Tag: Syria

شام سے متعلق تازہ ترین خبریں اور معلومات جاننے کے لئے اس ویب پیج پر آئیں

شام میں بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے سے پہلے اور بعد کی خبروں کے لئے اس پیج پر آئیں

Syria News In Urdu

  • ویڈیو: بشار الاسد کے بدترین مظالم، جیل سے انسانی جسم کو کچلنے والی ہولناک مشین برآمد

    ویڈیو: بشار الاسد کے بدترین مظالم، جیل سے انسانی جسم کو کچلنے والی ہولناک مشین برآمد

    شام کی بدنام زمانہ صیدنایا جیل کے حوالے سے مزید ہولناک انکشافات سامنے آ گئے ہیں، جیل سے انسانی جسم کو کچلنے والی مشین بھی برآمد ہوئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق بشار الاسد کے بدترین مظالم ایک کے بعد ایک سامنے آرہے ہیں، صیدنایا جیل سے انسانی جسم کو کچلنے والی ایک ہولناک مشین برآمد ہوئی ہے۔

    شام کی بدنام زمانہ صیدیانا جیل میں ریسکیو ٹیمیں اور ماہرین ممکنہ زیر زمین جیل کے خفیہ تہہ خانوں کی تلاش میں مصروف ہیں صیدنایا جیل، جسے ’’انسانی مذبح خانہ‘‘ کہا جاتا ہے سے ایک ہولناک تشدد کی مشین ملی ہے جو قیدیوں کے جسموں کو کچلنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ہائیڈرولک مشین کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہے ہے جس کے ساتھ رسیاں اور تھیلے بھی  موجود ہیں، جو مبینہ طور پر قیدیوں کی باقیات کو ٹھکانے لگانے کے لیے استعمال ہوتے تھے۔

    ویڈیو کے کیپشن میں لکھا گیا کہ پھانسی کے بعد، قیدی کو مشین میں ڈال کر کاغذ کی طرح کچل دیا جاتا تھا، مشین کے نیچے خون کے بہاؤ کے لیے راستے بنائے گئے ہیں اور پھر باقیات کو ایک تھیلے میں ڈال کر جیل سے باہر پھینک دیا جاتا تھا۔

    خیال رہے کہ بشار الاسد حکومت کے دھڑن تختہ ہونے کے بعد شامی جنگجوؤں نے خواتین اور بچوں سمیت سینکڑوں قیدیوں کو اس جیل سے آزاد کروایا ہے۔

    شام میں بشار الاسد کا سورج اس وقت غروب ہوا جب مسلح باغی گروپ پیش قدمی اور کئی شہروں پر قابض ہونے کے بعد دارالحکومت دمشق پر بھی قابض ہوگئے جس کے بعد بشار الاسد طیارے میں بیٹھ کر ملک سے فرار اور اب روس میں سیاسی پناہ لے چکے ہیں۔

  • نئے حکمران کا شامی فوج کیلیے عام معافی کا اعلان

    نئے حکمران کا شامی فوج کیلیے عام معافی کا اعلان

    شام کے سابق صدر بشارالاسد کا تختہ الٹنے والے حزب اختلاف کے جنگجوؤں نے سابق حکمران کے ماتحت ملازمت میں بھرتی ہونے والے تمام فوجی اہلکاروں کے لیے عام معافی کا اعلان کیا ہے۔

    انہوں نے ٹیلی گرام پر ایک بیان میں کہا کہ "ان کی زندگیاں محفوظ ہیں اور کوئی بھی ان پر حملہ نہیں کر سکتا”

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بشار کے روس فرار ہونے کے بعد شام کی نئی انتظامیہ محمد البشیر کو عبوری وزیر اعظم کے طور پر منتخب کرسکتی ہے، اس شہری وقت شام میں بشارالاسد خاندان کی حکمرانی کے خاتمے کا جشن منا رہے ہیں، سیکڑوں شامی شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    شامی شہری کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کو ہٹانے کے بعد مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں، ایسی حکومت کی توقع کررہے ہیں جو ہمارے خوابوں کی تعبیر کرسکے۔

    موجودہ شامی وزیراعظم غازی جلیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کے زیادہ تر وزرا اب بھی دمشق میں کام کررہے ہیں، اقتدار کی فوری منتقلی یقینی بنانے کیلئے زیادہ تر وزرا کام کررہے ہیں۔

  • شام کی سرحد سے متعلق ترک صدر کا بڑا اعلان

    شام کی سرحد سے متعلق ترک صدر کا بڑا اعلان

    ترکی پناہ گزینوں کی واپسی کے لیے شام کے ساتھ سرحدی دروازہ کھولے گا۔

    صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ ترکی شام کے ساتھ اپنا یالداگی سرحدی دروازہ کھول رہا ہے تاکہ لاکھوں شامی مہاجرین کی محفوظ اور رضاکارانہ واپسی کا انتظام کیا جا سکے۔

    دارالحکومت میں کابینہ کے اجلاس کے بعد بات کرتے ہوئے اردوان نے کہا کہ انقرہ ملک کی تعمیرنو میں کسی بھی طرح سے مدد کرنے کے لیے تیار ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ترکی اپنی سرحدوں پر نئے "دہشت گرد عناصر” کو ابھرنے کی اجازت نہیں دے گا۔

    واضح رہے کہ ملک سے فرار بشارالاسد کے دور میں خانہ جنگی کے دوران لاکھوں شامی افراد نے ترکیہ کے قریب پناہ لی تھی اور اب کئی سالوں سے وہ سرحدی علاقے میں پناہ گزینیوں کے طور پر رہ رہے ہیں۔

  • شام کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ اعلان جلد متوقع

    شام کا نیا سربراہ کون ہوگا؟ اعلان جلد متوقع

    شام میں بشارالاسد حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد نئی انتظامیہ کی جانب سے عبوری حکومت اور وزیراعظم کا اعلان جلد متوقع ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق بشار کے روس فرار ہونے کے بعد شام کی نئی انتظامیہ محمد البشیر کو عبوری وزیر اعظم کے طور پر منتخب کرسکتی ہے، اس شہری وقت شام میں بشارالاسد خاندان کی حکمرانی کے خاتمے کا جشن منا رہے ہیں، سیکڑوں شامی شہری سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔

    شامی شہری کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کو ہٹانے کے بعد مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں، ایسی حکومت کی توقع کررہے ہیں جو ہمارے خوابوں کی تعبیر کرسکے۔

    ماسکو میں شام کے سفارت خانے پر دمشق فتح کرنے والی فورسز کا جھنڈا لہرا دیا گیا

    موجودہ شامی وزیراعظم غازی جلیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کے زیادہ تر وزرا اب بھی دمشق میں کام کررہے ہیں، اقتدار کی فوری منتقلی یقینی بنانے کیلئے زیادہ تر وزرا کام کررہے ہیں۔

    اس حوالے سے یورپی یونین کا کہنا ہے کہ شام کی نئی انتظامیہ ہرقسم کی انتہاپسندی کو مسترد کردے، شامی اپوزیشن مزید تشدد سے گریز کرے شہریوں کی حفاظت یقینی بنائے۔

    یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ روس میں شامی سفارتخانے پر اپوزیشن کا 3 ستاروں والا پرچم لہرا دیا گیا ہے، اس کے علاوہ شام میں امدادی ٹیمیں دمشق کی بدنام زمانہ سیڈنایا جیل میں لوگوں کو تلاش کررہی ہیں۔

  • شام میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلیے وزیراعظم کا اہم اقدام

    شام میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کیلیے وزیراعظم کا اہم اقدام

    وزیر اعظم شہباز شریف نے لبنانی ہم منصب سے بیروت کے راستے شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے فوری انخلا میں تعاون کی درخواست کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہبازشریف کا لبنان کے وزیراعظم نجیب میقاتی سے ٹیلیفون پر رابطہ ہوا جس میں لبنان کی خودمختاری، علاقائی سالمیت کیلئے پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت کے عزم کا اظہار کیا گیا۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے لبنان کےلیےجنگ بندی کےمعاہدے کا خیرمقدم کیا اور فلسطینی عوام کےلیے بھی اسی طرح کے جنگ بندی معاہدے پر زور دیا۔

    وزیراعظم نے کہا کہ پاکستانی قوم اس مشکل وقت میں لبنان کےعوام کیساتھ یکجہتی کیلئےکھڑی ہے۔

    شہباز شریف نے بیروت کے راستے شام میں پھنسے پاکستانی شہریوں کے فوری انخلا میں تعاون کی درخواست کی جس پر لبنانی وزیراعظم نے شام سے پاکستانیوں کے انخلاء میں ہر ممکن مدد کی یقین دہانی کروائی۔

    لبنانی وزیراعظم نجیب میقاتی نے کہا کہ لبنان کیخلاف اسرائیلی جارحیت  کیخلاف پاکستان کی غیرمتزلزل حمایت پر مشکور ہیں، دونوں ممالک کے درمیان گرمجوشی پر مبنی برادرانہ تعلقات کی ایک مثال ہے۔

    وزیراعظم شہبازشریف نے شام اور لبنان میں تعینات پاکستانی سفراء سے بھی رابطہ کیا اور انہیں شام میں پھنسے پاکستانیوں کے انخلا کیلئے ہر ممکن تعاون اور مدد فراہمی کی ہدایت کی۔

  • ماسکو میں شام کے سفارت خانے پر دمشق فتح کرنے والی فورسز کا جھنڈا لہرا دیا گیا

    ماسکو میں شام کے سفارت خانے پر دمشق فتح کرنے والی فورسز کا جھنڈا لہرا دیا گیا

    ماسکو: بشار الاسد کے اقتدار کے خاتمے کے بعد روس کے دارالحکومت ماسکو میں شام کے سفارت خانے پر دمشق فتح کرنے والی فورسز کا جھنڈا لہرا دیا گیا۔

    روسی میڈیا کے مطابق سابق صدر بشار الاسد مخالف فورسز کی دمشق پر یلغار سے پہلے ملک چھوڑ چکے تھے، بشار الاسد خاندان سمیت ماسکو میں ہیں اور انھوں نے سیاسی پناہ حاصل کر لی ہے۔

    ادھر اردن کے دارالحکومت عمان میں شامی سفارت خانے کی عمارت سے شامی پرچم ہٹا دیا گیا ہے۔ اردن کے سرکاری میڈیا نے ایک ویڈیو نشر کی، جس میں جھنڈے کو ہٹاتے ہوئے دکھایا گیا ہے، تاہم اس بارے میں کوئی اطلاعات نہیں ہیں کہ اپوزیشن کا جھنڈا لہرایا گیا ہے یا نہیں۔

    اردن میں شامی سفارت خانے کے آفیشل فیس بک پیج پر شامی انقلاب کا جھنڈا پوسٹ کیا گیا ہے، سفارت خانے نے الاسد کے خاتمے کے اعلان کے بعد ایک اعلامیہ میں کہا کہ شامی شہریوں کو خدمات کی فراہمی معمول کےمطابق جاری رہے گی۔

    دوسری طرف کریملن نے کہا ہے کہ شام میں اس کے اڈوں کے مستقبل پر بات کرنا ابھی قبل از وقت ہے۔ ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ اقتدار میں آنے والوں کے ساتھ اس سلسلے میں بات چیت کی جائے گی، انھوں نے کہا پیوٹن اور بشار الاسد کے درمیان ابھی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔

    واضح رہے کہ روس نے ایسے مشکل حالات میں شامی صدر کو تنہا نہیں چھوڑا، الجزیرہ کے مطابق بشار الاسد کو مبینہ طور پر ایک روسی طیارے کے ذریعے لاذقیہ میں روسی فضائی اڈے سے نکالا گیا تھا۔

  • بشار الاسد نے شام کو ’کیپٹاگون‘ کی سلطنت بنا دیا تھا، سالانہ منافع 5 ارب ڈالر

    بشار الاسد نے شام کو ’کیپٹاگون‘ کی سلطنت بنا دیا تھا، سالانہ منافع 5 ارب ڈالر

    دمشق: ملک چھوڑ کر فرار ہونے والے شامی رہنما بشار الاسد نے ملک کو ’کیپٹاگون‘ نامی ڈرگ کی سلطنت بنا دیا تھا، جس کا سالانہ منافع 5 ارب ڈالر سے بھی زیادہ تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق کیپٹاگون نامی نشہ آور گولی کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ غریب آدمی کی کوکین ہے، بشار الاسد نے اپنی حکومت کے دوران شام کو ’کیپٹاگون کی فیکٹری‘ بنا دیا تھا۔

    دمشق پر قبضہ کرنے والے باغیوں کے سربراہ احمد الشرع نے اتوار کو دمشق کی مسجد اموی میں تقریر کے دوران کہا کہ کیپٹاگون شام کی برآمدات میں سرفہرست ہے، جس سے یہ ایک ’کیپٹاگونی ریاست‘ بن چکی ہے، خطے میں استعمال ہونے والی کیپٹاگون میں سے 80 شام فراہم کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بشار الاسد نے شام کو ایرانی خواہشات کی کھیتی بنا ڈالا، اس نے فرقہ واریت پھیلائی اور بشار کے دور میں شام کیپٹاگون کی فیکٹری بن گیا، انھوں نے مزید کہا کہ اس منشیات کے ذریعے حکومت کے اقتصادی نظام کا پیٹ بھرا گیا اور ایران کے بعض دھڑوں کو مالی رقوم دی گئیں۔

    واضح رہے کہ کیپٹاگون شام کے سیکیورٹی اداروں اور اس کی ذیلی تنظیموں کے لیے فنڈنگ کا مرکزی ذریعہ رہا ہے، اس منشیات نے بشار الاسد کے خاندان کی جیبوں میں اربوں ڈالر بھرے، 2011 سے اب تک جاری خانہ جنگی کے دوران میں شامی معیشت کے ڈھیر ہونے پر کیپٹاگون کی صنعت نے ہی حکومت کو مالی سہارا دیا۔

    بشار الاسد حکومت کے دھڑن تختہ ہونے کے بعد امریکی فوج کے داعش پر فضائی حملے

    شام میں کیپٹاگون کی پیداوار اور اس کی برآمد کا انتظامی ذمے دار بشار کے بھائی ماہر الاسد تھا، جو اتوار کے روز بشار کے ساتھ ہی شام سے فرار ہو گیا تھا۔ شام کے لوگوں نے فوج میں ماہر الاسد کے زیر انتظام فورتھ ڈویژن کو ’کیپٹاگون ڈویژن کا نام دے رکھا تھا۔

    بشار اور اس کے بھائی ماہر کے رخصت ہونے کے بعد اس منافع بخش صنعت کا انجام اور مستقبل کیا ہوگا، اس حوالے سے ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

  • بشار الاسد حکومت کے دھڑن تختہ ہونے کے بعد امریکی فوج کے داعش پر فضائی حملے

    بشار الاسد حکومت کے دھڑن تختہ ہونے کے بعد امریکی فوج کے داعش پر فضائی حملے

    بشار الاسد حکومت کے دھڑن تختہ ہونے کے بعد امریکی فوج نے داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے شروع کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی فوج نے اتوار کو شام کے صدر بشار الاسد کی حکومت کے اچانک زوال کے بعد، اسلامک اسٹیٹ گروپ (داعش) فضائی حملے کیے۔

    امریکی سینٹرل کمانڈ کے مطابق فضائیہ کے B-52 بمبار طیاروں، F-15E اسٹرائیک ایگلز، اور A-10 تھنڈربولٹ II حملہ آور طیاروں نے وسطی شام میں داعش کے رہنماؤں، جنگجوؤں اور کیمپوں پر بمباری کی۔ امریکی جنگی طیاروں نے داعش سے تعلق رکھنے والے 75 سے زیادہ اہداف پر تقریباً 140 بم گرائے۔

    یہ حملے ایسے وقت میں کیے گئے جب امریکا داعش کے جنگجوؤں کو شام میں انتشار کی صورت حال سے فائدہ اٹھانے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے، بشار الاسد ملک سے فرار ہو چکے ہیں، اور حیاۃ تحریر الشام کی قیادت میں باغیوں نے 13 سالہ خانہ جنگی کے بعد دمشق پر قبضہ کر لیا ہے۔

    عرب لیگ کا شام کی حمایت جاری رکھنے کا فیصلہ، گولان پر اسرائیلی قبضہ مسترد

    سینٹکام کا کہنا تھا کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی اجازت پر داعش کے جنگجوؤں اور رہنماؤں کے ایک اہم اجتماع کو نشانہ بنایا۔ پینٹاگون نے ایک بیان میں کہا کہ یہ حملے نپے تلے تھے، جس میں کوئی عام شہری مارا نہیں گیا۔ پینٹاگون کا یہ بھی کہنا ہےکہ مشرقی شام میں امریکی فوج موجود رہے گی، اور امریکا داعش کو ابھرنے سے روکنے کے لیے اقدامات کرے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی زیر قیادت اتحاد اور ان کے مقامی اتحادیوں نے 2019 میں عراق اور شام میں داعش کی خود ساختہ خلافت کا خاتمہ کر دیا تھا، لیکن مشرقی شام میں امریکا کے ابھی بھی تقریباً 900 فوجی موجود ہیں، جو کرد زیر قیادت شامی جمہوری فورسز کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، جو داعش کی باقیات سے لڑ رہے ہیں جو واپسی کی کوشش کر رہے ہیں۔

    سینٹ کام کے کمانڈر جنرل مائیکل ایرک کوریلا نے شامی گروہوں کو ایک واضح انتباہ بھی جاری کیا ہے، کہ وہ داعش کی مدد کرنے سے گریز کریں، ہم داعش کو دوبارہ تشکیل دینے اور شام کی موجودہ صورت حال سے فائدہ اٹھانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

  • شام میں سیاسی تبدیلی کے ساتھ قومی فٹبال ٹیم کا لوگو بھی تبدیل

    شام میں سیاسی تبدیلی کے ساتھ قومی فٹبال ٹیم کا لوگو بھی تبدیل

    شام میں سیاسی تبدیلی اور بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی قومی فٹبال ٹیم کی کٹ اور لوگو تبدیل کر دیا گیا ہے۔

    شام میں بشارالاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ ہی فٹبال ٹیم کی کٹ اور لوگو تبدیل کر دیا گیا۔ شامی فٹبال فیڈریشن نے ٹیم کی سرخ رنگ کی کٹ کو سبز رنگ میں بدل دیا۔

    اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شامی فٹ بال فیڈریشن نے قومی ٹیم کے کھلاڑیوں کی نئی سبز کٹ میں ملبوس تصاویر شیئر کرتے ہوئے اس تبدیلی کو "تاریخی” قرار دیا۔

    نئے لوگو کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے فیڈریشن نے لکھا یہ لوگو شامی کھیلوں میں اقربا پروری، جانبداری اور بدعنوانی سے پاک پہلی تاریخی تبدیلی کی نشاندہی کرتا ہے۔

    واضح رہے کہ فٹ بال شام میں ایک مقبول کھیل ہے، جو نہ صرف تفریح کا ذریعہ ہے بلکہ ملک کے مختلف سماجی و سیاسی طبقات کو ایک پلیٹ فارم پر متحد کرنے کی طاقت رکھتا ہے۔

    1936 میں شامی فٹ بال ایسوسی ایشن کے قیام کے بعد، شام کی فٹ بال ٹیم نے ایشین کپ اور فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر سمیت کئی بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں حصہ لیا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/viral-videos-syria-bashar-al-assads-palace-people-looted/

  • بشار الاسد کے محل سے شامی عوام نے کیا کیا لوٹا؟ ویڈیوز دیکھیں

    بشار الاسد کے محل سے شامی عوام نے کیا کیا لوٹا؟ ویڈیوز دیکھیں

    شام میں بشار الاسد کے اقتدار کا سورج غروب ہونے کے بعد شامی عوام نے جشن منایا ساتھ ہی صدارتی محل پر دھاوا بول کر قیمتی اشیا بھی لوٹ لیں۔

    شام میں بشار الاسد کے 24 سالہ اقتدار کے خاتمے اور حریف فورسز کی جانب سے دمشق کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد ہزاروں کی تعداد میں عوام سڑکوں پر نکل آئی۔

    لوگوں نے جشن منانے کے بعد بشار الاسد کے اقتدار میں ہونے والی زیادتیوں کا غصہ توڑ پھوڑ اور صدارتی محل میں لوٹ مار کر کے نکالا۔

    دمشق اور حلب میں مشتعل عوام نے بشار الاسد کے والد حافظ الاسد کے مجسمے گرا دیے اور فوج کے چھوڑے ہوئے ٹینکوں پر چڑھ گئے۔

    شامی عوام جھنڈے کے ساتھ فوجی ٹینکوں پر کھڑے ہوکر تصاویر بناتے رہے۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد صدارتی محل میں داخل ہو گئی۔

    اس موقع پر عوام نے وہاں سیلفییز اور ویڈیوز بھی بنائیں جب کہ کئی لوگ وہاں قیمتی اشیا جن میں ملبوسات، فرنیچر، ہینڈ بیگز، فانوس ودیگر سامان لوٹ کر لے جاتے دکھائی دیے۔

    عوام کے ساتھ باغی فورس بھی محل میں داخل ہوگئی اور رپورٹ کے مطابق باغیوں نے عمارت میں توڑ پھوڑ کی اور اسد خاندان کی تصویروں کو بھی نقصان پہنچایا۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل جب شامی باغی فوج نے نے دمشق پر قبضہ کیا تب بشار الاسد شہر چھوڑ کر فرار ہو گئے تھے اور کوئی بھی نہیں جانتا تھا کہ وہ کہاں گئے۔ بعد ازاں روسی میڈیا کی جانب سے اطلاع سامنے آئی ہے اسد اور ان کا خاندان ماسکو میں موجود ہے، جہاں روس نے سیاسی پناہ فراہم کی ہے۔

    دوسری جانب گزشتہ روز بشار الاسد کے اقتدار کا سورج غروب ہوتے اور مفرور ہوتے ہی مختلف شہروں میں عوام سڑکوں پر نکل آئے۔ عوام نے صدارتی محل پر دھاوا بول دیا۔

    مظاہرین نے ایران کے سفارتخانے پر بھی حملہ کرکے غصہ نکالا اور توڑ پھوڑ کی، تاہم ایران کا سفارتی عملہ پہلے ہی لبنان جا چکا تھا۔

     شام