Tag: talks

  • جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    جوہری معاہدے کی پاسداری کیلئے فرانسیسی مندوب کی ایرانی حکام سے ملاقات

    پیرس : فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا ہے جس کا کام ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی صدر امانویل ماکروں ایران اور امریکا کے درمیان تنازعے کے حل کے لیے یورپ کے قائدانہ کردار کے خواہاں ہیں، فرانس کی جانب سے ایک مندوب تہران روانہ کیا گیا، جس کا مقصد ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے کی پاس داری پر راضی کرنا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس ڈیل کے تحت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو محدود بنایا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مئی 2018 میں امریکا کی جانب سے اس معاہدے سے نکل جانے اور ایران کے خلاف ایک مرتبہ پھر سخت ترین پابندیوں کے نفاذ کے بعد ایران نے اپنے ہاں یورینیم کی افزودگی میں اضافے کا اعلان کیا ہے۔

    یورپ کی کوشش ہے کہ ایران کو جوہری معاہدے پر عمل درآمد پر راضی کرے جب کہ امریکا پر دباؤ ڈالے کے وہ ایران کے خلاف پابندیوں کو کچھ نرمی کرے۔

  • ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    پیرس :فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کےلئے اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق فرانس کے صدر عمانوئل ماکروں نےاپنے ایرانی ہم منصب حسن روحانی کو خبردار کیاکہ اگر ایران نے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یورینیم افزدوگی کی مقدار میں اضافہ کیا تو اس کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے جن کی تمام ترذمہ داری ایران پرعائد ہوگی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی ایوان صدر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی اور عمانوئل ماکروں کے درمیان ایک گھنٹے سے زاید ٹیلیفون پر بات چیت جاری رہی۔

    اس موقع پر فرانسیسی صدر نے روحانی پر زور دیا کہ وہ 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کےدرمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کریں، صدر ماکروں نے کہا کہ وہ ایرانی قیادت اور جوہری معاہدےمیں شامل دیگر ملکوں ے ساتھ رابطے میں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس کسی کی طرف سے جارحیت کا حامی نہیں۔ایرانی حکومت کےایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی رائیٹرز کو بتایا کہ آج حکومت یورینیم کی افزدوگی کی مقدار پانچ فی صد تک بڑھانے کا اعلان کرے گی۔

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    ایتھوپیا کی کوشش سے حزب اختلاف اور سوڈانی فوج کے درمیان مذاکرات کا اعلان

    خرطوم : ایتھوپیا کی کوششوں سے احتجاجی تحریک کے لیڈروں کا ہڑتال ختم کر کے جرنیلوں سے مذاکرات بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سوڈان میں احتجاجی تحریک کے لیڈروں نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے اور حکمراں عبوری فوجی کونسل کے ساتھ مذاکرات کی بحالی سے اتفاق کیا ہے۔انھوں نے یہ فیصلہ ایتھوپیا کی ثالثی کی کوششوں کے بعد کیا ہے۔

    ایتھوپین ثالث کار محمود ضریر نے خرطوم میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اتحاد برائے آزادی اور تبدیلی نے سول نافرمانی کی مہم ختم کرنے سے اتفاق کیا ہے اور دونوں فریقوں نے اقتدار ایک سول انتظامیہ کے حوالے کرنے کے لیے جلد مذاکرات کی بحالی سے بھی اتفاق کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ محمد ضریر گذشتہ ہفتے ایتھوپیا کے وزیراعظم ابی احمد کے دورے کے بعد سے خرطوم ہی میں مقیم تھے اور وہ سوڈان میں جاری بحران کے خاتمے کے لیے حزب اختلاف کے لیڈروں اور فوجی جرنیلوں سے ملاقاتیں کررہے تھے۔

    وزیر اعظم ابی احمد نے سوموار کو سوڈان کی حکمراں عبوری فوجی کونسل کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح البرہان سے فون پر بات چیت کی تھی اور ان سے مصالحتی کوششوں میں پیش رفت کے ضمن میں تبادلہ خیال کیا تھا۔

    احتجاجی تحریک نے الگ سے ایک بیان میں لوگوں سے اپیل کی ہے کہ وہ سول نافرمانی کی تحریک ختم کردیں اور بدھ سے اپنے کام پر آجائیں اور کاروبار شروع کردیں۔

    واضح رہے کہ سوڈان میں حکمراں فوجی کونسل کے خلاف احتجاجی تحریک کے لیڈروں کی اپیل پر منگل کو بھی عام ہڑتال تھی جبکہ خرطوم اور دوسرے شہروں میں دکانیں اور کاروباری مراکز جزوی یا مکمل طور پر بندرہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اتوار کو سول نافرمانی کے پہلے روز تشدد کے مختلف واقعات میں چار افراد ہلاک ہوگئے تھےِ۔

    سوڈانی پیشہ وران تنظیم ( ایس پی اے) نے ہفتے کے روز 3 جون کو وزارتِ دفاع کے باہر احتجاجی تحریک کے زیر اہتمام دھرنے کے شرکاء کے خلاف خونیں کریک ڈاؤن کے ردعمل میں ملک گیر سول نافرمانی کی تحریک چلانے کا اعلان کیا تھا اور عوام سے اس میں بھرپور شرکت کی اپیل کی تھی۔

  • امریکا مذاکرات کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کرے، ایران

    امریکا مذاکرات کیلئے زبانی جمع خرچ کے بجائے عملی اقدامات کرے، ایران

    تہران : ایرانی عہدیدار کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران لفظی جادوگری اور خفیہ ایجنڈے کے نئی شکلوں میں اظہار پر کوئی توجہ نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے امریکا کی جانب سے مذاکرات کی نئی غیر مشروط پیش کش کے ردعمل میں کہا ہے کہ وہ محض لفاظی کے بجائے عملی اقدامات کرے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے قبل ازیں کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ کسی پیشگی شرائط کے بغیر بات چیت کے لیے تیار ہے لیکن ساتھ ہی انھوں نے یہ بات بھی زور دے کر کہی ہے کہ امریکا ایران کے تخریبی کردار پر قابو پانے کے لیے اپنا کام جاری رکھے گا۔

    ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے امریکی وزیر خارجہ کے اس بیان کے ردعمل میں کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران لفظی جادوگری اور خفیہ ایجنڈے کے نئی شکلوں میں اظہار پر کوئی توجہ نہیں دیتا ہے۔

    جو چیز اہم اور قابل توجہ ہے، وہ امریکا کی عمومی حکمت عملی اور ایرانی قوم کے بارے میں کردار ہے۔ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی مہر کے مطابق ترجمان نے کہا کہ مائیک پومپیو ایران پر زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے پر زور دے رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے لا لپما تجا لپ یہ امریکا کی وہی پرانی غلط پالیسی ہے جس میں اصلاحات کی ضرورت ہے۔

    مائیک پومپیو نے سوئٹزرلینڈ میں سوئس وزیر خارجہ آئگنازیو کیسس کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہم کسی قسم کی پیشگی شرائط کے بغیر ایران کے جوہری پروگرام پر مکالمے کے لیے تیار ہیں اورہم ان کے ساتھ مل بیٹھنے کو تیار ہیں۔

    تاہم انھوں نے واضح کیا ہے کہ امریکا اس اسلامی جمہوریہ اور اس انقلابی قوت کی تخریبی سرگرمیوں کو روک لگانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھے گا کیونکہ امریکا ایران سے یہ چاہتا ہے کہ وہ ایک معمول کی قوم کے طور پر کردار ادا کرے۔

    ایرانی اور امریکی لیڈروں نے حالیہ ہفتوں کے دوران میں ایک دوسرے کے خلاف تند وتیز بیانات کے بعد اب مفاہمانہ رویہ اختیار کر لیا ہے اور مصالحتی بیانات جاری کرنا شروع کردیے ہیں۔

    گذشتہ روز ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کو پیش کش کی تھی کہ اگر وہ بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرے اور احترام کا مظاہرہ کرے تو ایران اس کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوسکتا ہے لیکن اس پر مذاکرات کے لیے دباو نہیں ڈالا جاسکتا ہے۔

  • اشرف غنی کی افغان طالبان کو افغانستان میں مذاکرات کی پیش کش

    اشرف غنی کی افغان طالبان کو افغانستان میں مذاکرات کی پیش کش

    کابل : افغان صدر اشرف غنی نے 175 طالبان دہشت گردوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے افغان طالبان کو جنگ بندی کےلیے افغانستان میں مذاکرات کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صدر اشرف غنی نے برسوں سے خانہ جنگی کا شکار ملک میں امن و امان کی صورتحال قائم کرنے کےلیے کوششیں کرنے پر امریکا کے کردار کو خوب سراہا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان صدر پڑوسی ملک پاکستان سے بہتر تعلقات کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان پاکستان سے دوستی اور باہمی عزت کا تعلق چاہتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صدر اشرف غنی نے تحریک طالبان افغانستان کو جنگ بندی اور افغانستان میں مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے 175 طالبان دہشت گردوں کو آزاد کرنے کا اعلان کیا۔

    یاد رہے کہ افغان صدر نے نومبر 2018 میں جنیوا میں طالبان سے مذاکرات سے لیے بارہ رکنی کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا جس میں خواتین بھی شامل تھیں۔

    مزید پڑھیں : افغان صدر نے طالبان کے ساتھ امن مذاکرات کے لیے کمیشن تشکیل دے دی

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کمیشن کی تشکیل کے اعلان کے ساتھ ساتھ ڈاکٹر غنی نے ان بنیادی اصولوں کی بھی وضاحت کی جن کی بنیاد پر طالبان سے براہ راست مذاکرات کیے جائیں گے۔

    ان میں افغانستان کے آئین کی پاسداری اور ملک کے اندرونی معاملات سے غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں اور گروہوں کو دور رکھنے کی بات بھی کی گئی ہے۔

  • آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دن

    آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دن

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات اور اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مذاکرات کے دوسرے روز آئی ایم ایف وفد کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی وفد کو بریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات دوسرے روز بھی جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔

    پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوگی۔ دوسرے روز آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    دوسرے روز حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی فنڈ کو بریفنگ دیں گے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد کی ایف بی آر حکام سے ملاقات ہوئی تھی جس میں آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد نے وزارت توانائی حکام سے بھی مذاکرات کیے۔ آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔

  • فلپائنی صدر نے کینیڈین سفارت خانے میں کوڑا ڈالنے کی دھمکی دے دی

    فلپائنی صدر نے کینیڈین سفارت خانے میں کوڑا ڈالنے کی دھمکی دے دی

    منیلا : فلپائنی صدر نے کینیڈین حکومت کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کینیڈا کی حکومت نے منیلا کو بھیجے گئے کوڑے کرکٹ کے کنٹینر واپس نہ لیے تو حکومت اس پر جوابی کارروائی کی مجاز ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن کے صدر روڈو ریگو دوتیرتے نے کینیدا سے مطالبہ کیا ہے کہ کچھ برس قبل غلطی سے فلپائن بھیجے کوڑا کرکٹ کے کنیٹر فوری واپس لے ورگرنہ فلپائنی حکومت اس پر جوابی کارروائی کی مجاز ہوگی۔

    فلپائنی حکام کا کہنا ہے کہ اگر کینیڈا کی حکومت نے منیلا کو بھیجے کوڑے کرکٹ کے کنٹینر واپس نہ لیے تو ان کنٹینرز میں موجود کچرا و فضلاء کینیڈین سفارت خانے پر پھینک دیں گے۔

    فلپائنی صدر کا کہنا تھا کہ ’اس شرط پر یہ کوڑا کرکٹ قبول ہوگا، اگر کینیڈا فلپائن کو تعلیم کی مد میں رقم فراہم کرے‘۔

    دوتیرتے کا کہنا تھا کہ ایک ہفتے کے دوران کینیڈین حکام نے کوڑے کو واپس لیں ورنہ اسے جبراً واپس بھیجا جائے گا۔

    خیال رہے کہ سنہ 2013ء اور 2014ء کے دوران کینیڈا کی طرف سے گھروں میں جمع ہونے والے پلاسٹک، بیگز، بوتلیں استعمال شدہ ڈائپرز اور دیگر فالتو چیزوں پر مشتمل کوڑے کرکٹ کے 100 کنٹینر فلپائن پہنچا دیئے گئے تھے۔

    کینیڈین حکام کا کہنا ہے کہ یہ کوڑا کرکٹ ایک نجی کمپنی ریسائیکلنگ لے جانا چاہتی تھی مگر غلطی سے وہ منیلا پہنچ گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس پر فلپائن کی جانب سے متعدد بار سفارتی سطح پر احتجاج کیا گیا مگر کینیڈا ابھی تک فلپائن بھیجے گئے کوڑے کرکٹ کا معاملہ حل نہیں کرسکا ہے۔

    کینیڈا کا کہنا ہے کہ کوڑا کرکٹ ایک نجی کمپنی کے تجارتی معاہدے کے تحت منتقل کیا گیا جس میں حکومت کا کوئی ہاتھ نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ منیلا میں قائم کینیڈین سفارت خانے کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ دونوں ملکوں کی حکومتیں کوڑے کرکٹ کے معاملے کے حل کےلیے کوشش کر رہی ہیں۔ جلد ہی ہم اس کا کوئی مناسب حل نکال لیں گے۔

  • فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    فوج اقتدار سے چمٹی رہی تو ملین مارچ کریں گے، سوڈانی اپوزیشن کی دھمکی

    خرطوم : سوڈان میں مظاہرین کے رہنماوں نے دھمکی دی ہے کہ اگر ملک کے فوجی حکمرانوں نے ان کے مطالبات نہ مانے اور اقتدار سویلین انتظامیہ کو نہ سونپا گیا، تو وہ عام ہڑتال کی کال دے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ایک مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مظاہرین کے رہنما صدیق فاروق نے کہا کہ اگر ملکی فوج عبوری حکومت سے الگ نہیں ہوتی، تو وہ ملین مارچ اور ملک بھر میں پہیہ جام ہڑتال بھی کر سکتے ہیں۔

    حال ہی میں بڑے عوامی مظاہروں کے بعد سوڈان میں برسوں تک حکومت کرنے والے عمر البشیر کا اقتدار ختم ہو گیا تھا، تاہم تب سے اقتدار عبوری طور پر ملکی فوج کی ایک کونسل نے اپنے ہاتھ میں لے رکھا ہے۔

    خیال رہے کہ عالمی تنظیموں سمیت افریقہ کی یونین نے بھی سوڈانی فوج پر ڈباؤ ڈالا تھا کہ وہ سویلین تک اقتدار منتقل کرنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ افریقی یونین کے رہنماؤں نے قاہرہ میں منعقدہ اجلاس میں سوڈان میں حکمران فوجی کونسل کو ملک میں جمہوری اصلاحات کے لیے تین ماہ کی مہلت دی ہے۔

    قبل ازیں سوڈان کی عبوری فوجی قیادت کو اقتدار کی سول قیادت کو منتقلی کے لیے گزشتہ ہفتے صرف پندرہ دن کی مہلت دی تھی، جو اب تین ماہ کردی گئی تھی۔

    دریں اثنا افریقی یونین کے ایک سربراہی اجلاس کے بعد مصری صدر السیسی نے منگل کے روز قاہرہ میں کہا کہ سمٹ کے شرکاء نے سوڈانی فوج کو مزید وقت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ سوڈان کی فوجی کونسل کے سربراہ و وزیر دفاع عود بن عوف نے سابق آمر عمر البشیر کا تختہ الٹنے کے ایک دن بعد ہی استعفیٰ دے دیا تھا، عود ابن عوف نے اپنے فیصلے کا اعلان سرکاری ٹی وی پر کیا۔

    سوڈان میں سیاسی ومعاشی بحران، سعودی عرب اور یو اے ای کا امداد کا اعلان

    فوجی کونسل کے سربراہ عود بن عوف نے لیفٹیننٹ جنرل عبدالفتاح عبدالرحمان برہان کو اپنا جانشین نامزد کردیا، فوج کا کہنا ہے کہ 2 سال تک اقتدار میں رہنے کے بعد انتخابات کرائے گی۔

    یاد رہے کہ سوڈانی عوام گزشتہ تین مہینوں نے صدر عمر البشیر کے خلاف مظاہرے کررہے تھے، صدر عمر حسن البشیر صدارت سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد انہیں فوج نے گرفتار کرکے نظر بند کردیا تھا اور وہ تاحال نظر بند ہیں۔

  • سعودی آئل کمپنی نے بھارت میں سرمایہ کاری کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے

    سعودی آئل کمپنی نے بھارت میں سرمایہ کاری کیلئے مذاکرات شروع کر دیئے

    ریاض : سعودی عرب کی سرکاری آئل کمپنی اور دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والی آرامکو نے بھارتی ریفائنری اور پیٹرو کیمیکل کے شعبے میں سرمایہ کاری کے لئے بھارت کی کمپنی ریلائنس انڈسٹریز سے مذاکرات شروع کردیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی آئل کمپنی آرامکو نے 25 فیصد حصص کی خریداری کے لئے مذاکرات شروع کردیے ہیں جس کی مالیت 10 سے 15 ارب ڈالر ہوسکتی ہے جبکہ بھارتی کمپنی کی سرمایہ کاری 55 ارب ڈالر سے 60 ارب ڈالر تک ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آرامکو اور ریلائنس کے درمیان سنجیدہ نوعیت کے مذاکرات ہورہے ہیں اور یہ مذکرات 25 فیصد حصص کے لیے ہورہے ہیں، دوسری جانب آرامکو اور ریلائنس کی جانب سے اس بیان پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

    خیال رہے کہ ریلائنس کمپنی کے مالک ایشیا کے امیر ترین مکیش امبانی کی ملکیت ہے جو بھارت میں ریفائنری اور پیٹرو کیمکل کے شعبے میں سب سے بڑی کمپنی کے بھی مالک ہیں۔

    مکیس امبانی کی ریفائنری کمپنی مغربی بھارت کے شہر جام نگر میں 14 لاکھ بیرل تیل روزانہ ریفائنری کمپلیکس سے گزارتی ہے جبکہ حکومت کو دئیے گئے منصوبے میں انہوں نے 2030 تک اس کو 20 لاکھ بیرل روزانہ تک لے جانے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ تیل پیدا کرنے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی آرامکو اپنے کاروبار کو دنیا بھر میں پھیلا رہی ہے اور مختلف ممالک سے پلانٹ کی تنصیب کے لیے معاہدوں پر دستخط ہورہے ہیں۔

    یاد رہے کہ بھارت کی سرکاری آئل کمپنی سے آرامکو اور متحدہ عرب امارات کی سرکاری کمپنی ابوظہبی نیشنل آئل کمپنی نے گزشتہ برس ایک معاہدہ کیا تھا جس میں ریاست مہاراشٹرا میں 13 لاکھ بیرل روزانہ کی پیداوار کا ایک منصوبہ تھا

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہزاروں کسانوں کی جانب سے زمین دینے سے انکار کرنے پر اس منصوبے پر کام تاخیر کا شکار ہوگیا تھا جبکہ مہاراشٹرا کی ریاستی حکومت اس منصوبے کو دوسرے مقام میں منتقل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی تھی۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے رواں برس فروری میں بھارت کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے کہا تھا کہ اگلے دو برس میں بھارت میں ایک سو ارب ڈالر سرمایہ کاری متوقع ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی سرمایہ کاری مکیش امبانی گزشتہ برس دسمبر سے اب تک دو مرتبہ سعودی عرب کا دورہ کرچکے ہیں اور ان دوروں میں انہوں نے مشترکہ سرمایہ کاری سمیت دیگر معاملات پر آرامکو کے سربراہ امین نصیر سے تبادلہ خیال کیا۔

  • امریکا رویہ مناسب کرے تو ملاقات کے لیے تیار ہوں، کم جونگ اُن

    امریکا رویہ مناسب کرے تو ملاقات کے لیے تیار ہوں، کم جونگ اُن

    پیانگ یانگ : شمالی کوریا کے صدر کم جونگ ان کا کہنا ہے کہ امریکا کے ساتھ ایٹمی تنازعے کے معاملے پر ٹرمپ انتطامیہ کو رواں برس کے اختتام تک مہلت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے جوہری تنازعے کو حل کرنے کے لیے ایک مربتہ پھر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے، کم جونگ کا کہنا ہے کہ امریکا مناسب رویہ اختیار کرے تو ملاقات کے لیے تیار ہوں۔

    شمالی کورین صدر نے خطاب کے دوران زور دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ ایسے معاہدے کو آگے بڑھائیں جو منصافانہ اور دونوں قوموں کے باہمی طور پر قابل قبول ہو۔

    کم جونگ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ملاقاتوں نے واقعاً گہرا شک پیدا کردیا تھا کہ امریکا واقعی تعلقات میں بہتری چاہتا ہے، ہم چاہتے ہیں کہ امریکی ہم منصب کے ساتھ تیسری مرتبہ بھی ملاقات کریں اگر امریکا اپنا رویہ مناسب کرے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اُن کا کہنا تھا کہ وہ 2019 کے دوران امریکی فیصلے کے منتظر رہیں گے۔

    مزید پڑھیں : امریکا اور شمالی کوریا کی ناکام ملاقات کی وجہ ٹرمپ کے کاغذ کا ایک ٹکڑا قرار

    شمالی کوریا کے خلاف پابندیوں میں ریلیف دینے پر غور کیا جارہا ہے، ٹرمپ

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ امریکی صدر اور کم جونگ ان کے درمیان پہلی مرتبہ گزشتہ برس سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی جبکہ دوسری مرتبہ دونوں رہنماؤں کی ملاقات رواں برس فروری میں ویتنام کے شہر ہنوئی میں ہوئی تھی تاہم دونوں ملاقاتیں بے سود ثابت ہوئی تھیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے صدر کم جونگ اُن دو مرتبہ ناکام ملاقاتوں کے باوجود ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ اپنے روابط کو انتہائی شاندار قرار دیتے ہیں۔