Tag: Target Killing

  • حافظ آباد : موٹرسائیکل سوار ملزمان کی ٹارگٹ کلنگ، خاتون سرکاری وکیل جاں بحق

    حافظ آباد : موٹرسائیکل سوار ملزمان کی ٹارگٹ کلنگ، خاتون سرکاری وکیل جاں بحق

    حافظ آباد : موٹر سائیکل سوار نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے سرکاری خاتون وکیل کو قتل کردیا، نائلہ امجد ایڈوکیٹ آفس جانے کیلئے گھرسے نکلی تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق حافظ آباد کے علاقے کسوکی روڈ پر خاتون سرکاری وکیل کو دن دہاڑے قتل کردیا گیا، نائلہ امجد ایڈوکیٹ اپنے خاوند کے ساتھ گھر سے آفس کیلئے نکلیں۔

    خاوند گاڑی لینے گئے تو اسی دوران نامعلوم موٹرسائیکل سوار مسلح افراد آئے اور نائلہ امجد ایڈووکیٹ پر اندھا دھند فائرنگ کردی، حملہ اتنا شدید تھا کہ خاتون وکیل نے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی جان دے دی۔

    واردات کے بعد مسلح ٹارگٹ کلرز موقع سے باآسانی فرار ہوگئے، اطلاع ملتے ہی متعلقہ تھانے کی پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، خاتون وکیل کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    بعد ازاں قانونی کارروائی کے بعد لاش کو لواحقین کے حوالے کردیا گیا جبکہ پولیس نے جائے وقوعہ سےاہم شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ پولیس نے قتل کا مقدمہ نامعلوم افراد کے خلاف درج کرکے تفتیش کا آغاز کردیا ہے۔

    واقعہ کے بعد وکلاء برادری میں تشویش کی لہردوڑ گئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ مقتولہ نائلہ ایڈووکیٹ کے قاتلوں کو جلد از جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

  • کراچی: ناظم آباد میں فائرنگ، دوا ساز کمپنی کا مینیجر جاں بحق

    کراچی: ناظم آباد میں فائرنگ، دوا ساز کمپنی کا مینیجر جاں بحق

    کراچی: شہر قائد کے علاقے ناظم آباد میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں اصغر نامی شہری جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں واقع انڈر بائی پاس کے قریب نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی کا چھوٹا بھائی اور دوا ساز کمپنی کا مینیجر جاں بحق ہوا۔

    پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت اصغر کے نام سے ہوئی جو ملیر کا رہائشی ہے، فائرنگ کے وقت گاڑی میں خاتون بھی سوار تھیں جو واقعے کے بعد رکشے میں بیٹھ کر چلی گئیں۔

    قانون نافذ کرنے والے ادارے اور پولیس نے جائے وقوعہ سے تین خول اور گاڑی کو قبضے میں لے کر تفتیش کا آغاز کردیا جبکہ مقتول کے جسد خاکی کو قانونی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کردیا۔ حکام نے گاڑی میں سوار خاتون کی تلاش بھی شروع کردی تاکہ بیان ریکارڈ کیا جاسکے۔

    بعدازاں فائرنگ کے بعد گاڑی سے اتر کر فرار ہونے والی خاتون فرحت سلطانہ نے اپنا بیان پولیس کو ریکارڈ کرایا جس میں اُن کا کہنا تھا کہ ’ہم ایک ہی دفتر میں کام کرتے ہیں اور  مجھ سمیت  3 لڑکیاں روزانہ اصغر کے ساتھ دفتر سے واپس جاتے تھے، آج اتفاق سے میں اکیلی تھی اور واقعہ رونما ہوگیا‘۔

    خاتون عینی شاہد کے مطابق موٹرسائیکل پرسوارملزمان نے انڈر بائی پاس کے قریب گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں اصغر کو گولیاں لگیں، میں خوفزدہ ہوکررکشےمیں بیٹھ کرگھرکیلئےنکل گئی تھی البتہ پولیس کو جو مددچاہیے تعاون کے لیے تیار ہوں۔

    مزید پڑھیں: انتظار کیس میں ایک اور موڑ، مدیحہ کیانی اپنے ویڈیو بیان سے مکر گئیں

    دوسری جانب ریسکیو حکام کے مطابق ہجرت کالونی میں واقع عباسیہ مسجد کے قریب سے 3 دن پرانی لاش برآمد ہوئی جسے پوسٹ مارٹم کے لیے جناح اسپتال منتقل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ رواں برس کے آغاز پر ڈیفنس کے علاقے میں افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا کہ جب ملائشیا سے پاکستان آئے نوجوان انتظار حسین کو   اینٹی کار لفٹنگ کے اہلکاروں نے کو فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا، واقعے کے وقت مدیحہ نامی خاتون مقتول کی گاڑی میں موجود تھیں جو فائرنگ کے بعد اتر کر رکشے میں بیٹھ کر چلی گئی تھیں۔

  • انتظار کیس میں ایک اور موڑ، مدیحہ کیانی اپنے ویڈیو بیان سے مکر گئیں

    انتظار کیس میں ایک اور موڑ، مدیحہ کیانی اپنے ویڈیو بیان سے مکر گئیں

    کراچی: انتظار قتل کیس میں ایک اور سنسنی خیز موڑ آگیا، واقعے کی گواہ مدیحہ کیانی نے اپنے ویڈیو بیان سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس کی عینی شاہد مدیحہ کیانی جنہوں نے گذشتہ دنوں اپنے ویڈیو بیان میں کہا تھا کہ انتظار کا قتل ٹارگٹ کلنگ ہے، انتظار نے بتایا تھا کہ اس کی گاڑی کا پیچھا کیا جاتا ہے، سلیمان نامی شخص بھی واقعہ میں ملوث ہے‘ مگر اب وہ اپنے اس بیان سے مکر گئی ہیں۔

    زندگی کو خطرہ ہے،رینجرز تحفظ دے، مدیحہ کیانی

    ذرائع کے مطابق آج انتظار قتل کیس سے متعلق سینٹرل پولیس آفس میں جے آئی ٹی کا پانچوں اجلاس ہوا جس میں مدیحہ کیانی، انتظار کے دوست کاظم شاہ، ماہ رخ کے چچا اور پولیس آفیسر عامر حمید جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئے جبکہ انتظار کے والد اور چچا بھی اجلاس میں موجود رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تین گھنٹے جاری رہنے والے اس اجلاس میں مدیحہ کیانی اپنے ویڈیو بیان میں کہی گئی باتوں سے مکر گئیں، جے آئی ٹی کو بیان ریکارڈ کراتے ہوئے مدیحہ کیانی نے موقف اختیار کیا کہ ویڈیو بیان مجھ سے زبردستی دلوایا گیا۔

    انتظار کیس : مدیحہ کیانی کے بیان پر جے آئی ٹی کا دوبارہ تفتیش کا فیصلہ

    ذرائع کا یہ بھی کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کو بیان دیتے ہوئے مدیحہ نے کہا کہ رات گئے مجھے انتظار کے گھر لے جا کر ویڈیو ریکارڈ کرائی گئی، انتظار کے والد کے وکیل نے بیان سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا۔

    خیال رہے کہ مدیحہ کیانی کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے انتظار کے ساتھ گاڑی میں موجود تھی، مدیحہ نے ابتدائی بیان میں کہا تھا کہ میرے علم میں نہیں کہ فائرنگ کس نےکی، ایک ہفتہ پہلےانتظار سے دوستی ہوئی بھائی جیسا تھا، فائرنگ کے وقت میں اور انتظار گاڑی میں تھے، ہم دونوں ساتھ میں برگرکھانے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کراچی : ٹارگٹ کلنگ، فائرنگ سے ایک چینی باشندہ ہلاک، دوافراد شدید زخمی

    کراچی : ٹارگٹ کلنگ، فائرنگ سے ایک چینی باشندہ ہلاک، دوافراد شدید زخمی

    کراچی : ڈیفنس زم زمہ پارک کے قریب فائرنگ سے غیرملکی شخص ہلاک اور اس کا ساتھی زخمی ہوگیا، فائرنگ کی زد میں آکر رکشہ ڈرائیور علی زخمی ہوا، وزیرداخلہ سندھ نے ڈی آئی جی ساؤتھ کو انکوائری کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس زم زمہ پارک کے قریب نامعلوم نقاب پوش کار سواروں نے دو غیر ملکی باشندوں کی گاڑی پر فائرنگ کر دی، جس کے نتیجے میں ایک شخص موقع پر ہلاک جبکہ دوسرا شدید زخمی ہوگیا، جبکہ فائرنگ کی زد میں آکر رکشہ ڈرائیورعلی زخمی ہوگیا۔

    ملزمان فائرنگ کے بعد موقع واردات سے فرار ہوگئے، پولیس کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ ہے, غیرملکی شہری پر8گولیاں فائرکی گئیں،جس نے موقع پر ہی دم توڑ دیا۔

    واقعے کا وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے نوٹس لے کر ڈی آئی جی ساؤتھ کو انکوائری کا حکم دے کر رپورٹ طلب کرلی، انہوں نے ہدایت کی کہ قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے اقدامات کئے جائیں۔

    سہیل انورسیال کا کہنا ہے کہ دونوں چینی شہری سیکیورٹی اہلکاروں کو خود ساتھ  لے کر نہیں گئے تھے، واقعے کی تحقیقات کررہے ہیں، جلد ملزمان تک پہنچ جائیں گے۔

    اس حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان نے بتایا کہ ڈیفنس میں فائرنگ کاواقعہ ڈکیتی نہیں لگتا، فائرنگ سے دو چینی شہریوں سمیت3افراد زخمی ہوئے۔

    انہوں نے بتایا کہ جائے وقوعہ سے گولیوں کے9خول ملے ہیں، مزید تحقیقات جاری ہیں، حملہ آور گاڑی میں سوار تھے،شبہ ہے ان کو ٹارگٹ کیا گیا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ چینی شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کی گئی تھی، جس وقت چینی شہریوں پرفائرنگ کی گئی سیکیورٹی نہیں تھی۔

    ماراگیا چینی باشندہ شپنگ کمپنی کا ملازم تھا، آئی جی سندھ نے واقعے کی تحقیقات سی ٹی ڈی کے سپرد کردی۔ انچارج راجا عمر خطاب واقعے کی تحقیقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ شہر قائد میں ٹارگٹ کلنگ کا جن ایک بار پھر بے قابو ہوگیا ہے، اس بارغیرملکی باشندوں کو نشانہ بنایا گیا۔

  • سال 2017: کراچی میں مختلف واقعات میں 429 افراد کا قتل

    سال 2017: کراچی میں مختلف واقعات میں 429 افراد کا قتل

    کراچی : دو ہزار سترہ میں بھی کراچی کے ٹارگٹ کلرز کو لگام نہ ڈالی جا سکی، پولیس، رینجرز اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی محنت کے سبب اتنا ضرور ہوا ہے کہ وارداتوں میں کمی ضرور آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد جرائم کے انڈکس پر چھٹے نمبر سے باون وے نمبر پر تو آ گیا لیکن یہ اس سال بھی ٹارگٹ کلنگ نہ رک سکی۔

    سال دوہزار سترہ 429افراد کو مختلف واقعات میں قتل کیا گیا، جن میں 46 افراد کی ٹارگیٹ کلنگ بھی شامل ہے، جبکہ گزشتہ سال قتل ہونے والوں کی تعداد 504تھی جن میں 89افراد کی ٹارگیٹ کلنگ ہوئی۔

    رواں سال 49افراد کو دوران ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہوئے، سب سے زیادہ قتل کے واقعات ضلع ملیر اوویسٹ میں رپورٹ ہوئے، جبکہ ضلع ساؤتھ میں صرف گیارہ افراد قتل ہوئے۔

    رواں سال سائیٹ میں چار پولیس اہلکاروں کی افطاری کے دوران ٹارگیٹ کلنگ، بہادر آباد میں دو اہلکار، عزیز آباد میں ڈی ایس پی اور محافظ کا قتل ، بلوچ کالونی میں ریٹائرڈ افسر کا قتل کیا۔

    بفرزون میں عید کی صبح سندھ اسمبلی میں اپوزشن لیڈر خواجہ اظہار پر قاتلانہ حملہ بھی کیا گیا جس میں وہ بال بال بچ گئے لیکن ان کا محافظ اور راگیر بچہ جان کی بازی ہار گیا۔

    کراچی میں ہونے والی بیشتر ٹارگیٹ کلنگ میں انصالشریہ ملوث پائی ، جس کا رینجرز اور حساس اداروں نے قلع قمع کیا لیکن کئی واقعات ایسے بھی ہیں جن کا پولیس ابتک کوئی سراغ نہیں لگا سکی۔

    عداد شمار بتاتے ہیں کہ پولیس اور رینجرز کی محنت کے باعث سال دوہزار سترہ دہشتگردی اور ٹارگیٹ کلنگ کے لحاظ سے گزشتہ سالوں کی نسبت بہتر رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی : فائرنگ سے دو افراد جاں بحق، مختلف کارروائیوں میں 8 ملزمان گرفتار

    کراچی : فائرنگ سے دو افراد جاں بحق، مختلف کارروائیوں میں 8 ملزمان گرفتار

    کراچی : شہر قائد میں فائرنگ اور پرتشدد واقعات کا سلسلہ تھم نہ سکا، پرتشدد واقعات میں دو افراد جاں بحق جبکہ دو زخمی ہوگئے، رینجرز اور پولیس نے کارروائیاں کرکے آٹھ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم آباد میں نجی کلینک کے قریب فائرنگ سے ایک شخص جان کی بازی ہار گیا، پولیس حکام کے مطابق واقعہ ٹارگٹ کلنگ کی کارروائی ہے، پولیس کو جائے حادثہ سے نائن ایم ایم پستول کے تین خول ملے ہیں۔

    دوسری جانب کالاپل کورنگی روڈ کے قریب جھاڑیوں سے ایک شخص کی لاش ملی ہے، پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر قانونی کارروائی کیلئے اسپتال منتقل کردیا۔

    علاوہ ازیں رینجرز نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرکے پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا، لیاقت آباد سے چار ملزمان کو بھتہ خوری کی اطلاعات پر حراست میں لیا گیا۔

    ایک اور کارروائی میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرکے رضویہ سوسائٹی سے تین ملزمان کو پکڑ لیا۔ گرفتار ملزمان اسلحہ کی غیر قانونی خرید وفروخت میں ملوث ہیں، ملزمان کی نشاندہی پر مکان سے اسلحہ اور گولیاں برآمد کرلی گئیں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر ضرور شیئر کریں۔

  • انصارالشریعہ کیا ہے اوراس کے کیا مقاصد ہیں

    انصارالشریعہ کیا ہے اوراس کے کیا مقاصد ہیں

    کراچی : شہر قائد میں گزشتہ چند ماہ قبل پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ کے واقعات سامنے آئے، جس کے بعد  انصار الشریعہ نامی دہشت گرد تنظیم کی جانب سے واقعے کی ذمہ داری قبول کی گئی۔

    یہ ذمہ داری ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ سے قبول کی گئی جوبعد ازاں فوری طور پر بلاک کردیا گیا، پاکستان کے انٹیلیجنس ادارے اور پولیس اس کے وجود سے تب تک یکسر لاعلم تھے جب تک انصارالشریعہ نے خود اپنی شناخت کو ظاہر نہیں کیا۔

    انصار الشریعہ کیا ہے اور اس کے مقاصد کیا تھے؟ اس حوالے ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتداء میں انصارالشریعہ میں صرف13ارکان تھے، جنہوں نے داعش سے اختلافات کے بعد اس تنظیم کی بنیاد رکھی، پڑھے لکھے لڑکوں پر مشتمل گروہ نے سائٹ ایریا سمیت کئی علاقوں میں پولیس اہلکاروں کونشانہ بنایا۔

    انصار الشریعہ کا مقصد القاعدہ کی سرپرستی اور خوشنودی حاصل کرنا تھا، گروہ کا سربراہ ڈاکٹرعبداللہ ہاشمی عالمی دہشت گرد تنظیم سے منسلک ہونا چاہتا تھا۔

    ذرائع کے مطابق تمام ٹارگٹ کلنگ کی وارداتوں کی باقاعدہ ویڈیوبنائی جاتی تھی، پھر یہ ویڈیوز افغانستان میں موجود قیادت کو بھیجی جاتی تھیں، عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ نے بھی انصارالشریعہ کو تسلیم کیا، کچھ روز میں ارکان نے بیعت کرنی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس تنظیم نے کراچی میں کارروائیوں کا آغاز کیا اور رواں سال فروری میں پولیس فاؤنڈیشن کے ایک محافظ کو نشانہ بنایا۔

    اپریل میں شاہراہ فیصل پر فوج کے ریٹائرڈ کرنل طاہر ضیاء ناگی کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا۔ اس کے علاوہ مئی2017 میں بہادر آباد میں کی گئی پولیس موبائل پر فائرنگ سے دو اہلکار شہید ہوئے۔

    ماہ جون میں سائٹ ایریا کے علاقے میں ایک ہوٹل پر افطار کے انتظار میں بیٹھے پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا جس میں چار اہلکار شہید ہوئے۔

    علاوہ ازیں عزیز آباد میں بھی ماہ اگست میں ڈی ایس پی ٹریفک کو فائرنگ کرکے شہید کیا گیا۔ طاہر ناگی قتل کے بعد حساس اداروں نے تنظیم پر کام شروع کیا۔

    انصارالشریعہ کیخلاف پہلاچھاپہ سروش کے گھر پرمارا گیا، خواجہ اظہار پر حملے کا پلان سروش کے گھر سے ملا، حملہ، ریکی اور دیگردستاویزات بھی سروش کے گھر سے ملے۔

    گزشتہ رات رینجرز کی بڑی کارروائی کے بعد یہ راز بھی کھلا کہ دہشت گردوں کا اگلا ٹارگٹ پولیس ہیڈکوارٹرز اور حساس مقامات تھے۔ ہلاک دہشتگردوں نے اتوار بازار،الہ دین پارک کی ریکی کررکھی تھی ملزمان موٹرسائیکل پر ریکارڈنگ ڈیوائس لگا کر ریکی کرتے تھے۔

  • ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات محبت کا شاخسانہ نکلی

    ڈی آئی خان میں ٹارگٹ کلنگ کی واردات محبت کا شاخسانہ نکلی

    ڈیرہ اسماعیل خان: دوست کے ہاتھوں دوست قتل ہوگیا‘ قاتل خود بھی واقعے میں زخمی ہونے کا سوانگ بھر کر پولیس کو دھوکہ دیتا رہا‘ مقتول کے والد نے چپقلش سے پردہ اٹھادیا‘ واقعے کو ٹارگٹ کلنگ کا شاخسانہ تصور کیا جارہا تھا۔

    ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر راجہ عبدالصبور نے نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ گزشتہ پیر ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کچی پائند خان میں دریا کنارے ہونے والی واردات، جس میں عالم زیب نامی نوجوان فائرنگ سے قتل اور اس کے دوست فرحان کے زخمی ہونے کی واردات کا شمار ٹارگٹ کلنگ میں کیا گیا تھا۔

    مذکورہ واقعہ کی تحقیقات کےدوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ مقتول عالم زیب کا محمد فرحان نامی اسی دوست کیا تھا جو کہ مذکورہ واقعہ میں زخمی ہونے کا ڈرامہ رچاتے ہوئے شکایت کنندہ کے طور پر سامنے آیا تھا ۔ پولیس کے مطابق فرحان نے شہر میں جاری ٹارگٹ کلنگ کی لہر کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنے گھناؤنے جرم کودہشت گردی کے واقعات میں چھپانے کی کوشش کی تھی۔

    سوتیلی ماں کے کہنے پر باپ نے تین بچوں کو قتل کردیا*

     ڈی پی او ڈیرہ عبد الصبور کی جانب سے کی جانے والی پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ دونوں دوستوں کے درمیان کسی لڑکی کے رشتے کے حوالے سے تنازعہ تھا جو ماضی میں بھی دونوں کے درمیان لڑائی جھگڑے کا سبب بنتا چلا آرہا تھا۔

    مبینہ طور پر ملزم فرحان نے مقتول عالم زیب اور اس کے اہل خانہ کو دھمکی آمیز خطوط بھی لکھے تھے جوکہ دوران تفتیش پولیس نے قبضے میں لے لئے ہیں۔ ان تمام انکشافات پر سے پردہ اس وقت اٹھا کہ جب مقتول عالم زیب کے والد اورنگزیب نے اپنے بیٹے کے قتل کا الزام اس کے اسی دوست کے خلاف عائد کر دیا جو کہ وقوعہ کے موقع پرمقتول کے ساتھ زخمی ہو کر خود کو مظلوم ظاہر کرنے کا ڈرامہ رچارہا تھا۔

    اورنگزیب خان کی درخواست پر ڈیرہ پولیس نے تحقیقات شروع کیں تو واردات میں استعمال شدہ آلہ قتل کی خریداری سے لے کر ملزم فرحان کے ہاتھ پر موجود گن پاوڈرتک اور دونوں دوستوں کے درمیان پائی جانے والی دیرینہ چپقلش سے لے کر ملزم کی جانب سے لکھے گئے دھمکی آمیز خطوط تک کی کڑیوں نے درخواست گزار اورنگزیب کے موقف کو درست ثابت کردیا۔

    ڈی پی او ڈیرہ کے مطابق، مقدمہ کے اندراج کے بعد مزید تحقیقات جاری ہیں اورواردات میں استعمال شدہ پستول پر موجود فنگر پرنٹس اورقاتل و مقتول دونوں کے موبائل فونز کے لیبارٹری تجزئیے کے بعد مزید انکشافات کی بھی توقع کی جا رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی میں فائرنگ: ڈی ایس پی ٹریفک اورکانسٹیبل شہید

    کراچی میں فائرنگ: ڈی ایس پی ٹریفک اورکانسٹیبل شہید

    کراچی: شہر ِقائد کے علاقے عزیز آباد میں ڈسڑکٹ سپرٹنڈنٹ پولیس (ٹریفک )کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں ڈی ایس پی اور ان کا ڈرائیور کانسٹیبل سلطان شہید ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز جمعہ عزیزآباد میں ڈی ایس پی ٹریفک حنیف کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی‘ پولیس ذرائع کے مطابق گاڑی پر 15 سے 20 بلٹ فائر کیے گئے ہیں۔

    traffic Police
    شہید ڈی ایس پی حنیف کی یادگار تصویر

    فائرنگ کے نتیجے میں ڈی ایس پی حنیف موقع پر ہی دم توڑ گئے جبکہ گاڑی میں ساتھ ہی موجود ڈرائیور کم گن مین سلطان زخمی ہوا ہے جسے طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔


    پولیس کانسٹیبل محمد خان شہید ایک زخمی


    گزشتہ ماہ جولائی میں کراچی کے علاقے ابوالحسن اصفہانی روڈ پر موٹرسائیکل پر سوار دہشت گردوں نے ڈیوٹی کی انجام دہی میں مشغول ٹریفک پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کر کے باآسانی فرار ہوگئے۔

    فائرنگ کی زد میں ایک ٹریفک پولیس اہلکار محمد خان موقع پر ہی شہید ہوگیا جب کہ 2پولیس اہلکار شدید زخمی ہوگئے تھے ۔ گزشتہ سال بھی کئی ٹریفک پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا تھا‘ اس سلسلے میں پولیس نے متعدد گرفتاریاں بھی کی ہیں۔


    فائیو اسٹار چورنگی پر فائرنگ، ٹریفک پولیس اہلکار جاں بحق


    رواں ماہ سندھ پولیس نے شہر ِقائد میں کارروائی کرتے ہوئے شعیب نامی کرائے کے قاتل کو گرفتار کیا تھا جس نے تفتیش کے دوران ٹریفک پولیس اہلکار اور خاتون سمیت چار افراد کے قتل کا اعتراف کیا تھا۔

    وزیرِ داخلہ سندھ سہیل نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ غلام قادر تھیبو سے فوری طورپر رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    دوسری جانب ایڈیشنل اے آئی جی کراچی غلام قادر تھیبو کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے تعاقب کے بعد حملہ کیا‘ انہوں نے آگے سے حملہ کیا ۔ ان کے مطابق جائے وقوعہ سے جائےوقوع سےنائن ایم ایم کی گولیوں کے 18 خول ملے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • فیصل آباد: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    فیصل آباد: نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 2 افراد جاں بحق

    فیصل آباد : نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دو موٹر سائیکل سوارافراد جاں بحق ہوگئے۔ مقتولین آپس میں کزن تھے اور ڈیرے پر جا رہے تھے، پولیس نے واردات کو خاندانی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کے علاقے بنڈالہ میں دہرے قتل کی واردات میں دو افراد جان کی بازی ہار گئے، مقتولین موٹر سائیکل پر ڈیرے پر جا رہے تھے کہ نامعلوم افراد کی ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بن گئے۔

    تھانہ ڈجکوٹ کے گاؤں میانی کا رہائشی محمد ناصر اور اس کا چچا زاد اٹھارہ سالہ بہاول شیر جمعے کی رات موٹر سائیکل پر ڈیرے پر جا رہے تھے۔

    راستے میں نامعلوم افراد نے انہیں روک کر فائرنگ کر دی جس سے ناصر موقع پر جاں بحق ہو گیا۔ جبکہ شدید زخمی ہونے والا بہاول شیر الائیڈ اسپتال لے جاتے ہوئے راستے میں دم توڑ گیا۔

    نامعلوم ملزمان دہرے قتل کی واردات کے بعد با آسانی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ۔ پولیس نے واردات کو خاندانی رنجش کا شاخسانہ قراردے دیا۔