Tag: Syrian President Bashar al-Assad

  • فرانس کا شامی صدر کو بڑے سِول اعزاز سے محروم کرنے کا فیصلہ

    فرانس کا شامی صدر کو بڑے سِول اعزاز سے محروم کرنے کا فیصلہ

    پیرس: فرانس نے شامی صدر بشارالاسد سے اپنا بڑا سِول اعزاز لیجن آف آنر واپس لینے کا فیصلہ کرلیا ہے، یہ فرانس کا سب سے باوقار اور اعلیٰ قومی اعزاز ہے۔

    فرانسیسی پریس کے مطابق یہ خبر شام میں مخصوص اہداف پر امریکا و برطانیہ کی جانب سے میزائل حملوں میں فرانس کی شرکت کے بعد آئی ہے، بشارالاسد پر الزام لگایا گیا تھا کہ انھوں نے باغیوں کے علاقے دمشق کے مضافات دوما میں مشتبہ مہلک گیس حملے  کیے تھے۔

    فرانسیسی صدارتی آفس کے مطابق بشار سے یہ اعزاز واپس لینے کا فیصلہ تادیبی کارروائی کے طور پر کیا گیا ہے۔ انھیں 2001 میں یہ اعزاز سابق فرانسیسی صدر یاک شیراک نے دیا تھا۔

    شام پرحملے کامقصد بشارالاسد کو سخت پیغام دینا ہے‘ جیمزمیٹس

    نیوز رپورٹس کے مطابق اس قومی اعزاز سے جلد ہی محروم ہونے والے بشار اکیلے نہیں ہیں بلکہ گزشتہ برس فرانسیسی حکومت نے ہالی ووڈ کی ایک مقتدر شخصیت ہاروے وائن اسٹائن سے بھی یہ اعزاز واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے جن پر خواتین کو جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات ہیں۔

    واضح رہے کہ فرانس اپنے قومی اعزاز ’لیجن آف آنر‘ کے نظام کو درست کرنے کا باقاعدہ اعلان کرچکا ہے، یہ اعزاز دو صدیوں سے روایتی طور پر ہر سال تین ہزار افراد کو دیا جاتا ہے، اب اس تعداد کو اگلے دو برسوں میں نصف تک لایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا نے جان بوجھ کر شامی فوج کو نشانہ بنایا، بشارالاسد

    امریکا نے جان بوجھ کر شامی فوج کو نشانہ بنایا، بشارالاسد

    دمشق : شامی صدر بشارالاسد کا کہنا ہے کہ داعش کو شکست دینے کیلئے امریکا روس کیساتھ کام کرنے میں سنجیدہ ہی نہیں ہے، امریکا نے جان بوجھ کر شامی فوج کو نشانہ بنایا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو میں شامی صدر کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف امریکا اور روس مشترکہ کارروائی کرسکتے ہیں تاہم حقیقت میں اس کا امکان نہیں ہے کیونکہ امریکا کا داعش یا النصرہ فرنٹ کے خلاف کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔


    مزید پڑھیں : شام میں امن کی کوشش پھر ناکام، حلب پر بمباری سے 32افراد ہلاک


    بشار الاسد کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے شامی فوج کو نشانہ بنانا حادثہ نہیں تھا بلکہ امریکا نے جان بوجھ کر شامی فوج کو نشانہ بنایا، انھوں نے امریکا پر یہ بھی الزام عائد کیا ہے کہ وہی جنگ بندی کے خاتمے کا ذمے دار ہے۔

    صدر بشارالاسد نے ان الزامات کو بھی مسترد کردیا ہے کہ شامی یا روسی طیاروں نے حلب میں اقوام متحدہ کے امدادی قافلے کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا اور اس بات کی بھی تردید کی کہ ان کے وفادار فوجی حلب شہر کے باغیوں کے زیر قبضہ حصے میں امدادی سامان اور خوراک کو داخل ہونے سے روک رہے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکہ کی شام میں بمباری،80فوجی جاں بحق


    خیال رہے کہ شام میں تازہ کشیدگی اور جنگ بندی ٹوٹنے کا خطرہ اس وقت پیدا ہوا، جب ہفتے کے روز امریکی جنگی طیاروں نے ایک سو کے قریب شامی فوجی ہلاک کر دیے تھے۔

  • مغرب کوشام میں دہشتگردی کی بھاری قیمت چکانا ہوگی،شامی صدر

    مغرب کوشام میں دہشتگردی کی بھاری قیمت چکانا ہوگی،شامی صدر

    دمشق:  شام کے صدر بشار الاسد نےمغربی ممالک کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شام میں باغیوں کوامداد فراہم کرنے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔

    شام کے شہر دمشق میں تقریب حلف برداری سے قبل خطاب کرتے ہوئے صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ شام کو خانہ جنگی کی طرف دھکیلنے اور باغیوں کو امداد فراہم کرنے پر مغرب اور ان کے عرب اتحادیوں کو بھی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    صدر بشار الاسد کا کہنا تھا کہ سرکاری فورسز باغیوں کو شکست دینے میں کامیاب ہوں گی، شام میں جاری تین سالہ خانہ جنگی میں ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد ہلاک جبکہ لاکھوں بے گھر ہوچکے ہیں۔