Tag: tax collection

  • وزیر اعظم کی ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    وزیر اعظم کی ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت

    اسلام آباد: ریونیو اکٹھا کرنے پر حکومتی اقدامات سے متعلق اجلاس کے دوران وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مجموعی طور پر 2 ارب سے زائد کی آمدن متوقع ہے، اب تک 1.5 ارب کی وصولی ہوچکی ہے۔ وزیر اعظم نے ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت ریونیو اکٹھا کرنے پر حکومتی اقدامات سے متعلق اجلاس ہوا۔ چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس اکٹھا کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا۔

    چیئرمین نے نا دہندگان سے ٹیکس وصولی کے لیے نئے اقدامات سے بھی وزیر اعظم کو آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کے دوران بریفنگ میں بتایا گیا کہ ہائی نیٹ ورتھ افراد کے 6 ہزار سے زائد کیسز زیر غور ہیں۔ مجموعی طور پر 2 ارب سے زائد کی آمدن متوقع ہے۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ معلومات اور تحقیقات کے 66 کیسز پر کام جاری ہے، اب تک 1.5 ارب کی وصولی ہوچکی ہے۔ آف شور اثاثوں کے کیسز میں اب تک 6 ارب سے زائد کے واجب الادا ٹیکسز جمع ہوئے۔ سیکشن 214 ای کے تحت 1.573 ارب روپے کی وصولیاں کی جا چکی ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کی جانب سے اب تک دو ہزار پلازہ کی میپنگ کی جا چکی ہے، 2500 سے زائد پوائنٹ آف سیل پر قابل وصول ٹیکس کے لیے خود کار نظام کی تنصیب کی گئی۔ نئے اقدامات کے تحت 24.818 ارب روپے کی وصولی متوقع ہے۔

    اس موقع پر وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قابل وصول ٹیکسز کو اکٹھا کرنے کے لیے جدید طریقہ کار بروئے کار لایا جائے، نادہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانے ٹیکس دہندگان کے لیے آسانیاں پیدا کی جائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکس چور ملک اور قوم کے دشمن ہیں کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، ٹیکسز ادا کرنے والوں کو ہراساں کرنے کے بجائے نادہندگان پر توجہ دی جائے۔ ٹیکس نادہندگان اور ٹیکس چوروں کو عوام کے سامنے بے نقاب کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے ٹیکس چوری میں سہولت دینے والے عناصر کے خلاف کارروائی کی بھی ہدایت کی۔

  • پاکستانی ٹیکس نظام میں ابتری کی جڑ ٹیکس انتظامیہ ہے، عالمی بینک

    پاکستانی ٹیکس نظام میں ابتری کی جڑ ٹیکس انتظامیہ ہے، عالمی بینک

    نیویارک :عالمی بینک نے پاکستان میں ایف بی آر کو ٹیکس نظام میں خرابی کی جڑ قرار دے دیا، گزشتہ دہائی میں پاکستان کی ٹیکس وصولی خطے میں سب سے بری رہی ہے۔

    عالمی بینک کی جانب سے جاری حالیہ جائزہ رپورٹ کے مطابق پیچیدہ ٹیکس نظام، تنگ ٹیکس بیس اور ٹیکسوں میں بڑے پیمانے پر دی جانیوالی چھوٹ ٹیکس وصولی میں کمی کی اصل وجہ قرار ہے۔

    پاکستان میں ٹیکس اکھٹا کرنے کے اخراجات بھی بہت زیادہ ہیں۔ اس کے علاوہ کمزور اور غیر فعال ٹیکس انتظامیہ کی وجہ سے ملک کا ٹیکس سسٹم متاثر ہورہا ہے۔

    ایف بی آر کو انفارمیشن ٹیکنالوجی اور بزنس پراسیس میں پائی جانیوالی خامیوں کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اہم بزنس پلان کو جدیدضروریات کے مطابق ہم آہنگ کرنےکی ضرورت ہے۔

    رواں مالی سال ایف بی آر کوچھبیس سو اکیانوے ارب روپے کی ٹیکس وصولیوں کرنی ہیں۔ ہدف کے حصول کیلئے آئندہ دو ماہ سات سو سولہ ارب روپے کا ٹیکس جمع کرنا ہے۔