Tag: Tauseef ahmed

  • سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنا غلط ہے یا صحیح ؟

    سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنا غلط ہے یا صحیح ؟

    پاکستان کرکٹ بورڈ اور ٹیم کے اندر ہونے والی تبدیلیاں اور تجربے اس کھیل کو کہاں لے کر جارہی ہیں یا ان تجربات سے کوئی فائدہ حاصل ہوگا بھی یا نہیں؟

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اسپورٹس روم میں ماضی کے مایہ ناز کرکٹر توصیف احمد نے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ جو بھی پی سی بی میں لایا جاتا ہے اس کا ماضی لازمی دیکھنا چاہیے، پسند یا پسند پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر عہدے دیے جائیں تو کرکٹ کا بھلا ہوگا۔

    سعید اجمل کو باؤلنگ کوچ مقرر کرنے سے متعلق ایک سوال پر توصیف احمد نے کہا کہ کیا انہیں باؤلنگ کوچ مقرر کرنے والوں کو نہیں معلوم تھا کہ انہیں کیوں نکالا گیا تھا؟

    انہوں نے کہا کہ سعید اجمل کو مشکوک باؤلنگ ایکشن کی وجہ سے ہٹایا گیا تھا پھر انہیں کوچ لگا دیا گیا، یہاں کا تو حساب کتاب ہی نرالا ہے۔

    توصیف احمد نے کہا کہ ثابت ہوگیا کہ پی سی بی بہت مشکل ادارہ ہے کیونکہ دو تین عہدے رکھنے والی ایک پاور فل شخصیت بھی پریشان ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وہاب ریاض کو پاکستان کرکٹ ٹیم کا چیف سلیکٹر مقرر کرنا سب سے غلط فیصلہ تھا، اور اب جس شخص کو لایا جارہا ہے اس کے حوالے سے کتنے تنازعات ہیں اس پر بھی نظر رکھنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ کی بدترین کارکردگی کے بعد ٹیم اور منیجمنٹ میں اکھاڑ پچھاڑ جاری ہے اور اب پاکستان کرکٹ بورڈ نے سابق پیسر عمر گل کو قومی ٹیم کا فاسٹ بولنگ کوچ اور سابق اسٹار اسپنر سعید اجمل کو اسپن بولنگ کوچ مقرر کیا ہے۔

     

  • ایسی کیا بات ہوئی جس پر توصیف احمد شو کے دوران آبدیدہ ہوگئے؟

    ایسی کیا بات ہوئی جس پر توصیف احمد شو کے دوران آبدیدہ ہوگئے؟

    کراچی : شارجہ کے میدان میں بھارت کیخلاف تاریخی چھکا لگانے کیلئے جاوید میانداد کو بیٹنگ کا موقع دینے والے سابق کرکٹر توصیف احمد نے اپنی زندگی کے رازوں سے پردہ اٹھا دیا۔

    پاکستان قومی ٹیم کے سابق کرکٹر توصیف احمد جنہوں نے سال1980ء سے1993ء تک 36 ٹیسٹ اور70ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ہمارے مہمان میں گفتگو کرتے ہوئے روصیف احمد اپنے ماضی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے انہوں نے اپنے والد کی محنت اور قربانیوں کا ذکر کیا۔

    توصیف احمد نے کہا کہ ہم تین بھائی تھے جب میں چار سال کا تھا تو میری والدہ کا انتقال ہوگیا، ہمارے والد نے ہمیں بہت محنت اور مشقت سے پالا اور ہمارے بہتر مستقبل کی خاطر دوسری شادی بھی نہیں کی۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے والد کمپاؤنڈر تھے اور اتوار کی چھٹی کے دن لوگوں کے گھروں پر انجکشن لگانے جایا کرتے تھے جس کے انہیں فی انکٓجکشن ایک روپیہ ملا کرتا تھا۔ جب وہ گھر آتے تھے تو ہم بھائی مل کر ان نوٹوں کو ترتیب سے رکھا کرتے تھے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میری کامیابی پر وہ بہت خوش تھے ہر موقع پر میرا ساتھ دیا لیکن انہوں نے کبھی ایسا محسوس نہیں ہونے دیا، آج میں جو کچھ بھی ہوں اپنے والد کی وجہ سے ہوں۔

  • مداحوں کی دعائیں رنگ لے آئیں، سابق کرکٹر اسپتال سے ڈسچارج

    مداحوں کی دعائیں رنگ لے آئیں، سابق کرکٹر اسپتال سے ڈسچارج

    لاہور: ڈاکٹرز کی کاوش اور مداحوں کی دعائیں رنگ لے آئیں، سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد گذشتہ اتوار کو شادی کی تقریب میں شرکت کے لیےکراچی سےلاہور آئے، شادی کی تقریب میں ہی انہیں دل کا دورہ پڑا، جس کے فوری بعد انہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا گیا۔

    وزیراعظم کی ہدایت پر سابق ٹیسٹ کرکٹر کی صحت سے متعلق ایک میڈیکل بورڈ بھی تشکیل دیا گیا، میڈیکل بورڈ کی روشنی میں ان کی انجیو گرافی کی گئی، انجیو گرافی رپورٹ کے مطابق سابق کرکٹر کے دل کی تین نالیوں میں مسائل کی نشاندہی ہوئی۔

    بعد ازاں توصیف احمد کی کامیاب انجیو پلاسٹی کی گئی اور انہیں دو اسٹنٹ ڈالے گئے۔

    تاہم آج طبیعت میں بہتری کے باعث سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کو اسپتال سے ڈسچارج کردیا گیا ہے، تاہم ڈاکٹرز نے انہیں سفر سے منع کیا ہے، جس کے باعث وہ نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں قیام کرینگے۔

    یہ بھی پڑھیں:  سابق کرکٹر توصیف احمد دل کا دورہ پڑنے پر اسپتال منتقل

    ڈاکٹرز کی جانب سے سفر کی اجازت ملنے کے بعد وہ کراچی کے لئے روانہ ہونگے۔

    توصیف احمد کے خاندان اور بھتیجے سیف الدین نے مداحوں کی جانب سے ان کے لئے دعائے صحت کرنے پر اظہار تشکر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ 62 سالہ توصیف احمد نے آف اسپنر کی حیثیت سے34 ٹیسٹ اور 70 ایک روزہ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور بالترتیب 93 اور 55 وکٹیں حاصل کیں۔

  • سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کی گاڑی گھر کے باہر سے چوری

    سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کی گاڑی گھر کے باہر سے چوری

    کراچی : شہر قائد میں موٹر سائیکل اور کار چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہوگیا، سابق قومی ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد بھی اپنی گاڑی سے محروم ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ٹیم کے سابق ٹیسٹ کرکٹر توصیف احمد کی گاڑی گلستان جوہر بلاک 18 میں گھر کے باہر سے چوری ہوگئی، اس حوالے سے توصیف احمد نے اے آر وائی نیوز کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میری سوزوکی کلٹس زیڈ -5404 شام پانچ بجے گھر کے باہر سے چوری ہوئی، گاڑی کی چوری کی رپورٹ تھانہ شارع فیصل میں درج کرادی ہے۔

    سابق ٹیسٹ کرکٹر نے بتایا کہ دو گاڑیوں میں مسلح افراد آئے اور تالا توڑ کر گاڑی لے گئے، کئی مرتبہ کالونی کی یونین کو مشکوک سرگرمیوں سے آگاہ کرچکے ہیں، تمام حالات اور صورتحال جاننے کے باوجود سیکورٹی کے مناسب انتظامات نہیں ہیں۔

    توصیف احمد نے کہا کہ رات دیر تک کالونی کے اندر اور اطراف مشکوک لوگوں کی آمد و رفت رہتی ہے، آج میرے ساتھ یہ واقعہ ہوا ہے کل کسی اور کو بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، پولیس والوں نے کچا پرچا کاٹا ہے لیکن کوئی پیش رفت دکھائی نہیں دیتی۔

    اس حوالے سے اہل علاقہ نے کہا کہ یہ کالونی اب لوگوں کیلئے رہنے کے قابل دکھائی نہیں دیتی، یونین کو 54 گھروں سے مینٹیننس کیلئے دو ہزار روپے فی گھر ادائیگی کی جاتی ہے، یہاں آس پاس سی سی ٹی وی کیمرہ بھی نہیں جس سے ملزمان پکڑے جاسکیں۔