Tag: Tattoos

  • باپ کا شوق بیٹی میں منتقل، لڑکی نے نیا روپ دھار لیا

    باپ کا شوق بیٹی میں منتقل، لڑکی نے نیا روپ دھار لیا

    ڈنڈی: اسکاٹ لینڈ میں ایسی خاتون منظر عام پر آئی ہے جس نے اپنے باپ کا شوق پورا کرتے ہوئے اپنے جسم کے 90 فیصد حصوں پر ٹیٹیوز بنالیے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ٹیٹوز بنانے کے شوقین افراد کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے، جن میں ایسی لڑکی بھی ہے جس نے اپنے باپ کو دیکھتے ہوئے اپنے جسم پر نیلے رنگ کی سیاہی سے ٹیٹوز بنالیے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسکاٹ لینڈ کے شہر ڈنڈی سے تعلق رکھنے والی 23 سالہ نڈائل نامی لڑکی نے 15 ہزار پاؤنڈ دے کر اپنے جسم کے 90 فیصد حصوں پر ٹیٹوز بنوائے، جبکہ ان کا کہنا ہے کہ یہ کچھ بھی نہیں باڈی کے رہ جانے والے حصوں پر بھی سیاہی سے کام کیا جائے گا۔

    نڈائل کا کہنا تھا کہ اس نے جب پہلی بار جسم کے مختصر حصے پر ٹیٹو بنایا تو شوق مزید بڑھ گیا اور پھر ایک مہینے کے اندر اندر ہی جسم کے نوے فیصے حصے کو نیلی سیاہی میں رنگ دیا۔ میرے والد کو ٹیٹوز بہت پسند ہے اور میں انہیں کی طرح بننا چاہتی ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے بچپن سے ہی یہ شوق تھا لیکن اٹھارہ سال کی عمر میں مجھے قانونی طور پر جسم پر ٹیٹوز بنوانے کی اجازت ملی، آنکھوں کے نچلے حصے ابھی بھی خالی لگتے ہیں یہاں بھی ٹیٹوز بنوانے کا ارادہ رکھتی ہوں۔

  • رنگ بدلنے والے ٹیٹو امراض کی تشخیص میں مددگار

    رنگ بدلنے والے ٹیٹو امراض کی تشخیص میں مددگار

    بعض افراد کو اپنے جسم پر مختلف اقسام اور رنگوں کے ٹیٹوز بنوانے کا شوق ہوتا ہے۔ اب اسی شوق کو ماہرین نے ایک اہم طبی پیش رفت کے لیے استعمال کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    امریکا کے میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی اور ہارورڈ میڈیکل اسکول کے طبی ماہرین نے ٹیٹو کے لیے استعمال ہونے والی ایسی سیاہی تیار کی ہے جو جسمانی صحت کے بارے میں آگاہی فراہم کرے گی۔

    یہ سیاہی جسم میں موجود کیمیکلز اور خلیات اور ٹشوز میں موجود مائع میں تبدیلی پر اپنا رد عمل دے گی۔ اس سیاہی سے بنا ہوا ٹیٹو اس وقت اپنا رنگ تبدیل کرلے گا جب خون میں شوگر، سوڈیم اور پی ایچ کی سطح کم یا زیادہ ہوجائے گی۔

    مثال کے طور پر اگر خون میں شوگر کی مقدار زیادہ ہوجائے گی تو ٹیٹو میں موجود نیلا رنگ بھورا ہوجائے گا۔ اسی طرح اگر جسم میں پانی کی کمی ہو تب بھی ٹیٹو کا رنگ تبدیل ہوجائے گا جو جسم میں پی ایچ کی سطح کو ظاہر کرے گا۔

    ماہرین کے مطابق اس طریقہ کار سے ایک نہایت عام مرض ذیابیطس کی تشخیص بے حد آسان ہوجائے گی۔

    طبی ماہرین کے مطابق میڈیکل سائنس اور ٹیٹو آرٹ کو یکجا کرنے کے بعد یہ ٹیٹو میڈیکل ٹریکرز کے طور پر استعمال ہوں گے۔

    گو کہ ابھی اس سیاہی کو عام نہیں کیا گیا، تاہم ماہرین اس پر مزید تجربات کرنے اور اس پروجیکٹ کو وسعت دینے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔