پر زبردست آتش بازی بھی کی گئی، ہزاروں لوگ دارالحکومت کی تاریخی اموی مسجد میں جمع ہوئے، کچھ نے 3 ستاروں والا شامی آزادی کا پرچم بلند کیا، جسے اسد کی جابرانہ حکومت کے دوران دارالحکومت میں لہرانے کی ہمت نہیں تھی۔

    حمص، حما اور ادلب سمیت شام کے دیگر شہروں کے چوکوں اور گلیوں میں بھی بھیڑ جمع ہو گئی، اسلام پسند گروپ حیات تحریر الشام کے سربراہ ابو محمد الجولانی نے شامی باشندوں سے اپنی خوشی کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل کی تھی۔

    واضح رہے کہ بشار حکومت کے خاتمے کے بعد اسرائیل نے شام میں جارحیت کا نیا محاذ کھول دیا ہے، رات گئے شام کے اسٹریٹجک علاقوں پر صہیونی فورسز نے بم برسائے، دمشق میں ہوٹل کے قریب بھی حملہ کیا گیا، حملے کے وقت ہوٹل میں صحافیوں سمیت اہم شخصیات موجود تھیں۔

    شام میں رجیم چینج کے بعد روسی فوج ایئر بیس خالی کرنے لگا ہے، فوجی ساز و سامان جہازوں میں منتقل کرنے کی سیٹلائٹ تصاویر سامنے آئی ہیں، ترکیہ 12 سال بعد آج دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول رہا ہے، عرب لیگ نے شامی علاقے میں اسرائیلی حملوں اور بفرزون پر قبضے کی مذمت کی ہے۔

  • دمشق سے ملنے والا امریکی شہری کون ہے؟ اہم انکشاف

    دمشق سے ملنے والا امریکی شہری کون ہے؟ اہم انکشاف

    شام کے دارالحکومت دمشق کے نزدیک ایک امریکی شہری ملا ہے جس کے بارے میں قیاس تھا کہ اس کا تعلق شعبہ صحافت سے ہے لیکن اب اس کی حقیقت سامنے آگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل میڈیا میں رپورٹ کیا گیا تھا کہ یہ وہی جرنلسٹ ہے جو 12 سال پہلے شام میں پکڑ کر قید کر دیا گیا تھا۔

    گذشتہ روز مذکورہ امریکی شہری کے ملنے کے بعد یہ معلوم ہوا کہ اس کا نام ٹراؤسٹ ٹائمر مین ہے اور نہ ہی یہ کوئی صحافی ہے،

    ایک مقامی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹیمرمین کو اردن منتقل کردیا گیا ہے اور وہ اس وقت محکمہ خارجہ کے اہلکاروں کے پاس موجود ہے۔

    قبل ازیں ٹائمرمین نے ‘العربیہ’ سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ 7 ماہ پہلے مذہبی تبلیغی مشن پر شام آیا تھا۔ تب بشار حکومت نے جیل میں ڈال دیا تھا۔

    مذہب کی خاطر خطرہ مول لے کر شام پہنچنے والے اس امریکی شہری نے بتایا کہ قثہ لبنان کی طرف سے شام میں غیر قانونی طور پر داخل ہوا تھا اس کے پاس شام میں داخل ہونے کا اجازت نامہ نہیں تھا۔

    امریکی شہری نے کہا مجھے کچھ معلوم نہیں کہ 2012 سے گرفتار شدہ امریکی صحافی آسٹن ٹائس کا کیا معاملہ ہے اور وہ کہاں ہے۔

    امریکی شہری ٹائمر مین کا مزید کہنا تھا کہ میں ایک مسیحی ہوں اور میں شام میں اپنے مذہبی دورے کے سلسلے میں آیا تھا۔ اس دوران مجھے قید تو کیا گیا لیکن کوئی برا سلوک نہیں کیا گیا۔

    ادھر آسٹن ٹائس کی والدہ نے پچھلے ہفتے کہا کہ انہیں امریکی حکومت کی طرف سے یہ بتایا گیا ہے کہ ان کا بیٹا شام میں زندہ ہے اور اسے اچھے ماحول میں رکھا گیا ہے۔

    خیال رہے آسٹن ٹائس ایک فری لانس فوٹو جرنلسٹ ہیں اور وہ بین الاقوامی خبر رساں ادارے ‘اے ایف پی’ سے وابستہ ہیں۔

    آسٹن ٹائس کے بارے میں اس کی گرفتاری سے اب تک بہت کم معلومات باہر آسکی ہیں۔ جب اسے 14 اگست 2012 کو گرفتار کیا گیا تھا تو اس کی عمر 31 سال تھی۔ لیکن تب سے اب تک نہیں معلوم کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہے۔

  • بشارالاسد کے حامی روس نے شام کو گندم کی فراہمی روک دی

    بشارالاسد کے حامی روس نے شام کو گندم کی فراہمی روک دی

    بشارالاسد کے ماسکو فرار ہونے کے بعد روس نے شام کو گندم کی سپلائی معطل کردی۔

    روسی اور شامی ذرائع نے رائٹرز نیوز ایجنسی کو بتایا کہ شام کو روسی گندم کی سپلائی نئی حکومت کے بارے میں غیریقینی صورتحال اور ادائیگی میں تاخیر کی وجہ سے معطل کر دی گئی ہے۔

    شام کے لیے روسی گندم لے جانے والے دو جہاز اپنی منزلوں تک نہیں پہنچ سکے۔

    روس، دنیا کا سب سے بڑا گندم برآمد کرنے والا ملک اور بشار الاسد کا کٹر حامی تھا اور اس نے شام اور روس دونوں پر عائد مغربی پابندیوں کو ناکام بناتے ہوئے پیچیدہ مالیاتی اور لاجسٹک انتظامات کے ذریعے شام کو گندم فراہم کی تھی۔

    حکومت کے قریبی ایک روسی ذرائع نے رائٹرز کو بتایا کہ شام کو سپلائی معطل کر دی گئی ہے کیونکہ برآمد کنندگان اس بات پر غیر یقینی صورتحال سے پریشان ہیں کہ دمشق میں اقتدار کی تبدیلی کے بعد شام کی جانب سے گندم کی درآمد کا انتظام کون کرے گا۔

    شپنگ ڈیٹا سے پتہ چلتا ہے کہ ایک بحری جہاز، میخائل نیناشیف، شام کے ساحل پر لنگر انداز ہے، جب کہ دوسرا، الفا ہرمیس، کئی دنوں تک شام کے ساحل سے دور رہنے کے بعد مصری بندرگاہ اسکندریہ کی طرف بڑھ رہا ہے۔

  • ترکیہ نے دمشق کے لیے اپنا سفیر مقرر کر دیا

    ترکیہ نے دمشق کے لیے اپنا سفیر مقرر کر دیا

    ترکیہ نے دمشق کے لیے اپنا سفیر مقرر کر دیا، برہان کورگلو کو شام میں ترک سفارتخانے کا ناظم الامور نامزد کی گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق منگل کے روز انقرہ میں ترک سفارت کاروں کی بیٹھک میں وزیر خارجہ سے پوچھا گیا تھا  ترکی دمشق میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کب کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے؟

    ترکیہ کے وزیر خارجہ ہاکان فیدن نے کہا کہ انقرہ شام کے صدر بشار الاسد کی برطرفی کے بعد دمشق میں اپنا سفارت خانہ اس وقت دوبارہ کھولے گا جب حالات اس کی اجازت دیں گے۔

    تاہم اب ترکیہ نے دمشق میں اپنے طویل عرصے سے بند سفارت خانے کے لیے ایک نئے چیف آف مشن کا نام سامنے آیا ہے، برہان کوروگلو کو ترکی کے سفارت خانے میں عارضی چارج ڈی افیئرز کے طور پر نامزد کیا گیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا گیا کہ وہ کب اپنا عہدہ سنبھالیں گے۔

    واضح رہے کہ شام میں 2011 میں شروع ہونے والی خانہ جنگی کے ایک سال بعد 2012 میں 26 مارچ کو ترک سفارتخانے نے ہر طرح کی سرگرمیاں معطل کردی تھیں اور تمام سفارتی عملہ وہاں سے واپس چلا گیا تھا۔

    ترک صدر رجب طیب اردوعان نے بھی ایک بیان میں کہا تھا کہ دمشق میں جلد اپنا سفارتخانہ کھول دیں گے۔

  • شام کے 60 لاکھ مہاجرین کہاں ہیں؟

    شام کے 60 لاکھ مہاجرین کہاں ہیں؟

    سالوں سے خانہ جنگی کا شکار رہنے والے ملکِ شام سے ہجرت پر مجبور 60 لاکھ شامی اس وقت پناہ گزینوں کی زندگی بسر کر رہے ہیں۔

    اقوام متحدہ کی جانب سے رپورٹ جاری کے مطابق 2011 میں بشارالاسد کیخلاف مہم کے وقت شام کی آبادی تقریباً 21 ملین تھی جس میں سے اب تک لاکھوں لوگ مارے گئے اور تقریباً 13 ملین لوگ مہاجرین بنے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2024 تک کم از کم 7.4 ملین شامی باشندے ملک میں بےگھر ہیں جب کہ شامی مہاجرین کی زیادہ تعدادیورپی ممالک میں ہے، ترکیہ میں 31 لاکھ 12 ہزار 683 شامی مہاجرین رجسٹرڈ ہیں۔

    لبنان میں7 لاکھ 74 ہزار، جرمنی میں 7 لاکھ 16ہزار شامی، عراق میں 2 لاکھ 86 ہزار، مصر میں 1 لاکھ 56 ہزار، آسٹریا میں 97ہزار، سویڈن میں 86 ہزار، نیدرلینڈ میں 65 ہزار، یونان میں 50ہزار شامی مہاجرین ہیں۔

    ترکی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے شام کے ساتھ سرحدی دروازہ کھولے گا۔

    صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی شام کے ساتھ اپنا یالداگی سرحدی دروازہ کھول رہا ہے تاکہ لاکھوں شامی مہاجرین کی محفوظ اور رضاکارانہ واپسی کا انتظام کیا جا سکے۔

    دارالحکومت میں کابینہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ انقرہ ملک کی تعمیرنو میں کسی بھی طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اپنی سرحدوں پر نئے "دہشت گرد عناصر” کو ابھرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

     

  • شام: حافظ الاسد کے مقبرے کو جلا دیا گیا، ویڈیو

    شام: حافظ الاسد کے مقبرے کو جلا دیا گیا، ویڈیو

    شام میں معزول ومفرور صدر بشار الاسد کے والد اور ملک پر تین دہائیوں حکومت کرنے والے سابق صدر حافظ الاسد کے مقبرے کو جلا دیا گیا۔

    شام میں بشار الاسد کے اقتدار چھوڑ کر ملک سے فرار ہونے اور باغی اپوزیشن کی حکمرانی قائم ہونے کے بعد باغی اسد خاندان کی تمام یادوں کو مٹا اور تباہ کر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شامی باغیوں نے سابق صدر حافظ الاسد کے مزار کو نذر آتش کیا۔ تین دہائیوں تک شام کے صدر رہنے والے حافظ الاسد کا مزار علوی برادری کے مرکز لطاکیہ میں واقع ہے جہاں ان کے مقبرے کو باغیوں نے جلا ڈالا۔

    انٹرنیشنل میڈیا کی ان ویڈیوز میں فوجی یونیفارم میں ملبوس باغی اور نوجوانوں کو جلتے مقبرے کے قریب کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔

     

    فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مزار کے کچھ حصے کو آگ لگی ہوئی ہے اور اسے شدید نقصان پہنچا ہے۔

    واضح رہے کہ شام میں بغاوت کے بعد باغیوں نے بشار الاسد کے صدارتی محل میں بھی داخل ہو کر لوٹ مار کی تھی جب کہ مظاہرین نے ملک بھر میں حافظ الاسد، ان کے بیٹے اور جانشین بشارالاسد کے مجسمے بھی گرائے گئے۔

  • اسرائیلی فوج کے 48 گھنٹے کے دوران شام میں 480 حملے

    اسرائیلی فوج کے 48 گھنٹے کے دوران شام میں 480 حملے

    اسرائیل شام کی صورتحال کافائدہ اٹھانےلگا، اسرائیلی فوج کی جانب سے 48 گھنٹے کے دوران شام میں 480 حملے کیے گئے ہیں۔

    سیرین آبزرویٹری فارہیومن رائٹس نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے شام کے 13 صوبوں کو نشانہ بنایا، اسرائیلی فوج نے شام کے کئی شہروں میں اہداف کونشانہ بنایا اور بمباری کی، اسرائیلی فوج نے حملوں میں 15 بحری جہازوں، ہتھیاروں کی تیاری کے مقامات کو تباہ کردیا۔

    غیرملکی خبرایجنسی نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے شام کے باقی ماندہ فوجی اثاثوں کو تباہ کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، اسرائیلی فوج نے حملے کرکے شام کے کئی ریڈار سسٹم اور متعدد ایئربیس کوتباہ کردیا۔

    اسرائیلی فوج نے دمشق کے قریب القطیفہ کے علاقے میں کیمیکل فیکٹری پر بھی بمباری کی، سول ڈیفنس نے بتایا کہ دمشق کے قریب القطیفہ کے علاقے میں کیمیائی مادوں کا کوئی اخراج نہیں ہوا۔

    خبرایجنسی نے بتایا کہ اسرائیلی بمباری کے بعد نقصان دہ مادے کے خارج ہونے کا خدشہ پیدا ہوگیا تھا، تاہم مادے کا اخراج کی خبریں نہیں آئیں۔

    دوسری جانب فرانس نے اسرائیل سے شام کی خودمختاری کا احترام کرنے کا مطالبہ کیا ہے، فرانس نے کہا کہ اسرائیل کو گولان کی پہاڑیوں کو الگ کرنے والے بفرزون سے فوج ہٹانا چاہیے،

    فرانسیسی وزارت خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی اقدامات 1974 کے معاہدے کی خلاف ورزی ہے، اسرائیل شامی علاقے سے نکل جائے اور شام کی خودمختاری کا احترام کرے۔