Tag: tax-evasion

  • کراچی : 70 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری، 3 گرفتار

    کراچی : 70 کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری، 3 گرفتار

    کراچی : کسٹمز اپریزمنٹ ایسٹ نے کامیاب کارروائی کرکے 70کروڑ روپے مالیت کی ٹیکس چوری کا اسکینڈل بےنقاب کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ ٹرائی اسٹار پیکجز نے الیکٹرو لائٹ ٹن پلیٹ کو گلویلوم شیٹس ظاہر کرکے فراڈ کیا تھا۔

    کسٹمز کے عملے نے کارروائی کے دوران ڈیوٹی اور ٹیکس فراڈ میں ملوث3افراد کو گرفتار کرلیا، ملزمان کے قبضے سے1.2ارب مالیت کا مال ضبط کیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ چیف کلکٹر کسٹمز نے بتایا ہے کہ جنوبی ریجن نے 6 ماہ کے عرصے میں 7 ارب روپے کی ٹیکس چوری کے کیسز پکڑے گئے ہیں۔

    اپریزمنٹ جنوبی ریجن متحرک ہوگیا، درآمد کنندگان کی غلط بیانی اور فراڈ پر کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں، جعلی دستاویزات اور مس ڈکلیریشن سے کلیئر ہونے والی کنسائنمنٹس کی چھان بین جاری ہے۔

  • ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا آرڈیننس جاری

    ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا آرڈیننس جاری

    اسلام آباد : ایف بی آر  نے ٹیکس چوری روکنے کے لیے نیا اقدام کرتے ہوئے ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس 2025جاری کردیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں انفورسمنٹ کے ذریعے ٹیکس ریکوری کو بہتر بنانے کیلئے آرڈیننس جاری کردیا گیا۔

    محصولات اہداف میں کمی کے باعث ٹیکس قوانین ترمیمی آرڈیننس2025جاری کیاگیا، انکم ٹیکس آرڈیننس 2001، فیڈرل ایکسائز ایکٹ 2005میں اہم تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

    آرڈیننس کے ذریعے ٹیکس وصولی بڑھانا، تعمیل کو یقینی بنانا، عدالتی تاخیر کو روکنا ہے، آرڈیننس کی شق 138(تھری اے)، انکم ٹیکس آرڈیننس کی شق140(سکس اے )میں ترمیم کی گئی، ان لینڈ ریونیو آفیسرز کاروبار کی پروڈکشن،سپلائی اورانوینٹری کی نگرانی کیلئےتعینات ہوسکیں گی۔

    دستاویز کے مطابق آرڈیننس کے نفاذ سے پیداوار کی کم رپورٹنگ اور ٹیکس چوری روکی جائے گی، فیڈرل ایکسائز ایکٹ کے تحت ٹیکس اسٹامپ اور لیبلز کو مزید سختی سے نافذ کیا جائے گا۔

    آرڈیننس کے مطابق اس آرڈیننس کے نفاذ سے ریئل ٹائم مانیٹرنگ کے ذریعے ٹیکس چوری کو روکا جائے گا، عدالتی مقدمات یا اپیلوں کی وجہ سے ٹیکس کی وصولی میں تاخیرکو روکا جائے گا۔

    مزید پڑھیں : سیلز ٹیکس چوری کیخلاف ایف بی آر کی بڑی کارروائی، کروڑوں کا مال برآمد

    واضح رہے کہ چند روز قبل فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سیلز ٹیکس چوری کے خلاف مشروبات بنانے والے یونٹ میں کارروائی کی۔

    اس حوالے سے ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے عملے نے کراچی کے علاقے لانڈھی میں مشروبات کے مینوفیکچرنگ یونٹ پر چھاپہ مار کر سیلز ٹیکس چوری پکڑلی۔

    ذرائع کے مطابق یونٹ مالک نے کئی سالوں سے سیلز ٹیکس گوشوارے جمع نہیں کرائے تھے، یونٹ سے کروڑوں مالیت کے مشروبات کی بوتلیں اور مشینری برآمد کرلی گئی۔

  • کراچی میں ایک ارب روپے کی بڑی ٹیکس چوری پکڑی گئی

    کراچی میں ایک ارب روپے کی بڑی ٹیکس چوری پکڑی گئی

    کراچی: پی سی اے نارتھ نے کروڑوں روپے ٹیکس چوری کا اسکینڈل بے نقاب کر دیا ہے۔

    کسٹمز پوسٹ کلیئرنس آڈٹ میں کراچی میں ایک ارب روپے کی بڑی ٹیکس چوری پکڑی گئی ہے، خیبر فیبرکس ایمبرائیڈری، فیبرک کی جعلی درآمدات میں ملوث پائی گئی، اور ٹیکس چھوٹ کا فائدہ اٹھا کر حکومت کو کروڑوں روپے ٹیکس ریونیو کا زبردست نقصان دیا گیا۔

    کسٹمز پوسٹ حکام کے مطابق خیبر فیبرکس ایمبرائیڈری نے فاٹا/پاٹا کی ٹیکس چھوٹ کی آڑ میں 3 ارب 70 کروڑ مالیت کا سامان دیگر شہروں میں فروخت کر دیا ہے، یہ ٹیکس فری درآمد شدہ سامان صرف فاٹا پاٹا کی حدود میں فروخت کیا جا سکتا تھا۔

    پی اے سی نارتھ کا کہنا ہے کہ سبل بہتی، باڑہ بازار، خیبر میں گھر میں دو سلائی مشینیں اور کپڑے کے 4 رول رکھے تھے، تاہم فیکٹری کے نام پر گھر میں موجود ملازمین 3 ارب 70 کروڑ روپے مالیت کے درآمدی کپڑے کی دستاویز پیش نہ کر سکے۔

    خیبر فیبرکس ایمبرائیڈری تیار شدہ سامان کی کھپت اور قانونی فروخت فراہم کرنے میں ناکام رہی، درآمد کنندہ نے قیمتی کپڑوں کی غیر قانونی فروخت کے لیے فاٹا پاٹا کی ٹیکس چھوٹ کافائدہ اٹھایا، جس پر خیبر فیبرکس ایمبرائیڈری کے خلاف ٹیکس چھوٹ کا غلط استعمال اور غیر قانونی فروخت پر ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

    پی سی اے نارتھ نے ایمبرائیڈری فرم کے ملزم مالک کو گرفتار کرنے کے لیے ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

  • کسٹمز انٹیلی جنس نے 14 کروڑ کی ٹیکس چوری بے نقاب کردی

    کسٹمز انٹیلی جنس نے 14 کروڑ کی ٹیکس چوری بے نقاب کردی

    کراچی : کروڑوں روپے کی انڈرانوئسنگ اور فیک ڈاکومنٹ کا نیا اسکینڈل سامنے آگیا، کراچی ائیرپورٹ کسٹمز ائیر فریٹ یونٹ میں 14 کروڑ کی ٹیکس چوری کا اسکینڈل پکڑا گیا۔

    ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے مطابق مذکورہ ٹیکس چوری نجی کمپنی کے منگوائے گئے کنسائنمنٹ میں انڈر انوائسنگ اور جعلی دستاویزات کی مدد سے کی گئی۔

    اس حوالے سے کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ نجی کمپنی نیٹ ورکنگ ایکویپمنٹ کی انڈرانوائسنگ، جعلی رسیدیں جمع کرکے ٹیکس چوری میں ملوث ہے۔

    کسٹم انٹیلی جنس ڈائریکٹوریٹ نے نجی کمپنی کے درآمد کردہ "نیٹ ورکنگ آلات” کی درآمد کی جانچ پڑتال کی۔

    کسٹمز حکام نے نجی کمپنی کے درآمد کیے گئے سامان کی دونوں جی ڈیز کو مزید جانچ کیلئے بلاک کر دیا، درآمد شدہ کنسائنمنٹس کے ساتھ کوئی رسید اور پیکنگ لسٹ موجود نہیں تھی۔

    درآمد کنندہ نے کنسائنمنٹس کی درآمدی سامان کی قیمت کو نمایاں طور پر کم کیا، مرکزی ملازمین غلام صابر غوری اور ذیشان احمد کے پاس اصل رسیدیں تھیں لیکن کسٹمز کو جعلی رسیدیں دیں۔

    درآمد شدہ کنسائنمنٹ کی قیمت 125ڈالر بتائی گئی ہے، اصل انوائس کے مطابق قیمت 2445 ڈالر ہے
    ایک کنسائنمنٹ کی ڈیوائس کی قیمت 268ڈالر بتائی گئی اصل انوائس کے مطابق قیمت 26,850ڈالر ہے۔

    کنسائنمنٹ میں ایک ڈیوائس کی قیمت 199 ڈالر بتائی گئی اصل قیمت 10,000 ڈالر ہے، جعلی دستاویزات اور امپورٹ پالیسی آرڈر کی خلاف ورزی پر کسٹم ایکٹ کے تحت سامان ضبط کیا گیا۔

    کسٹمز میں سامان کی ڈکلیئرڈ قیمت 1 کروڑ 44 لاکھ ظاہر کی گئی ہے جبکہ درآمد شدہ سامان کی اصل قیمت 43 کروڑ 71 لاکھ سے زائد بنتی ہے۔

    کسٹمز انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ کمپنی پہلے بھی یہ ہی سامان انڈرانوائسنگ کے ذریعے منگوا چکی ہے، مجموعی طور پر 14 کروڑ روپے کا ٹیکس چھپانے کی کوشش کی گئی، ایف آئی آر میں شمیم اختر عالم ،محمد سعید عالم سمیت 6 شراکت داروں سمیت دیگر کو نامزد کیا گیا ہے۔

  • پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری کون کرتا ہے؟ ہوشربا انکشافات

    پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس چوری کون کرتا ہے؟ ہوشربا انکشافات

    اسلام آباد : پاکستان میں ٹیکس چوری سے متعلق چشم کشا رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں سالانہ سینکڑوں ارب روپے کے ٹیکس کی رقم مختلف حربے اختیار کرکے چوری کی جاتی ہے۔

    بین الاقوامی ریسرچ ادارے ایپسوس نے پاکستان میں ٹیکس چوری سے متعلق رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 5صنعتی شعبوں میں سالانہ 956 ارب روپے کی ٹیکس چوری کا انکشاف کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ٹیکس چوری کرنے والے بڑے اداروں میں رئیل اسٹیٹ، چائے، سگریٹ، ٹائرز، آئل اور فارما سیوٹیکل سیکٹر شامل ہیں۔

    ریسرچ ادارے ایپسوس کے مطابق صرف رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سالانہ500ارب روپے کی ٹیکس چوری، سگریٹ انڈسٹری میں سالانہ240ارب روپے کی ٹیکس چوری کی جارہی ہے۔

    اس کے علاوہ چائےکے شعبےمیں سالانہ45ارب روپے کی ٹیکس چوری کا تخمینہ لگایا گیا ہے جبکہ ادویات کے شعبے میں بھی سالانہ 65 ارب کی ٹیکس چوری کا انکشاف کیا گیا ہے، ٹائرز اور آئل سیکٹر میں سالانہ 106 ارب کی ٹیکس چوری ہورہی ہے۔

  • ایف بی آر کی پنجاب میں کارروائی : جعلی سگریٹ کے سینکڑوں کارٹن ضبط

    ایف بی آر کی پنجاب میں کارروائی : جعلی سگریٹ کے سینکڑوں کارٹن ضبط

    اسلام آباد : ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی ٹیم نے فیصل آباد اور سرگودھا میں جعلی سگریٹ کے خلاف کارروائیاں کرتے ہوئے سینکڑوں کارٹن قبضے میں لے لیے۔

    فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جعلی سگریٹ بنانے والوں کیخلاف کارروائی کی ہے، اس حوالے سے ایف بی آر کے جاری اعلامیے میں بتایا ہے کہ پنجاب کے شہروں فیصل آباد اور سرگودھا میں جعلی سگریٹ بنانے والوں کے خلاف کاروائیاں کی گئیں۔

    ایف بی آر کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی ٹیم نے فیصل آباد اور سرگودھا میں کامیاب کارروائیاں کیں۔ آپریشن کے دوران426 کارٹن سگریٹ قبضہ میں لے لئے گئے۔

    اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ ضبط کی گئی سگریٹس میں ہونے والی ٹیکس چوری کی مالیت کئی ملین روپے بنتی ہے، پشاور ڈائریکٹوریٹ نے صوابی کے علاقے میں ایک ٹرک کو روکا، ٹرک میں سے فلٹر راڈ کے20 کارٹن برآمد کرلئے گئے۔

    ایف بی آر کے مطابق ٹرک میں موجود مال کے ساتھ ایکسائز ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی ادائیگی سے متعلق دستاویزات نہیں تھیں، ٹیم نے بعد ازاں فلٹر راڈ ٹرک میں لوڈ کئے جانے والے گودام پر بھی چھاپہ مارا۔

    اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ گودام سے فلٹر راڈ کے مزید19 کارٹن برآمد کیے گئے، کارروائی دوران بغیر ڈیوٹی فلٹر راڈ کے کل39 کارٹن برآمد کیے گئے۔

    اس کے علاوہ ایک اور کارروائی میں اسلام آباد میں پلائی ووڈ تیار کرنے والا یونٹ سیلز ٹیکس کی چوری میں ملوث پایا گیا مذکورہ یونٹ ماہانہ سیلز ٹیکس گوشواروں میں قابل ٹیکس سپلائر ظاہر نہیں کررہا تھا۔

    دوسری جانب اعلامیے میں مزید بتایا گیا ہے کہ چکوال میں ٹیکس چوری کرنے والے مزید دو اداروں کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔

  • کتنے اثاثے ہیں کتنا ٹیکس دیا؟ فلم اسٹار صبا قمر ایف بی آر کے ریڈار پر

    کتنے اثاثے ہیں کتنا ٹیکس دیا؟ فلم اسٹار صبا قمر ایف بی آر کے ریڈار پر

    لاہور : فلم اسٹار  صبا قمر  ایف بی آر کے  ریڈار  پر  آگئیں، ایف بی آر نے اداکا رہ صبا قمر کو سولہ مئی کوطلب کرلیا، صبا قمر کے 2014 سے 2015 کے اثاثہ جات کی چھان بین کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریوینیو  نے ماڈل و اداکارہ صبا قمر کو طلب کرتے ہوئے سولہ مئی کا نوٹس جاری کردیا، ایف بی آر  نے  اُن سے سال دوہزار چودہ ، پندرہ کے تمام اثاثہ جات کی تفصیلات مانگی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق صبا قمر کے انکم ٹیکس آڈٹ کیا جارہا ہے، ایف بی آر صبا قمر کی سفری معلومات ایف آئی اے سے حاصل کر چکا ہے، تمام تفصیلات ملنے کے بعد چھان بین کی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق ماڈل اداکارہ صبا قمر سولہ مئی کو اگر ایف بی آر کے سامنے پیش نہیں ہوتی تو انکے خلاف کارروائی ہوگی۔

    2016 یاد رہے گذشتہ سال فیڈرل بورڈ آف ریوینیو نے معروف ادکارہ صبا قمر کو ٹیکس نادہندہ قرار دیتے ہوئے اُن کی رہائش گاہ کو سیل کردیا تھا، صبا قمر کے ذمے سال  کے انکم ٹیکس کی مد مین 32 لاکھ روپے واجب الادا تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔