Tag: tax amnesty scheme

  • اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری روز

    اسلام آباد: اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کا آج آخری دن ہے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین واضح کر چکے ہیں کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کا آج آخری روز ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زید کے مطابق اب تک اسکیم سے ایک لاکھ 5 ہزار افراد نے فائدہ اٹھایا ہے۔

    چیئرمین کے مطابق اسکیم سے ملکی معیشت کو 45 ارب کا فائدہ ہوگا۔ اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم میں اس سے قبل 3 دن کے لیے آج تک کی توسیع دی گئی تھی۔ ایف بی آر کی طرف سے اضح کیا جاچکا ہے کہ اسکیم میں مزید توسیع نہیں ہوگی۔

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے 14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا۔

    اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ 2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

    گزشتہ روز شبر زیدی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نان فائلرز رہنے کی گنجائش آئین میں بھی نہیں ہے، ہم ٹیکس نہ دینے کے نظام کے سامنے کھڑے ہو گئے ہیں، پاکستان کی غیر دستاویزی معیشت کو سیدھا کرنے کا مشن شروع کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا تھا کہ ریٹیلرز اور دکان داروں کو فکس طریقہ کار کے ذریعے ٹیکس نیٹ میں لائیں گے۔ 240 اسکوائر فٹ کی دکان سے 25 ہزار سے زائد سالانہ ٹیکس نہیں لیں گے، بڑے دکانداروں اور مالز کو ٹیکس نظام سے براہ راست جوڑیں گے۔

    شبر زیدی کا کہنا تھا کہ کمیشن ایجنٹس اور ڈیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے رجسٹر کریں گے، بیوٹی پارلرز پر ابھی تو ٹیکس نہیں لگایا لیکن لگاؤں گا، حکومت نے مالی سال کے لیے 5500 ارب کا ریونیو ہدف رکھا ہے۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی، شبر زیدی

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع کی خبروں کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ اسکیم میں کوئی توسیع نہیں کی جارہی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے فائدہ اٹھانے کا آج آخری دن ہے جس میں صرف چند گھنٹے باقی رہ گئے ہیں اس حوالے سے چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے اسکیم میں مدت کی توسیع کے ان تمام خدشات کو دور کردیا ہے، انہوں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنے کی اسکیم میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

    دوسری جانب خان پورمیں187افراد نے اپنے اثاثے ظاہر کیے ہیں اس حوالے سے انسپکٹرایف بی آر کا کہنا ہے کہ خان پورمیں 187افراد نےایف بی آر سے رابطہ کیا ہے، خان پور میں ایک ارب57کروڑ75لاکھ کے خفیہ اثاثےظاہرکیے گئے، ایف بی آر انسپکٹر کا مزید کہنا ہے کہ اثاثے ظاہرکرنےوالوں سے6کروڑ31لاکھ9ہزار روپےٹیکس وصول کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ ایف بی آر کے تمام فیلڈ دفاتر آج29جون کو رات8بجے تک کھلے رہیں گے،جبکہ30 جون کو تمام دفاتر رات11بجے تک کھلے رہیں گے، تمام ٹیکس گزار ٹیکس اور ڈیوٹیزاور ٹیکس گوشوارے جمع کرا سکتے ہیں، 30جون تک مستفید ہونے والوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کی جائیں گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا ملک کو قرضوں کی دلدل سے نکالنا ہے تو مائنڈ سیٹ بدلنا ہوگا، ایسٹ ڈکلیریشن اسکیم کے معاملےکی خود نگرانی کررہا ہوں، وقت کم ہونے پرلوگوں کامجھ پربھی دباؤ ہے۔

    مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دے دی

    واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے14 مئی کو اثاثے ظاہر کرنے کی اسکیم کی منظوری دی تھی۔ اسکیم کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس پر بھی ہوگا، اسکیم عدالتوں میں زیر التوا کیسز کے لیے نہیں ہوگی۔ سنہ2000 کے بعد سرکاری عہدہ رکھنے والے اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھا سکیں گے۔

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کےتحت اب تک 50 ارب روپے وصول ہوئے‘ علی ظفر

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کےتحت اب تک 50 ارب روپے وصول ہوئے‘ علی ظفر

    اسلام آباد: نگراں وزیراطلاعات سید علی ظفرکا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت اب تک 50 ارب روپے وصول ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراطلاعات ونشریات سید علی ظفر نے ایک انٹرویو میں کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد پاکستانی شہریوں کو غیراعلانیہ اثاثوں کو دستاویزی شکل دینا ہے۔

    انٹرویو کے دوران پٹرولیم مصنوعات سے متعلق سوال پر انہوں نےکہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عالمی منڈی میں اضافے کو مدنطررکھ کرکیا گیا ہے۔

    افغان پناہ گزینوں کے پاکستان میں قیام سے متعلق سوال پر نگراں وزیراطلاعات نے کہا کہ اس میں مزید 3 ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔

    سید علی ظفر نے انٹرویو میں کہا کہ دنیا کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی جانب سے دی گئی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔

    نگراں وزیراطلاعات نے گرے لسٹ سے متعلق کہا کہ پاکستان کو گرے لسٹ سے باہرنکلنے کے لیے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی طرف سے دیے گئے 26 نکات پرعملدرآمد کی کوشش کرے گا۔

    انہوں نے الیکشن 2018 کے حوالے سے کہا کہ آزادانہ اور شفاف انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں اور بین الاقوامی مبصرین کو پاکستان میں انتخابی عمل کی نگرانی کی مکمل آزادی ہوگی۔

    نگراں حکومت نے ایمنسٹی اسکیم میں ایک ماہ کی توسیع کردی

    خیال رہے کہ نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں ایک ماہ کے لیے توسیع سے متعلق صدرممنون حسین کوسمری ارسال کی گئی تھی جس پرانہوں نے دستخط کردیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں حکومت نے ایمنسٹی اسکیم میں ایک ماہ کی توسیع کردی

    نگراں حکومت نے ایمنسٹی اسکیم میں ایک ماہ کی توسیع کردی

    اسلام آباد : نگراں حکومت کی جانب سے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں ایک ماہ کے لیے توسیع سے متعلق صدرممنون حسین کوسمری ارسال کی گئی جس پرانہوں نے دستخط کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر ممنون حسین نے ٹیکس ایمنستی اسکیم میں ایک ماہ کی توسیع کے آرڈیننس پردستخط کردیے جس کے بعد صارفین 31 جولائی تک ایف بی آر کو ذرائع آمدن ظاہر کیے بغیراثاثے ظاہرکرسکتے ہیں۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے تحت تیس جون تک پچاس ارب روپے کے محصولات وصول کیے گئے۔

    نگراں وزیر اعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس

    خیال رہے کہ گزشتہ روز نگراں وزیراعظم ناصرالملک کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران ایمنسٹی اسکیم کے تحت حاصل رقوم اور اس میں توسیع سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پراچھے رسپانس پرتوسیع کا فیصلہ کیا گیا۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق اسکیم سے سو ارب سے زائد کے محصولات وصول ہونے کی امید ہے۔

    اجلاس میں فنانشل انسٹی ٹیوشن رولز 2018 کی منظوری دی گئی جبکہ ایف آئی اے کو ریکوری آف فنانسز کے تحت درکار تحقیقاتی ادارہ مقرر کرنے کی منظوری بھی دی گئی۔

    وفاقی کابینہ نے کیپیٹل ڈویلمپنٹ اتھارٹی کے بجٹ برائے 19-2018 کی بھی منظوری دی گئی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کالا دھن اور چھپے ہوئے اثاثے قانونی بنانے کی اسکیم، فائدہ حاصل کرنے کیلئے صرف 2 دن باقی

    کالا دھن اور چھپے ہوئے اثاثے قانونی بنانے کی اسکیم، فائدہ حاصل کرنے کیلئے صرف 2 دن باقی

    اسلام آباد : کالا دھن اور چھپے ہوئے اثاثے قانونی بنانے کی ایمنسٹی اسکیم میں صرف2 دن باقی رہ گئے، اسکیم 30 جون رات بارہ بجے ختم ہو جائے گی، اسکیم سے تاحال 47  ارب روپے کا ٹیکس حاصل ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم سے فائدہ حاصل کرنے کیلئے صرف دو دن رہ گئے، ایف بی آر  نے  اسکیم 30جون رات بارہ بجے تک جاری رکھنےکا فیصلہ کیا ہے ۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق ایمنسٹی اسکیم سےگزشتہ رات تک لگ بھگ پینتالیس ہزار افراد نے فائدہ حاصل کیا، جن میں 22ہزار  مقامی اور  30ہزار   پاکستان سے باہر اثاثے رکھنے والے افراد شامل ہیں۔

    گزشتہ رات تک اسکیم سے ایف بی آر کو سینتالیس ارب روپے کا ریونیو حاصل ہوا جبکہ مزید ایک سو سات ارب روپے کے چالان تیار کروائے ہیں، یہ رقم  آج شام تک ایف بی آر کے اکاؤنٹ میں منتقل ہونے کی توقع ہے۔

    سب سے زیادہ ٹیکس اداکرنے والے فرد واحد نے پچپن کروڑ چالیس لاکھ روپے جمع کرائے تاہم ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں کسی صورت توسیع نہیں کی جائے گی، ادارے کے پاس توسیع کا کوئی اختیار نہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    ایمنسٹی اسکیم’3 سے چار ارب ڈالر واپسی کا امکان ہے‘

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا ہے کہ ماضی کی نسبت اس بار متعارف کرائی جانے والی ایمنسٹی اسکیم کے مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ اسکیم کو کامیاب کرنے کے لیے نگراں حکومت کوشش کررہی ہے مگر ایمنسٹی سے جرائم میں ملوث افراد ہرگز فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ اسکیم سے ملکی خزانے میں ٹیکس آئے گا اور بیرونِ ملک میں غیر قانونی طور پر منقل کیا جانے والا پیسہ بھی واپس پاکستان آئے گا، صارف 5 فیصد ٹیکس دےکر خود کو کلیئر کراسکتا ہے مگر سرکاری ملازم اس اسکیم سےفائدہ نہیں اٹھاسکتا۔

    چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ کوئی نہیں کہہ سکتا بیرون ممالک میں پاکستانیوں کے کتنے اثاثےموجودہیں، اگر حکومت یا اداروں کو معلوم ہوتا تو اب تک مذکورہ افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جاچکی ہوتی۔

    مزید پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ فارن اکاؤنٹس رکھنے والا شخص ٹیکس ادائیگی کے لیے لوکل مارکیٹ سےڈالر نہیں خریدسکتا، اگر اس کی اجازت دے دی تو روپے پر دباؤ آئے گا اور قدر مزید کم ہوگی۔

    دوسری جانب ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے متعلق ایف بی آر کے ممبر محمداقبال نے تفصیلی پریس کانفرنس کی جس میں اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی اورمقامی اثاثےظاہرکر کے 30 جون تک فائدہ اٹھایاجاسکتا ہے۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سےمتعلق مہم تیزی سے جاری ہے، اس میں توسیع کا کوئی ارادہ نہیں اور نہ ہی ایف بی آر کے پاس اس حوالے سے کوئی اختیار ہے۔

    ایف بی آر ممبر کا کہنا تھا کہ اب تک کتنی رقم یا اثاثےظاہرکیےگئے اس حوالے سے کچھ نہیں بتاسکتے البتہ اس حوالے سے بہت زیادہ مثبت نتیجہ سامنے آرہا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے ٹیکس نیٹ میں اضافہ متوقع ہے: موڈیز

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت کا مقصدہے باہر جانے والاپیسہ پاکستان واپس لایاجائے، اس لیے لوگوں کو اسکیم کے ذریعے سہولت دی گئی کہ وہ مقامی سطح پر 5 فیصدٹیکس دےکر اثاثےقانونی کرا لیں۔

    ڈاکٹر اقبال کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی کے حوالے سے خصوصی طور پر اینٹی منی لانڈرنگ اور ٹیررفنانسنگ قوانین کاخیال رکھاجارہاہے، کم ازکم 3سے4 ارب ڈالر واپس پاکستان آسکتےہیں۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ اسکیم پر ایف اے ٹی ایف نے منی لانڈرنگ کے حوالے سے تحفظات اٹھائے جنہیں دور کردیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک ہوگئی

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم: خاتمے میں‌ دو ہفتے باقی، ایف بی آر کامیابی کے لیے متحرک ہوگئی

    کراچی: ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مدت ختم ہونے میں دو ہفتے رہ گئے، ایف بی آر نے اسکیم کی کامیابی کے لئے حکمت عملی وضع کر لی.

    تفصیلات کے مطابق جوں جوں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کی مقررہ معیاد خاتمے کے قریب آرہی ہے، یہ سوال اہمیت اختیار کر گیا ہے کہ کیا اسکیم سے 4 سے 5 ارب ڈالرحاصل ہوسکیں گے، اس ضمن میں ایف بی آر اسکیم کی کامیابی کے لیے متحرک ہوگئی. 

    ایف بی آر کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے میسیجز کا سلسلہ شروع کر دیا ہے، آج سے ذرایع ابلاغ پر ایمنسٹی اسکیم کے اشتہارات بھی دیے جائیں‌ گے.

    ممبر ان لینڈ ریونیواینڈ پالیسی ترجمان ایف بی آر ڈاکٹر ایم اقبال کی اے آر وائی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے باوجود خفیہ دولت چھپانے والوں کے خلاف سخت ایکشن ہوگا، اس ضمن میں‌ 10 لاکھ افراد کا ڈیٹا حاصل کرکے فہرست مرتب کرلی گئی ہے.

    ترجمان ایف بی آر نے کہا کہ ایمنسٹی اسکیم کی مدت بڑھانے کی تجویز نہیں دیں گے، یاد رہے کہ ایمنسٹی اسکیم کے لئے فارم مختصر اور آسان ہے.

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نگراں حکومت آرڈیننس کے ذریعے ایمنسٹی اسکیم کی آخری تاریخ بڑھا سکتی ہے، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کی آخری تاریخ 30 جون ہے.

    سپریم کورٹ نے بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں مداخلت نہ کرنے کا عندیہ دیا ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق سپریم کورٹ کی کلیئرنس کے بعد بڑے پیمانے پر رسپانس متوقع ہے.


    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا معاملہ چیف جسٹس پاکستان کی صوابدید پر ہے، مفتاح اسماعیل


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا تحفظات کا اظہار

    کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا تحفظات کا اظہار

    پیرس : فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے وزیر اعظم کی جانب سے اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم پر اعتراض اٹھا دیا، ٹاسک فورس کا کہنا تھا کہ یہ اسکیم دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ن لیگ کی کالا دھن سفید کروانے کی اسکیم پر عالمی اداروں نے تحفظات کا اظہار کردیا ہے اور اس اسکیم کو دہشت گردی کے خلاف اقدامات کیلئے منفی قرار دیا ہے۔

    وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق ایف اے ٹی ایف نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے کیا گیا یہ اقدام عالمی سطح پر دہشت گردی کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر منفی اثرات مرتب کرے گا۔

    فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایمنسٹی اسکیم کے بارے میں بات نہیں کی گئی نہ ہی ٹاسک فورس کو اعتماد میں لیا گیا۔

    خیال رہے کہ فروری میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس نے پاکستان کوگرے لسٹ میں شامل کیا تھا، شمولیت کا اطلاق رواں سال جون سے ہوگا۔

    یاد رہے کہ دو  روز قبل وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم کا اعلان کیا تھا تاہم اس سیاست دان اسکیم سے فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے۔


    مزید پڑھیں : وزیراعظم کی ٹیکس نادہندگان کے لیے ایمنسٹی اسکیم، سیاست داں فائدہ نہیں‌ اٹھا سکتے


    انھوں نے کہا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم کا مقصد یہ ہے کہ شہری اپنے اثاثے ظاہر کریں، جو بھی ایمنسٹی اسکیم حاصل کرے گا، وہ ٹیکس بھی ادا کرے گا، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والا ٹیکس دہندہ بنے گا، اسکیم لینے والوں کو5 فیصد ون ٹائم پنالٹی بھرنی ہوگی۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جن لوگوں کے پیسے ملک سے باہر ہیں، انھیں 2 فیصد پنالٹی بھرنی پڑے گی، مثال کے طور پر اگر آپ 100 ڈالر ملک میں لائیں گے، تو 2 ڈالر بھرنے پڑیں گے، جائیداد ظاہر کریں گے، تو اس پر 3 فیصد پنالٹی بھرنا پڑے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ جو لوگ ٹیکس ادا نہیں کرتے، ان کے خلاف کارروائی بھی کرسکتے ہیں۔ انکم ٹیکس ریٹ کو بہ تدریج کم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، بارہ لاکھ سے 24 لاکھ انکم پر 5 فیصد ٹیکس ہوگا، 48 لاکھ تک پرانکم ٹیکس کی شرح 10فیصد ہوگی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امیروں کیلئےکالادھن سفیدکرنےکی ایک اوراسکیم کااعلان آج متوقع

    امیروں کیلئےکالادھن سفیدکرنےکی ایک اوراسکیم کااعلان آج متوقع

    کراچی :  وزیراعظم شاہد خاقان  عباسی امیروں کے لئے کالا دھن سفید کرنے کی ایک اور ایمنسٹی اسکیم کا اعلان آج کریں گے، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ملک اور بیرون ملک چھپائے گئے دونوں طرح کے اثاثوں کیلئے ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امیروں کیلئے کالا دھن سفید کرنے کی ایک اور اسکیم کا اعلان آج متوقع ہے، خفیہ اثاثے ظاہر کرنے کی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا اعلان وزیر اعظم کریں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اکنامک ایڈوائزری کونسل کا اجلاس آج ہوگا، اکنامک ایڈوائزری کونسل کے اجلاس میں ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کا حتمی جائزہ لیا جائے گا۔

    دو روز قبل ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر عدالت کی طرف سے گورنر اسٹیٹ بینک کی سربراہی میں بنائی گئی خصوصی کمیٹی نے بھی اپنی رپورٹ جمع کرادی تھی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم ملک اور بیرون ملک چھپائے گئے دونوں طرح کے اثاثوں کیلئے ہوگی، بیرون ملک چھپائے گئے اثاثے 5فیصد ٹیکس دے کر قانونی کرائے جاسکیں گے اور ملک میں چھپائے گئے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بھی 5فیصد ٹیکس دے کرقانونی ہوسکیں گے جبکہ چھپائے گئے نقد اثاثے بھی 5فیصد ٹیکس دیکر قانونی کرائے جاسکیں گے۔

    ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے خدوخال کے حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ اب کوئی بھی شخص بغیر این ٹی این کے فاریکس اکاونٹ نہیں کھول سکے گاجبکہ 1 لاکھ ڈالرسالانہ ترسیلات زر وصول کرنیوالوں کو ذرائع بتانا ہوں گے۔

    اسی طرح گاڑیوں کی درآمد کیلئے گفٹ اسکیم رجیم ختم کردی جائے گی، کوئی بھی شخص پراپر بینک ٹرانسفر کے ذریعے ٹیکس ادا کرکے گاڑی منگوا سکے گا۔

    دوسری جانب یکم جولائی 2018سے پراپرٹی کی ویلیو میں بھی اضافہ متوقع ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں کی وطن واپسی پر ٹیکس چھوٹ، وزیر اعظم کی توثیق

    بیرون ملک چھپائے گئے اثاثوں کی وطن واپسی پر ٹیکس چھوٹ، وزیر اعظم کی توثیق

    اسلام آباد: بیرون ملک چھپائے گئے اثاثے وطن واپس لانے پر ٹیکس چھوٹ دی جائے گئی۔ وزیر اعظم نے بھی اسکیم جلد لانے کا عندیہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے بیرون ممالک بنائے گئے اثاثے اور جمع کی گئی دولت ملک واپس لانے پر ٹیکس چھوٹ اسکیم لانے کا عندیہ دے دیا۔

    ایف بی آر حکام نے فارن اسیٹ ڈیکلئریشن اسکیم بنائی ہے۔ اسکیم کےتحت بیرون ملک پارک کیے گئے اثاثے ظاہر کرنے پر صرف 3 سے 5 فیصد تک کا ٹیکس دینا ہوگا تاہم یہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم صرف ایک بار کے لیے ہوگی۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو یعنی ایف بی آر نے مجوزہ اسکیم کا مسودہ تیار کر لیا ہے۔

    ایف بی آر ذرائع کے مطابق اسکیم سے فوری طور پر 3 سے 5 ارب ڈالر پاکستان کو حاصل ہوں گے۔ معاشی ماہرین کے مطابق انڈونیشا میں بھی یہی اسکیم متعارف کروائی گئی تھی اور 50 ارب ڈالر ملک میں واپس آئےتھے۔

    یاد رہے کہ مذکورہ اسکیم لانے کا عندیہ چند دن قبل وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ مفتاح اسماعیل نے دیا تھا جس کی اب وزیر اعظم نے بھی توثیق کردی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔