Tag: Tallal Chaudry

  • طلال چوہدری کا سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان

    طلال چوہدری کا سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی سزا کے خلاف اپیل کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے اپنی سزا مکمل کرنے کے بعد عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کیس کئی ماہ سے چل رہا تھا۔ انتخابات میں کیس کا فائدہ مخالفین نے اٹھایا۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت پسند ہوں، آئین کے تحفظ کا حلف اٹھایا تھا۔ ایسا کوئی لائحہ عمل نہیں اپناؤں گا جس سے جمہوریت کمزور ہو۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ سے سزا کے خلاف اپیل کروں گا۔

    خیال رہے کہ آج صبح طلال چوہدری کو سپریم کورٹ نے آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی جس کے بعد وہ اگلے 5 سال کے لیے کسی بھی عوامی عہدے کے لیے نااہل ہوگئے۔

    طلال چوہدری پر 1 لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کچھ عرصہ قبل جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے انہیں توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری 5 سال کے لیے نا اہل قرار

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے سابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ سنایا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کو آرٹیکل 204 کے تحت توہین عدالت کا مرتکب قرار دیتے ہوئے عدالت برخاست ہونے تک کی سزا سنائی گئی اور پانچ سال کے لیے نا اہل قرار دیا گیا جبکہ ان پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

    سابق وزیرمملکت برائے داخلہ نے طلال چوہدری نے عدالت میں 2 گھنٹے 5 منٹ قید کی سزا کاٹی۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت عظمیٰ کی جانب سے ن لیگی رہنما طلال چوہدری کو فیصلے کے دن حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا تھا۔

    سپریم کورٹ نے مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کی 24 اور 27 جنوری 2018 کی تقاریرمیں عدلیہ مخالف تقاریر پرنوٹس لیا تھا۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے جڑانوالہ کے جلسے میں عدلیہ کے خلاف توہین آمیز زبان استعمال کی تھی۔

    بعدازاں سابق وزیرمملکت برائے داخلہ کو یکم فروری کو عدلیہ مخالف تقریر پر چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    سپریم کورٹ میں 14 مارچ کو ہونے والی سماعت کے دوران مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری پرفرد جرم عائد نہیں کی جاسکی تھی۔ بعدازاں 15 مارچ کو ان پرتوہین عدالت مقدمے میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے 11 جولائی کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جو آج سنایا گیا۔

    واضح رہے کہ طلال چوہدری نے حالیہ انتخابات میں فیصل آباد کے حلقے این اے 102 سے الیکشن لڑا تھا لیکن انہیں پاکستان تحریک انصاف کے نواب شیر کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • طلال چوہدری کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی

    طلال چوہدری کےخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    طلال چوہدری کے خلاف گواہ ڈی جی پیمرا حاجی آدم پیش ہوئے جس پران طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہ سے متعلق معلومات حاصل نہیں کی گئی۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ گواہ حاجی آدم ڈی جی پیمرا ہیں اور ان کا کام چینلز کی مانیٹرنگ کرنا ہے۔ ایڈیشنل اٹارنی جنرل رانا وقار نے کہا کہ قانون کے مطابق پیمرا ٹیلی ویژنزکی مانیٹرنگ کرتا ہے۔

    طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا فہرست کے مطابق گواہ سے مواد مانگا نہیں گیا، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ہم گواہ کو سن لیتے ہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اجازت دیں توگواہ سے اردو میں سوال کرنا چاہتا ہوں، آپ کا گواہ ہے سوال اردو میں کریں یا پنجابی میں، اگرگواہ سرائیکی ہے توہم سرائیکی بھی سننا چاہیں گے۔

    گواہ حاجی آدم کا بیان قلمبند

    طلال چوہدری کے وکیل نے اعتراض کیا کہ گواہ سے کچھ طلب ہی نہیں کیا تھا جس پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ گواہ طلال چوہدری کی تقاریرکی سی ڈی پیش کریں گے، میرا گواہ پیمراکا ڈائریکٹرمانیٹرنگ ہے۔

    کامران مرتضیٰ نے سوال کیا کہ آپ کے فرائض کیا ہیں؟ جس پر گواہ حاجی آدم نے جواب دیا کہ میں ابھی ڈی جی آپریشن ہوں پہلے ڈی جی مانیٹرنگ پیمرا تھا، میراکام 217 چینلزکومانیٹرکرنا تھا۔

    گواہ نے عدالت کو بتایا کہ اےاےجی آفس سے 24 اور27 جنوری کی تقریرکا خط موصول ہوا، خط میں لکھا تھا جو ٹرانسکرپٹ آپ کوبھیجی ہے ان کے کلپس دیں، میں نے وہ ایڈ یشنل اٹارنی جنرل کوکلپس فراہم کردیے۔

    استغاثہ کے وکیل نے کہا کہ دونوں کلپس عدالت کودینا چاہتا ہوں جس پر طلال چوہدری نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ گواہوں کی فہرست میں ثبوت کا نہیں لکھا گیا لہذاثبوت پیش نہیں کرسکتے۔

    طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے عدالت سے استدعا کی کہ اس معاملے کو درگزر کرے، توہین عدالت کے مقدمے میں دفاع کرنا اچھا نہیں لگتا۔

    جسٹس اعجازافضل نے ریمارکس دیے کہ آپ نے کیس لیا ہے تواسے بھرپوراندازمیں پیش کریں، اپنے فرض کی ادائیگی میں کسی قسم کی شرمندگی محسوس نہ کریں، ہمارا مقصد صرف قانون پرعملدرآمد کرنا ہے۔

    کامران مرتضیٰ نے کہا کہ یہ کیس عاصمہ جہانگیرکا تھا مجھے وارثت میں ملا ہے، توہین عدالت کیس میں بطوروکیل پیش ہونا بڑا مشکل کام ہے۔

    جسٹس اعجازافضل نے ریمارکس دیے کہ آپ پروقارطریقےسے اپنا کیس لڑیں، ہمیں بخوبی اندازہ ہے آپ اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 30 اپریل تک ملتوی کردی۔

    توہین عدالت کیس: سپریم کورٹ نےطلال چوہدری پرفرد جرم عائد کردی

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 15 مارچ کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پرفرد جرم عائد کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر14 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری پر14 مارچ کو فرد جرم عائد کی جائے گی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان نےتوہین عدالت کیس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پرفرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ ہے، طلال چوہدری پرفرد جرم 14 مارچ کو عائد کی جائے گی۔

    طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سی ڈی دیر سے فراہم کی گئی، سی ڈی کا جائزہ لے کر تفصیلی جواب دوں گا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ بڑے بھائی کہہ رہے ہیں توٹھیک ہی کہہ رہے ہوں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پر طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سماعت کے آغاز پر کہا تھا کہ جواب داخل کرادیا، ٹرانسکرپٹ فراہم نہیں کی گئی، سی ڈی دی گئی جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا تھا کہ آپ سب کچھ اندر باہر سے جانتے ہیں، آپ کو میٹیریل کی ضرورت نہیں ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا تھا کہ ٹرانسکرپٹ موجود ہے آپ کو فراہم کردیا گیا تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ دانیال عزیز والے کیس میں سی ڈٖی فراہم کردی گئی ہے، سی ڈی اورفراہم ٹرانسکرپٹ میں فرق نکلا۔

    جسٹس اعجا زافضل نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا تھا کہ آپ کے پاس سی ڈی کی کاپی موجو د ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا تھا کہ میں سی ڈی فراہم کردوں گا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی

    طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ آف پاکستان میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔

    طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے سماعت کے آغاز پر کہا کہ جواب داخل کرادیا، ٹرانسکرپٹ فراہم نہیں کی گئی، سی ڈی دی گئی جس پر جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ آپ سب کچھ اندر باہر سے جانتے ہیں، آپ کو میٹیریل کی ضرورت نہیں ہے۔

    جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ ٹرانسکرپٹ موجود ہے آپ کو فراہم کردیا گیا تھا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ دانیال عزیز والے کیس میں سی ڈٖی فراہم کردی گئی ہے، سی ڈی اورفراہم ٹرانسکرپٹ میں فرق نکلا۔

    جسٹس اعجا زافضل نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ آپ کے پاس سی ڈی کی کاپی موجو د ہے جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ میں سی ڈی فراہم کردوں گا۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے توہین عدالت کیس میں وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو صرف آئندہ سماعت پر حاضری سے استثنیٰ دے دیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت پروزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کے وکیل کامران مرتضیٰ نے ذاتی وجوہات پرعدالت عظمیٰ سے سماعت ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی جس کے بعد عدالت نے سماعت ملتوی کردی تھی۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے 24 فروری کو توہین عدالت کیس میں عبوری تحریری جواب سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرایا تھا۔ طلال چوہدری نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ عدالت کی تضحیک نہیں کی، توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا، میڈیا نے میرے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا۔

    طلال چوہدری نے تحریری جواب میں کہا تھا کہ کبھی دانستہ، غیر دانستہ کوئی عمل نہیں کیا جس سے توہین عدالت ہو۔ انہوں نے اپنے جواب میں کہا تھا کہ نہیں معلوم کس مواد کی بنیاد پرتوہین عدالت کارروائی شروع ہوئی، تفصیلات دی جائیں تاکہ اس کے مطابق جواب دے سکوں۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ نے جواب میں کہا تھا کہ آرٹیکل 19 ہرشہری کوآزادی رائے کا حق دیتا ہے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست ہے توہین عدالت کا نوٹس واپس لے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • توہین عدالت کیس: طلال چوہدری نےعبوری تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

    توہین عدالت کیس: طلال چوہدری نےعبوری تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ عدالت کی تضحیک نہیں کی، توہین عدالت کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس میں عبوری تحریری جواب سپریم کورٹ آف پاکستان میں جمع کرا دیا۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ عدالت کی تضحیک نہیں کی، توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا، میڈیا نے میرے بیان کو سیاق وسباق سے ہٹ کر پیش کیا۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ نے تحریری جواب میں کہا کہ کبھی دانستہ، غیر دانستہ کوئی عمل نہیں کیا جس سے توہین عدالت ہو۔

    انہوں نے اپنے جواب میں کہا کہ نہیں معلوم کس مواد کی بنیاد پرتوہین عدالت کارروائی شروع ہوئی، تفصیلات دی جائیں تاکہ اس کے مطابق جواب دے سکوں۔

    طلال چوہدری نے جواب میں کہا کہ آرٹیکل 19 ہرشہری کوآزادی رائے کا حق دیتا ہے۔ انہوں نے عدالت سے درخواست ہے توہین عدالت کا نوٹس واپس لے۔

    خیال رہے کہ 19 فروری کو مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری نے توہین عدالت کیس میں جواب جمع کروانے کے لیے مزید مہلت مانگی تھی۔


    سپریم کورٹ نے طلال چوہدری کوتوہین عدالت کا نوٹس جاری کر دیا


    یاد رہے کہ یکم فروری کو سپریم کورٹ آف پاکستان نے وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • پہلےاقامہ پرمنتخب وزیراعظم کو فارغ کیا گیا

    پہلےاقامہ پرمنتخب وزیراعظم کو فارغ کیا گیا

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ پہلے منتخب وزیراعظم کو فارغ کیا گیا اب منتخب حکومت کو گرانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ لوگوں کی خدمت کرنے والے منتخب وزیراعلیٰ کو گرانے کی باتیں کی جارہی ہیں۔

    وزیرمملکت برائےاطلاعات ونشریات نے کہا کہ دھمکی دی جارہی ہے کہ اب استعفیٰ مانگ نہیں رہے استعفیٰ لیں گے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص نے پورے ملک میں انتشار پھیلانے کی بات کی اور ملک میں انتشار پھیلانے والوں کو کوئی کچھ نہیں کہتا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کون سے مافیا اور گارڈ فادر ہیں جو کینیڈا سے تشریف لاتے ہیں۔

    دوسری جانب وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کے دائیں بائیں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی ہے۔

    طلال چوہدری نے کہا کہ یہ لوگ نہیں چاہتے کہ سینیٹ اور جنرل الیکشن ہوں کیونکہ انہیں سینیٹ اور جنرل الیکشن میں واضح شکست نظر آرہی ہے۔

    وزیرمملکت برائے داخلہ نے کہا کہ ڈرون گرانے کی حکمت عملی کرنا چاہیے ہم بلوچستان حکومت گرارہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ کیا یہ تحریک عدم اعتماد جمہوریت پر عدم اعتمادکی کوشش ہے؟ عدم اعتماد کا کس کوفائدہ ہوگا، اس کے پیچھے کیا کیا کہانیاں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • ایک ایسا فیصلہ عدالت سےآیا جس پرقانونی ماہرین بھی پریشان ہیں‘ طلال چوہدری

    ایک ایسا فیصلہ عدالت سےآیا جس پرقانونی ماہرین بھی پریشان ہیں‘ طلال چوہدری

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ نوازشریف کی نااہلی کے فیصلے کو کسی نے بھی تاریخی نہیں کہا۔

    تفصیلات کے مطابق باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے مسلم لیگ ن کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی طلال چوہدری نے کہا کہ ایک ایسا فیصلہ عدالت سےآیا جس پرقانونی ماہرین بھی پریشان ہیں۔

    طلال چوہدری کا کہنا ہےکہ نوازشریف نے قانون کی پاسداری کی،کسی نےانگلی نہیں اٹھائی۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اس وقت بھی مقبول رہنما ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ 63،62کےپتھرمارنےوالےکیاوہ خودصادق وامین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں پتھروہ ماررہےہیں جوخودصادق اورامین نہیں ہیں۔

    طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ عمران خان جسےچپڑاسی نہیں رکھناچاہتےتھےاسےوزیراعظم نامزدکردیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں باغی نہ بنایاجائےہم محب وطن ہیں،ہماری فریاد سنی جائے اور ہمارے خلاف فیصلےپرنظرثانی کی جائے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ غلطی ہوجائےتونظرثانی کرنی چاہیے،غلط فیصلےپرضدملک کےلیےنقصان دہ ہوسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیدہے ہمارے ساتھ کیے گئےسلوک پرنظرثانی ہوگی۔

    واضح رہے کہ طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ منتخب وزیراعظم کونکالنےکا اختیارصرف عوام کےپاس رہناچاہیے۔انہوں نے کہا کہ منتخب وزیراعظم کواپیل کاحق بھی نہیں دیاگیا۔