Tag: tanvir ahmed

  • یونس خان کیوں پسند ہیں؟ سابق کرکٹر نے بتادیا

    یونس خان کیوں پسند ہیں؟ سابق کرکٹر نے بتادیا

    کراچی : پاکستان ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور مایہ ناز بلے باز یونس خان کے بارے میں سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے تعریفوں کے پُل باندھ دیئے۔

    اے آر وائی نیوز کے ایک پروگرام میں انہوں نے بتایا کہ وہ یونس خان کو کیوں پسند کرتے ہیں؟ اور ان کی کامیابی کی وجہ کیا ہے؟ انہوں نے اپنی گفتگو میں بہت سے رازوں سے پردہ اٹھایا۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر تنویر احمد نے بتایا کہ میں یونس خان کو ان کے کیریئر کے ابتدائی ایام یعنی کلب کرکٹ سے جانتا ہوں یہ شروع سے اعلیٰ پائے کے کرکٹر نہیں تھے لیکن اپنی انتھک محنت اور لگن سے انہوں نے یہ مقام بنایا۔

    تنویر احمد نے کہا کہ نوجوان نسل اور نئے آنے والے کرکٹرز کو انہیں اپنا رول ماڈل بنانا چاہیے اور ان کا ٹیسٹ کرکٹ میں دس ہزار رنز کا ریکارڈ بنانا ہمارے لیے باعث مسرت اور باعث فخر ہے۔

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سابق کپتان یونس خان نے نئے کرکٹرز کو مشورہ دیا کہ اپنے کھیل میں مزید نکھار پیدا کرنے کیلئے ٹیسٹ کرکٹ لازمی کھیلیں۔

    ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں یونس خان کا کہنا تھا کہ یہ بالکل بھی آسان ایونٹ نہیں ہے کپتان کو ہر میچ کیلئے علیحدہ پلاننگ کرنا ہوگی اور تینوں فارمیٹ میں عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔

     

  • ’’بابر اعظم شخصیت اور انگریزی میں بہتری لائیں‘‘

    ’’بابر اعظم شخصیت اور انگریزی میں بہتری لائیں‘‘

    کراچی: قومی ٹیم کے سابق فاسٹ بولر تنویر احمد نے کپتان بابر اعظم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اب اپنی شخصیت اور انگریزی میں بہتری لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی سی بی کی جانب سے بابر اعظم کو ٹی ٹوینٹی کے بعد ون ڈے کا بھی کپتان مقرر کیا گیا ہے، سابق بولر تنویر احمد نے انہیں مشورہ دیا ہے کہ وہ اب اپنی انگریزی اور شخصیت میں بہتری لانے کے لیے کام کریں۔

    انہوں نے بابر اعظم کو کپتانی ملنے پر مبارکباد دی اور مستقبل میں بابر کو ملنے والے چیلنجز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ شخصیت میں بہتری سے مطلب ہے کہ کوئی شخص اپنی ڈریسنگ سینس کو تبدیل کرسکتا ہے، انہیں اپنی انگریزی میں بھی بہتری لانے کی ضرورت ہے جس کی انہیں آگے ضرورت پڑے گی۔

    تنویر احمد نے کہا کہ جب بھی کوئی کپتان بن جائے تو اسے ٹاس اور میچ کے بعد گفتگو کرنی ہوتی ہے، اس کے علاوہ جب وہ مختلف ممالک کے دورے کرتا ہے تو وہ مختلف چینلز پر انٹرویو بھی دیتا ہے۔

    انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بابر کو اپنی فٹنس برقرار رکھنے کی ضرورت ہے، ایک قائد کو وقت کی پابندی اور منظم ہونے کی ضرورت بھی ہوتی ہے، جب کھلاڑی کپتان کی پیروی کرتے ہیں، اگر کپتان خود ان فٹ ہوگا تو وہ دوسرے کھلاڑیوں کو فٹنس میں بہتری لانے کا مشورہ نہیں دے سکتا۔

    تنویر کے مطابق بابر ذہنی طور پر مضبوط ہو جیسے اس کی شکلوں میں تھوڑی سی کمی آجائے تو وہ ہر جگہ سے تنقید کو بہت سراہے گا، بابر اعظم کو کپتان بنانا ایک اہم اقدام ہے۔