Tag: talk about

  • ‘شیریں مزاری کو اغوا کیا گیا ہے، عدلیہ سوموٹو لے’

    ‘شیریں مزاری کو اغوا کیا گیا ہے، عدلیہ سوموٹو لے’

    پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے کہا ہے کہ کیس کی رپورٹ سے شیریں مزاری کا اغوا ثابت ہوتا ہے، اغوا کے خلاف تو پرچہ اور اس پر سوموٹو ہونا چاہیے، عدلیہ فوری ایکشن لے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما بابر اعوان نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیس کی رپورٹ سے سابق وفاقی وزیر شیریں مزاری کا اغوا ثابت ہوتا ہے اور اس اغوا کے خلاف تو پرچہ بلکہ اس پر سوموٹو ہونا چاہیے، عدلیہ فوری نوٹس لے۔

    پولیس کو کہتا ہوں کہ کسی کا ناجائز کام نہ کرنا، سڑک پر گھسیٹنا غیر قانونی طریقہ تھا، قانون کے تحت گرفتار کیا جائے تو گرفتاری پر کوئی اعتراض نہیں، پولیس ملزم کو حراست میں لے تو متعلقہ تھانے میں رپورٹ درج کرنی ہوتی ہے، شیریں مزاری کے کیس میں ایسی کوئی رپورٹ موجود نہیں، انہیں سیدھا سیدھا اغوا کیا گیا، تحریک انصاف کا مطالبہ ہے کہ عدلیہ فوری نوٹس لے اور تمام ریکارڈ کو اپنی تحویل میں لے تاکہ ردوبدل نہ کیا جاسکے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ انسداد کرپشن کا مقدمہ صرف سرکاری ملازم کے خلاف درج ہوسکتا ہے، گرفتاری سے پہلے چارج شیٹ پیش کرنا ضروری ہوتا ہے، پولیس رولز کے مطابق ایک سے دوسرے صوبے میں جانے کی اجازت درکار ہوتی ہے، پولیس جہاں سے جاتی ہے وہاں رپورٹ لکھی جاتی ہے، پولیس رولز میں ان تمام باتوں کی پابندی ضروری ہے، ، ملزم کو گرفتاری کے بعد اسے چیک اپ کے لیے اسپتال لے جانا ضروری ہوتا ہے، پولیس فورس کو اسلام آباد میں آنے کے لیے اجازت ڈپٹی کمشنر دیتا ہے، ایس پی رینک سے اوپر کا افسر اجازت طلب کرتا ہے۔

     علاوہ ازیں بابر اعوان نے اپنے ٹوئٹ میں کہا کہ شرم وحیا سےعاری، شوباز ابن شوباز اور درباری، شیریں مزاری کو گرفتار کرکے ثابت کررہے ہیں کہ ان کےہاتھوں کوئی محفوظ نہیں۔

     

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ ڈاکٹر شیریں مزاری کو سرِعام اہلکاروں نے پیٹا اور گھسیٹا، کرائم منسٹر ماڈل ٹاؤن کا ماڈل اسلام آباد میں دہرانا چاہتا ہے، انارکی اور خانہ جنگی ان کا اصل ٹارگٹ ہے، یہ لوگ آزادی مارچ تو کیا اسکی ہوا کو بھی نہیں روک سکتے۔

    بابر اعوان نے بتایا کہ پی ٹی آئی لیگل ایڈ کمیٹی بنائی ہے جس سے زیادتی کا شکارکوئی بھی پاکستانی رابطہ کرسکتا ہے۔

  • ‘خدشات ہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے’

    ‘خدشات ہیں کچھ بھی ہو سکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے’

    سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حالات امن کے دائرے سے باہر نکلے تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئیں گے، خدشات ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے۔

    وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کو ڈی سیٹ کرنے کے فیصلے کے بعد پیدا شدہ ملکی صورتحال پر اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنہوں نے ماسٹر پلان بنانے کی عالمی غلطی کی اس سے معیشت تباہ ہورہی ہے، اس ملک میں سیاسی قیامت آنے والی ہے، قیامت کی نشانیوں میں سے ایک نشانی راجا ریاض کو اپوزیشن لیڈر بنانا ہے، ہمیں الیکشن کی تاریخ دیں، ملک کو الیکشن کی طرف لیکر جانا ہے، حالات امن کے دائرے سے باہر نکلے تو پھر کسی کے ہاتھ نہیں آئیں گے، خدشات ہیں کچھ بھی ہوسکتا ہے جھاڑو بھی پھر سکتا ہے۔

    شیخ رشید نے مزید کہا کہ عمران خان واضح طور پر پورے ملک میں الیکشن چاہتا ہے، آج اپنی تقریر میں بھی کہوں گا کہ پنجاب میں بھی استعفے دیں، پنجاب اسمبلی میں استعفوں کا فیصلہ عمران خان کو کرنا پڑے گا، عوام اور عمران خان دونوں چاہتے ہیں کہ پنجاب اسمبلی گھر جائے، عمران خان پنجاب میں اپنے ممبران سے بھی استعفے مانگ سکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں 31 مئی تک فیصلہ ہوتے اور 45 دن کے اندر ملکی سیاست کو بدلتے دیکھ رہا ہوں، جو ڈھونک رچانے جارہا ہے اس سے کچھ اور نکل سکتا ہے انکی سیاست نہیں، مسلم لیگ ن 2 ٹکڑوں میں تقسیم ہورہی ہے، کل بھتیجی نے چچا سے کہا ہے کہ الیکشن کراؤ، ن لیگ کو آصف زرداری نے چوک میں رسیوں سے باندھ کر مارا ہے، بلاول بھٹو کہہ رہا ہے کہ عمران خان روس بالکل صحیح گیا تھا۔

    شیخ رشید نے کبھی حکومت نے مانا ہے کہ ہم جارہے ہیں، مارچ میں ہمارے حالات خراب تھے کوئی مان رہا تھا؟ آج ملتان میں عمران خان فیصلہ کن کال دیں گے، منحصر کرتا ہے کہ عمران خان کیا تاریخ دیتے ہیں لیکن مجھے تو ستمبر میں الیکشن کی تاریخ چاہیے۔

    سابق وفاقی وزیر نے اس موقع پر ایم کیو ایم کا نام لیے بغیر کہا کہ عمران خان آج جلسے میں کہیں تو کل میں بہادرآباد چلا جاؤں گا، وہ مجھے ایک ووٹ بغیر پیسوں کے دے دیں گے۔

  • ‘ لوٹے رہے نہ ہی این آر او، اب حکومت چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں ‘

    ‘ لوٹے رہے نہ ہی این آر او، اب حکومت چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں ‘

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے کہا ہے کہ لوٹے رہے نہ ہی این آر او، اب یہ حکومت چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق مشیر اطلاعات فرخ حبیب نے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کے جلسہ عام سے خطاب پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرپشن کی بنیادوں پر کھڑی تاریک سیاست دم توڑ رہی ہے، لوٹے رہے نہ ہی این آراو، یہ اب حکومت چھوڑ کر بھاگ رہے ہیں۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ آج مفرور قائد کی مصدقہ جھوٹی صاحبزادی کا لہجہ بتا رہا ہے کہ بھکاریوں اور غداروں کے ہاں صف ماتم بچھی ہوئی ہے، دن کے جلسوں میں ذلت کو رات اندھیرے میں چھپانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن جھوٹے اورغدارسمجھ لیں قوم بھکاریوں کے پیچھے نہیں نکلتی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ جھوٹی خاتون کو جلسےدیکھنے ہیں تو کراچی سے خیبر تک فوٹیج نکلوالیں، عوام نے کٹھ پتلیوں کیخلاف کپتان کے ساتھ کھڑے ہوکر بتادیا اور بیرونی اشاروں پر سیاست میں کٹھ پتلیوں کا تماشہ ابتدا ہی میں بکھر گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سزا یافتہ اور ضمانتوں پر رہا بھکاریوں نے ڈیڑھ ماہ میں معیشت کا بھرکس نکال دیا، ڈالر کی تیزتر پرواز کٹھ پتلیاں مسلط کرنے کا وبال ہے، اب عدالت کے فیصلےمیں لوٹے ناکارہ ہونے کے بعد سارا کھیل بگڑچکا ہے جبکہ عدالت میں آج کی کارروائی نےچوری حلال کی کوشش پر بھی پانی پھیر دیا ہے۔

    فرخ حبیب نے کہا کہ انتخابات قوم کا واحد مطالبہ ہے، کٹھ پتلیوں کے ہاتھوں ملک کی تباہی گوارا نہیں، لوٹوں کے ووٹوں سے وزارت عظمیٰ ہتھیانے والا حساب دینے کی تیاری کرے اور جھوٹی خاتون سے تقریریں کرانے کے بجائے رسیدیں لانے کا کہا جائے۔

    پی ٹی آئی رہنمانے مزید کہا کہ کل کپتان اپنی قوم کو آئندہ کا لائحہ عمل دیں گے اور عمران خان امپورٹڈ کٹھ پتلیوں کیلئے حتمی انجام کی نوید سنائیں گے۔

    واضح رہے کہ سرگودھا میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عوام پر مہنگائی کا طوفان لانے سے بہتر ہے حکومت چھوڑ دی جائے۔

    یہ بھی پڑھیں: ’عوام پر مہنگائی کا طوفان لانے سے بہتر ہے حکومت چھوڑ دی جائے‘

    دوسری جانب مسلم لیگ ن کے ہی سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بھی آج اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا اپنی حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اگر مشکل فیصلے نہیں کرنے تو پھر فوری نئے انتخابات کا اعلان کیا جائے۔

  • ‘حمزہ شہباز ایسی مرغی ہے جو سارے انڈوں پر خود بیٹھنا چاہتی ہے’

    ‘حمزہ شہباز ایسی مرغی ہے جو سارے انڈوں پر خود بیٹھنا چاہتی ہے’

    مسلم لیگ ق کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز ایسی مرغی ہے جو سارے انڈوں پر خود بیٹھنا چاہتی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق مسلم لیگ ق کے مرکزی رہنما اور سابق وفاقی وزیر مونس الہٰی نے وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی پریس کانفرنس پر سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر  پر ٹوئٹ اور اپنے ایک بیان میں ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حمزہ شہباز خود پنجاب کابینہ نہیں چاہتے وہ ایسی مرغی ہیں جو خود سارے انڈوں پر بیٹھنا چاہتی ہے۔

     

    مونس الہٰی نے کہا کہ یہ پنجاب ہے حمزہ شہباز کا پولٹری فارم نہیں کہ وہ تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں، حمزہ ہوا میں انگلی لہراتے ہیں لیکن صرف انگلی لہرانے سے حکومت نہیں چلا کرتی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اگر حمزہ سنجیدہ ہوتے تو کابینہ کو کسی سے بھی حلف دلوا دیتے لیکن وہ تمام اختیارات اپنے ہاتھ میں رکھنا چاہتے ہیں لیکن ہم پنجاب میں ون مین شو نہیں چلنے دیں گے۔

    مونس الہٰی نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کا وزیر اعلیٰ کے منصب پر رہنا بلاجواز اور غیر قانونی ہے اور اب وہ ایک سیکنڈ بھی اس کرسی پر نہیں بیٹھ سکتے۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے پریس کانفرنس میں سابق حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    حمزہ شہباز نے کہا تھا کہ عمران نیازی نے 4 سال ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ کیا وہ ایک روز کہتا تھا کہ قوم کو خوشخبری سناؤں گا اور اگلے روز مہنگائی بڑھ جاتی تھی، یہ آئی ایم ایف کی شرائط بھی پوری کررہا تھا اور سبسڈی بھی دے رہا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ نوازشریف،شہبازشریف نےسکھایا اللہ کی مخلوق کی خدمت کرو، حق پر بات کرتا ہوں جھوٹی سچی رام کہانیاں نہیں سناتا، میرے پاس جادو کی چھڑی نہیں اور نہ کوئی جادو ٹونا کیا ہے۔

  • حمزہ شہباز کو فارغ کرانے کیلیے سپریم کورٹ جارہے ہیں، فواد چوہدری

    حمزہ شہباز کو فارغ کرانے کیلیے سپریم کورٹ جارہے ہیں، فواد چوہدری

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز کو فارغ کرانے کیلیے سپریم کورٹ جارہے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب کی صورتحال بہت پیچیدہ ہے، آج اسی صورتحال پر میٹنگ ہوئی اور تین آپشنز زیر غور آئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوٹا کریسی کا خاتمہ ہوا ہے اور حمزہ شہباز کے ووٹوں میں سے 25 اراکین کے ووٹ مائنس ہوگئے جس کے بعد پی ٹی آئی کے اراکین کے پاس 173 ووٹ ہیں جبکہ حمزہ شہباز کے پاس 172 ووٹ ہیں، انہیں اب خود ہی فیصلہ کرلینا چاہیے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ پورا مہینہ ن لیگ بھاشن دیتی رہی کہ ہم عدالت احکامات نہیں مانتے اب سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد کل سے حمزہ شہباز وزیراعلیٰ کی نشست پر براجمان ہے، ان کے پاس اس وقت نمبرز گیم اپوزیشن سے کم ہیں وزیراعلیٰ کے حکم پر اب جو چیزیں ہورہی ہیں وہ قانون کے منافی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم حمزہ شہباز کو فارغ کرانے کیلیے سپریم کورٹ جارہے ہیں، کل پٹیشن دائر کر رہے ہیں کہ حمزہ شہباز غیر قانونی وزیراعلیٰ ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پرمن وعن عمل کرایا جائے اور پنجاب میں نئے الیکشن کرائے جائیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ہم چاہتے تو اسپیکر بھی نوٹیفکیشن جاری کر دیتے لیکن ہم خود ہی عدالت سے رجوع کررہے ہیں، سپریم کورٹ کی رائے فیصلے ہی ہوتے ہیں، بھٹو کیخلاف فیصلے کو صحیح مانیں گے تو وہ بھی ٹھیک نہیں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس وقت پورے ملک میں کوئی حکومت نہیں ہے، ڈالر200 روپے تک پہنچ گیا ہے، صدر کسی بھی وقت شہبازشریف کو اعتماد کےووٹ کا کہہ سکتے ہیں، صرف پنجاب نہیں بلکہ پورے ملک میں الیکشن ہونے چاہیئں، الیکشن کی تاریخ کااعلان ہوجانا چاہیے اور الیکشن کی تاریخ ستمبر میں ہونی چاہئیں۔

    سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کو غیر قانونی طور پر نکالا گیا ہے، سیاسی بحران کے خاتمے کیلئے آزاد الیکشن کی ضرورت ہے، ہمیں کسی سے مسئلہ نہیں ہے، انتخابات کی اصلاحات پر بات کرنا چاہتے ہیں، وقت بدل گیا ہے میرٹ پر چیزیں واپس آئیں گی، مجھے نہیں معلوم کہ اسٹیبلشمنٹ دباؤڈال رہی کہ نہیں لیکن میڈیا سمیت تمام لوگوں کا دباؤ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جن ٹانگوں پر یہ کھڑے ہیں ان کیلئے اس پر کھڑا رہنا مشکل ہے، شہباز اور حمزہ نے جو چورن بیچا جس جس نے کھایا بدہضمی ہوگئی، اس وقت کابینہ کے تمام وزرا کے آنسو نکل رہے ہیں، اس حکومت کو خود ہی مان لینا چاہیے۔

  • ‘عمران خان بیانیے سے لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے’

    ‘عمران خان بیانیے سے لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے’

    سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ عمران خان بیانیے سے لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری بھی قومی اداروں کیخلاف مہم چلانے پر سامنے آگئے اور اپنے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قومی اداروں کیخلاف بیانات کو احتساب سے بچنے کی بھونڈی سازش قرار دیا ہے۔

    اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ عمران خان کی قومی اداروں کیخلاف بیان بازی کے پیچھے کرپشن کیسز اور فارن فنڈنگ کیس کا خوف ہے، وہ اپنے بیانیے سے لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کررہا ہے۔
    آصف زرداری نے مزید کہا کہ پاک فوج نہ صرف سرحدوں کی محافظ بلکہ آئین کا تحفظ بھی ذمے داری ہے، عمران خان کے اس عمل کو برداشت نہیں کیا جائیگا اس کے چار سال کے دور میں ملک پیچھے کی جانب چلا گیا۔

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے گزشتہ روز ایبٹ آباد میں جلسے سے خطاب کو وزیراعظم شہباز شریف نے بھی پاکستان کے خلاف سازش قرار دیا تھا۔

    شہباز شریف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایبٹ آباد جلسہ میں ریاست پاکستان، آئین اور اداروں کو چیلنج کیا گیا، اداروں کے خلاف سازشی بیانیہ گھڑنے والا اصل میں میر جعفر اور میرصادق ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیراعظم نے عمران خان کے خطاب کو پاکستان کے خلاف سازش قرار دے دیا

    انہوں نے کہا تھا کہ ریاست پاکستان، آئین اور اداروں کو چیلنج کرنے پر قانونی کارروائی کریں گے، عمران نیازی سیاست نہیں سازش کررہا ہے، عمران خان کی یہ سازش پاکستان کے خلاف ہورہی ہے، ایک شخص کی انا، تکبر، جھوٹ پر پاکستان قربان نہیں کرسکتے، پہلے عمران نیازی نے پاکستان کی معیشت ڈبونے کی سازش کی، اب ملک میں خانہ جنگی کرانے کی کوشش کررہا ہے۔

  • وزیراعظم ہنگری کیلیے کیا چیز ملک پر ایٹم بم گرانے کے مترادف؟

    وزیراعظم ہنگری کیلیے کیا چیز ملک پر ایٹم بم گرانے کے مترادف؟

    ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے کہا ہے کہ روسی تیل پر پابندی لگانا ملک پر ایٹم بم گرانے کے مترادف ہی ہوگا۔

    ہنگری کے وزیراعظم وکٹر اوربان نے یورپی کمیشن کی جانب سے روسی تیل کی درآمدات کو مرحلہ وار بند کرنے کے منصوبے پر تنقید کی ہے اور کہا ہے کہ اس طرح کی پابندی ان کے ملک کی معیشت پر “ایٹم بم گرانے” کے مترادف ہوگی۔

    سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ہنگری وزیراعظم اوربان نے دعویٰ کیا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے پہلے اس بات پر اتفاق کیا تھا کہ توانائی سے متعلق کسی بھی بلاک کے وسیع اقدامات کو ہر ملک کی انفرادی صورت حال کو مدنظر رکھنا چاہیے۔

    انہوں نے یہ بھی متنبہ کیا کہ یورپی کمیشن کی طرف سے روسی تیل کے بارے میں تازہ ترین تجویز نے “خواہ اپنی مرضی سے یا ناخوشی سے، اس سخت جدوجہد والے یورپی اتحاد پر حملہ کیا ہے۔

    اوربان نے نشاندہی کی کہ سمندری بندرگاہوں والے ممالک کہیں زیادہ فائدہ مند پوزیشن میں ہیں، کیونکہ وہ نسبتاً آسانی کے ساتھ جہاز کے ذریعے فراہم کیے جانے والے جیواشم ایندھن کی طرف جا سکتے ہیں جبکہ ہنگری جیسی لینڈ لاکڈ قومیں مکمل طور پر پائپ لائنوں پر انحصار کرتی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ہنگری کی طرف جانے والی پائپ لائن روس سے شروع ہوتی ہے لہٰذا بوڈاپیسٹ ان حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے یورپی یونین کے کسی بھی منصوبے کو قبول نہیں کرے گا۔.

  • ‘الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا مقصد آئینی ادارے پر دباؤ ڈالنا ہے’

    ‘الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا مقصد آئینی ادارے پر دباؤ ڈالنا ہے’

    وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کا مقصد آئینی ادارے پر دباؤ ڈالنا ہے۔

    وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی سینیٹر شیری رحمٰن نے پی ٹی آئی کے الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج کو آئینی ادارے پر دباؤ ڈالنے کے مترادف قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ آئینی اداروں کو این آر او لینے کیلئےمتنازعہ بنانا قابل مذمت ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ تحریک انصاف نے اگر ممنوعہ فنڈنگ نہیں لی تو پھر ڈر کس بات کا ہے؟ سازش کا الزام امریکا پر لگاتے ہیں اور احتجاج الیکشن کمیشن کے باہر کرتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ موجودہ چیف الیکشن کمشنر کو تحریک انصاف نے خود نامزد کیا تھا اب کہتے ہیں کہ چیف الیکشن کمشنر کا نام کہیں اور سےآیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کارکنان اور ووٹرز کو بیانیےکی آڑ میں گمراہ کر رہے ہیں، وہ فارن فنڈنگ کیس میں این آر او کیلیے احتجاج کر رہےہیں۔

    مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا آج الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ہوگا

    واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے مبینہ متعصبانہ رویے کیخلاف آج ملک بھر میں الیکشن کمیشن کے دفاتر کے باہر احتجاج کا اعلان کررکھا ہے۔

  • شہباز شریف کو مشورہ ہے گھبرانا نہیں ہے، فواد چوہدری

    شہباز شریف کو مشورہ ہے گھبرانا نہیں ہے، فواد چوہدری

    سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شہباز شریف کنفیوژ ہیں ان کو مشورہ ہے کہ گھبرانا نہیں ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے وزیراعظم شہباز شریف کے بیان کے ردعمل میں کہا کہ شہباز شریف کنفیوژ ہیں انہیں سمجھ نہیں آرہا کہ الزام کیسے لگانا ہے، عمران خان پر کیچڑ اچھالنے سے یہ خود گندے ہورہے ہیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ گھڑی پر شہباز شریف کو اعتراض کیا ہے، میری گھڑی ہے بیچ دی تو اعتراض کا کیا جواز؟

    انہوں نے کہا کہ سننے میں آرہا ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں ہوشربا اضافہ کررہے ہیں، شہباز شریف سے مطالبہ ہے کہ پٹرول پر سبسڈی کو برقرار رکھیں، شہباز شریف گھبرائیں نہیں کل کراچی کا جلسہ دیکھیں۔

    فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ن لیگ اس وقت الٹے پاؤں بھاگ رہی ہیں، لگتا یہ ہے کہ نوازشریف واپس نہ آئیں مگر یہ مریم نواز کو بھگا دیں گے لیکن مریم نواز کو بھگانے کی کوشش کی گئی تو ہم یہ نہیں ہونےدینگے۔

    علاوہ ازیں فواد چوہدری نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ امپورٹڈحکومت نامنظور، ملک میں نئے انتخابات ہونے ہیں یہ طے ہے۔

     

    سابق وفاقی وزیر نے مزید لکھا ہے کہ فیصلہ کرنیوالوں نےصرف ایک فیصلہ کرنا ہے کہ یہ فیصلہ زیادہ نقصان اٹھا کرکرنا ہے یا کم نقصان پربات بن جائےگی۔

  • ‘آرٹیکل 6 کے تحت سب کو عبرت کا نشان بنادیں گے’

    ‘آرٹیکل 6 کے تحت سب کو عبرت کا نشان بنادیں گے’

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آئین توڑ کر بغاوت کرنے والوں کا آرٹیکل 6 کے تحت ٹرائل ہوگا اور سب کو عبرت کا نشان بنادیں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کے بیان پر اپنے ردعمل کا اظہار کیا ہے

    شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ عمران نیازی اور ان حواریوں نے آئین توڑا، بغاوت کی، آرٹیکل 6 کے تحت سب کا ٹرائل ہو گا ،عبرت کا نشان بنائیں گے۔

    لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ سازش کی افسانہ نگاری شاہ محمود کی سرپرستی اور سہولت کاری سے ہوئی، جعلی خط کی تخلیق کے وہ مرکزی کردار بتائے جا رہے ہیں، قوم تقریریں نہیں سننا چاہتی، عدالت جائیں اور ثبوت دکھائیں۔

    شاہد خاقان کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود باہرباتیں کرنے کے بجائے کمرہ عدالت میں جائیں اور سوالات کے جواب دیں۔

    واضح رہے کہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ لگتا ہے اس اہم کیس کی آج آخری نشست ہوگی، ہمارے وکلاء اپنے دلائل مکمل کریں گے۔

    مزید پڑھیں: پارلیمنٹ کے معاملات پارلیمنٹ میں رہنے چاہئیں، شاہ محمود قریشی

    شاہ محمود کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے کوئی بھی آئین شکنی نہیں کی، آئین کا حلف لے کر پارلیمان میں آئے تو آئین کو کبھی بھی نہیں توڑ سکتے، آئین سے ماورا قدم اٹھانا نہ ہماری سوچ ہے نہ ایسا کریں گے۔