Tag: Taliban Government

  • طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے: ملالہ یوسفزئی

    طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے: ملالہ یوسفزئی

    اسلام آباد: نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کا کہنا ہے کہ طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، انہوں نے ایک دہائی سے خواتین کو تعلیم سے محروم کر رکھا ہے۔

    نوبیل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی نے مسلم معاشروں میں لڑکیوں کی تعلیم، مواقع اور چیلنجز کے عنوان پر عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا میں 120 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاسکتیں جبکہ پاکستان میں 10 ملین لڑکیاں اسکول نہیں جاتیں، غزہ میں اسرائیل نے پورا تعلیمی نظام تباہ کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ مسلم ورلڈ لیگ کا شکریہ جنہوں نے ہمیں یہاں اکٹھا کیا، پاکستان سے اپنا سفر شروع کیا میرا دل ہمیشہ پاکستان میں رہتا ہے، دنیا کے رنگوں میں پاکستانی لڑکیوں کا حصہ بھی درکار ہے اور ہر لڑکی کا حق ہے کہ وہ 12 سال کے لیے اسکول جائے۔

    ملالہ یوسفزئی کا کہنا مزید کہنا تھا کہ افغان لڑکیوں کی تعلیم کی بات نہ کریں تو کانفرنس کا مقصد پورا نہیں ہوگا، طالبان خواتین کو انسان نہیں سمجھتے، ایک دہائی سے طالبان نے تعلیم کا حق چھین رکھا ہے، طالبان نے خواتین کے حقوق چھیننےکیلئے 100 سے زائد قانون سازیاں کیں۔

  • اشرف غنی کے فیس بک پر طالبان حکومت کے حق میں پوسٹ

    اشرف غنی کے فیس بک پر طالبان حکومت کے حق میں پوسٹ

    کابل : افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کا فیس بک پیج ہیک ہوا ہے جس پر ان کی جانب سے بین الاقوامی برادری پر طالبان حکومت کی حمایت کے حوالے سے بیان دیا گیا ہے۔

    سابق افغان صدر کے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اس بیان کی تردید ہوئی ہے اور کہا گیا ہے کہ ان کا فیس بک پیج اتوار سے ہیک ہوا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ بجائے اس کے بین الاقوامی برادری افغانستان سے دور ہو موجودہ حکومت کی حمایت اور مدد کرنی چاہیے۔

    بیان میں کہا گیا تھا کہ افغان مندوب غلام محمد اسحاق زئی آج ایسے وقت میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے کہ ان کو نہ حکومتی اور نہ ہی عوام کی حمایت حاصل ہے۔

    ہیک کیے جانے کے بعد اشرف غنی کے فیس بک پر پیغام میں مزید لکھا گیا کہ بجائے اس کے کہ بین الاقوامی برادری افغانستان سے دور ہو موجودہ حکومت سے روابط رکھے اور مدد کرے۔افغان عوام کو منجمد فنڈز دیے جائیں اور حکومت کو رسمی طور پر تسلیم کیا جائے۔

    اس بیان کے سامنے آنے کے بعد کئی فیس بک صارفین نے لکھا کہ یہ اشرف غنی کا بیان نہیں ہو سکتا۔ ایک صارف وحدت اللہ خپلواک نے لکھا کہ ’اس بیان میں املا کی بہت ساری غلطیاں ہیں، یہ کسی بچے کی لکھائی ہے۔ جبکہ اشرف غنی کا طرز بیان بہت اعلیٰ ہے۔