Tag: take action

  • سی ایس ایس کا امتحان پاس  کرنیوالوں کیلئے بڑی خبر

    سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالوں کیلئے بڑی خبر

    کراچی : سندھ حکومت نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالے جعلسازوں کیخلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سےتفصیلات مانگ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کےمبینہ جعلی ڈومیسائل پراعلیٰ ترین امتحان پاس کرنے کے معاملے پر سندھ حکومت نے سی ایس ایس کا امتحان پاس کرنیوالے جعلسازوں کیخلاف بڑا فیصلہ کرلیا۔

    سندھ حکومت نے فیڈرل پبلک سروس کمیشن سےتفصیلات مانگ لیں ،اس حوالے سے محکمہ داخلہ سندھ نے سیکریٹری فیڈرل پبلک سروس کمیشن کو خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ اطلاعات ہیں دیگرصوبوں کےافرادنےسندھ ڈومیسائل پرملازمتیں حاصل کیں۔

    محکمہ داخلہ سندھ نے خط میں مبینہ جعلی ڈومیسائل کےحامل افسران کے نام بھی ارسال کیے ہیں، جن کی دستاویزات کی جانچ پڑتال کی جائے گی۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ ڈومیسائل کےاجراء سےقبل رہائش، تعلیمی اسناد کےثبوت کی تصدیق کی جائے اورپچھلے دس برسوں میں جعلسازی سے حاصل کیے گئے ڈومیسائل پی آرسیز منسوخ کئیے جائیں۔

    اس کے علاوہ سندھ حکومت نے صوبے میں جعلسازی سے ڈومیسائل بنوانے کے معاملے پرے قوانین مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے صوبے بھر سےجاری ڈومیسائل اور پی آر سی کی ازسر نو تحقیقات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

  • محکمہ تعلیم سندھ کے  مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار، کارروائی کا فیصلہ

    محکمہ تعلیم سندھ کے مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار، کارروائی کا فیصلہ

    کراچی : سندھ حکومت نے مفرور اور غیرحاضر ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا اور ملازمین کی فہرستیں فراہم نہ کرنیوالے 3ڈی ای اوز کو نوٹس جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ میں مفرور اور غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں تیار کرلیں، دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ سندھ حکومت نے سینکڑوں ملازمین کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے اور مفرور ،غیرحاضر ملازمین کی فہرستیں فراہم نہ کرنیوالے3ڈی ای اوز کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔

    دستاویز  میں کہا گیا ہے کہ کراچی ویسٹ، گھوٹکی ،ٹھٹہ کے ایجوکیشن افسران کو نوٹس دے دیئے ، 3دن میں فہرستیں فراہم نہ کرنے پرمتعلقہ افسران کیخلاف کارروائی ہوگی۔

    سیکریٹری اسکول ایجوکیشن نے تمام ڈی ای اوز کوفہرست ارسال کرنےکاحکم دیتے ہوئے کہا پہلے مرحلے میں تمام ملازمین کو نوکری سے برطرفی کے شوکاز نوٹس جاری ہوں گے۔

    یاد رہے وزارتِ داخلہ سندھ نے جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر سرکاری ملازمت حاصل کرنے والوں کے گرد گھیرا تنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور کراچی کے تمام  کمشنرز کو حکم نامہ جاری کیا تھا۔

    جس میں ہدایت کی گئی تھی کہ جعلی ڈومیسائل اور پی آر سی پر ملازمت حاصل کرنے والے افسران کی نشاندہی کی جائے،  تمام کمشنرزجعلی ڈومیسائل،پی آر سی کی بنیاد پر  افسران کی تعیناتیوں کی تصدیق کریں  کیونکہ شکایات موصول ہوئیں کہ دیگر صوبوں کے لوگوں نے سندھ کے کوٹے پر سرکاری ملازمتیں حاصل کررہی ہیں۔

  • سپریم کورٹ نے حکومت کو شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی اجازت دے دی

    سپریم کورٹ نے حکومت کو شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی اجازت دے دی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے حکومت کو شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی اجازت دے دی اور کہا حکومت اور ادارے قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں حکومت کی جانب سے شوگر ملز کیخلاف کارروائی روکنے پر درخواست پر سماعت ہوئی، سماعت میں سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا حکم امتناع خارج کرتے ہوئے حکومت کو شوگر ملز کیخلاف کارروائی کی اجازت دے دی اور کہا حکومت اور ادارے قانون کے مطابق کارروائی کریں۔

    سپریم کورٹ نے حکومت کو شوگرملز مالکان کیخلاف غیرضروری اقدامات نہ کرنےکی ہدایت کرتے ہوئے کہا سندھ اوراسلام آبادہائی کورٹس 3ہفتےمیں شوگر ملز کی درخواستوں پر فیصلہ کریں۔

    وکیل شوگرملز نے کہا حکومتی وزرابیان بازی کرکےمیڈیاٹرائل کرتےہیں، جس پر سپریم کورٹ نےشوگر کمیشن رپورٹ پرحکومتی عہدیداران کو بیانات سے بھی روک دیا، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ بیان بازی سیاسی معاملہ ہے زیادہ مداخلت نہیں کرسکتے۔

    اٹارنی جنرل نے کہا یہ پہلاکمیشن ہے جس میں دو وزرائے اعلی پیش ہوئے، وزیراعظم کےقریب ترین ساتھی کوبھی کمیشن میں پیش ہونا پڑا، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا شفاف کام ہونا چاہیے کہ ملوث افراد کیفر کردار تک پہنچ سکیں، تکنیکی معاملات میں عوام کا مفاد پیچھے نہیں رہنے دیں گے۔

    وکیل مخدوم علی خان کا کہنا تھا کہ حکم امتناع خارج ہوا تو ہائی کورٹس میں کیس متاثر ہوگا، اٹارنی جنرل نے سوال کیا کیا20 شوگر ملزآسمان سے اتری ہیں جو ان کے خلاف کارروائی نہیں ہو سکتی تو چیف جسٹس سپریم کورٹ نے کہا حکومت کو کام سے کیسے روک سکتے ہیں؟

    اٹارنی جنرل نے کہا حکومت چینی کےبعد پیٹرولیم بحران پر بھی کمیشن بنا رہی ہے، سندھ ہائی کورٹ نےجس طرح کارروائی سےروکا وہ خلاف قانون ہے، چاہتے ہیں پیٹرول کمیشن سے پہلے حکم امتناع والامسئلہ حل ہو۔

    سپریم کورٹ نے کہا حکومت عدالتی فیصلوں تک شوگرملز کیخلاف حتمی حکم جاری نہیں کر سکتے۔

    یاد رہے سندھ ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور دیگر اداروں کو شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ پر عمل درآمد سے روک دیا تھا، جس کے بعد وفاقی حکومت نے شوگر انکوائری کمیشن کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے کے حوالے سے سندھ ہائی کورٹ کے حکم امتناعی کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

  • حکومت کا جے یو آئی ف کی فورس انصار الاسلام کیخلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ

    حکومت کا جے یو آئی ف کی فورس انصار الاسلام کیخلاف کارروائی کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے جےیوآئی کی فورس انصار الاسلام کےخلاف کارروائی کافیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ انصارالاسلام کےفورس کااسلحے سےلیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے جے یو آئی کی ملیشیا فورس انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارت داخلہ نے کارروائی کے لیے وفاقی کابینہ سے منظوری لے لی ہے۔

    آرٹیکل 146 کے تحت وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا گیا ہے اور آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت پابندی عائد کی جائے گی۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ مشاورت کے بعدوزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو کارروائی کا اختیار دیا جائے گا اور وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عمل کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے سمری میں کہا گیا حساس اداروں کی رپورٹس کےمطابق جے یو آئی نے مسلح تنظیم تشکیل دی ہے، باوردی فورس نےخاردار تاروں سےلیس لاٹھیاں اٹھاکرپشاور میں مارچ کیا، باوردی فورس بظاہر حکومت کی رٹ چیلنج کرناچاہتی ہے، فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ٹکرانے کی تیاری کرتی نظر آئی۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا فیصلہ ، آزادی مارچ سے قبل فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    سمری کے مطابق مسلح فورس 80ہزار سے زائد افراد پر مشتمل ہے، آزادی مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے، مسلح فورس کےطور پر انصارالاسلام کا قیام آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے ۔

    وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ انصارالاسلام کےفورس کااسلحے سےلیس ہونابھی خارج از امکان نہیں اور ان کی سرگرمیاں اسلام آباد اور صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں، آئین کا آرٹیکل 256 مسلح تنظیم بنانے سے روکتا ہے۔

    سمری میں مزید کہا گیا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کےمطابق کسی مسلح تنظیم کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پرائیویٹ ملٹری آرگنائزیشن ایکٹ 1974 کے تحت وفاق تنظیم ختم کرنے کی ہدایت کر سکتا ہے۔

    اس سے قبل حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا تھا اور انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو ارسال کی گئی تھی ، سمری وزارت داخلہ کی جانب سےبھجوائی گئی۔

    سمری میں کہا گیا تھا کہ جے یوآئی کی ذیلی تنظیم لٹھ بردارہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، ذیلی تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر26 کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا

  • وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    اسلام آباد:وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کرلیا، وزارت قومی صحت کا کہنا ہے ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتےہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیوں پر سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف اقدامات کافیصلہ کرلیا ہے ، وزارت قومی صحت نے چاروں صوبوں کے نام ہنگامی مراسلہ جاری کیا ہے، جس میں صوبوں کومقامی سگریٹ سازکمپنیوں کےخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزارت قومی صحت کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا ملک میں انسدادتمباکونوشی قوانین کی خلاف ورزیاں جاری ہیں، تمباکونوشی موت کی وجہ بننےکی اہم وجوہات میں سےایک ہے، تمباکونوشی امراض قلب اور کینسرکی اہم وجہ ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکونوشی سےموت کاشکارہوتےہیں، نوجوان نسل سگریٹ سازکمپنیوں کاخصوصی ہدف ہیں، پاکستان میں یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتے ہیں جبکہ عالمی سروے کے مطابق پاکستان میں 24ملین بچے تمباکو نوشی کرتےہیں۔

    مزید پڑھیں : حکومت کا سگریٹ پینے والوں کی حوصلہ شکنی کےلیے بڑا اقدام

    مراسلے کے مطابق سگریٹ کی اشتہار بازی کا تمباکو نوشی کے فروغ میں نمایاں کردار ہے، امتناع تمباکو نوشی آرڈیننس2002 کے تحت اشتہار بازی ممنوع ہے، سگریٹ کی اشتہاربازی کیلئے انسان وجانور کی تصویر کا استعمال ممنوع ہے، اشتہار بازی کیلئے مفت، کم قیمت سگریٹ اور نقدانعامات ممنوع ہیں۔

    وزارت قومی صحت کا کہنا ہے مقامی سگریٹ ساز کمپنیاں امتناع تمباکو نوشی قوانین کی خلاف ورزی کررہی ہیں، انسداد تمباکو نوشی قوانین پرعملدرآمد صوبوں کی ذمہ داری ہے، صوبائی انتظامیہ قانون شکن عناصر کے خلاف کارروائی کرے۔

  • امریکا نے معاہدہ منسوخ کیا تو جوابی کارروائی کریں گے، سرگئی لاروف

    امریکا نے معاہدہ منسوخ کیا تو جوابی کارروائی کریں گے، سرگئی لاروف

    ماسکو : روسی وزیر خارجہ نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ایٹمی معاہدے سے دستبرداری کے اعلان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جوہری معاہدے کی منسوخی بلیک میلنگ کے سوا کچھ نہیں اگر امریکا معاہدے سے نکلا کو جوابی کارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے برسوں قبل روس کے لیے ساتھ کیے جانے والے ایٹمی معاہدے سے دستبرداری پر روس نے امریکی اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کو خطرناک نتائج کا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس کے نائب وزیر خارجہ نے عالمی طاقتوں کو معاہدے کی اہمیت بتاتے ہوئے کہا کہ خطے میں امن و استحکام کے لیے روس اور امریکا کے درمیان ایٹمی معاہدہ باقی رہنا چاہئے۔

    روسی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ جوہری معاہدے سے امریکا کی دستبرداری کے بعد بین الااقوامی قوتیں امریکا کی مذمت نہیں کریں گی۔

    سرگئی لاروف کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے جوہری معاہدے کی منسوخی سوائے بیلک میلنگ کے کچھ نہیں اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اعلان پر عمل کیا تو جوابی کارروائی کریں گے۔


    مزید پڑھیں : امریکا کا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کا معاہدہ ختم کرنے کا اعلان


    خیال رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا روس کے ساتھ ایٹمی ہتھیاروں کے تاریخی معاہدے کو یہ کہتے ہوئے ختم کرنے کا اعلان کیا تھا کہ روس نے 1987 میں طے ہونے والے انٹرمیڈیٹ رینج نیوکلیئر فورسز (آئی این ایف) معاہدے کی خلاف ورزی کی ہے۔

    آئی این ایف معاہدے کے مطابق زمین سے درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں پرپابندی ہے، یہ فاصلہ 500 سے 5500 کلومیٹرہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکا روس کو ان ہتھیاروں کی اجازت نہیں دے گا، روس برسوں سے اس معاہدے کی پاسداری نہیں کر رہا۔

  • امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    امریکا دھمکیوں سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا

    انقرہ : طیب ایردوگان نے امریکی دھمکیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’اگر امریکا دھمکی آمیز بیانات سے باز نہ آیا تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا‘۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی میں گرفتار امریکی پادری کی رہائی کے لیے امریکی دھمکیوں کے بعد ترکی کے صدر طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے دھمکی آمیز بیانات دینے سے باز نہ آیا تو ’اپنے اچھے دوست سے محروم ہوجائے گا‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کہنا تھا کہ ترک صدر رجب طیب ایردوگان نے ٹرمپ کو دھمکیوں کا جواب دیتے ہوئے مؤقف اختیار کیا کہ ‘اگر امریکا نے پابندیاں لگائی تو ترکی بھی اپنے مؤقف پر ڈٹ جائے گا۔

    خیال رہے کہ ترکی میں گرفتار کیے جانے امریکی پادری پر الزام ہے کہ سنہ 2016 میں ترک حکومت کے خلاف ہونے والی ناکام فوجی بغاوت میں ملوث ایک گروہ سے تعلقات تھے، تاہم امریکی پادری اینڈریو برونسن نے اپنے اوپر لگائے جانے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی پادری کو اکیس ماہ جیل میں قید کے بعد گھر میں نظر بند کیا ہوا ہے، جبکہ اینڈریو برونسن کا کیس عدالت میں جاری ہے اگر پادری پر الزامات ثابت ہوگئے تو اسے 35 برس قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اینڈریو برونسن گذشہ 20 برس سے ترکی میں مقیم ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا اور ترکی کے سفارت کار مذکورہ تنازع کو حل کرنے کی کوششیں کررہے ہیں، جبکہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو پادری کے معاملے پر اپنے ترکی ہم منصب سے مسلسل رابطے میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ امریکی پادری کی ترکی میں گرفتاری کے باعث دونوں ملکوں کے سفارتی تعلقات تنازع کی جانب گامزن ہیں۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر دھمکی آمیز ٹویٹ کیا تھا کہ ’اگر ترکی نے امریکی پادری کو رہا نہ کیا تو امریکا کی جانب سے سخت پابندیوں کے لیے تیار رہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    سپریم کورٹ کا پاناما پیپرز میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ، بینچ تشکیل

    اسلام آباد : اہم سیاسی شخصیات کے بعد سپریم کورٹ نے پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرتے ہوئے بینچ بھی تشکیل دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے اہم سیاسی شخصیات کے بعد پانامہ میں نامزد دیگر افراد کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ بینچ بھی تشکیل دے دیا گیا ہے۔

    سپریم کورٹ سے پہلے ایس ای سی پی اور ایف بی آر نے بھی پانامہ پپیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی کا آغاز کر چکے ہیں، دونوں اداروں نے متعلقہ افراد کو نوٹسسز دیئےتھے۔

    یاد رہے کہ پانامہ پپیرز میں دو سو انسٹھ پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں، پانامہ پپیرز میں کاروباری ،سیاسی شخصیات اور فنکار شامل ہیں، ان افراد میں نامور بزنس میں جہانگیر صدیقی کے بیٹے اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے مشیر علی جہانگیر کا نام بھی شامل ہے۔

    جیو اور جنگ کے میر شکیل الرحمان جبکہ بھی کا نام بھی سامنے آیا تھا جبکہ بزنس مین عرفان اقبال پوری، گل محمد ٹبہ، شوکت عزیز کے دورئےحکومت کے وزیرصحت ناصر خان، شوکت احمد سابق صدر کراچی چیمبر شامل ہیں۔


    مزید پڑھیں : پانامہ پیپرزکی تحقیقات: ایف بی آرخاطر خواہ نتائج حاصل نہ کرسکا


    پانامہ پپیرز میں سابق ڈی جی پورٹ قاسم عبدالستار ڈیرہ کی آف شور کمپنی کا انکشاف ہوا جبکہ حسین داود اور ان کے بیٹوں کے نام بھی پانامہ پپیرز میں سامنے آئے ہیں۔

    خیال رہے کہ یف بی آر حکام نے پاناما پیپرز پر تین سو تین افراد کو نوٹسز جاری کیے تھے،  چوالیس افراد نے ٹیکس ادارے کے نوٹسز کا جواب دیا جبکہ ان میں سے صرف چودہ پاکستانیوں نے آف شور کمپنیوں کا اعتراف کیا اور تینتیس افراد نے جواب کیلئے مہلت مانگ لیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم

    اسلام آباد ہائیکورٹ کا پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائیکورٹ نے پیمرا کو میر شکیل اور جیو کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا، وکیل نے دلائل میں کہا کہ پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی پر جیوسزا کا مستحق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں میر شکیل اور جیو کے خلاف درخواست پر مقدمے کی سماعت جسٹس عامر فاروق نے کی، ہائیکورٹ نے درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا کہ پیمرا میر شکیل الرحمان اور جیو کے خلاف کارروائی کرے۔

    پی ٹی آئی رہنما رائس عبدالواحد ایڈووکیٹ کی جانب سے دلائل میں کہا گیا کہ میر شکیل صحافت کے لبادے میں ملک دشمنی پر لگا ہے، جیو نیوز نے متنازع پروگرام کر کے پاکستان کی خودمختاری داؤ پر لگا دی، ملک دشمن پالیسی پر میر شکیل کے خلاف آرٹیکل چھ کی کارروائی اور جیو کی نشریات پر پابندی کا حکم دیا جائے۔


    مزید پڑھیں :  اسلام آباد ہائی کورٹ میں جنگ/ جیو ٹیون کرنے پر پابندی


    رائس عبدالواحد ایڈووکیٹ کی جانب سے کہا گیا کہ سپریم کورٹ نے میر شکیل کی توہین عدالت کیس میں سرزنش کی لیکن میر شکیل نے پھر ججز کے خلاف توہین آمیز ریمارکس دیئے۔

    درخواست گزار وکیل نے کہا کہ جیو نیوز پیمرا آرڈیننس کی خلاف ورزی کرنے پر سزا کا مستحق ہے، اسلام آبادہائیکورٹ نے دلائل کے بعد پیمرا کو حکم دیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔

    یاد رہے اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ بار میں جنگ اور جیو پر پابندی کےاحکامات جاری کئے تھے، حکم نامے میں کہا گیا میر شکیل نے کشمیر کاز کو نقصان پہنچایا ہ

    واضح رہے کہ کچھ روز قبل میر شکیل الرحمن نے عدالت میں پیشی کے موقع پر غلط خبر چلانے پر معافی مانگی تھی اور عدالت سے باہر آکر ججز کو تنقید کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کو بھی گٹر قرار دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔