Tag: talk The reporters

  • الیکشن وقت پر کرانے کی نیت ہی نہیں ہے، لطیف کھوسہ

    الیکشن وقت پر کرانے کی نیت ہی نہیں ہے، لطیف کھوسہ

    کراچی : سینئر قانون دان لطیف کھوسہ نے کہا ہے کہ اس وقت الیکشن کمیشن کی نیت انتخابات کرانے کی ہے ہی نہیں، اسی لیے تاخیر کی جارہی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ماہ اپریل سے الیکشن کمیشن کا انتخابات نہ کرانے کا رویہ سب کے سامنے ہے، اس کی جانب سے پنجاب اور کے پی میں آئین سے انحراف کیا گیا۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ پنجاب اور کے پی میں انتخابات کرانے میں الیکشن کمیشن نے بہانے بنائے، سپریم کورٹ کی جانب سے بھی الیکشن کمیشن کیخلاف واضح فیصلہ آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے نظرثانی درخواست میں کہا کہ وسائل نہیں دیئے جارہے،
    سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کو کہا کہ وسائل کیلئے التجا نہیں بلکہ حکم دینگے، اگر کوئی وسائل نہیں دے رہا تو درخواست لے کر آئیں۔

    سینئر قانون دان نے کہا کہ آئین واضح حکم دیتا ہے اسمبلی تحلیل ہو تو90دن میں انتخابات کرانا ہونگے اور پنجاب کی اسمبلی گورنر کے دستخط سے تحلیل ہوئی تھی، لطیف کھوسہ
    پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد صدرکی جانب سے الیکشن کی تاریخ بھی دی گئی تھی۔

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ کے پی کی اسمبلی گورنر کے دستخط سے تحلیل نہیں ہوئی تھی، سپریم کورٹ نے کے پی میں اسی لیے گورنر کو تاریخ دینے کا حکم دیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پرسوں ڈیرہ غازی خان میں رات دو بجے کھوسہ ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا، چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا جارہا ہے کسی کو کوئی فکر ہی نہیں ہے،

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کی بنیاد پر اسمبلی کی نشستیں بڑھانا ہوں گی لیکن اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کیلئے آئینی ترمیم ناگزیر ہے، 6ماہ سے الیکشن کا شور چل رہا تھا کیا الیکشن کمیشن کو اس وقت ہوش نہیں تھا؟

    لطیف کھوسہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو بھی معلوم ہے کہ آئین کے تحت نشستوں کو تبدیل نہیں کیا جاسکتا، ڈیجیٹل مردم شماری ہوئی الیکشن کمیشن ایک ہفتے میں حلقہ بندیاں کرسکتا ہے، الیکشن وقت پر کرانے کی نیت نہیں ہے اس لیے تاخیرکی جارہی ہے، حلقہ بندی ایک ہفتے میں ہوسکتی ہے،نشستیں بڑھانا یا کم نہیں کرنا

    انہوں نے کہا کہ سی سی آئی کا اجلاس نہیں ہوسکتا کیونکہ اس میں دو وزرائےاعلیٰ عوامی منتخب نمائندے نہیں تھے، دونوں نگراں وزرائے اعلیٰ90دن کی مدت سے بھی تجاوز کرچکے ہیں، نگراں وزرائے اعلیٰ ڈے ٹو ڈے معاملات دیکھ سکتے ہیں پالیسی نہیں دے سکتے، نگراں وزرائے اعلیٰ مشترکہ مفادات کونسل اجلاس میں کیسے فیصلہ کرسکتے ہیں۔

    اس مسئلے کا حل بڑا سادہ سا ہے سپریم کورٹ سی سی آئی کے اجلاس کو ہی غیر آئینی قرار دے دے، عدالت سی سی آئی کے فیصلے کو اڑائے گی تو90دن میں الیکشن لازمی کرانا پڑے گا، اب تو شہباز شریف کے پارلیمنٹ بھی نہیں جس کے پیچھے وہ چھپ سکتے ہیں۔

    لطیف کھوسہ نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ سپریم کورٹ آئین کی پاسداری کرے گی انشااللہ، پاکستان کو جس نے بھی لوٹا ہے ان سب کو حساب دینا ہوگا۔

  • پانچ سالہ بچے کے ساتھ زیادتی و قتل، لواحقین انصاف کے منتظر

    پانچ سالہ بچے کے ساتھ زیادتی و قتل، لواحقین انصاف کے منتظر

    کراچی : اسلام آباد سے گزشتہ سال اغوا اور قتل ہونے والے پانچ سالہ بچے کے لواحقین کو آج تک انصاف نہ مل سکا، ملزمان نے بچے کو زیادتی کے بعد قتل کرکے گھر کے پاس پھینک دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے علاقے بارہ کہو میں گزشتہ سال 21 دسمبر 2019کو پانچ سالہ بچے عمر راٹھور کو اغواء کیا گیا تھا، بچے کی تشدد زدہ نعش چار دن بعد محلے سے ہی مل گئی تھی۔

    تاہم بعد ازاں ملزمان کو گرفتارکرلیا لیکن ابھی تک ان سفاک ملزمان کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاسکا، بچے کا والد مختار راٹھور انصاف کے حصول کیلئے عدالتوں کے چکر کاٹ رہا ہے لیکن قانونی پیچیدگیوں اور وکلاء کی کارکردگی کے باعث ابھی تک ان ملزمان پر فرد جرم بھی عائد نہیں کی جاسکی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں میزبان صابر شاکر سے گفتگو کرتے ہوئے بچے کے والد کا کہنا ہے کہ ملزمان کو پھانسی کے پھندے پر لٹکا کر مجھ کو اور میرے گھر والوں کو انصاف فراہم کیا جائے۔

    واضح رہے کہ بہاولپور میں انصاف ملنے میں تاخیر پر مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی نے زہریلی دوا پی کر خودکشی کرلی، متوفیہ کے والد نے الزام عائد کیا ہے کہ بیٹی کو لقمان نامی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے بتایا کہ شکایت لے کر تھانہ گئے تو انہوں نے پولیس چوکی پر بھیج دیا، پولیس جائے وقوعہ گئی پھردونوں فریقین کو چوکی پربلایا۔

    لڑکی کے والد کا کہنا تھا کہ بیٹی نے رات کو خود کشی کی اور کہا کہ ابا آپ سراٹھا کر جیو گے، واقعہ سامنے آنے پر وزیر اعلیٰ پنجاب نے نوٹس لیا ہے ملزم لقمان کو گرفتار کرلیا ہے اورفرائض میں غفلت برتنے والےمتعلقہ تھانے کا ایس ایچ او اور چوکی انچارج بھی پابند سلاسل ہے۔

    علاوہ ازیں فیصل آباد کی پیپلزکالونی میں دوران ڈکیتی محنت کش خاتون زیادتی کا شکار بن گئی، دو ملزمان دولاکھ روپے، زیور اور موبائل فون بھی چھین کر لے گئے، پولیس نے ملزمان افتخار اور رمضان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔

    فیصل آباد ہی میں اجتماعی ذیادتی کا ایک اور واقعہ رپورٹ ہوا، پولیس کا کہنا ہے کہ جھنگ بازار سے لڑکی کو ملزم نعمان نے چارساتھیوں کی مدد سے اسلحہ کے زور پر اغوا کیا اور گھر لےجا کر اجتماعی زیادتی کانشانہ بنایا، لڑکی کے اہلخانہ کے پہنچنے پر ملزمان فرار ہو گئے۔

  • شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے والا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے والا ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    لاہور : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ شریف برادران کا سیاسی جنازہ اٹھنے کے قریب ہے مارچ میں تدفین ہوجائے گی، مجھے حق نہیں ہے کہ سیاسی جماعتوں سے استعفے کا کہوں۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور مال روڈ جلسے میں اسٹیج پرمشاورت کرکے دو روز میں میٹنگ کی بات کی تھی۔

    جلسے کے بعد کچھ دوست مصروف ہوگئے تھے، سیاسی فضا میں کچھ وائرس آگیا تھا اس لئے وقفہ دینا پڑا، قصور واقعہ اور راؤانوار کے ایشو کے باعث ہماری بات مؤخر ہوگئی۔

    سربراہ پی اے ٹی نے کہا کہ احتجاج کرنے میں کسی کے محتاج نہیں جب کرنا ہوا باآسانی کریں گے اور محض 48 گھنٹے کے نوٹس پر خود مال روڈ بھرسکتے ہیں، ہمارےپاس عوام کا سمندر ہے، کسی کے محتاج نہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جلسے میں استفعوں سے متعلق آپشن پر بھی تبادلہ خیال ہواتھا لیکن میں یہ حق نہیں رکھتا کہ سیاسی جماعتوں سے کہوں کہ ان کے اراکین اسمبلی مستعفی ہوجائیں۔

    طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتوں کے لیڈرز آج مجھ سے ملنےآرہے ہیں، سیاسی آلودگی کا اندیشہ نہیں، کسی سیاسی جماعت کو الزام نہیں دیتے۔

    انہوں نے کہا کہ 62 ون ایف کے کیس میں کئی سیاسی جماعتیں فریق ہیں، اس کیس میں شاید ایک پٹیشن ہماری بھی ہے، صادق اورامین سے متعلق سپریم کورٹ نے میری رائےمانگی تو دوں گا، ماضی میں ہونے والے کئی کیسز میں سپریم کورٹ میری رائے لےچکی ہے، جو شخص صادق اور امین نہ رہے اس کی نااہلی تاحیات ہوتی ہے۔

    طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ شریف برادران اور راناثناءاللہ سمیت ن لیگ کی پوری ٹیم ملک کے خلاف سازش ہے، راناثناءاللہ اپنی بات پر قائم رہیں، سازش تو ہورہی ہے اور یہی لوگ سازشی ہیں، شریف برادران کے ہوتے ہوئے ملک میں حقیقی جمہوریت نہیں آسکتی۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ شریف برادران کی سیاسی زندگی کی آخری رسومات ہیں یہ لوگ اپنے سیاسی جنازے کو شادی کے طور پر منارہے ہیں، ان کاسیاسی جنازہ اٹھنے کےقریب ہے،کندھے دیئےجارہے ہیں، مارچ میں تدفین ہوجائےگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔ 

  • جے آئی ٹی بنی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، اب اعتراض کیسا؟ بابر اعوان

    جے آئی ٹی بنی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، اب اعتراض کیسا؟ بابر اعوان

    اسلام آباد: پاناما کیس میں تحریک انصاف کے وکیل بابر اعوان نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی بنی تھی تو ن لیگ نے مٹھائیاں بانٹی تھیں،اب اعتراض کیا جارہا ہے، جے آئی ٹی پر اعتراض کا مرحلہ ختم ہوچکا، جے آئی ٹی رپورٹ جمع کراکے کام ختم کرچکی ہے۔

    پیر کو اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ پر اعتراض کا لفظ نہیں لکھا ہوا، رپورٹ میں بائیکاٹ کا لفظ بھی نہیں لکھا گیا، سپریم کورٹ سے فیصلہ ہوجائے تو صرف نظرثانی ہوسکتی ہے، نظر ثانی پر نہ جانے کا مطلب اسٹیشن سے ٹرین گزر چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان قومی خزانے کے لٹنے کی فریاد لیے کھڑا ہے، شریف فیملی پر کیس یہ ہےکہ پیسے باہر گئے اور باہر کیسے گئے یہ راستہ بتایا جائے، 13 سوالات کے جواب میں 113 مقدمات شریف خاندان کے خلاف کھل گئے ہیں، شریف خاندان کے 3 کردار ابھر کر سامنے آئے ہیں، کیپٹن(ر) صفدر نے جے آئی ٹی میں کہا میرے پاس کچھ نہیں ہے،کیپٹن(ر) صفدر کے پاس پیسے نہیں تو بیگم صاحبہ کے پاس کہاں سے آئے؟

    ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اسٹے آرڈر کے پیچھے چھپ کر وزارت اعلیٰ چلا رہے ہیں، جے آئی ٹی ارکان کا پاناما معاملے سے کوئی ذاتی مفاد وابستہ نہیں، جے آئی ٹی بنی تو انہوں نے مٹھائیاں بانٹی تھیں، یہ سمجھتے تھے کہ گوالمنڈی اور تھانہ ٹبی کا ایس ایچ او تفتیش کرے گا۔

    بابر اعوان نے کہا کہ دنیا میں کہیں نہیں ہوتا کہ نااہل شخص وزارت عظمیٰ کے منصب پر ہو، حکومت کے تینوں اعتراضات پر سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، عدالت نےکہا صرف جے آئی ٹی پر بات ہوگی،کیس سنا جاچکا، شیخ رشید نے کیس میں آج بڑی توجہ سے دلائل دیے۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار نے سوئٹز لینڈ سے پیسہ لانے کی بات آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے کی،سعودی عرب ،قطر نے شریف خاندان کے جھوٹ میں مدد سے انکار کردیا۔