Tag: Tanzania

  • تباہ کن سیلاب نے تنزانیہ پر قیامت ڈھا دی

    تباہ کن سیلاب نے تنزانیہ پر قیامت ڈھا دی

    تباہ کن سیلاب نے تنزانیہ پر قیامت ڈھا دی ہے، مختلف حادثات میں 47 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق شمالی تنزانیہ میں شدید بارش اور سیلاب کی وجہ سے لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں کم از کم 47 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے ہیں، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    ضلعی کمشنر نے میڈیا کو بتایا کہ ہفتہ کے روز دارالحکومت ڈوڈوما سے تقریباً 300 کلومیٹر شمال میں واقع قصبے کاٹیش میں شدید بارش نے اتھل پتھل مچا دی ہے، شمالی تنزانیہ کے علاقے مانیارا میں شدید بارشوں سے نظامِ زندگی درہم برہم ہو گیا ہے۔

    متاثرہ علاقے میں سڑکیں، پُل اور مکانات سب سیلابی ریلے میں بہہ گئے ہیں، مواصلاتی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے، کئی سڑکیں کیچڑ، پتھروں اور اکھڑے ہوئے درختوں کے باعث بند ہو گئی ہیں۔

    تنزانیہ میں سیلاب کو سب سے بڑا قدرتی خطرہ کہا جاتا ہے، جس سے ہر سال دسیوں ہزار لوگ متاثر ہوتے ہیں۔ واضح رہے کہ تنزانیہ کی خاتون صدر سامعہ سلوہ حسن ان دنوں COP28 موسمیاتی کانفرنس کے لیے دبئی میں ہیں، جہاں سے انھوں نے قدرتی آفت سے متاثر ہونے والوں سے اظہار تعزیت کیا۔

  • تنزانیہ کا مسافر طیارہ جھیل میں  جا گرا

    تنزانیہ کا مسافر طیارہ جھیل میں جا گرا

    نیروبی: تنزانیہ میں ایک مسافر طیارہ جھیل میں جا گرا، جس میں سوار مسافروں میں سے 26 کو بچا لیا گیا ہے، دیگر کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تنزانیہ کے ریاستی نشریاتی ادارے نے بتایا کہ ایک مسافر طیارہ اتوار کو تنزانیہ کی جھیل وکٹوریہ میں اس وقت گر کر تباہ ہو گیا، جب طوفانی موسم میں اس نے جھیل کے کنارے آباد شہر بوکوبا کے ہوائی اڈے پر لینڈ کرنے کی کوشش کی۔

    بی بی سی کے مطابق بوئنگ طیارے میں 43 افراد سوار تھے، جن میں سے 26 کو بچا کر اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جب کہ ریسکیو کارکن اور مقامی ماہی گیر دیگر افراد کی تلاش میں مصروف ہیں۔

    حادثے کی ویڈیوز میں نظر آتا ہے کہ طیارہ پانی میں ڈوب چکا ہے، اور صرف اس کی دم پانی سے نکلی ہوئی ہے، اور اس کے چاروں طرف امدادی کارکنوں اور ماہی گیری کی کشتیاں ہیں۔

    واضح رہے کہ بوکوبا ہوائی اڈے کے رن وے کا ایک سرا افریقہ کی سب سے بڑی جھیل وکٹوریہ کے کنارے کے بالکل قریب واقع ہے۔

    پریسیژن ایئر کی پرواز تنزانیہ کے سب سے بڑے شہر دار السلام سے بکوبا کے راستے موانزا جا رہی تھی، جب مبینہ طور پر اسے طوفان اور شدید بارشوں کا سامنا کرنا پڑا۔

  • ادب کا نوبل انعام تنزانیہ کے ناول نگار عبدالرزاق گُرناہ نے حاصل کر لیا

    ادب کا نوبل انعام تنزانیہ کے ناول نگار عبدالرزاق گُرناہ نے حاصل کر لیا

    ادب کا نوبل انعام تنزانیہ کے ایک 73 سالہ ناول نگار عبدالرزاق گُرناہ کے نام رہا۔

    تفصیلات کے مطابق سویڈش اکیڈمی آف نوبل پرائز نے سال 2021 کا ادب کا نوبل انعام تنزانیہ کے ادیب عبدالرزاق گرناہ کو دینے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تنزانوی نژاد برطانوی مصنف عبدالرزاق نے دس ناول لکھے ہیں، گُرناہ نے نو آبادیاتی افریقا کے مسائل اور دنیا پر نو آبادیاتی نظام کے اثرات کو اپنی تخلیقات کا حصہ بنایا، انھوں نے 21 برس کی عمر میں انگریزی میں لکھنا شروع کیا تھا، تاہم ان کی مادری زبان سواحلی تھی۔

    نوبل پرائز کمیٹی کے مطابق عبدالرزاق کو، تہذیبوں پر نوآبادیات کے اثرات اور پناہ گزینوں کے ساتھ مختلف براعظموں میں پیش آنے والے مصائب کو، انتہائی آسان الفاظ میں بیان کرنے کی وجہ سے ادب کے نوبل انعام کے لیے منتخب کیا گیا۔

    گُرناہ زنجبار جزیرے میں 1948 میں پیدا ہوئے، اور 1960 کی دہائی کے آخر میں پناہ گزین کی حیثیت سے برطانیہ ہجرت کر گئے، انھوں نے برطانیہ ہی میں تعلیم حاصل کی اور وہیں ملازمت بھی اختیار کی، وہ یونیورسٹی میں ادب کے پروفیسر تعینات ہوئے۔ ریٹائرمنٹ سے قبل وہ یونیورسٹی آف کینٹ، کینٹربری میں انگریزی اور پوسٹ کالونیل لٹریچر کے پروفیسر تھے۔

    عبدالرزاق کے دس ناول اور مختصر کہانیوں کی کتابیں شائع ہو چکی ہیں، ان کا سب سے مشہور ناول ’پیراڈائز‘ 1994 میں شائع ہوا، جسے بکر پرائز کے لیے بھی نامزد کیا گیا، 2001 میں شائع ہونے والے ان کے ناول ’بائے دی سی‘ نے لوگوں کی توجہ مہاجرین کے مسائل کی جانب مبذول کروائی۔

    نوآبادیاتی دور میں پیدا ہونے والے تنزانیہ کے اس ناول نگار نے انگریزی میں ادب لکھا، اور ان کے موضوعات مہاجرین کے مسائل، جنگیں، غربت، ثقافتوں پر نوآبادیات کے اثرات جیسے موضوعات رہے، وہ تنزانیہ کے پہلے ادیب ہیں جنھیں نوبل انعام دیا جا رہا ہے۔

    عبدالرزاق کو رواں برس دسمبر میں نوبل انعام دیا جائے گا، انھیں تقریباً 11 لاکھ امریکی ڈالر کی رقم بھی ملے گی۔

  • پتھروں نے غریب کان کن کی زندگی بدل دی

    پتھروں نے غریب کان کن کی زندگی بدل دی

    ڈوڈوما : قیمتی پتھروں نے غریب کان کن کو ایک دن میں امیر بنادیا، تنزانیہ کے باشندے نے پہاڑ سے ملنے والے دو قیمتی پتھر حکومت کو 33لاکھ ڈالر میں فروخت کیے۔

    تفصیلات کے مطابق مشرقی افریقہ کے ملک تنزانیہ میں چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والا کان کن دو قیمتی تنزانی یا تنزانائٹ پتھر حکومت کو فروخت کرنے کے بعد راتوں رات کروڑ پتی بن گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 52 برس کے سنونی کوریان لیزر کو یہ پتھر میرارانی پہاڑی علاقے سے ملے جن کا وزن بالترتیب 9.27 اور 5.1 کلوگرام ہے، سنونی کوریان لیزر نے یہ قیمتی پتھرتقریباً 33 لاکھ ڈالرز میں حکومت کو فروخت کیے۔

    قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ روکنے کے لیے صدر جان مگوفولی نے 2018 میں اس علاقے میں باڑ لگوائی تھی، تنزانائٹ پہلی بار 1967میں کیلی مانجارو پہاڑی کے دامن میں دریافت ہوئے تھے۔ اس کے علاوہ شمالی تنزانیہ کے منیارا میں بھی یہ قیمتی پتھر پائے جاتے ہیں۔ ملک میں اس پتھر کی بہت زیادہ مانگ ہے۔

    پتھروں کی دریافت سے متعلق ایک تقریب میں کان کنی کے وزیر نے کہا کہ ملک میں اب تک یہ سب سے بڑی دریافت ہے، انہوں نے کہا لیزر ہمارے کروڑ پتی ہے، آئیں اس بات کو یقینی بنائے کہ وہ محفوظ ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس صورتحال سے آگے بڑھ رہے ہیں جہاں چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والے کان کن تنزانائٹ کو اسمگل کرتے تھے، اب یہ کان کن حکومتی طریقہ کار پر عمل پیرا ہیں اور حکومت کو ٹیکس اور رائلٹیز بھی ادا کر رہے ہیں۔

    سنونی کوریان لیزر نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ وہ اس رقم سے اپنی کمیونٹی کی ترقی کے لیے کام کریں گے۔ اس رقم سے آروشا میں ایک مال اور اپنے گھر کے قریب اسکول بنانے کا ارادہ رکھتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس کامیابی پر خدا کا شکر گزار ہوں اور یہ پہلی دفعہ ہے کہ میں نے اس حجم کے پتھر دریافت کیے، جب مجھے یہ ملے تو میں نے سرکاری افسران کو مطلع کیا، انہوں نے پتھروں کا تخمینہ لگایا اور آج مجھے اس کی ادائیگی کے لیے بلایا گیا۔

    حکومت نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ یہ پتھر قومی میوزیم میں رکھے جائیں گے۔ ملک کے صدر نے سنونی کوریان لیزر کو تقریب کے دوران ہی ٹیلی فون پر مبارکباد دی۔

    صدر جان مگوفولی کا کہنا تھا کہ یہ چھوٹے پیمانے پر کام کرنے والوں کے لیے فائدہ ہے اور یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ تنزانیہ ایک امیر ملک ہے۔

  • تنزانیہ میں آئل ٹینکر دھماکا، 60 سے زاید افراد لقمہ اجل بن گئے

    تنزانیہ میں آئل ٹینکر دھماکا، 60 سے زاید افراد لقمہ اجل بن گئے

    ڈوڈوما: افریقی ملک تنرانیہ میں ایک ہول ناک واقعہ پیش آیا ہے، جس میں‌ 60 سے زاید افراد لقمہ اجل بن گئے.

    تفصیلات کے مطابق تنزانیہ کے مشرق میں واقع قصبے موروگورو میں ایک آئل ٹینکر میں دھماکے ہوا، جس کے بعد اس میں شعلے بھڑک اٹھے۔ 

    تیل کی موجودگی کی وجہ سے آگ پھیل گئی، جلد ہی آس پاس موجود درجنوں افراد اس آگ کی لپیٹ میں آگئے، جو کچھ ہی دیر میں پوری طرح جھلس گئے.

    [bs-quote quote=”ہلاک ہونے والے افراد آئل ٹینکر سے پیٹرول چوری کر رہے تھے، جب یہ دھماکا ہوا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”انتظامیہ”][/bs-quote]

    امدادی کارروائی تاخیر سے شروع ہوئی،  تب تک کئی افراد اس خوف ناک آگ میں لقمہ اجل بن چکے تھے. اب تک ساٹھ سے زاید افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے.

    آگ بچھائی جاچکی ہے، سوختہ لاشوں کو پولیس نے تحویل میں لے لیا ہے، زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا جارہا ہے.

    انتظامیہ کے مطابق 65 افراد اس خوف ناک آگ کی لپیٹ میں آئے، جن میں سے 60 کی موت کی تصدیق ہوچکی ہے.

    مزید پڑھیں: تنزانیہ: مسافر کشتی ڈوب گئ، 87 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں ہوسکا، خیال کیا جارہا ہے کہ حفاظتی انتظامات ناکافی تھے.

    انتظامیہ کے مطابق ہلاک ہونے والے افراد آئل ٹینکر سے پیٹرول چوری کر رہے تھے، جب یہ دھماکا ہوا. ممکنہ طور پر آگ کسی شعلے کے باعث لگی تھی۔

  • تنزانیہ: مسافر کشتی ڈوب گئ، 87 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    تنزانیہ: مسافر کشتی ڈوب گئ، 87 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    ڈوڈوما: افریقی ملک تنزانیہ میں ایک مسافر کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 87 افراد ہلاک ہوگئے جبکہ کئی کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گنجائش سے زیادہ افراد کو کشتی میں سوار کرنے کے باعث کشتی ڈوب گئی جس کے نتیجے میں 87 افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کشتی میں تقریباً 300 افراد سوار تھے، جبکہ لاپتہ ہونے والے متعدد افراد کی تلاش اب بھی جاری ہے۔

    کشتی کی غرقابی کا واقعہ تنزانیہ کے جھیل وکٹوریہ میں پیش آیا، تین سو سے زائد مسافروں کو لے کر مذکورہ کشتی موانزا کے مقام سے اوکیریوے جارہی تھی۔

    بحیرہ روم میں مہاجرین کی کشتی ڈوب گئی، 16 افراد ہلاک، متعدد لاپتہ

    خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ اب تک صرف 37 افراد کو زندہ بچایا جاسکا ہے، جبکہ لاپتہ ہونے والوں میں کشتی کا عملہ بھی شامل ہے، حکام نے واضح کیا ہے کہ ریسکیو عملہ بھرپوری کارروائی کررہا ہے۔

    یاد رہے کہ 2012 میں تنزانیہ کے بندرگاہی شہر زنجیبار کے قریب بحرہند میں کشتی ڈوبنے کے نتیجے میں 145 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ سال بحیرہ روم میں یورپ جانے کی کوشش میں مہاجرین کی 3 کشتیاں ڈوب جانے کے باعث 250 پناہ گزین ہلاک ہو گئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں بچے اور خواتین بھی شامل تھیں، تمام افراد تین الگ الگ کشتیوں میں سوار تھے۔

    قبل ازیں 2015 میں غیر قانونی طور پر یورپ میں داخل ہونے کی کوشش میں سترہ سو سے زائد تارکین وطن بحیرہ روم میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے تھے جبکہ اسی سال ہی اٹلی کے کوسٹ گارڈز نے ایک بڑا ریسکیو آپریشن کر کے ہزاروں مہاجرین کو ڈوبنے سے بچایا تھا۔

  • ایسے ممالک جہاں جانے کے لیے پاکستانیوں کو ویزے کی ضرورت نہیں

    ایسے ممالک جہاں جانے کے لیے پاکستانیوں کو ویزے کی ضرورت نہیں

    سیر و سیاحت کرنے کا شوق کسے نہیں ہوتا، مگر اس کے لیے بہت سا وقت اور پیسہ درکار ہے۔

    پھر جب سے دنیا بھر میں دہشت گردی کا خوفناک عفریت زور پکڑ رہا ہے تب سے ایک سے دوسرے ملک جانا اور ویزا حاصل کرنا ایک مشکل مرحلہ بن گیا ہے۔

    کچھ عرصہ قبل ایک امریکی ادارے کی جانب سے جاری کی جانے والی ایک رپورٹ میں پاکستانی پاسپورٹ کو ایشیائی ممالک کی فہرست میں کمزور ترین قرار دیا گیا۔

    اس فہرست میں بھارت سب سے آگے تھا جس کا پاسپورٹ تمام جنوبی ایشیائی ممالک میں بہترین پوزیشن پر تھا۔

    تاہم پریشان ہونے کی چنداں ضرورت نہیں، گو کہ پاکستان کا پاسپورٹ پہلے جیسا مضبوط تو نہیں رہا، تاہم اب بھی دنیا کے کئی ممالک ایسے ہیں جو پاکستانیوں کو بغیر ویزے کے قبول کرلیتے ہیں، اور پھر سفر تو کہیں کا بھی ہو، ہمیشہ علم اور خوشی میں اضافے کا باعث بنتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سے ممالک ہیں جہاں پاکستانی بغیر ویزے کے باآسانی جاسکتے ہیں۔

    جزائر کیریبئین میں واقع ملک ڈومینیکا

    ہیٹی

    سینٹ ونسنٹ

    ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو

    براعظم اقیانوس (اوشنیا) میں واقع ملک مائیکرو نیزیا

    واناتو


    علاوہ ازیں مندرجہ ذیل ممالک پاکستان کے لیے ویزا اپون ارائیول کی پالیسی پر کاربند ہیں یعنی آپ کو ان ممالک میں پہنچ کر ویزا ملے گا۔

    کمبوڈیا

    افریقی ملک کیپ ورڈ

    کاموروس

    آئیوری کوسٹ

    جبوتی

    گینیا بساؤ

    کینیا

    مڈغاسکر

    مالدیپ

    موریطانیہ

    موزمبیق

    نیپال

    نکارا گوا

    پالاؤ

    سموا

    سشیلز

    تنزانیہ

    مشرقی تیمور

    ٹوگو

    تووالو

    یوگنڈا

    آپ کس ملک کی سیر کو جانا پسند کریں گے؟


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • تنزانیہ:  اسکول بس حادثہ، 32 بچوں سمیت 36 افراد ہلاک

    تنزانیہ: اسکول بس حادثہ، 32 بچوں سمیت 36 افراد ہلاک

    تنزانیہ : اسکول بس حادثے کے نتیجے میں 32 بچوں سمیت 36 افراد ہلاک ہوگئے ہیں، ہلاک ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق تنزانیہ کے شمالی شہر اروشا  کے ایک قصبے کے قریب لکی ونسیٹ پرائمری اسکول کے طلبا و طالبات کی بس دریا میں جاگری، جس کے نتیجے میں 32 بچوں سمیت 36افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

    مقامی پولیس کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مرنے والوں میں اسکول کے دو اساتذہ اور بس ڈرائیور بھی شامل ہیں جبکہ مرنے والوں میں 12 طلبا اور 17 طالبات شامل ہیں، جن کی عمریں 12 سے 14 سال کے درمیان تھیں۔

    اطلاعات کے مطابق جس بس کو حادثہ پیش آیا اس میں اروشا کے ایک پرائمری اسکول لکی ونسیٹ کے بچے امتحان دینے کے لیے جا رہے تھے۔

    اسکول کے ڈائریکٹر انوسینٹ مشی کا نے بس حادثے پر گہرے دکھ کر اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسکول طلبا کی بس کو حادثہ بڑا نقصان ہے جب کہ حادثے میں بچنے والے 4 طلبا کی حالت خطرے سے باہر ہے، جنہیں مقامی اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے۔

    صدر جان مگوفولی نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارہمدردی

    دوسری جانب صدر جان مگوفولی نے متاثرہ خاندانوں سے اظہارہمدردی کرتے ہوئے کہا کہ کمسن بچوں کی موت صرف والدین کے لئے ہی تکلیف دہ نہیں بلکہ اس پر پوری قوم افسردہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔