Tag: tareen-group

  • ترین گروپ کے تین ارکان نے پھر بغاوت کردی

    ترین گروپ کے تین ارکان نے پھر بغاوت کردی

    لاہور : سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ منظور کے بعد پنجاب کی سیاست میں ہلچل مچی ہوئی ہے۔ ارکان کے جوڑ توڑ کا سلسلہ اپنے عروج پر ہے۔

    اس حوالے سے ق لیگ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ترین گروپ کے3ارکان اسمبلی نے پرویز الہٰی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

    ذرائع ق لیگ کے مطابق حمایت کرنے والوں میں امیرمحمد، عبدالحئی اوررفاقت گیلانی شامل ہیں، تینوں ارکان اسمبلی مونس الہٰی کے ساتھ ہی اسمبلی پہنچے۔

    ق لیگ کے ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ترین گروپ کے مزید ارکان اسمبلی جلد ہی ہمارےساتھ ہوں گے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف کے منحرف جہانگیر خان ترین گروپ آج پنجاب کے وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کردیا۔

    ذرائع ترین گروپ کا کہنا کہ ہمارے متحدہ اپوزیشن سےمذاکرات مکمل ہوگئے، حمزہ سےآج مذاکرات کےبعد اپوزیشن کے حق میں اعلان کریں گے ، گزشتہ رات مذاکرات مکمل ہوئے ، 16ارکان اسمبلی ترین گروپ سے ہیں۔

  • حکومت کی ترین گروپ سے  فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست

    حکومت کی ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست

    لاہور : وفاقی وزرا پرویزخٹک اور فواد چوہدری نے ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست کردی اور کہا وزیراعلیٰ کے منصب کیلئے پرویز الہٰی کی حمایت کریں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزرا پرویزخٹک اور فواد چوہدری نے ترین گروپ کے عون چوہدری سے فون پر رابطہ کیا ، پرویزالہٰی اور مونس الہٰی سے بھی عون چوہدری کا 24 گھنٹے میں دوسرا رابطہ ہوا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رابطے میں حکومتی ٹیم نے ترین گروپ سے فیصلوں کو سپورٹ کرنے کی درخواست کردی ، ،پرویز خٹک نے کہا آپ کے مطالبات تسلیم ہوچکے،اب پارٹی اقدامات کی حمایت کریں۔

    ذرائع کے مطابق پرویز خٹک نے یقین دہانی کرائی کہ ترین گروپ کے دیگر تحفظات کو بھی فوری دور کیا جائے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پرویز الہٰی رابطےمیں بھی ترین گروپ کی حمایت کےمعاملات پربات چیت ہوئی ، حکومتی ٹیم نے کہا وزیراعلیٰ کے منصب کیلئے ترین گروپ پرویز الہٰی کی حمایت کرے۔

    جس پر عون چوہدری کا کہنا تھا کہ ترین گروپ جلد حتمی مشاورت کرکے لائحہ عمل کا اعلان کرے گا۔

    دوسری جانب ترین گروپ نے مشاورت کے لئے غیر رسمی اجلاس طلب کر لیا، مشاورتی اجلاس آج شام 6 بجے جہانگیر ترین کی رہائش گاہ پر ہوگا۔

    اجلاس میں چوہدری پرویز الٰہی کی نامزدگی پر پالیسی کا جائزہ لیا جائے گا جبکہ عثمان بزدار کو یقین دہانی کرانیوالے 6اراکین کا بھی ترین گروپ میں واپسی کا امکان ہے، 6اراکین واپس آئے تو ترین گروپ کی تعداد دوبارہ سے 20 ہو جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو بڑا سرپرائز دیتے ہوئے پرویزالہٰی کو وزیراعلیٰ پنجاب نامزد کردیا تھا ، جس کے بعد پرویزالہٰی نے بنی گالہ پہنچ کروزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    فرخ حبیب معاون خصوصی شہباز گل نے ٹویٹ میں بتایا تھا کہ معاملات طے پاگئے اور ق لیگ وزیراعظم کیخلاف عدم اعتمادمیں حمایت کااعلان کردیا ہے۔

    چوہدری پرویزالہٰی چند روز میں وزارت اعلیٰ کا حلف اٹھائیں گے اور پھرایوان سے اعتماد کا ووٹ حاصل کریں گے۔

  • جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی حکومتی کوششیں موثر ثابت نہ ہوسکیں

    جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی حکومتی کوششیں موثر ثابت نہ ہوسکیں

    لاہور : جہانگیر ترین گروپ کو منانے کی حکومتی کوششیں موثر ثابت نہ ہوسکیں،  ترین گروپ نے آئندہ کسی حکومتی شخصیات سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترین گروپ کو منانے میں حکومتی کوششیں موثر ثابت نہ ہوئیں، ذرائع نے بتایا کہ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے جہانگیر ترین کو منانے کے لیے فون کیا تھا تاہم فون پر رابطے کی کوشش بھی کارآمد نہ ہوسکی۔

    ذرائع نے بتایا کہ جہانگیر ترین گروپ کے حکومت مخالف شخصیات سے رابطے ہیں اور جہانگیرترین گروپ نے آئندہ کسی حکومتی شخصیات سے ملاقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب ترین گروپ کا اجلاس آج شام جہانگیر ترین کی ماڈل ٹاؤن رہائش گاہ پرہوگا، مشاورتی اجلاس میں پنجاب کی موجودہ اور مستقبل کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں تمام ارکان پنجاب کی سیاسی صورتحال پر مستقبل کی حکمت عملی پر تجاویز دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں جہانگیر ترین ویڈیو لنک پر شریک ہوں گے جبکہ سابق سینیئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان ترین گروپ کے اجلاس میں شریک نہیں ہوں گے۔

    اجلاس میں حمزہ شہباز اور پرویز الہی سے ہونے والی ملاقاتوں سمیت اسلام آباد میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوگا

  • جہانگیر ترین گروپ کو بڑا جھٹکا ،  ساتھی ساتھ چھوڑنے لگے

    جہانگیر ترین گروپ کو بڑا جھٹکا ، ساتھی ساتھ چھوڑنے لگے

    لاہور : ترین گروپ میں ایک کے بعد ایک ساتھی ساتھ چھوڑنے لگا، صوبائی وزیرصمصام بخاری،صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے بھی ترین گروپ سےعلیحدگی کااعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے خواجہ نصیر کے مطابق ترین گروپ کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ، صوبائی وزراء اختر ملک اور میاں خالد کے بعد آصف نکئی ،صمصام بخاری اور صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر بھی الگ ہوگئے۔

    صوبائی وزیر ہاشم ڈوگر نے کہا کہ عمران خان میرے لیڈرہیں ، پارلیمانی اجلاس میں شرکت کروں گا، ترین گروپ سےاستدعاہےکہ اجلاس کا بائیکاٹ مت کریں۔

    صوبائی وزیرصمصام بخاری نے بھی وزیراعظم سےملاقات کااعلان کرتے ہوئے کہا اپنے کپتان کےساتھ ڈٹ کر کھڑاہوں۔

    صوبائی وزیرآصف نکئی بھی آج وزیر اعظم سے ملاقات کریں گے، ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی اجلاس کے بائیکاٹ کا فیصلہ مسترد کرتاہوں، سو فیصد عمران خان کے ساتھ ہوں۔

    آصف نکئی تین روز قبل ترین گروپ میں شمولیت اختیار کی تھی جبکہ اختر ملک اور صوبائی وزیر خالد بھی ترین گروپ چھوڑ کر وزیراعلیٰ سے ملاقات کرچکے ہیں۔

  • جہانگیر ترین کا ہم خیال گروپ آج وزیراعظم سے ملاقات کرے گا

    جہانگیر ترین کا ہم خیال گروپ آج وزیراعظم سے ملاقات کرے گا

    اسلام آباد : جہانگیرترین کا ہم خیال گروپ آج وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کرے گا ، جس میں ارکان کی جانب سے اپنے تحفظات سے آگاہ کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان اورجہانگیرترین کے ہم خیال اراکین کے درمیان ملاقات آج ہوگی ، ملاقات ہم خیال گروپ وزیراعظم عمران خان کو تحفظات سےآگاہ کرے گا۔

    وزیراعظم سے ملاقات کرنے والوں میں 11قومی اور 22 ارکان صوبائی اسمبلی ہم خیال ارکان شامل ہیں۔

    گزشتہ روز جہانگیر ترین گروپ کے تحفظات پر شوگر مافیا کی تحقیقات کرنے والی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر رضوان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے ابوبکر خدا بخش کو تحقیقاتی ٹیم کا سربراہ بنائے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہے دو روز قبل لاہور میں گورنر پنجاب چوہدری سرور نے جہانگیرترین کےحامی اراکین اسمبلی سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں جہانگیر ترین کے تحفظات دورکرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے ملاقات جلد یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کروں گا۔

    اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے قومی اور صوبائی ارکان قومی اسمبلی اور مشیران نے وزیراعظم ‏عمران خان کو خط لکھا تھا، جس میں وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی ‏لینے کی درخواست کرتے ہوئے وزیراعظم سےملاقات کے لیے وقت مانگا تھا۔