Tag: tariq fatemi

  • طارق فاطمی کی امریکی محکمہ خارجہ میں ملاقات کی تصدیق

    طارق فاطمی کی امریکی محکمہ خارجہ میں ملاقات کی تصدیق

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقات کی تصدیق کردی، ملاقات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات اور صحت سے متعلق تعاون پر بات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے وزیر اعظم شہباز شریف کے معاون خصوصی طارق فاطمی کی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں ملاقات کی تصدیق کردی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ طارق فاطمی نے 21 جولائی کو نائب وزیر خارجہ سے ملاقات کی، ملاقات میں امریکا اور پاکستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کا ذکر کیا گیا۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق ملاقات میں اقتصادی و تجارتی تعلقات اور صحت سے متعلق تعاون پر بات ہوئی۔ امریکا پاکستان تعلقات کو بڑھانے کے لیے مشترکہ اہداف کی توثیق کی گئی۔

    طارق فاطمی سے ملاقات میں افغانستان اور علاقائی استحکام پر بھی بات ہوئی، یوکرین حملوں پر دنیا بھر میں غذائی تحفظ پر تباہ کن اثرات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نیڈ پرائس نے گزشتہ روز طارق فاطمی کی ملاقات پر تبصرہ کرنے سے اجتناب کیا تھا۔

  • طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹایا گیا، ذرائع

    اسلام آباد: طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلم دان پاکستان پیپلز پارٹی کے تحفظات پر واپس لیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق طارق فاطمی کو پیپلز پارٹی کے تحفظات پر عہدے سے ہٹا دیا گیا، پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو طارق فاطمی پر تحفظات سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی نے حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ متنازع شخصیات کی تعیناتیوں سے گریز کیا جائے، نیز وزارت خارجہ پی پی کو ملنے کے بعد طارق فاطمی کی تقرری نامناسب ہے۔

    اس سلسلے میں سیکریٹری جنرل پیپلز پارٹی نیر بخاری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا طارق فاطمی کی تعیناتی جیسے اقدامات سے حکومتی اتحاد متاثر ہوگا، ان کی تعیناتی سے قبل اتحادیوں کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔

    طارق فاطمی سے مشیر برائے خارجہ امور کا عہدہ واپس لے لیا گیا

    نیر بخاری نے کہا حکومت نے وزیر خارجہ کا عہدہ پی پی کو دینے کی یقین کرائی تھی، بلاول بھٹو، حنا ربانی کھر کے بعد طارق فاطمی کی تعیناتی سمجھ سے بالاتر ہے، وزیر اعظم کو ایسے فیصلے لینے سے پہلے مشاورت کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے طارق فاطمی سے خارجہ امور کا قلمدان واپس لے لیا ہے، تاہم طارق فاطمی معاون خصوصی برقرار رہیں گے، ان سے صرف خارجہ امور کی ذمہ داری واپس لی گئی ہے۔

    نوٹفکیشن کے مطابق معاون خصوصی طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ بھی دے دیا گیا ہے، پہلے جاری نوٹیفکیشن میں طارق فاطمی کو وزیر مملکت کا عہدہ نہیں دیا گیا تھا، انھیں وزیر مملکت کے برابر مراعات ملیں گی۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے گزشتہ روز طارق فاطمی کو معاون خصوصی خارجہ امور تعینات کیا تھا۔

  • ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں: طارق فاطمی

    ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات بے بنیاد ہیں: طارق فاطمی

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے ڈان لیکس سفارشات میں عائد الزامات کو بے بنیاد قرار دے کر یکسر مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق معاون خصوصی طارق فاطمی نے فارن آفس کے عملے اور ساتھیوں کے نام خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ڈان لیکس کمیٹی کی سفارشات میں عائد کیے گئے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    خط میں ان کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتا ہوں۔ 50 سال تک پاکستان کی خدمت کی، اب ایسے الزامات تکلیف دہ ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس پر طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا

    طارق فاطمی نے لکھا کہ اپنے کیریئر میں قومی سلامتی سمیت بہت سے حساس معاملات کو ڈیل کیا۔ ہمیشہ پاکستان کی خدمت دیانت اور ایمانداری کے ساتھ سر انجام دی۔

    یاد رہے کہ 6 اکتوبر کو انگریزی اخبار ڈان میں صحافی سرل المیڈا کی جانب سے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سے متعلق دعویٰ کیا گیا کہ اجلاس میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر عسکری اور سیاسی قیادت میں اختلافات ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس کیا ہے؟

    خبر پر سیاسی اور عسکری قیادت نے سخت ردعمل دیتے ہوئے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا۔

    ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو ان کے عہدے سے فارغ کیا گیا۔

    بعد ازاں ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ میں طارق فاطمی اور پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی جس کے بعد دونوں کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

    رپورٹ کو پاک فوج نے مسترد کرتے ہوئے اسے نامکمل قرار دیا تھا۔

  • ڈان لیکس، وزیر اعظم نے طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا

    ڈان لیکس، وزیر اعظم نے طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم نے ڈان لیکس پر کمیٹی کی سفارشات کی منظوری دے دی ہے، جس کے مطابق طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نے کمیٹی رپورٹ کے 18ویں پیرے کی منظوری دیدی ۔ کمیٹی کی سفارشات کے مطابق طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا اور راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کا حکم دیا گیا ہے ۔

    روزنامہ ڈان ظفرعباس اور سیرل المیڈا کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کر دیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم ہاؤس کیجانب سے جاری ہو نیوالے اعلامیے پر وزیراعظم کےپرنسپل سیکریٹری فوادحسن فواد کے دستخط ہیں، جسمیں وزیراعظم نے پرنسل انفارمیشن افسر راؤ تحسین کیخلاف کارروائی کی بھی سفارش کی ہے، راؤ تحسین کیخلاف کا رروائی انیس سو تہترکے قوانین کے تحت ہوگی۔

    رپورٹ میں چارافراد اورایک ادارے پرذمہ داری عائد کی گئی ہے، مذکورہ رپورٹ میں روزنامہ ڈان کے ایڈیٹرظفرعباس اوررپورٹرسرل المیڈا کا معاملہ اے پی این ایس کے سپرد کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ قومی سلامتی پر رپورٹنگ صحافتی اقتدارکے مطابق ہونی چاہیے،  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اے پی این ایس پرنٹ میڈیا کیلئے ضابطہ اخلاق وضع کرے،  یہ خبر روزنامہ ڈان میں گذشتہ برس چھ اکتوبر کو شائع ہوئی تھی۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا ڈان لیکس کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کا حکم


    یاد رہے کہ وزیراعظم نوازشریف نے وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات میں ڈان لیکس کمیٹی کو سفارشات پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کی تھی، ترجمان وزارت داخلہ کا کہنا ہےکہ سفارشات پر عملدرآمد سے متعلق اہم قانونی اور انتظامی امور طے کرنا لازمی ہیں تاہم آئندہ 24 سے 36 گھنٹے میں ان امور کو طے کرلیا جائے گا جس کے بعد سفارشات اور ان پر عملدرآمد کا اعلان شروع کردیا جائے گا۔

    اس سے قبل وزیرداخلہ نے ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ وزیراعظم کو پیش کی، رپورٹ میں طارق فاطمی اور راؤتحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے جبکہ وزیراعظم نے دونوں کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دی تھی۔


    مزید پڑھیں : ڈان لیکس ،طارق فاطمی اور راؤ تحسین ذمے دار قرار، وزیراعظم کی دونوں کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری


    خیال رہے کہ قومی سلامتی سے متعلق حساس خبر شائع ہونے کے تحقیقات کے لیے بنائی گئی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی نے اپنی سفارشات مرتب کر لی ہیں جس میں مبینہ طور پر وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور پرنسپل سیکریٹری راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ 6 اکتوبر 2016 کو انگریزی اخبار ڈان نے وزیر اعظم ہاؤس میں ہونے والے اجلاس سےمتعلق ایک خبرشائع کی تھی، جسے خصوصی خبر کا نام دے کر شائع کیا گیا تھا، اس خبر میں کالعدم تنظیموں کے معاملے پر فوج اور سول حکومت میں اختلافات کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

    صحافی سرل المیڈا کی خبر پر وزیر اعظم ہاؤس سے سخت رد عمل سامنے آیا تاہم خبرکی تردید کے ساتھ اسے قومی سلامتی کے منافی قرار دیا گیا۔ خبر پر عسکری حکام نے بھی تشویش کا اظہار کیا جبکہ اس ضمن میں سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صدارت میں کور کمانڈر کانفرنس بھی ہوئی تھی۔

    نیوز لیکس کے پیچھے کون ہے ؟ تحقیقات کے لیے صحافی سرل المیڈا کا نام ای سی ایل میں شامل کیا گیا تاہم کچھ روز بعد ہی اُس کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کردیا گیا تھا، جس کے بعد وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے تھے جبکہ سینیٹر پرویز رشید سے اطلاعات کی وزارت بھی واپس لی گئی اور ساتھ ہی ریٹائرڈ جج کی سربراہی میں کمیشن قائم کر دیا گیا تھا۔

     

  • ڈان لیکس: وزیر خزانہ کی طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق

    ڈان لیکس: وزیر خزانہ کی طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق

    واشنگٹن: وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے ڈان لیکس کے معاملے پر طارق فاطمی کو عہدے سے ہٹانے کی تصدیق کردی۔ اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کو ڈان لیکس کی رپورٹ مل گئی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ڈان لیکس سے متعلق رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کردی تھی جس میں طارق فاطمی اور راؤ تحسین کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی تھی۔

    وزیر اعظم نے دونوں کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری دے دی تھی۔

    مزید پڑھیں: ڈان لیکس پر طارق فاطمی اور راؤ تحسین ذمے دار قرار

    دوسری جانب واشنگٹن میں موجود وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے اہم پریس کانفرنس میں کہا کہ ڈان لیکس رپورٹ میں طارق فاطمی کو ہٹانے کی سفارش نہیں کی گئی۔ البتہ ان کے تبادلے پر بات ہو رہی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ثابت نہیں ہوا کہ ڈان لیکس کے معاملے میں 3 افراد ملوث ہیں۔ رپورٹ کیسے لیک ہوئی، انکوائری ہونی چاہیئے۔

    پاناما لیکس پر ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی میں وزارت خزانہ کا کوئی کردار نہیں۔ اسٹیٹ بینک اور ایس ای سی پی با اختیار ہیں۔

    ادھر وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی نے مستعفی ہونے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈان لیکس سے میرا کوئی تعلق نہیں ہے اس لیے استعفیٰ نہیں دوں گا۔

    ذرائع کے مطابق معاون خصوصی طارق فاطمی ڈان لیکس کی رپورٹ پیش کیے جانے سے قبل سارا دن دفتری امور نمٹاتے رہے۔ وہ وزیر اعظم نواز شریف اور چوہدری نثار کے درمیان ہونے والی ملاقات میں بھی موجود تھے اور میٹنگ کے بعد اپنے معمول کے کاموں کی انجام دہی کے لیے اپنے دفتر بھی پہنچے۔

    طارق فاطمی کا مؤقف ہے کہ ڈان لیکس کی خبر سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے اور نہ ہی وزیر اعظم سے ملاقات کے دوران مجھ سے استعفیٰ طلب کیا گیا۔ جب میرا کوئی تعلق ہی نہیں تو استعفیٰ دینے کا بھی کوئی جواز نہیں بنتا۔

    یاد رہے کہ ڈان لیکس کے معاملے پر وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید کو بھی ان کے عہدے سے فارغ کیا جا چکا ہے۔

  • پاکستان ہمسایہ ملکوں کےساتھ اچھے تعلقات کا خواہش مند ہے

    پاکستان ہمسایہ ملکوں کےساتھ اچھے تعلقات کا خواہش مند ہے

    اسلام آباد : وزیراعظم کےمعاون خصوصی طارق فاطمی کا کہناہےکہ پاکستان ایک ذمہ دارملک ہےجوکہ ہمسایہ ملکوں کےساتھ اچھےتعلقات کےقیام کا خواہشمند ہے

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم نوازشریف کےمعاون خصوصی برائےخارجہ امورطارق فاطمی کاکہناہےکہ دہشت گردی ایک عالمی مسئلہ ہے۔

    طارق فاطمی کاانٹرویو کےدوران کہناتھاکہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کام کرنے والے دیگر ملکوں کےساتھ تعاون کے لیےتیارہے۔

    خارجہ امور کےماہر طارق فاطمی نےکہاکہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کو ملکی قانون کےمطابق سزائے موت دی گئی ہے۔

    انہوں نےکہاکہ بھارت خطے کےامن کونقصان پہنچانے میں ملوث ہے۔

    واضح رہےکہ وزیراعظم نوازشریف کےمعاون خصوصی برائےخارجہ امورطارق فاطمی سات روزہ سرکاری دورے پر 21 سے 28 جولائی کےدوران امریکہ کا دروہ کریں گے۔


    کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کا افسرتھا، بھارت نے تسلیم کرلیا


    یاد رہے بلوچستان سے حراست میں لیے گئے کلبھوشن یادیو نے اپنے ویڈیو بیان میں بلوچستان سمیت کراچی میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں کالعدم جماعتوں کی سرپرستی اور معاونت کا اعتراف کیا تھا۔

    یاد رہےکہ گزشتہ ماہ  بھارت نے تسلیم کرلیاتھا کہ بلوچستان سے پکڑا جانے والا جاسوس کلبھوشن یادیو ہماری نیوی کاافسر تھا،بحریہ سے قبل ازوقت ریٹائرمنٹ لی تھی۔


    بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو سزائے موت سنا دی گئی، آئی ایس پی آر


    واضح رہےکہ چارروزقبل پاک فوج کی ملٹری عدالت نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یاد یو کو ملک میں جاسوسی کرنے‘ قتل و غارت گری اورانتشار پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنا دی تھی۔

  • پاکستان کا اٹلی سے باہمی تجارت بڑھانے پراتفاق

    پاکستان کا اٹلی سے باہمی تجارت بڑھانے پراتفاق

    اسلام آباد: وزیراعظم نواز شریف کے خصوصی مشیر برائے امورِ خارجہ طارق فاطمی نے اٹلی کے نائب وزیرِ خارجہ ’بیندتو دتا ویدوا‘ کی سربراہی میں تجارتی وفد سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان اور اٹلی معاشی ترقی سمیت زندگی کے ہر شعبے میں دو طرفہ باہمی تعاون کو فروغ دینے کے خواہاں ہیں۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہا گیا کہ پاکستان کی جانب سے اٹلی کے اوسط درجے کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں زندگی کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔

    اس موقوع پر مشیرخارجہ طارق فاطمی نے وفد کو پاکستان کی جانب سے پڑوسیوں کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوارکرنے کی کوششوں اور دہشت گردی اور شدت پسندی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کے بارے میں بریفنگ دی۔ ملاقات میں علاقائی اوربین الاقوامی معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر اٹلی نائب وزیرِدفاع کا کہنا تھا کہ ان کا ملک پاکستان کےساتھ اپنے تعلقات کو بے پناہ اہمیت دیتا ہے اور اٹلی کے سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے کوشاں ہیں۔

    دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت کو مزید فروغ دینے پراتفاق کیا گیا جو کہ پہلے ایک ارب امریکی ڈالر سالانہ ہے۔

  • حقانی نیٹ ورک پرامریکہ کی تشویش

    حقانی نیٹ ورک پرامریکہ کی تشویش

    وشنگٹن:امریکی محکمہخارجہ نےآپریشن ضرب عضب سےپہلےحقانی نیٹ ورک کےمحفوظ مقام پرمنتقل ہونےپرتشویش کااظہارکر دیا ہے،مشیرخارجہ طارق فاطمی نے امریکی محکمہ خارجہ کے افسران سے اہم ملاقات کے دوران کہا کہ فوجی آپریشن ہر تنظیم کے دہشت گرد کے خلاف ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کےاہلکاروں سےملاقات میں طارق فاطمی نے یاد دلایا کہ دہشت گردکے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ نقصان پاکستانی قوم کا ہوا اور پاکستان اس وقت کسی شدت پسند تنظیم یا دہشت گرد کی پشت پناہی نہیں کررہا،شمالی وزیرستان میں فوجی آپریشن تمام دہشت گردوں کے خلاف ہے

    ملاقات میں پاکستان سے دہشت گردوں کی بڑی تعداد کی افغانستان منتقلی پربھی تفصیلی بات چیت ہوئی،طارق فاطمی نےخدشات کا اظہار کیا کہ شدت پسندافغانستان میں دوبارہ سے منظم ہوکر پاکستان کے خلاف کاروائیوں کا آغاز کر سکتے ہیں اس لئے غیر ملکی افواج اورافغان فورسز کوان کے خلاف فوری کاروائی کا آغاز کرنا چاہیے۔

    دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ شدت پسندوں کی منتقلی کوافغانستان کی سلامتی کیلئےخطرہ قرار دے رہا ہے،امریکا کو خدشات ہیں کہ پاکستان سے بڑی تعداد میں شدت پسندوں کی آمد سے افغانستان میں غیرملکی افواج پرحملوں میں اضافہ ہوسکتا ہے۔