Tag: Taking Shower

  • موسلا دھار بارشوں کے دوران نہانے کا خطرناک نقصان

    موسلا دھار بارشوں کے دوران نہانے کا خطرناک نقصان

    ماہرین کا کہنا ہے کہ طوفانی بارشوں کے دوران نہانا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے اور اس سے ممکنہ طور پر بے حد نقصان پہنچ سکتا ہے۔

    مون سون کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہونے والی بارشوں میں جہاں درختوں کے قریب کھڑے ہونے، باہر جانے اور بارش میں نہانے سے منع کیا جاتا ہے وہیں اب ماہرین نے اس دوران شاور لینے سے بھی منع کردیا ہے۔

    برطانوی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ طوفانی بارشوں کے دوران شاور لیتے وقت بجلی کے جھٹکے لگنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    سائنسداں جیمز رالنگز کا کہنا ہے کہ اس دوران اگر بجلی کسی گھر پر گرتی ہے تو ممکنہ طور پر یہ پائپ لائنوں سے بھی گزرتی ہے، اگر اس دوران آپ شاور لے رہے ہوں تو آپ کو بجلی کے جھٹکے لگ سکتے ہیں۔

    اگرچہ اس کے امکانات بہت کم ہیں لیکن محتاط رہنا بہت ضروری ہے کیونکہ آسمانی بجلی منفی اور مثبت چارجز سے بھرپور ہوتی ہے، اس توانائی کو کہیں نہ کہیں منتقل ہونا ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ جب بجلی گرتی ہے تو وہ توانائی کی منتقلی کے لیے کم سے کم مزاحمت والا راستہ اختیار کرتی ہے، یعنی ایسے کنڈکٹرز کا انتخاب کرتی ہے جو باآسانی ایک مقام سے دوسرے مقام پر بجلی کو منتقل کردے۔

    اس دوران جب کوئی شاور لے رہا ہوتا ہے تو اس کے گرد دو کنڈکٹرز پانی اور دھات سے تیار کردہ پائپ لائن میں موجود ہوتے ہیں جو بجلی کی منتقلی کے عمل کو آسان اور فوری بنا دیتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق برقی مادے پانی اور دھاتی پائپ لائن سے گزر کر شاور یا ٹب میں آسکتے ہیں جس سے آپ کو بجلی کے جھٹکے لگ سکتے ہیں۔

  • کھانے کے فوری بعد نہانے کے طبی نقصانات

    کھانے کے فوری بعد نہانے کے طبی نقصانات

    اکثر اوقات ہم اپنی زندگی میں ایسی عادتوں پر عمل پیرا ہوتے ہیں جن کے بارے میں ہمیں علم نہیں ہوتا کہ وہ ہمارے لیے نقصان دہ ہیں۔ ایسی ہی ایک عادت کھانا کھانے کے فوراً بعد غسل کرنے کی ہے۔

    کھانا کھانے کے فوراً بعد غسل کرنے سے ہمارے بڑے اکثر ہمیں منع کیا کرتے ہیں، طبی سائنس نے بھی اسے نقصان دہ ثابت کردیا ہے۔

    ماہرین کے مطابق کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانا ہاضمے میں مشکل پیدا کرسکتا ہے۔

    دراصل جب ہم کھانا کھاتے ہیں تو معدے کے گرد دوران خون کی گردش بڑھ جاتی ہے جس سے کھانا آسانی سے ہضم ہوجاتا ہے۔ لیکن اگر ہم کھانا کھانے کے فوراً بعد نہانے چلے جائیں گے تو خون کی روانی صرف معدے کے بجائے پورے جسم میں تیز ہوجائے گی اور یوں ہاضمے کا عمل رک جائے گا۔

    نہانے کے بعد ہمارے جسم کا درجہ حرارت بھی کم ہوجاتا ہے اور جب یہ درجہ حرارت اپنے معمول پر واپس آتا ہے تو ہاضمے کا عمل دوبارہ شروع کرنے کے لیے جسمانی اعضا خصوصاً دل کو خون پمپ کرنے کے لیے اضافی کام کرنا پڑتا ہے۔

    ہاضمے کا عمل رک جانے یا سست پڑجانے سے طبیعت میں بوجھل پن پیدا ہوسکتا ہے جبکہ تیزابیت بھی ہوسکتی ہے۔

    اس تمام عمل سے بچنے کے لیے ماہرین کی تجویز یہی ہے کہ کھانا کھانے کے بعد نہانے کے بجائے، نہانے کے بعد کھانا کھایا جائے جب جسم ہلکا پھلکا ہوتا ہے اور طبیعت تازہ دم ہوتی ہے۔