Tag: tariffs

  • امریکی صدر کا یورپی کاروں پر محصولات کا عندیہ، جرمن چانسلر کی تنبیہ

    امریکی صدر کا یورپی کاروں پر محصولات کا عندیہ، جرمن چانسلر کی تنبیہ

    برلن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے درآمد کی جانے والی یورپی کاروں پر اضافی محصولات کے عندیے پر جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے متنبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو یہ دھمکی دی تھی کہ اگر وہ امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرے گی تو امریکا یورپی کاروں پر اضافی ٹیکس عائد کردے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق جرمن چانسلر انجیلا مرکل نے امریکا کو تجارتی جنگ چھیڑنے سے متنبہ کیا ہے، ان کی طرف سے یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اُس دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں انہوں نے یورپی یونین سے درآمد کی جانے والی کاروں پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔


    کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے


    انجیلا مرکل کا جرمن پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ٹرمپ کی طرف سے ایلومینیم اور اسٹیل کی درآمدات پر ڈیوٹی عائد کرنے کے بعد سے یورپی یونین اور امریکا کے درمیان تجارتی تناؤ موجود ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات اہم ہے کہ اس تناؤ کو بھرپور تجارتی جنگ بننے سے روکا جائے، ٹرمپ نے گذشتہ دنوں کہا تھا کہ وہ یورپی کاروں پر 20 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی


    خیال رہے کہ کینیڈا کی جانب سے بھی امریکی درآمدی منصوعات پر اضافی محصولات کا اطلاق یکم جولائی سے کیا جاچکا ہے، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے

    کینیڈا نے امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے

    اوٹاوا: امریکا کی جانب سے اضافی محصولات کے ردعمل میں کینیڈا نے بھی امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال یکم جون کو امریکا نے اپنے ملک میں درآمد کی جانے والی دیگر ملکوں کی مصنوعات پر اضافی ٹیکس کا اعلان کیا تھا جبکہ ردعمل کے طور پر کینیڈا نے بھی اضافی محصولات عائد کر دیے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ کینیڈا کی جانب سے امریکی درآمدی منصوعات پر اضافی محصولات کا اطلاق آج یکم جولائی سے ہوگا، کینیڈین حکومت نے امریکی امپورٹس پر دس سے پچیس فیصد تک کے اضافی ٹیکس نافذ کیا ہے۔


    کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی


    قبل ازیں ان محصولات کے نفاذ کے اعلان سے پہلے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو اور امریکی صدر نے ٹیلی فون پر گفتگو بھی کی، ٹروڈو نے ٹرمپ پر واضح کیا کہ اضافی ٹیکسوں کے نفاذ کے علاوہ کوئی چارہ بچا نہیں ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا نے رواں ماہ یکم جون سے اپنے ہاں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر دس سے پچیس فیصد تک اضافی محصولات عائد کر دیے تھے۔


    بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد


    خیال رہے کہ یورپی یونین کے بعد کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی لیکن ابھی تک کینیڈا نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔

    واضح رہے کہ بھارت نے بھی گذشتہ ماہ اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی ٹیکس کے درعمل میں امریکا کی متعدد منصوعات پر اضافی محصولات کا اعلان کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی

    کاروں پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی‘ امریکی صدر کی دھمکی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ یورپی کاروں کی امریکا درآمد پر اضافی محصولات عائد کردی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے پہلے ہی اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی محصولات عائد کی جاچکی ہیں جس کے بعد صدر ٹرمپ نے دھمکی بھرے پیغام میں کہا ہے کہ یورپی کاروں پر بھی درآمدی کی صورت میں اضافی ٹیکس عائد کی جاسکتی ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق دو روز قبل یورپی یونین نے اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی ٹیکس کے درعمل میں یورپ درآمد کی جانے والی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیے ہیں جبکہ امریکی صدر کی یہ دھمکی اسی تناظر میں سامنے آئی ہے۔


    بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد


    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر یورپی یونین امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات کا فیصلہ واپس نہیں لیتا تو امریکا اب یورپی کاروں کی درآمدی پر بھی تقریباً 20 فیصد اضافی ٹیکس لگائے گا۔

    قبل ازیں بھارت نے بھی گذشتہ روز اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی ٹیکس کے درعمل میں امریکا کی متعدد منصوعات پر اضافی محصولات کا اعلان کیا ہے۔


    امریکا کی اضافی محصولات، یورپی یونین نے بھی کمر کس لی


    یاد رہے کہ امریکا نے رواں ماہ یکم جون سے اپنے ہاں یورپی اسٹیل اور ایلومینیم مصنوعات کی درآمد پر دس سے پچیس فیصد تک اضافی محصولات عائد کر دیے تھے۔

    خیال رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد

    بھارت: امریکی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد

    نئی دہلی: امریکا کی جانب سے دھاتوں کی درآمدی پر اضافی محصولات کے ردعمل میں بھارت نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکا کی جانب سے یہ اعلان کیا گیا تھا کہ وہ اپنے ملک میں درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور ایلومینیم پر اضافی محصولات عائد کرے گا بعد ازاں اس کا عملی مظاہرہ بھی ہوا اور یورپی یونین سمیت مختلف ممالک کی جانب سے امریکا پر تنقید بھی کی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارت نے امریکا سے درآمد کی جانے والی کئی مصنوعات پر ٹیکسوں میں اضافہ کر دیا ہے، اضافی محصولات عائد کی جانے والی مصنوعات کی تعداد انتیس ہے۔

    بھارت کی جانب سے یہ اقدامات ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے اسٹیل اور ایلومینیم کی درآمد پر بالترتیب دس اور پچیس فیصد محصولات عائد کیے جانے کے ردِ عمل میں کیے گئے ہیں۔


    امریکا کی اضافی محصولات، یورپی یونین نے بھی کمر کس لی


    بھارتی وزارت خزانہ کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق انتیس امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کیے گئے ہیں، ان میں سے کچھ پر اضافی ٹیکس فوری طور پر لاگو ہوں گے، جب کہ دیگر پر اضافی محصولات کا نفاذ چار اگست سے ہوگا۔

    قبل ازیں یورپی یونین نے بھی گذشتہ روز امریکا کی درآمدی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کا اطلاق یورپی ممالک میں آج سے ہوا ہے۔


    امریکا کا چینی درآمدات پر 25 فیصد ٹیکس عائد کرنے کا اعلان


    خیال رہے کہ یورپی یونین کی تجارتی امور کی خاتون کمشنر سیسیلیا مالسٹروم کا کہنا تھا کہ اس فیصلے کے تحت امریکی مصنوعات کےدرآمد پر دو عشاریہ آٹھ ارب یورو مالیت کے اضافی ٹیکس عائد کیے جائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی

    امریکا کا دھاتوں پر اضافی محصولات کا فیصلہ، یورپی یونین نے بھی حکمت عملی تیار کرلی

    واشنگٹن: امریکا کی جانب سے اپنے تجارتی شراکت داروں سے درآمد کیے جانے والے اسٹیل اور المونیم پر اضافی محصولات کے فیصلے پر یورپی یونین نے بھی حکمت علمی تیار کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ فیصلہ کیا تھا کہ وہ یورپی یونین سمیت اپنے تمام تجارتی شراکت داروں سے اسٹیل اور المونیم درآمد کرنے پر اضافی محصولات عائد کریں گے جس کے جواب میں یورپ نے انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    صدر یورپی یونین ’جین کلاؤڈ جنکر‘ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ یورپی بلاک صدر ٹرمپ کے فیصلے کا جواب امریکا کی اپنی برآمدات پر ٹیکس لگا کر دے گا، ایسے اقدامات سے تجارتی تعلقات متاثر ہوں گے۔


    امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے


    یورپی یونین کے صدر کا امریکی محصولات کو بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہنا تھا کہہ یورپ کے پاس اس کے سوا کوئی اور متبادل نہیں ہے کہ وہ امریکی اشیا پر ٹیکس لگا دیں اور یہ معاملہ عالمی تجارتی ادارے کے پاس لے جائیں۔

    خیال رہے کہ کینیڈا اور میکسیکو کے عہدے داروں نے بھی امریکی فیصلے کے جواب میں محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی ہے لیکن ابھی تک انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ کن امریکی مصنوعات کو ہدف بنایا جائے گا۔


    ٹریڈ ٹیرف: ٹرمپ کی دھمکی آمیز تجارتی پالیسیوں کا سدباب کیا جائے: لیبر پارٹی 


    واضح رہے کہ یورپی یونین کی جانب سے جن اشیاء پر محصولات کا نفاذ کیے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، اُن میں امریکی سویٹس، موٹر سائیکل اور  بلُو جینز خاص طور پر نمایاں ہیں کیوں کہ ان اشیاء کی یورپی یونین کے رکن ملکوں میں برآمدات کا حجم بہت زیادہ ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریںْ۔

  • امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے

    امریکی صدر نے چینی مصنوعات پر محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جارحانہ اقتصادی پالیسیوں کے تحت چینی مصنوعات کی درآمدات پر 50 ارب ڈالر سے زائد کے محصولات عائد کرنے کے احکامات جاری کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کی جانب سے ٹیکنالوجی کی چوری کے حوالے سے کی گئی تحقیقات کے بعد چینی مصنوعات پر ٹیکس لگانے کے حکم نامے پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا چین کی مصنوعات پر محصولات کے فیصلے پر ہر صورت عمل درآمد کرے گا اور چین کی جانب سے امریکا میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے حدود معین کردی گئی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیکسیز چین کی جانب سے امریکی ٹیکنالوجی کی چوری کو روکنے کی مہم کا حصّہ ہیں۔

    امریکی سیکریٹری خزانہ اسٹیون منچین کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ امریکا کی اقتصادی جنگ کو دس دن کے لیے روکا ہوا تھا تاکہ سیکریٹری اقتصادیات ویلبر روز کی اس مسئلے پر چین سے بات چیت ہوسکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ چین کے علاوہ جنوبی امریکا کے ساتھ ایک ٹریڈ ڈیل کررہی ہے۔

    ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ مذکورہ ٹریڈ ڈیل کے بعد خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ گاڑیوں کی درآمدات پر نئے محصولات عائد کریئے جائیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمہ کی جانب سے نئے محصولات عائد کیے جانے کی وجہ سے سینیٹ کے اپوزیشن اراکین ٹرمپ کے مخالف ہوگئے ہیں، جس میں ٹرمپ کی پارٹی کے چیئرمین سینیٹ برائے فنانس اور کاشت کاری بھی شامل ہیں۔

    چین کی وزارت برائے اقتصادیات نے وائٹ ہاوس کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’وائٹ ہاوس کے بیان نے ہمیں حیرت زدہ کردیا، لیکن کوئی مسئلہ نہیں ہے امریکا جو بھی اقدامات کرنا چاہتا ہے، کرلے، چین میں اپنے ملک و قوم کا دفاع کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چین پر زور دیا گیا ہے کہ امریکا کو 375 ارب ڈالر کے نقصان کو مل کر پورا کرے، اور ٹریڈ پریکٹیسز کوختم کرے جس سے امریکی کمپنیوں کو نقصان ہورہا ہے۔

    یاد رہے کہ دو رواں برس مارچ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی جارحانہ اقتصادی پالیسیوں کے تحت چینی مصنوعات کی درآمدات پر 50 ارب ڈالر سے زائد کے محصولات عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

    وائٹ ہاؤس کے سینئر اقتصادی مشیر کا کہنا تھا کہ ’چین غیرمنصفانہ طریقوں سے امریکی کمپنیوں کی ٹیکنالوجی زبردستی حاصل کرکے اقتصادی بنیادوں فائدہ اٹھا رہا ہے‘ چینی درآمدات پرعائد کی جانے والی ڈیوٹیز کے ذریعے چین کی صنعتی یلغار کو روکے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔