Tag: Tanker mafia

  • ٹینکر مافیا کا جینا حرام کردوں گا، گورنر سندھ

    ٹینکر مافیا کا جینا حرام کردوں گا، گورنر سندھ

    کراچی : گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ٹینکر مافیا کیخلاف اعلان جنگ کردیا ان کا کہنا ہے کہ ٹینکر مافیا کا جینا حرام کردوں گا۔

    کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ میں ٹینکر کی ٹکر سے میاں بیوی اور نوزائیدہ بچے کی ہلاکت کی خبر پر گورنر سندھ نے شدید برہمی اور غم و غصے کا برملا اظہار کیا۔

    گورنر ہاؤس میں افطار پارٹی کے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کراچی میں آج بھی ٹینکر نے 3افراد قتل کردیے، اس حوالے سے قانون سازی ہونی چاہیے۔

    کامران ٹیسوری کا کہنا تھا کہ کراچی میں ’ٹریفک گردی‘ کے خلاف مؤثر آواز بلند کررہا ہوں، لیکن میری باتوں سے کئی لوگوں کو تکلیف ہورہی ہے۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سوشل میڈیا پر میرے خلاف پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ڈمپراور ٹینکر مافیا کان کھول کر سن لے میں ان کا جینا حرام کردوں گا، اس مافیا کے خلاف عوامی عدالت میں فیصلہ کروں گا۔

    واضح رہے کہ کراچی کے علاقے ملیر ہالٹ کے قریب واٹر ٹینکر کی موٹر سائیکل کو ٹکر سے حاملہ خاتون شوہر سمیت جاں بحق ہوگئی، جنم لینے والا نومولود بھی دم توڑ گیا۔

    پولیس کے مطابق شوہر کے ساتھ موٹر سائیکل پر سوار خاتون حاملہ تھی جس نے زخمی حالت میں بچے کو جنم دیا تاہم بچہ بھی دم توڑ گیا۔

  • کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے

    سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے شہر قائد کراچی سے پانی کی ترسیل کرنے والے ٹینکر مافیا کے خاتمے کا وعدہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کراچی والوں سے وعدہ کر لیا ہے یہ کہتے ہوئے کہ ’’کراچی والو! نواز شریف وزیر اعظم بنا تو ٹینکر مافیا کا خاتمہ کر دیں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا سڑکوں پر چمچماتی گاڑیاں فراٹے بھریں گی، کھربوں روپے ٹیکس دینے والے شہر کو پینے کا پانی تک نہیں ملتا، ہم اقتدار میں آئے تو نلکوں میں پانی آئے گا، شہر قائد میں ٹرانسپورٹ کا نظام دیہات سے بھی بدتر ہے، اسے بھی ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف دوبارہ وزیر اعظم بنے تو کراچی میں پینے کے پانی کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا، انھوں نے کہا میں صدر نہیں ہوں، شہباز شریف ہوں، نواز شریف کا سپاہی ہوں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ انھوں نے کراچی کے پانی کے منصوبے کے لیے بجٹ میں رقم مختص کی تھی، پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم بھی اس میں شامل تھیں، ہم نے اگر لاہور میں 11 ماہ میں میٹرو بنائی تو گرین لائن کو 5 سال کیوں لگے؟ انھوں نے کہا میں نے حلقہ این اے 242 سے کاغذات جمع کروائے ہیں اجازت دیں گے تو الیکشن لڑوں گا، اگر نواز شریف کو کامیاب کروایا تو کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا مسئلہ حل کریں گے۔

  • پولیس کی سرپرستی، حب کینال پر بااثر افراد قابض، ٹینکر مافیا شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے

    پولیس کی سرپرستی، حب کینال پر بااثر افراد قابض، ٹینکر مافیا شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے

    کراچی: پولیس کی سرپرستی میں حب کینال پر بااثر افراد قابض ہو کر ٹینکر مافیا کے ذریعے شہریوں کا پانی شہریوں پر بیچنے لگے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پانی چوری کے حوالے سے ذرائع نے سنسنی خیز انکشافات کیے ہیں، رشوت کے زور پر کون کون منظم انداز میں شہر کا پانی چوری کر رہا ہے؟ اے ار وائی نیوز نے تفصیلات حاصل کر لیں۔

    پانی چور مافیا نے حب کینال کو واٹر ہائیڈرنٹ میں تبدیل کر دیا ہے، اس کی فوٹیجز بھی سامنے آ گئیں، منگھوپیر میں پولیس کی مبینہ سرپرستی میں جہاں جہاں پانی چوری ہو رہا ہے، اس کی تفصیلات بھی سامنے آ گئیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ حب کینال پر کامران گجر، خالد، شاہ زیب، گل قلندرانی اور جاوید گجر نے قبضہ جما لیا ہے جب کہ احمد نانو نے نیا ناظم آباد کے قریب سرکاری لائن پر غیر قانونی نل قائم کر دیا ہے، دوسری طرف کلیم خان نے منگھوپیر روڈ اور نورانی ہوٹل کٹ پر غیر قانونی نل قائم کر دیے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی کے مضافاتی علاقے منگھوپیر میں کئی مقامات پر یومیہ ہزاروں گیلن پانی کی چوری دھڑلے سے جاری ہے، پولیس فی ٹینکر 300 روپے وصول کر رہی ہے، اور اس طرح یومیہ سینکڑوں ٹینکر پانی کی سپلائی جاری ہے۔

    حب پمپنگ اسٹیشن اور ملک چانڈیو گوٹھ کے تالاب سے بھی مضر صحت پانی شہر بھر میں بیچا جا رہا ہے۔

    اگرچہ پانی چور مافیا کے خلاف ماضی میں متعدد مقدمات درج ہو چکے ہیں، تاہم پولیس اور واٹر بورڈ کی جانب سے پانی چوروں کے خلاف کارروائیوں سے واضح گریز نظر آ رہا ہے، محکمہ واٹر بورڈ اور اینٹی تھیفٹ سیل نے پانی چور مافیا کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔

  • حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا، کراچی میں بحران، ٹینکرمافیا نے پنجے گاڑھ لیے

    حب ڈیم میں پانی انتہائی کم رہ گیا، کراچی میں بحران، ٹینکرمافیا نے پنجے گاڑھ لیے

    کراچی : حب ڈیم خشک ہونے کے قریب ہے، شہر قائد میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا،  شہری پریشانی میں مبتلا ہوکر بوند بوند کو ترس گئے، ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق سمندر کے کنارے آباد شہر کراچی میں پانی کا بحران مزید سنگین ہوگیا، حب ڈیم نے بھی خطرے کی گھنٹی بجادی ہے، حب ڈیم خشک ہونے کے قریب ہے،ڈیم میں پانی سطح خطرناک حد تک کم ہوگئی۔

    اس حوالے سے واٹر بورڈ کا کہنا ہے کہ حب ڈیم میں پانی کی سطح صرف نو انچ رہ گئی ہے جس کے باعث کراچی کے ضلع غربی اور وسطی کو صرف دس روز تک پانی کی فراہمی ممکن ہوسکے گی، واٹر بورڈ کے مطابق اگر بارشیں نہ ہوئیں تو جولائی کے آخری ہفتے میں بیشتر علاقوں میں پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہوجائے گی۔

    پانی کی کمی کی وجہ سے اورنگی ٹاؤن ، بلدیہ، سائٹ، ناظم آباد، محمود آباد، اختر کالونی، ڈیفنس ویو اور دیگر علاقوں میں عوام بوند بوند کو ترس گئے۔

     ، گزشتہ دو ماہ سے پانی کی شدید قلت پر بنارس اور فرنٹیئر کالونی کے رہائشی سڑکوں پر نکل آئے۔ حبیب بینک چورنگی کے قریب سڑک بلاک کردی، جس سے گھنٹوں ٹریفک جام رہا۔

    دوسری جانب پانی کے بحران کے بعد ٹینکر مافیا نے اپنے پنجے گاڑھ لیے، ہائیڈرنٹس پر ٹینکرز کی قطاریں لگی ہوئی ہیں،  بلدیہ ٹاؤن میں شہری دن رات قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں پھر بھی پانی نہیں ملتا مگر یہی پانی بلیک میں سنگل ٹینکر ڈھائی ہزار روپے میں فروخت ہورہا ہے۔

    ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد سمیت ضلع وسطی کے علاقے پانی کی کمی کاشکار ہیں، اورنگی، بلدیہ اور سائٹ والے بھی ٹینکر مافیا کے رحم و کرم پر ہیں، واٹربورڈ کاعملہ مبینہ ملی بھگت سےپانی بیچ رہا ہے۔

    سرکاری ہائیڈرنٹس پر پانی نہیں ملتا جبکہ نجی ہائیڈرنٹس پر بلیک میں دھڑلے سے بک رہا ہے۔ عوام کے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا۔ حب ڈیم میں پانی کی سطح ڈیڈ لیول پر آگئی، کراچی کے لیے صرف چند دن کا پانی رہ گیا۔ شہرمیں بڑے بحران کا خطرہ سراٹھانے لگا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    ماہ رمضان میں کراچی کے شہری پانی کو ترس گئے، ٹینکرمافیا کی چاندی ہوگئی

    کراچی : شہر قائد کے عوام ماہ رمضان میں پانی کی بوند بوند کو ترس گئے، عید الفطر کی آمد آمد ہے لیکن کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش تاحال برقرار ہے، ٹینکر کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق عید الفطر قریب ہے اور کراچی میں پانی نایاب ہوگیا، کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش سے شہری پریشان ہوگئے، ٹینکر مافیا بھی بے لگام ہوگئی، ٹینکر مافیا نے پانی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ کردیا۔

    کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش کا سلسلہ جاری ہے، ناظم آباد ، نارتھ ناظم آباد، نارتھ کراچی، بفرزون ،پی آئی بی ،بلدیہ ٹاؤن، گلستان جوہر، کورنگی لانڈھی میں پانی نہ ہونے سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    میٹرویل میں دو ماہ سے پانی کی بندش سے شہری بلبلا اٹھے، پانی کے بحران سے ٹینکر مافیا کی عید سے پہلے عید ہوگئی، موقع کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکر کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا۔

    کراچی والوں کا کہنا ہے بجلی ہے نہ پانی ماہ ر مضان میں شہریوں کو سہولیات دینے کے بجائے چھین لی گئی ہیں۔ پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    شدید گرمی کے موسم میں شہرمیں پانی کی طلب میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سوال یہ ہے کہ سندھ میں نئی آنے والی نگراں حکومت قلت آب سے نمٹنے کیلئے عملی اقدام کب اٹھائے گی؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری

    کراچی میں پانی کی بلیک میں فروخت جاری

    کراچی: پاکستان کے سابقہ دارالحکومت اور اکانومک حب کراچی میں جہاں ایک طرف گرم موسم کا قہر برس رہا ہے وہاں دوسری طرف پانی کی بلیک میں فروخت بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی واٹر بورڈ کی انتظامیہ مختلف علاقوں کو سرکاری ہائیڈرنٹس سے پانی کی فراہمی میں مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔

    کراچی کے متعدد علاقے پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، رمضان کے مقدس مہینے میں صورت حال اور بھی خراب ہوگئی ہے جب کہ مقامی حکومت کو اس کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

    ضلع غربی میں واٹر بورڈ کا عملہ اپنے من پسند علاقوں کو پانی فراہم کر رہا ہے جب کہ دیگر علاقوں کو غیر قانونی طور پر پانی سے مکمل طور پر محروم رکھا گیا ہے۔

    واٹر بورڈ کے 8 نمبر ہائیڈرنٹ سے علاقہ مکینوں کو پانی بلیک میں فروخت کیا جارہا ہے، معلوم ہوا ہے کہ پانی کی فروخت میں واٹر بورڈ کا عملہ خود ملوث ہے، جس کی وجہ سے علاقہ مکین 4 سے 6 ہزار روپے میں ٹینکرخریدنے پر مجبور ہیں۔

    قہر انگیزگرمی : کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا


    شہر کے متعدد علاقوں میں پانی کی ترسیل نہیں ہو پارہی ہے، جن میں بلدیہ ٹاؤن، قائم خانی کالونی اورسعید آباد کےعلاقوں کے علاوہ نارتھ ناظم آباد بلاک اے، حسرت موہانی سوسائٹی، نارتھ کراچی سرسید ٹاؤن، پاپوش نگر، پہاڑ گنج، ڈی سلوا ٹاؤن، قائد آباد، ملیر، گلستان جوہر بلاک 14، گلشن معمار، محمود آباد اور لیاری شامل ہیں جب کہ سائٹ میٹروول میں دو ماہ سے پانی بند ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں،مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں پانی کا بدترین بحران، ٹینکرمافیا کی چاندی، مشتعل شہری سڑکوں پر نکل آئے

    کراچی میں پانی کا بدترین بحران، ٹینکرمافیا کی چاندی، مشتعل شہری سڑکوں پر نکل آئے

    کراچی: شہر قائد میں پانی کا بحران شدید تر ہوگیا، ماہ رمضان میں لوگ پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، شہریوں کا ضبط جواب دے گیا، پانی کو ترستے لوگ سڑکوں پر نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق معاشی حب میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی،کراچی کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہر قائد کے باسی پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں۔

    بلدیہ ٹاؤن ،محمود آباد ،گلستان جوہر ،لیاقت آباد ،نیوکراچی ،حسرت موہانی سوسائٹی اور دیگر علاقوں کے مکین پانی کی تلاش میں سرگرداں ہیں۔

    رہی سہی کسر ٹینکر مافیا نے پوری کردی، واٹرٹینکرز نے زمین کو چوسنا مزید تیز کردیا۔پانی کے بحران کے باعث شہری ٹینکر مافیا سے مہنگے داموں پانی خریدنے پر مجبور ہیں۔

    کراچی کے شہریوں کا ضبط جواب دے گیا، کراچی کے حب ریور روڈ پر مکینوں نے پانی عدم فراہمی پر شدید احتجاج کرتے ہوئے شاہراہ کو بلاک کردیا۔

    مظاہرین کا کہنا ہے تین ماہ سے پانی نہیں ملا، پانی ملے گا تو روڈ کھلے گا، رمضان آگیا ہے اب کس سے فریاد کریں؟ احتجاج کے باعث پولیس نے ٹریفک کو متبادل راستوں پر موڑدیا۔

    بعد ازاں کراچی کے شہری پانی کے حصول کے لئے ایم ڈی واٹر بورڈ کے دفتر بھی پہنچے اور شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ نیو کراچی،نارتھ کراچی، ناگن چورنگی، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد ، شاہ فیصل کالونی میں پانی کا شدید بحران ہے۔

    اس کے وعلاوہ کورنگی، ملیر، سعود آباد۔ معین آباد، گلشن اقبال، گلستان جوہر میں بھی پانی ناپید ہوگیا، اس ساری صورتحال میں ٹینکر مافیا کی چاندی ہوگئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • کراچی میں پانی کی قلت بحران میں تبدیل، شہری پریشان

    کراچی میں پانی کی قلت بحران میں تبدیل، شہری پریشان

    کراچی: حب ڈیم میں پانی کی سطح آخری حد تک پہنچ جانے کے باعث شہر کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حب ڈیم خشک ہوجانے کے سبب کراچی کے شہریوں کی مشکلات میں بے پناہ اضافہ ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ کراچی شہر کی یومیہ ضرورت 10 کروڑ گیلن یومیہ ہے جبکہ انتطامیہ کی جانب سے صرف پانچ کروڑ گیلن پانی مہیا کیا جارہا ہے۔

    یاد رہے کہ کراچی کو پانی سپلائی کرنے کا سب سے بڑا ذریعہ حب ڈیم ہے جو کہ کلی طورپربارش کے پانی پر انحصارکرتاہے۔

    سندھ کی صوبائی حکومت کے مطابق معاملے کا نوٹس لے لیا گیا ہے لیکن صورتحال کی بہتری کے لئے کچھ وقت درکار ہے۔

    دوسری جانب اذیت میں مبتلا شہریوں کی حالتِ زارسے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹینکرمافیا شہریوں کا پانی چوری کرکے
    منہ مانگے داموں میں انہی کو سپلائی کرنے میں مشغول ہے۔

  • سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    سمندر کے کنارے آباد شہر قائد میں پانی کا بحران آخر کب تک؟

    کراچی : شہر قائد بوند بوند کو ترس گیا۔ اور لگتا ہے سندھ کے سائیں سرکارخواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ شہر میں زیر زمین پانی کی لائنیں خشک مگر واٹر ٹینکرزسڑکوں پر دندناتے پھر رہے ہیں۔ غریب عوام کی امیدیں اور حکومتی اعلانات دھرے کے دھرے رہ گئے۔

    زمینی حقائق یہ ہیں کہ اہلیان کراچی قلت آب کا شکار ہیں۔ پانی کے سنگین بحران کے باجود واٹر ہائیڈرنٹس پر دھڑلے سے ٹینکر بھر بھر کے بیچےجارہےہیں۔پانی کےترسےشہریوں کاکہناہےکہ دومہینے ہوگئے لیکن پانی نہیں آیا۔ ہیوی ڈیوٹی سکشن پمپ لگائے گئے لیکن نتیجہ صفر رہا۔

    پانی کی تلاش میں دربدرشہریوں نےشکوہ کیا ہےکہ ٹینکر مافیا صورتحال سےفائدہ اٹھاتےہوئے مجبوروں کو دونوں ہاتھوں سے لُوٹ رہی ہے۔ کمشنر کراچی نے قلت آب سے متاثرہ علاقوں میں واٹر ہائیڈرنٹس کیخلاف کارروائی کا دعویٰ کردیا ہے۔

    اب دیکھنا یہ ہے کہ کمشنر کراچی کے دعوے حقیقت کا روپ دھارتے ہیں یا ماضی کی طرح یہ باتیں صرف اخبارات یا میڈیا کی زینت ہی بنیں گی؟  پانی کے بحران پر انتظامیہ کے تازہ ترین دعوے عملی حقیقت میں نہیں بدلے تو جلد شہرقائد کی فضاؤں میں ۔چلو بھر پانی میں۔۔۔۔۔۔۔ کے نعرے لگیں گے۔

    کراچی کی عوام پانی کی تلاش میں سرگرداں ہے اور ارباب اختیار کی بے حسی کم ہونے میں نہیں آرہی۔۔جس کے باعث ٹینکر مافیا شہر پرراج کرنے لگی۔ معاشی حب کہلانے والا شہرکو جہاں بہت ساری بنیادی مسائل نے جکڑا ہوا ہے شہریوں کو صاف اور میٹھے پانی کا حصول بھی مشکل ہوگیاہے۔

    شہری بجلی اور بھی پانی پر احتجاج کرتے نظر آتے ہیں مگر مسائل حل ہوتے نظر نہیںآ رہے پانی کی شدید قلت کے باعث شہریوں کو سخت مشکلات کا سامنا ہے، واٹر بورڈ کی ملی بھگت سے ٹینکر مافیا کی جانب سے مہنگے داموں مضر صحت پانی کی فروخت کا سلسلہ جاری ہے۔ شہریوں کا سوال ہے کہ شہریوں کو پانی میسر نہیں تو ہائیڈرنٹس کو پانی کہاں سے مل رہا ہے؟

    ۔مختلف علاقے نارتھ ناظم آباد ، نارتھ کراچی،اورنگی ٹاون،بلدیہ ٹاون، کورنگی اور لانڈھی سمیت دیگر علاقوں کے مکین بھی پانی کی عدم فراہمی پر سراپا احتجاج ہیں پانی کی قلت کو واٹر بورڈکی غفلت قرار دیتے ہوئے مکینوں کا کہنا ہے کہ حکومت عوام کو بنیادی سہولتیں دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب بلبلاتے عوام نے بارش کیلئے نماز استسقاادا کرنا شروع کر دی ہے۔ کراچی میں بڑھتے ہوئے پانی کے بحران نے شہریوں کو شدید اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔

    لوگ متبادل  ذرائع کی تلاش میں ہیں۔ کوئی واٹر ٹینکرز مافیا کی منت سماجت کر رہا ہے۔ تو کوئی کئی سو فٹ گہری بورنگ کروا کے پانی کی تلاش میں ہے۔ لیکن پانی ہے کہ ملتا ہی نہیں۔ پانی خریدنے کی سکت نہ رکھنے والے غریبوں نے تو اپنی نگاہیں آسمان پر لگا دی ہیں۔ کہ بادل ہی برس پڑیں۔

    کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں بلبلاتے شہریوں نے کڑی دھوپ میں نماز استسقاء ادا کرڈالی۔ بڑی تعداد میں شریک لوگوں کی ایک ہی دعا تھی۔اے اللہ بارش برسا دے۔

    پانی کی قلت کے خلاف اب جگہ جگہ مظاہرے ہورہے ہیں۔ ستم یہ ہے کہ سمندر کنارے آباد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ پانی ہے۔