Tag: Tabuk

  • سعودی عرب میں اس وقت کہاں برف باری ہورہی ہے؟

    ریاض: سعودی عرب کے شہر تبوک میں برف باری شروع ہوگئی، پورے سعودی عرب میں اس وقت موسلا دھار بارشوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    تبوک کے علاقے جبل اللوز میں منگل اور بدھ کی درمیانی شب برفباری شروع ہوئی جس سے موسم مزید سرد ہوگیا۔

    برف باری کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں۔

    دوسری جانب مملک کے مختلف شہروں میں متنوع درجہ حرارت ریکارڈ کیا گیا۔

    سب سے زیادہ درجہ حرارت جدہ اور جازان میں 30 ڈگری سینٹی ریکارڈ کیا گیا، مکہ میں 28 ڈگری، مدینہ میں 19 اور دارالحکومت ریاض میں 15 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

  • سعودی عرب: 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح

    سعودی عرب: 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح

    ریاض: سعودی عرب کے شہر تبوک میں 305 ملین ریال کی لاگت سے تیار کردہ ہاؤسنگ اسکیم کا افتتاح کیا گیا، تقریب میں تبوک کے گورنر نے بھی شرکت کی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق گورنر تبوک شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیز نے ایک تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی جس میں املج گورنریٹ کے 359 خاندانوں نے نئے گھروں کی چابیاں دی گئیں۔

    شہزادہ فہد بن سلطان بن عبدالعزیزنے اس موقع پر گورنریٹ کے ایک نئے مرکزی پارک کا بھی افتتاح کیا۔

    سعودی وزیر برائے میونسپل، دیہی امور اور ہاؤسنگ ماجد الحقيل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تبوک نے مختلف شعبوں میں خیراتی اور ترقیاتی منصوبوں کا ایک سلسلہ حاصل کیا ہے جس میں میونسپل اور ہاؤسنگ سے متعلق شعبے، خدمات، مفت زمین کے منصوبے اور تعمیرات شامل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ان منصوبوں میں سے ایک تبوک 1 ہاؤسنگ پراجیکٹ ہے جس میں 901 ریزیڈینشل ولاز اور متعدد سرکاری اور سرمایہ کاری کی سہولتیں شامل ہیں، نئے گھر، 245 مربع میٹر کے ولاز بھی اس کا حصہ ہیں اور وہ اس کا رقبہ 8 لاکھ مربع میٹر سے زائد کی زمین پر محیط ہے۔

    املج منصوبے پر 305 ملین ریال لاگت آئی ہے اوراس میں نئے مکانات کے علاوہ اسکول، مساجد اور تجارتی مقام سمیت مکمل انفراسٹرکچر شامل ہے۔

    تقریب کا اختتام شہزادہ فہد کی جانب سے نئے مکانات کو ان کے نئے مالکان کے حوالے کرنے کے ساتھ ہوا۔

  • سعودی عرب کے صحرا میں رہنے والی یہ خاتون کون ہیں؟

    سعودی عرب کے صحرا میں رہنے والی یہ خاتون کون ہیں؟

    تبوک: سعودی عرب میں ایک خاتون 35 برس سے صحرا میں رہائش پذیر ہیں، ان کے طرز زندگی نے لوگوں کو حیران کر دیا ہے۔

    ایک خلیجی چینل کے پروگرام ’سیدتی‘ میں ایک سعودی خاتون قسمہ العطوی کی صحرائی زندگی کے بارے میں رپورٹ پیش کی گئی ہے، جس میں بتایا گیا کہ خاتون 35 برس قبل شہر سے تبوک کے صحرا میں منتقل ہو گئی تھیں، کیوں کہ شہر کی مصنوعی زندگی سے دور ایک حقیقی زندگی جینا چاہتی تھیں۔

    قسمہ العطوی نے بتایا کہ حقیقی زندگی تو صحرا کی ہے، نئی نسل اس کا لطف اٹھائے، کھانے پینے، رہنے سہنے اور گزر بسر کے تمام انتظامات خود کر کے زندگی گزارنے کا جو مزہ ہے وہ شہری زندگی میں سوچا بھی نہیں جا سکتا۔

    سعودی خاتون کا کہنا ہے کہ صحرا میں رہ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حقیقی آزادی والی زندگی یہی ہے، ذہنی سکون بھی ملتا ہے، صحرا میں کھانے پینے کا لطف شہروں کے کھانے پینے سے بے حد مختلف ہے۔

    قسمہ العطوی نے کہا کہ یہاں زیر استعمال تمام اشیا ان کی اپنی تیار کی ہوئی ہیں، اون وہ خود تیار کرتی ہیں، العطوی نے کہا ‘یہ ہنر میں نے اپنی ماں، دادی اور نانی سے سیکھا ہے۔’

    سعودی خاتون کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے، جس میں صحرا کی زندگی میں استعمال ہونے والی اشیا بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔

    العطوی نے بتایا کہ وہ تمام کام اپنی مرضی سے کرتی ہیں، بکریوں کو چرانا، خیمہ تیار کرنا، نصب کرنا یہ سب کچھ وہ خود اور شوقیہ کرتی ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ صحرا کی اس زندگی میں اپنا سارا کام خود کر کے انھیں بہت اچھا لگتا ہے۔

  • سعودی عرب: خاتون کو خود کشی سے کیسے روکا گیا؟

    سعودی عرب: خاتون کو خود کشی سے کیسے روکا گیا؟

    تبوک: سعودی عرب کے شہر تبوک میں خود کشی پر آمادہ ایک خاتون کو سیکیورٹی اہل کاروں نے بڑی حکمت سے بچا لیا۔

    تفصیلات کے مطابق تبوک شہر کے ایک محلے میں ایک غیر ملکی خاتون کی خود کشی کی کوشش کو سعودی ریسکیو نے ناکام بنا دیا۔

    مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایک غیر ملکی خاتون عمارت کی چھت سے چھلانگ لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرنا چاہتی تھی، تاہم لوگوں نے اسے دیکھ لیا اور فوری طور پر محکمہ شہری دفاع کو اطلاع کر دی۔

    سیکیورٹی اہل کاروں نے بروقت کارروائی کر کے غیر ملکی خاتون کو چھت سے چھلانگ لگانے سے پہلے ہی روک لیا، گلف ٹوڈے کے مطابق محکمہ شہری دفاع اور سیکیورٹی فورس کے اہل کاروں نے مشترکہ کارروائی کی۔

    محکمہ کا کہنا تھا کہ انھیں اطلاع ملی تھی کہ ایک خاتون رہائشی عمارت کی چھت سے چھلانگ لگا کر خود کشی کرنے کی کوشش میں ہے، اطلاع ملتے ہی فوری طور پر ایک خصوصی ٹیم موقع پر روانہ کر دی گئی۔

    محکمے کا کہنا تھا کہ اہل کاروں کی جانب سے غیر ملکی خاتون کو خود کشی سے روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کیے گئے، پہلے انھیں باتوں میں لگایا گیا، اور پھر خاتون کو سمجھایا جانے لگا، اور یوں خود کشی کے اقدام سے اسے روکنے میں کامیاب ہو گئے۔