Tag: targets

  • وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی، ٹیکس وصولی میں کمی

    وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی، ٹیکس وصولی میں کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی ناقص حکمت عملی کے سبب ٹیکس اہداف کے حصول میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جولائی تا اکتوبر 2022 وصول ہونے والا ٹیکس ہدف سے 88 ارب روپے کم رہا۔

    تفصیلات کے مطابق اکتوبر 2022 میں آمدن ٹیکس ہدف سے 88 ارب روپے کم رہی، اکتوبر 2022 میں ٹیکس آمدن کا ہدف 600 ارب روپے تھا تاہم صرف 512 ارب روپے کا ٹیکس جمع ہوا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس سال جولائی تا اکتوبر ٹیکس آمدن بڑھنے کی شرح 16 فیصد رہی، گزشتہ سال تحریک انصاف کے دور میں جولائی تا اکتوبر کی شرح 36 فیصد زیادہ تھی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) حکام کا کہنا ہے کہ جولائی تا اکتوبر 2 ہزار 144 ارب روپے کا ٹیکس جمع کیا، اس عرصے میں ٹیکس ہدف 2 ہزار 148 ارب تھا۔

    حکام کے مطابق حکومت نے امپورٹ کی حوصلہ شکنی کے لیے سخت اقدامات کیے، امپورٹ کم ہونے کی وجہ سے ٹیکس آمدن کم رہی، جولائی تا اکتوبر 112 ارب روپے کا ٹیکس ری فنڈ بھی دیا گیا۔

  • شمالی عراق میں فضائی بمباری، ایرانی و حزب اللہ جنگجو جاں بحق

    شمالی عراق میں فضائی بمباری، ایرانی و حزب اللہ جنگجو جاں بحق

    بغداد : عراق کے صلاح الدین کیمپ پر جنگی طیاروں کی بمباری کا نشانہ بننے والوں میں الحشد کے حزب اللہ اور ایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کی مشرقی صلاح الدین گورنری میں نامعلوم طیاروں نے الحشد الشعبی ملیشیاکے ایک کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب اور لبنانی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے 22 جنگجو جاں بحق اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

    عراق میں عرب قبائل کونسل کے سربراہ الشیخ ثائر البیاتی نے عرب ٹی وی کوبتایا کہ نامعلوم جنگی جہازوں نے الحشد ملیشیا کے ایک کیمپ کو بمباری سے نشانہ بنایا۔

    البیاتی نے بتایا کہ بمباری کا نشانہ بننے والے کیمپ میں حال ہی میں ایران سے لائے گئے بیلسٹک میزائل ذخیرہ کیے گئے تھے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ بیلسٹک میزائل خوراک کا سامان لانے والے ٹرکوں پرلائے گئے تھے،عراقی سیکیورٹی فورسزنے بھی الحشد ملیشیا کے کیمپ میں ایرانی ساختہ بیلسٹک میزائلوں کی موجودگی کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نامعلوم طیارے کی بمباری میں جاں بحق ہونے والے حزب اللہ کے جنگجو اور ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکار بھی شامل ہیں،صلاح الدین کیمپ میں ہلاک ہونے والوں میں الحشد کےایرانی عسکری مشیر اور معاونین شامل ہیں۔ حملے کے بعد عالمی اتحادی فوج کیمپ پر نظر رکھے ہوئے ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ الحشد ملیشیا کے مذکورہ کیمپ میں 460 افراد کو قید کیا گیا تھا، ان کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل سکی ہیں، فضائی حملے کے بعد کیمپ کے اندر بھی زور دار دھماکے سنے گئے ۔

  • امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    امریکا نے حزب اللہ کے دو پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کردی

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے پارلیمانی اراکین پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’دنیا کوایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششیں جاری رکھیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی ٹرمپ انتظامیہ نے لبنان کی شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے مزید تین کارکنان پر پابندیاں عاید کردیں۔ان میں لبنانی پارلیمان کے دو منتخب ارکان بھی ہیں۔ان پر اپنا اثرورسوخ بروئے کار لاتے ہوئے حزب اللہ کی سیاسی ومالی معاونت کا الزام عاید کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ کی سیاسی اور سکیورٹی کی شخصیات کو اپنے عہدوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے تنظیم کے ضرررساں ایجنڈے کی معاونت اور ایران کے آلہ کار کا کردار ادا کرنے پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خزانہ نے لبنانی پارلیمان کے جن دو ارکان پر پابندیاں عاید کی ہیں، ان کے نام امین شری اور محمد حسن رعد ہیں، ان کے علاوہ شیعہ ملیشیا کےایک سکیورٹی عہدے دار وفیق صفا بھی امریکا کی ان نئی پابندیوں کی زد میں آگئے ہیں۔

    محکمہ خزانہ کے انڈر سیکریٹری برائے دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس سیگل مینڈلکر نے ایک بیان میں کہا کہ حزب اللہ اپنے کارکنان کو لبنانی پارلیمان میں اداروں کی مالیاتی اور سکیورٹی مفادات کے لیے حمایت کے حصول کی غرض سے استعمال کررہی ہے اور ایران کی تخریبی سرگرمیوں کو تقویت دے رہی ہے۔

    انھوں نے بیان میں مزید کہا کہ حزب اللہ لبنان اور خطے بھر کی سلامتی اور استحکام کے لیے خطرے کا موجب ہے اور وہ یہ سب کچھ لبنانی عوام کی قیمت پر کررہی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارکے مطابق امریکا لبنانی حکومت کی اپنے اداروں کو ایران اور اس کی گماشتہ دہشت گرد تنظیموں کے استحصال سے بچانے کے لیے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا تاکہ وہ لبنان کے ایک پُرامن اور خوش حال مستقبل کو محفوظ بنا سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ محکمہ خزانہ نے حزب اللہ کے دو قانون سازوں کو بلیک لسٹ قراردیا ہے، اب امریکی شہری اورادارے ان کے ساتھ کوئی کاروبار نہیں کرسکیں گے،ان کے علاوہ سرکردہ بین الاقوامی بنک بھی ان کے ساتھ کوئی مالی لین دین نہیں کریں گے۔

    امریکی انتظامیہ کے ایک سینئر عہدے دار نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا بھر میں اب دوسری اقوام کے لیے یہ یقین کرنے کا وقت آگیا ہے اور وہ یہ تسلیم کریں کہ حزب اللہ کے سیاسی ونگ اور اس کے عسکری بازو میں کوئی فرق نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حزب اللہ کا کوئی بھی رکن جو کسی سیاسی عہدے کا امیدوار ہے تو اس کو جان لینا چاہیے کہ وہ کسی سیاسی دفتر کی چھتری تلے چھپ نہیں سکتا ہے۔

  • افغان صوبے ہلمند میں دھماکا، تین افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    افغان صوبے ہلمند میں دھماکا، تین افراد ہلاک، درجنوں زخمی

    کابل : افغانستان کے صوبے ہلمند میں ایک تقریب کے دوران بم دھماکے کے نتیجے میں تین افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان میں ایک بار پھر دہشت گردی کا واقعہ پیش آیا، صوبہ ہلمند کے لشکر گاہ اسٹیڈیم میں منعقدہ یوم کسان کے حوالے سے تقریب جاری تھی کہ اس دوران دہشت گردوں نے بم حملہ کردیا جس کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بم اسٹیڈیم میں نصب تھا جو تقریب کا آغاز ہوتے ہی پھٹ گیا، سیکیورٹی اہلکاروں نے کارروائی کے بعد علاقے کو کلیئر قرار دے دیا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق واقعے کے عینی شاہد نے دھماکے کے نتیجے میں 7 افراد کی ہلاکت اور 10 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں صوبہ ہلمند کے ڈائریکٹوریٹ آف اکنامی کے سربراہ محمد خان نصرت اپنی جان گنوا بیھٹے۔

    حکام کا کہنا ہے کہ دہشت گرد حملے کی ذمہ داری تحریک طالبان افغانستان نے قبول کی ہے۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    جنوری میں ہی افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ دوسری جانب طالبان اور امریکا کے درمیان مذاکراتی دور کا سلسلہ بھی جاری ہے، جبکہ طالبان کا وفد افغان اپوزیشن رہنماؤں سے بھی ملاقات کرچکا ہے۔

  • افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    افغانستان میں فوجی اڈے کے قریب خودکش حملہ، 12 افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے وردک میں فوجی اڈے کے قریب خودکش دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک جبکہ 27 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق خودکش دھمکا افغانستان کے صوبے وردک کے دارالحکومت میدان شہر میں واقع افغان اسپیشل فورسز کے بیس کے قریب ہوا جس کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

    گورنر کے ترجمان رحمان مینگل کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ صبح 7 بجے بیس کے قریب ہوا جہاں افغان فورسز تعینات تھیں۔

    رحمان مینگل نے میڈیا کو بتایا کہ خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی فوجی اڈے کے قریب لاکر دھماکے سے اڑا دی۔

    گورنر کے ترجمان کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد ہلاک و زخمی ہوئے ہیں۔ تاہم عسکری حکام کی جانب سے ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد سے متعلق معلومات جمع کی جارہی ہیں۔

    صوبائی وزارت صحت کی جانب سے  12 افراد کے ہلاک جبکہ 27 اہلکاروں کے زخمی ہونےکی تصدیق کی گئی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق تحریک طالبان افغانستان نے فوجی اڈے پر خودکش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ ’طالبان کے ایک گروپ نے دھماکے کے بعد فوجی اڈے پر حملہ بھی کیا ہے‘ تاہم افغان حکام کی جانب سے فوجی اڈے پر گروپ حملے کی تردید کی گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    خیال رہے کہ گزشتہ روز افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر اور این ڈی ایف کے صوبائی چیف کے قافلے پر خودکش حملہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں گورنر کی حفاظت پر تعینات 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک جبکہ 10 زخمی ہوئے تھے۔

    افغان خبر رساں ادارے کے مطابق حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایف چیف محفوظ رہے تھے۔

  • کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : گورنر کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک

    کابل : افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں 8 سیکیورٹی اہلکار ہلاک ہوگئے تاہم حملے میں گورنر اور این ڈی ایف چیف محفوظ رہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے لوگر کے گورنر کے قافلے پر آج صبح خودکش حملہ ہوا جس کے نتیجے میں گورنر کے 8 سیکیورٹی گارڈز ہلاک ہوگئے جبکہ 10 زخمی ہیں۔

    کابل پولیس کے ترجمان کے مطابق دھماکا ضلع محمد آغا کے علاقے شفیق سنگ میں ہوا، جس کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان افغانستان نے قبول کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حملے میں صوبے کے گورنر سمیت صوبائی این ڈی ایف چیف محفوظ رہے تاہم گورنر کے 10 گارڈز کے زخمی ہونے کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔

    مزید پڑھیں : افغانستان میں برطانوی سیکیورٹی کمپاؤنڈ کے قریب دھماکا‘ 10 افراد ہلاک

    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل افغانستان کے دارالحکومت کابل کے مشرقی علاقے میں واقع جی فور ایس نامی برطانوی سیکیورٹی کمپنی کے کمپاؤنڈ کے باہر خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا تھا، جس کے بعد حملہ آوروں کی سیکیورٹی فورسز سے جھڑپ بھی ہوئی تھی۔

    افغان حکام کے مطابق خودکش حملے میں 10 افراد ہلاک اور 19 زخمی ہوئے تھے۔

    خیال رہے کہ 21 نومبر 2018 کو  افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے خود کش بم حملے میں تین درجن سے زائد افراد ہلاک جبکہ متعدد شدید زخمی ہوگئے تھے، یہ گذشتہ چند ماہ کا شدید ترین حملہ تھا۔

  • حزب اللہ کی سرنگیں دریافت، اسرائیلی فورسز نے انہدام کا کام شروع کردیا

    حزب اللہ کی سرنگیں دریافت، اسرائیلی فورسز نے انہدام کا کام شروع کردیا

    تل ابیب : غاصب اسرائیلی فورسز نے لبنان کی سرحد سے متعصل صیہونی علاقے میں حزب اللہ کی کھودی ہوئی سرنگوں کو منہدم کرنے کےلیے کارروائی کا آغاز کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق مقبوضہ فلسطین پر قابض صیہونی ریاست اسرائیل کی فورسز نے صیہونی ریاست کےسرحدی علاقے میں حزب اللہ کی جانب سے مسلح کارروائیاں کرنے کے لیے کھودی گئی سرنگوں کا انکشاف کیا ہے۔

    منگل کے روز اسرائیلی حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صیہونی افواج نے اسرائیل پر حملوں کے لیے کھودی گئی سرنگوں کو منہدم کرنے کے لیے پیر کی رات کام کا آغاز کردیا تھا۔

    اسرائیلی حکام کا کہنا ہےکہ سرنگوں کی کھدائی کے لیے ایران حزب اللہ کی پشت پناہی اور مالی معاونت کررہا ہےتاکہ لبنان کی مسلح تنظیم اسرائیلی شہریوں کے خلاف کی جانے والے مسلح کارروائیوں کا دائرہ کار وسیع کرسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ سرنگوں کو منہدم کرنے کی کارروائی کی سربراہی اسرائیلی فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر جنرل یوال اسٹریک کررہے ہیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی حکام جاری بیان میں کہنا ہے کہ مذکورہ مہم میں اسرائیلی فورسز کی بڑی تعداد حصّہ لے رہی ہے۔

    اسرائیل حکام کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی جانب سے کھودی گئی سرنگیں اسرائیل شہریوں کےلیے شدید خطرے کا باعث ہے۔

    صیہونی ریاست کے حکام نے کہا کہ ایرانی حمایت یافتہ لبنانی تنظیم اس سے قبل بھی اقوام متحدہ کی قراردادوں کو پس پشت ڈالتے ہوئے سنگین خلاف ورزیاں انجام دے چکی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کی سنگین خلاف ورزیوں میں اقوام متحدہ کی قرار داد 1701 نمایاں ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام نے شمالی سرحد کے قریبی علاقوں کو عسکری زون میں تبدیل کرتے ہوئے بند کردیا ہے۔

  • شام میں اسرائیلی حملے روسی مفاد کے خلاف ہیں، ماسکو کی اسرائیل کو تنبیہ

    شام میں اسرائیلی حملے روسی مفاد کے خلاف ہیں، ماسکو کی اسرائیل کو تنبیہ

    ماسکو : شام میں روسی طیارے کو ہدف بنانے کے بعد ماسکو نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اسرائیل کا شامی اہداف کو نشانہ بنانا خطے میں روسی اہداف کے خلاف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روسی حکام کی جانب سے اسرائیل کے سینئر سیکیورٹی حکام کو خبر دار کیا گیا ہے کہ شام میں اہداف کو نشانہ بنانا خطے میں ماسکو کے مفادات کے خلاف ہے۔

    روسی حکام کے مطابق اسرائیلی فورسز کے حملوں نے بشار الااسد کی حکومت کو کمزور کر دیا ہے اور ملک میں جاری جنگ کے خاتمے کی کوششوں کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

    اسرائیل کے سیکیورٹی حکام کا کہنا تھا کہ روس نے پیغام دیا تھا کہ روس بشار الااسد کی حکومت کو مضبوط بنانا چاہتا ہے اور اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے شام میں اہداف کو نشانہ بنانا روسی مقاصد کے خلاف ہے۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روسی حکام کی جانب سے واضح پیغام موصول ہونے کے بعد بھی شام سے متعلق اسرائیل کی پالیسی تبدیل نہیں ہوئی اور ایسا خیال ہے کہ روس ایرانی اہداف پر حملوں کو نظر انداز کررہا ہے جس کا مقصد شام میں اسلامی جمہوریہ کی موجودگی اور حزب اللہ کو اسلحے کی منتقلی روکنا تھا۔

    اسرائیلی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ روس اور اسرائیل کو دونوں ملکوں کے درمیان سیکیورٹی کورڈینیشن کے حوالے سے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنی چاہیئے جو اسرائیل کے لیے تشویش کا باعث ہوگا۔

    اسرائیلی دفاعی فورسز کو معلوم ہے کہ روسی صدر طیارہ حادثے کے بعد شام میں نئے قوانین لاگو کرے گا اور خطے میں اپنا کنٹرول مزید مستحکم بنائے گا تاکہ اپنے کنٹرول کے ذریعے خانہ جنگی کو نقصان پہنچا سکے۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق روس اسرائیل کے لیے حملے کرنا مزید مشکل کردے گا لہذا اسرائیلی فورسز کو مذکورہ علاقے کو چلانے کے لیے نئے راستے تلاش کرنے ہوں۔

    خیال رہے کہ ماسکو کی جانب سے ایک ہفتہ قبل بھی روسی طیارے کو نشانہ بنانے سے پہلے بھی اسرائیل کو خبردار کیا گیا تھا۔

  • صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    صومالیہ کی سرکاری عمارت پر خودکش دھماکا، 6 افراد جاں بحق

    موگاڈیسو : صومالی دارالحکومت کے ہوڈان ڈسٹرکٹ میں خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی سرکاری عمارت سے ٹکرا دی، جس کے باعث 6 افراد جاں بحق جبکہ 16 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق براعظم افریقہ کے ملک صومالیہ کے دارالحکومت موگاڈیسو میں پیر کے روز ڈسٹرکٹ ہوڈان کے سرکاری دفتر کی عمارت میں خودکش کار بم دھماکے کے نتیجے میں 6 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    واقعے کے عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زور دار دھماکے کے باعث شہر بھر میں دھوئیں کے بادل چھا گئے۔

    ایمبولینس سروس کے ڈائریکٹر عبد القادر کا کہنا ہے کہ ’ہنگامی خدمات انجام دینے والی ٹیموں نے 6 افراد کی لاشیں اٹھائی ہیں جبکہ افسوس ناک حادثے میں 16 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

    موگاڈیسو سیکیورٹی فورس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خودکش حملہ آور  نے بارود سے بھری ہوئی گاڑی ہوڈان ڈسٹرکٹ کی سرکاری عمارت کے مرکزی دروازے سے ٹکرا دی جس کے باعث زور دار دھماکا ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداورں کی جانب سے لی جانے والی تصاویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ہوڈان ڈسٹرکٹ آفس کی عمارت دھماکے کے نتیجے میں مکمل طور ہر تباہ ہوچکی ہے۔

    واقعے کے عینی شاہد حسین عثمان نے میڈیا کو بتایا کہ میں ایک تیز رفتار گاڑی کو سرکاری دفتر میں مرکزی دروازے سے ٹکراتے دیکھا جس کے بعد روز دار دھماکے کی آواز سنائی دی اور عمارت زمین بوس ہوگئی۔

    صومالی حکام کا کہنا ہے کہ فی الحال کسی بھی دہشت گرد تنظیم نے خودکش دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے صومالی دارالحکومت میں ایک اور سرکاری عمارت کو خودکش دھماکا اور اندھا دھند فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں دو بچوں سمیت 6 افراد جاں بحق ہوئے تھے، جس کی ذمہ داری شدت پسند تنظیم الشباب نے قبول کی تھی۔