Tag: tax-exemption

  • بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان

    بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد: آئندہ بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکس کی رعایتیں اور چھوٹ مرحلہ وار ختم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کو اربوں کی ٹیکس چھوٹ بتدریج ختم کرنے کا کہا ہے، چناں چہ آئندہ بجٹ میں امپورٹڈ ٹریکٹرز پر ٹیکس، اور کمرشل امپورٹرز پر وِد ہولڈنگ ٹیکس لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کمرشل درآمد کنندگان کی خریداریوں پر ود ہولڈنگ پر ٹیکس چھوٹ ہے، تاہم آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کمرشل درآمد کنندگان کی آمدن پر انکم ٹیکس ود ہولڈنگ لگانے کی تجویز دی گئی ہے۔

    نئی حکومت نگراں دور کی معاشی پالیسیوں پر عمل درآمد جاری رکھے، آئی ایم ایف

    کمرشل امپورٹرز پر ایک فی صد ٹیکس لگانے سے سالانہ 25 ارب روپے تک ریونیو متوقع ہے، بجٹ میں ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس چھوٹ ختم کیے جانے کا بھی امکان ہے، یہ ٹیکس چھوٹ ختم ہونے سے آئندہ مالی سال میں 30 ارب روپے ٹیکس حاصل ہونے کی توقع ہے۔

    ذرائع کے مطابق ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات پر ٹیکس استثنیٰ کے خاتمے سے زرعی لاگت مزید بڑھ جائے گی، جب کہ رواں سال ٹریکٹرز اور کیڑے مار ادویات کو سیلز ٹیکس سے چھوٹ حاصل ہے۔

  • اب بیرون ملک سے  لائے گئے ایک موبائل فون پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، کسٹم حکام

    اب بیرون ملک سے لائے گئے ایک موبائل فون پر بھی ٹیکس دینا ہوگا، کسٹم حکام

    اسلام آباد: کسٹم حکام کا کہنا ہے کہ فنانس بل کے بعد اب بیرون ملک سے لائے گئے ایک موبائل پر بھی ٹیکس دیناہوگا ، کوئی بھی موبائل اب ڈیوٹی فری ملک میں نہیں آسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کا اجلاس روبینہ خالدکی زیرصدارت ہوا، قائمہ کمیٹیوں کےاجلاس قومی اسمبلی اجلاس سے مشروط کرنے پر تحفظات کا اظہار کیا گیا۔

    ایف آئی اے حکام نے سائبرکرائمز سےمتعلق کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا عوامی مقامات پر فحاشی کا انسداد ہمارا مینڈیٹ نہیں ہے، مسافروں کے ڈیٹا چوری میں ملوث 10 افراد کو گرفتار کیا۔

    حکام نے بتایا کہ پی ٹی اے نے مسافروں کے لئے ڈربز نظام بنایا تھا، پی ٹی اے کی ویب سائٹ پر مسافر 60 روز میں موبائل رجسٹر کرسکتا ہے، جرائم پیشہ افراد نے مختلف طریقوں سے ڈیٹا چوری کیا۔

    ڈائریکٹر ایف آئی اے نے اجلاس کوبتایا کہ ایف ائی اے کے اپنے لوگوں نے اسمگلرز کیساتھ ڈیٹا شئیر کیا، ایف ائی اے کے 3 ملازمین کو حراست میں لیا گیا ایک کی ضمانت ہوگئی ، لاہور میں 5 لوگوں گرفتار کیا جو موبائل رجسٹر کرتے تھے، کئی شکایات آئیں کہ ان کے ڈیٹا پر پہلے ہی موبائل رجسٹر ہوگیا ہے، پی ٹی اے نے اب تک 15 شکایات ہمیں دی ہیں۔

    سینیٹر روبینہ خالد نے کہا فون لانےوالی کی رجسٹریشن سہولت نہیں رکاوٹ ہے، سسٹم نےلوگوں کی زندگی عذاب کی ہوئی ہے جبکہ سینیٹر رحمان ملک کا کہنا تھا موبائل رجسٹریشن کے سسٹم کومعطل کیا جائے، اوورسیزپاکستانی اب ایک خوف کا شکار ہوگئے ہیں۔

    کسٹم حکام نے بتایا فنانس بل کےبعداب ایک موبائل پربھی ٹیکس دیناہوگا ، چاہےآپ چندگھنٹےکےلئے بیرون ملک جائیں واپسی پرٹیکس دینا ہوگا، کوئی بھی موبائل اب ڈیوٹی فری ملک میں نہیں آسکتا،  60دن تک ملک میں موبائل فری چلایا جاسکتا ہے، 60 دن کے بعد موبائل رجسٹر کرانا ہوگا، موبائل رجسٹرنہیں کرایا جاتا تو خود بخود بند ہوجائےگا۔

  • امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا، سفارتی ذرائع

    امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا، سفارتی ذرائع

    واشنگٹن : امریکا نے پاکستانی سفارتکاروں کیلئے ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا، پاکستانی سفارتکاروں کواب شفٹنگ اوردیگراشیاپرٹیکس دیناہوگا، پاکستان بھی امریکی سفارتکاروں کوکسی قسم کاٹیکس استثنیٰ نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق سفارتی ذرائع کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پاکستانی سفارت کاروں کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا، امریکا میں تعینات پاکستانی سفارتکاروں کو رہائش، خوراک ، ائیر لائنز، گیس اور یوٹیلٹی پر ٹیکس میں استثنا دیا جاتا تھا، جس کی سہولت ختم کردی گئی ہے۔

    ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے کا فیصلہ 20 مئی کو کیا گیا ، امریکا نے 20 کے قریب پاکستانی سفارتکاروں کے لیے ٹیکس استثنا کی سہولت ختم کی اور انہیں ٹیکس استثنیٰ کےلئے جاری کردہ کارڈ 15 مئی کو واپس کرنا پڑے۔

    ذرائع کے مطابق پاکستانی سفارتکاروں کواب شفٹنگ اوردیگراشیاپرٹیکس دیناہوگا ، پاکستان بھی امریکی سفارتکاروں کوکسی قسم کاٹیکس استثنیٰ نہیں دیا۔

    پاکستانی سفارتخانے کے مطابق ختم کی گئی سہولیات ویانا کنونشن کے تحت دی جاتی ہیں۔

    اس حوالے سے ترجمان اسٹیٹ ڈپمارٹمنٹ نے کہا کہ ان معاملات پر پاکستان سے بات چیت جاری ہے، امید ہے کہ معاملات جلد حل کر لیے جائیں گے جبکہ امریکی سفارت کاروں کو پاکستان میں ایسی سہولیات التواءمیں ہیں۔