Tag: T20 world cup

آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024، ویسٹ انڈیز اور امریکہ کی مشترکہ میزبانی میں، یکم جون سے 29 جون، 2024 تک کھیلا جائے گا۔ بیس ٹیمیں اس ٹائٹل کے لیے میدان میں اتریں گی

ٹورنامنٹ کے سب سے زیادہ اہم میچوں میں سے ایک انڈیا اور پاکستان کا ٹاکرا ہے، جو 9 جون 2024 کو نیویارک کے آئزن ہاور پارک میں شیڈول ہے

ICC T20 World Cup 2024, co-hosted by the West Indies and the USA, will take place from June 1 to June 29, 2024. Twenty teams will battle it out for the coveted title, with the top two teams from each group advancing to the Super Eight stage, followed by the semi-finals and the final.

One of the most highly anticipated matches of the tournament is the India-Pakistan clash, scheduled for June 9, 2024, at the Eisenhower Park in New York. This encounter promises to be a thrilling encounter between two arch-rivals, with a rich history of intense matches between them.

  • بھارت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد خطرے سے دوچار

    بھارت میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد خطرے سے دوچار

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد خطرے سے دوچار ہوگیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا کےبڑھتےکیسز کے باعث ٹی20ورلڈکپ کا انعقاد خطرے میں پڑگیا ہے، میگا ایونٹ میں حصہ لینے والے دو سے تین ممالک نے بھارت میں کرونا کی ابتر صورت حال کے باعث وہاں کھیلنے پر اپنے خدشات کا اظہار کیا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کےکچھ رکن ممالک ایونٹ کو آسٹریلیا منتقل کروانا چاہتے ہیں۔

    یہی نہیں بھارت میں کرونا وائرس کے شدید پھیلاؤ کے باعث آئی سی سی آفیشل کا چھبیس اپریل کو کیا جانے والا بھارت کا دورہ بھی خطرے سے دوچار ہوگیا ہے، ذرائع آئی سی سی کا کہنا تھا کہ ٹیموں اور صحافیوں کو خطرے میں نہیں ڈالا جا سکتا۔

    بھارت میں اس وقت روزانہ کی بنیاد پر دو لاکھ سے زائد کرونا کیسز رپورٹ ہورہے ہیں۔

    اس سے قبل انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے عبوری چیف ایگیزیکٹیو آفیسر (سی ای او) نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ہمیں امید ہے کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ پلان کے مطابق بھارت میں ہو گا، ایسا نہ ہونے کی صورت میں ہمارے پاس متبادل پلان بھی موجود ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کا فائنل خطرے میں پڑگیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اپنے ایک بیان میں آئی سی سی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لئے بھارت کے وینیوز کا جائزہ جاری ہے، اگر بھارت میں ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد ممکن نہیں ہوتا تو اس کے متبادل پر متحدہ عرب امارات کو رکھا گیا ہے، جہاں یہ ٹورنامنٹ کرانے کی تجویز ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر اور نومبر یں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد بھارت میں ہوگا جو پہلے 2020 میں آسٹریلیا میں کورونا وائرس کے باعث التوا کا شکار ہوا تھا، تاہم بعد ازاں اسے بھارت منتقل کیا گیا تھا۔

  • بھارت میں ٹی 20 کا انعقاد، آئی سی سی نے خبردار کردیا

    بھارت میں ٹی 20 کا انعقاد، آئی سی سی نے خبردار کردیا

    دبئی: کرونا کے بڑھتے وار نے محدود پیمانے پر شروع ہونے والے کھیلوں کے مقابلوں کو ایک بار پھر مسدود کردیا ہے اسی تناظر میں انٹرنیشنل کرکٹ نے بڑا بیان داغ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی ای او آئی سی سی مانوسواہنی نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے کہا کہ کرونا کے خطرات میں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کرانابڑاچیلنج ہوگا، ایونٹ میں سولہ ٹیمیں شرکت کرینگی جو کسی چیلنج سے کم نہیں ہے۔

    سی ای او مانوسواہنی کا کہنا ہے کہ پی ایس ایل اور دوسری لیگز سے سبق حاصل کریں گے، واضح رہے کہ دو روز قبل کرونا کے بڑھتے کیسز کے باعث پاکستان سپر لیگ سیزن سکس کو ملتوی کردیا گیا تھا۔

    آئی سی سی کے سی ای او کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ کے لئے بھارت کے وینیوز کا جائزہ جاری ہے، اگر بھارت میں ورلڈکپ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد ممکن نہیں ہوتا تو اس کے متبادل پر متحدہ عرب امارات کو رکھا گیا ہے، جہاں یہ ٹورنامنٹ کرانے کی تجویز ہے۔

    خیال رہے کہ رواں سال اکتوبر اور نومبر دو میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا انعقاد بھارت میں ہوگا جو پہلے 2020 میں آسٹریلیا میں کرونا وائرس کے باعث التوا کا شکار ہوا تھا، تاہم بعد ازاں اسے بھارت منتقل کیا گیا تھا۔

    آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو مانو سوہنے نے گزشتہ ماہ اپنی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ آئی سی سی ایونٹس کے مستقبل کے حوالے سے اب ہماری سوچ بالکل واضح ہے جب ہمارے تمام اراکین کی توجہ ملتوی ہونے والے مقابلوں کو دوبارہ شیڈول کرنے پر مرکوز ہے۔

    کرونا سے کرکٹ کی سرگرمیاں متاثر ہونے سے قبل آسٹریلیا کو اکتوبر-نومبر 2020 میں ٹی20 ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی تھی جس کے بعد بھارت کو 2021 میں ٹی20 اور 2023 میں 50 اوورز کے ورلڈ کپ کی میزبانی کرنی تھی لیکن آئی سی سی نے آسٹریلیا کے بورڈ کی جانب سے معذوری ظاہر کرنے کے بعد یہ فیصلہ کیا۔

  • آئی سی سی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا نام تبدیل کردیا

    آئی سی سی نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا نام تبدیل کردیا

    دبئی: انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا نام تبدیل کر دیا، قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے نام کی تبدیلی کو خوش آئند قرار دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے جمعے کے روز ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کا نام تبدیل کرنے کے حوالے سے اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق آئندہ ایونٹ کو ’ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ‘ لکھا اور پڑھا جائے گا۔

    آئی سی سی نے سن 2020 میں ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا شیڈول بھی جاری کیا جس کا انعقاد آسٹریلیا میں کیا جائے گا۔

    دوسری جانب قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد کا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے نام کی تبدیلی کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان ٹی 20 کی بہترین ٹیموں میں سے ایک ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی رینکنگ، پاکستان کی پہلی پوزیشن اوربابراعظم بہترین بلے باز قرار

    اُن کا کہنا تھا کہ امید ہے 2020 کے ٹی20 ورلڈ کپ تک پاکستان ٹیم مزید مضبوط ہوجائے گی اور ہم اس ٹرافی کو حاصل کریں گے۔

    یاد رہے کہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ایک اننگز میں 20 اوورز کا مختصر کھیل 2007 میں متعارف کرایا تھا جس کا پہلا میچ 2007 میں جنوبی افریقا کے اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا۔ جس میں پاکستان اور روایتی حریف بھارت کی ٹیمیں آمنے سامنے تھیں۔

    آئی سی سی کے تحت اب تک 5 بار ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد کیا گیا، ان مقابلوں میں 16 ٹیمیں شامل ہیں جن میں 10 مستقبل اور 6 غیر مستقل ٹیمیں ہیں۔

    ورلڈ کپ کا انعقاد ہر دو سال بعد منعقد کیا جاتا تھا مگر آخری بار 2016 میں ورلڈکپ کا انعقاد کیا گیا تھا جس کے بعد اب 2020 میں مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹوئنٹی رینکنگ: پاکستان کی پہلی پوزیشن برقرار

    ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا پہلا مقابلہ 2007 میں جنوبی افریقہ میں منعقد ہوا جس میں بھارتی ٹیم فائنل میں پاکستان کو ہرا کر فاتح قرار پائی تھی بعد ازاں 2009 میں انگلینڈ میں ایونٹ کا انعقاد ہوا جس میں پاکستان نے فائنل میں سرلنکا کو شکست دی تھی جبکہ تیسرے ورلڈکپ کا انعقاد 2010 میں ویسٹ انڈیز میں ہوا جس میں انگلینڈ نے آسٹریلیا کو شکست دی تھی۔

    چوتھے ورلڈ کپ کا انعقاد سری لنکا میں ہوا جہاں ویسٹ انڈیز نے فائنل میں میزبان ٹیم کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی اسی طرح پانچویں ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کا انعقاد بنگلہ دیش میں ہوا تھا جس میں سری لنکا کی ٹیم چیمپئن بنی تھی۔