Tag: tasleem Aslam

  • ایل او سی فائرنگ پر پاکستان کا بھارت سے احتجاج

    ایل او سی فائرنگ پر پاکستان کا بھارت سے احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے کنٹرول لائن پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر بھارت سے ایک بار پھر شدید احتجاج کیا ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پانڈوسیکٹر میں بھارتی فوج کی فائرنگ سےفوجی جوان شہیدہواتھا۔ جس پر بھارت سے باضابطہ احتجاج کیا گیا ہے، پاکستان نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جنگ بندی معاہدے پر عملدرآمد یقینی بنائے۔ اور بھارت بلااشتعال فائرنگ کاسلسلہ بند کرے۔

     وزیراعظم نوازشریف کی جانب سے جمعرات کو بھارتی پروپیگنڈے کیخلاف بیان دیا گیا تھا، جس کے کچھ دیر بعد بھارتی فورسز نے بلااشتعال فائرنگ کی تھی، پانڈو سیکٹر میں بلااشتعال فائرنگ اور مارٹرگولے برسانے سے ایک شہری بھی زخمی ہوا تھا۔

  • پاکستان دفتر خارجہ کی ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت

    پاکستان دفتر خارجہ کی ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی شدید مذمت

    اسلام آباد: دفترخارجہ نے لائن آف کنٹرول پربھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ایل اوسی کی صورتحال پر صبروضبط کا مظاہرہ کررہا ہے اور پاکستان کی امن پسندی کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔

    بھارت کی جانب سے ایل او سی پر جاری جارحیت اور آج صبح سیالکورٹ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ کے بعد پاکستانی دفترخارجہ نے کا کہنا ہے کہ بھارت لائن آف کنٹرول پربلااشتعال فائرنگ کرکے شہری آبادی کونشانہ بنا رہا ہے اور بھارتی جارحیت کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے۔

    دفترخارجہ کی ترجمان تسنیم اسلم نے میڈیا بریفنگ میں کہا کہ پاکستان ایل اوسی پربھارتی جارحیت کے جواب میں تحمل کا مظاہرہ کررہا ہے۔ کنٹرول لائن پر اقوام متحدہ کے غیرجانبدارمبصرین کومزید فعال کرنے کی ضرورت ہے تا کہ دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی کوصحیح طرح مانیٹرکیا جائے۔

    تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ ملالہ یوسف زئی کونوبیل انعام ملنا پاکستان کے لئے اعزاز کی بات ہے۔ پاکستان، پاکستانیوں کا ہے، شدت پسندوں کا نہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا ایران سے سرحدی کشیدگی کے خاتمے پربات چیت جاری ہے اورمسئلے کوخوش اسلوبی سے حل کرلیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان میں کسی گروپ کی حمایت نہیں کرتا۔ افغانستان کے ساتھ معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کے لئے تیارہیں۔ ترجمان نے بتایا کہ سارک ممالک کا اجلاس چھبیس اورستائیس نومبرکوکٹھمنڈومیں ہوگا۔ جنوبی ایشیا کے ملکوں کے حکام کی ملاقاتوں کا سلسلہ بائیس نومبرسے شروع ہوگا۔