Tag: Tax fraud

  • کراچی ایئرپورٹ پر کروڑوں روپے کے ٹیکس فراڈ کا انکشاف

    کراچی ایئرپورٹ پر کروڑوں روپے کے ٹیکس فراڈ کا انکشاف

    کراچی ایئرپورٹ کے رائل سروس ٹرمینل پر 2 کروڑ 30 لاکھ روپے کے ٹیکس فراڈ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پوسٹ کلئیرنس آڈٹ نے ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کی ڈی جی چوہدری ذوالفقار علی اور ڈائریکٹر  پوسٹ کلیرنس آڈٹ شیراز احمد کی ٹیم نے  چوری کے ایک اور کیس کا پردہ فاش کیا۔

    ڈی جی پوسٹ کلئیرنس آڈٹ کے مطابق کراچی ایئرپورٹ کے رائل سروس ٹرمینل سے ضبط شدہ سامان کی غیر قانونی بڑی  چوری کا پتہ لگالیا گیا ہے، 2 کروڑ 30 لاکھ روپے مالیت کی ضبط شدہ سرکاری ملکیتی اشیا کی ہیر پھیر کا انکشاف ہوا ہے۔

    ڈی جی پی سی اے چودھری ذوالفقار علی کا کہنا ہے کہ چور کی جانے والی اشیاء میں کھانے پینے کا سامان، مشینوں کے پرزے، الیکٹرانک آئٹمز، ایلومینیم شیٹس  شامل تھی، ابتدائی جانچ پڑتال  پر 3 کمپنیاں فراڈ میں میں ملوث پائی گئیں۔

    ڈی جی پی سی اے چودھری ذوالفقار علی نے بتایا کہ چوری میں ملوث کمپنیوں کے خلاف مقدمات درج کر لئے گئے ہیں، کمپنیوں نے کراچی ایئرپورٹ کے گڈز ٹرمینل سے سرکاری املاک کو چوری کیا۔

  • چائے درآمد کرنے والوں کا بڑا ٹیکس فراڈ، آزاد کشمیر کی چائے کراچی میں اتار دی گئی

    چائے درآمد کرنے والوں کا بڑا ٹیکس فراڈ، آزاد کشمیر کی چائے کراچی میں اتار دی گئی

    کراچی: آزاد کشمیر کے لیے درآمد چائے کراچی میں اتار کر ایک ارب 60 کروڑ کا ٹیکس فراڈ سامنے آیا ہے۔

    کسٹمز حکام کا کہنا ہے کہ چائے کی درآمد پر 6 فی صد ٹیکس ہے، جب کہ آزاد کشمیر کو اس ٹیکس سے استثنیٰ حاصل ہے، تاہم آزاد کشمیر کے لیے درآمد چائے پاکستان کی منڈیوں میں ہی فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کسٹمز حکام کے مطابق ٹیکس چھوٹ والی چائے کی فروخت سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچایا جا رہا تھا، کے ایف فوڈز نے ٹیکس چھوٹ والی کالی چائے پورٹ قاسم کلکٹریٹ سے کلیئر کرائی، اور ماڑی پور میں واقع گودام میں ہی خالی کرائی گئی۔

    کسٹمز انٹیلیجنس حکام کا کہنا ہے کہ گودام سے 14 ٹن چائے کا کنٹینر برآمد کیا گیا ہے، گودام کی تلاشی میں مزید 530 ٹن چائے برآمد ہوئی، جب کہ درآمد کنندگان ٹیکس فراڈ سے 3 ہزار ٹن کالی چائے کراچی میں فروخت کر چکے ہیں۔

  • ایف بی آر کو انوائس مافیا کے خلاف بڑی کامیابی مل گئی

    ایف بی آر کو انوائس مافیا کے خلاف بڑی کامیابی مل گئی

    ایف بی آر انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کی ٹیم کو جعلی/فلائنگ انوائس مافیا کے خلاف بڑی کامیابی مل گئی۔

    11ارب روپے کے اسکینڈل کے سرغنہ حسن علی بادامی کی بعد از گرفتاری ضمانت اسپیشل جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن کراچی نے مسترد کردی۔

    اسپیشل جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن کراچی نے جعلی/ فلائنگ انوائس مافیا کے بیرن حسن علی بادامی کی بعد از گرفتاری ضمانت مسترد کردی۔

    اسپیشل جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ درخواست گزار کے خلاف استغاثہ کے پاس ٹیکس فراڈ کیس میں ملوث ہونے کا جواز فراہم کرنے کے لیے کافی مواد موجود ہے۔

    انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کا کہنا تھا کہ ٹیکس کنسلٹنٹ، مشیر کی آڑ میں درخواست گزار ملزم جعلی فلائنگ والی رسیدیں چلانے میں ملوث پایا گیا۔

    ملزم حسن علی بادامی کو گزشتہ ماہ ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کراچی نے گرفتار کیا تھا۔

    ملزم ٹیکس فراڈ کے اسی طرح کے دو دیگر مقدمات میں بھی ملوث ہے جس میں قومی خزانے کو بھاری ریونیو کا نقصان پہنچا۔اسپیشل جج کسٹم اینڈ ٹیکسیشن کا فیصلہ

    ملزم نے جان بوجھ کر بے ایمانی سے کام کیا اور جعلی/فلائنگ انوائسز کی وجہ سے ٹیکس فراڈ کا ارتکاب کیا۔

    ان لینڈ ریونیو ایف بی آر کے اینٹی فراڈ ونگ کے حکام نے ملزم حسن علی بادامی کی ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے کا خیرمقدم کیا۔

    انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن ان لینڈ ریونیو کا کہنا تھا کہ جعلی/فلائنگ انوائس مافیا کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے ڈائریکٹوریٹ آف آئی اینڈ آئی اور آئی آر کی جاری کوششوں کو تقویت ملے گی۔

    جعلی سیلز ٹیکس انوائسز کے ذریعے ملزمان نے قومی خزانے کو 11 ارب سے زائد کا نقصان پہنچایا ہے، جعلی انوائسنگ سے قومی خزانے کو اربوں روپے کا نقصان ہوا۔

  • ٹرمپ کی کمپنی فراڈ میں ملوث : 16لاکھ ڈالر جرمانہ عائد

    ٹرمپ کی کمپنی فراڈ میں ملوث : 16لاکھ ڈالر جرمانہ عائد

    نیویارک : عدالت نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رئیل اسٹیٹ کمپنی کو 15سال تک ٹیکس حکام کو دھوکہ دینے کے جرم میں 1.6 ملین ڈالر جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    نیویارک کی عدالت کے ایک جج نے سزا سنانے کے لیے ٹرمپ آرگنائزیشن کے دو افراد کودوران سماعت 17 الزامات پر مجرم قرار دیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رئیل اسٹیٹ کمپنی گزشتہ 15سال سے ٹیکس فراڈ کی مرتکب پائی گئی ہے۔

    سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی پر 16 لاکھ ڈالر جرمانہ

    مقدمے کی سماعت کے دوارن میں استغاثہ نے دلائل اور ثبوت سے یہ ثابت کیا کہ ٹرمپ کی کمپنی نے ایگزیکٹوز کے لیے کرائے اور کار کے لیز جیسے ذاتی اخراجات کو آمدنی کے طور پر ظاہر کیا۔

    پراسیکیوٹرز نے عدالت کو بتایا کہ ٹرمپ نے خود بونس چیک، ساتھ ہی ساتھ ویسلبرگ کے لگژری مین ہٹن اپارٹمنٹ اور سی ایف او کے پوتے پوتیوں کے لیے پرائیویٹ اسکول کی لیز کے چیک پر پر دستخط کیے تھے۔

    Donald Trump's company to be sentenced for 15-year tax fraud

    واضح رہے کہ مین ہٹن کی فوجداری عدالت نے تین روز قبل ٹرمپ کمپنی کے سابق چیف فنانشل آفیسر75 سالہ ایلن ویزلبرگ کو پانچ ماہ کے لیے جیل بھیج دیا تھا، اس کیس میں ٹرمپ کی کمپنی پر 1.6 ملین ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

    تاہم ٹرمپ کی کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس کیس میں کسی اور پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی اور نہ ہی اسے جیل کا سامنا ہے تاہم جرمانے کے خلاف اپیل دائر کی جائے گی۔

  • ٹرمپ کے ادارے پر ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت

    ٹرمپ کے ادارے پر ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت

    واشنگٹن: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ادارے پر ٹیکس فراڈ ثابت ہوگیا، ادارے کو لالچ اور دھوکہ دہی کا مرتکب ٹھہرایا گیا ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق نیویارک کی ایک جیوری نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خاندانی کاروبار کو ٹیکس فراڈ کا قصور وار قرار دیا ہے، ٹرمپ آرگنائزیشن اور ٹرمپ پے رول کارپوریشن کو تمام معاملات میں ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے۔

    ایسا پہلی مرتبہ ہے کہ ان کمپنیوں پر کوئی جرم ثابت ہوا ہے۔

    مقدمے کے پراسیکیوٹر مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کا کہنا ہے کہ یہ لالچ اور دھوکہ دہی کا معاملہ تھا۔

    اگرچہ ڈونلڈ ٹرمپ پر کوئی الزام نہیں لگا لیکن ریئل اسٹیٹ، ہوٹل اور گالف کا کاروبار جس میں ان کا نام ہے، پر جرم ثابت ہو گیا ہے جس سے ان کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا کیونکہ وہ سنہ 2024 میں صدارت کے لیے ری پبلکن نامزدگی کے خواہاں ہیں۔

    دونوں اداروں کو دھوکہ دہی اور کاروباری ریکارڈ میں غلط رد و بدل کر کے ٹیکس سے بچنے کے لیے 13 سالہ اسکیم چلانے کا مجرم قرار دیا گیا ہے۔

    دوران سماعت ججوں نے استغاثہ سے اتفاق کیا کہ ٹرمپ آرگنائزیشن جو فی الحال ان کے دو بیٹے ڈونلڈ جونیئر اور ایرک ٹرمپ چلا رہے ہیں، نے 2005 اور 2021 کے وسط میں اعلیٰ عہدیداروں کو ادا کیے گئے معاوضے کو چھپایا۔

    ٹرمپ آرگنائزیشن کے چیف فنانشل افسر کے طور پر خدمات انجام دینے والے 75 سالہ ویسلبرگ نے ٹیکس فراڈ کے 15 الزامات میں جرم قبول کیا تھا۔

    انہوں نے عدالت میں اعتراف کیا تھا کہ انہوں نے ٹرمپ آرگنائزیشن میں اپنے عہدے کا استعمال ٹیکس چوری اور خود کو مالا مال کرنے کے لیے کیا۔

    ویسلبرگ نے ٹرمپ آرگنائزیشن کو کرائے کے بغیر عالیشان اپارٹمنٹ، مہنگی کاریں، ٹرمپ کے پوتے پوتیوں کے لیے نجی اسکول کی ٹیوشن فیس اور نیا فرنیچر فراہم کیا تھا، یہ سب کچھ ٹیکس ادا کیے بغیر کیا گیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی پر الزامات ثابت، سزا کیا ہوگی؟

    ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی پر الزامات ثابت، سزا کیا ہوگی؟

    نیویارک: امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کمپنی پر ٹیکس فراڈ کے الزامات ثابت ہو گئے۔

    عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی رئیل ا سٹیٹ کمپنی پر ٹیکس فراڈ کا جرم ثابت ہو گیا، نیویارک کے ریاستی جج نے 13 جنوری کو سزا سنانے کی تاریخ مقرر کر دی۔

    خبر رساں ایجنسیوں نے رپورٹ کیا ہے کہ ٹرمپ آرگنائزیشن کو 16 لاکھ ڈالر تک جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، ٹرمپ کارپوریشن اور ٹرمپ پے رول کارپوریشن کو تمام الزامات میں قصور وار پایا گیا۔

    نیویارک کی 12 رکنی جیوری نے 6 ہفتے ٹرائل کے بعد یہ فیصلہ سنایا ہے، جیوری کی سماعت میں ڈونلڈ ٹرمپ پیش نہیں ہوئے۔

    ٹرمپ 15 سال سے ٹیکس چھپانے کی اسکیم سے واقف تھے، پراسیکیوٹر کمپنی ایگزیکٹوز کو ٹیکس بچانے کے لیے ریکارڈ سے باہر مراعات دی گئیں، معاملے پر ٹرمپ آرگنائزیشن کے سی ایف او نے حکام سے ڈیل کر لی۔

    ٹرمپ نے مقدمے کو بائیڈن انتظامیہ کی انتقامی کارروائی قرار دے دیا ہے، ٹرمپ نے 2024 کا صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان بھی کر رکھا ہے۔

    واضح رہے کہ اس مقدمے میں ڈونلد ٹرمپ اور اہلِ خانہ پر کوئی فردِ جرم عائد نہیں کی گئی۔

  • شکیرا کو 8 سال قید کی سزا کا مطالبہ

    شکیرا کو 8 سال قید کی سزا کا مطالبہ

    معروف کولمبین گلوکارہ شکیرا کو ٹیکس فراڈ کیس میں 8 سال کی سزا دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے، تاحال مقدمے کی کارروائی شروع نہیں کی گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ایک ہسپانوی پراسیکیوٹر کی جانب سے 1 کروڑ 45 لاکھ یورو ٹیکس فراڈ کیس میں لبنانی کولمبین سپر اسٹار شکیرا کے لیے 8 سال قید کی سزا کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

    گلوکارہ نے رواں ہفتے کے شروع میں پراسیکیوٹر کے دفتر سے کیس کو بند کرنے کے لیے تصفیہ کی پیشکش کو مسترد کر دیا تھا۔

    ان پر 2012 اور 2014 کے درمیان ٹیکس کی ادائیگی نہ کرنے کا الزام ہے، یہ وہ عرصہ ہے جس کے بارے میں شکیرا کا کہنا ہے کہ وہ اسپین میں نہیں رہتی تھیں۔

    استغاثہ کی دستاویز میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ شکیرا 2012 سے 2014 کے درمیان اسپین میں مقیم تھیں اور مئی 2012 میں انہوں نے بارسلونا میں ایک گھر خریدا جو ان کے لیے، ان کے ساتھی اور ان کے بیٹے کے لیے خاندانی گھر بن گیا جو 2013 میں اسپین میں پیدا ہوئے۔

    اگر وہ قصوروار پائی گئیں تو اس صورت میں 8 سال قید کی سزا اور 2 کروڑ 30 لاکھ یورو (23.5 ملین ڈالر) سے زیادہ جرمانے کا مطالبہ کیا گیا ہے، ابھی تک مقدمے کی سماعت کی کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔

    شکیرا کے نمائندوں نے ایک سابق ​​بیان کا حوالہ دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وہ اپنی بے گناہی پر مکمل یقین رکھتی ہیں اور وہ اس معاملے کو اپنے حقوق کی مکمل خلاف ورزی سمجھتی ہیں۔

    45 سالہ گلوکارہ جنہیں لاطینی پاپ میوزک کی ملکہ کہا جاتا ہے، نے کہا کہ انہوں نے ابتدائی طور پر ایک کروڑ 72 لاکھ ملین یورو ادا کیے جس کے حوالے سے ہسپانوی ٹیکس آفس کا کہنا ہیں کہ وہ واجب الادا ہیں۔

    انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ ان پر واجب الادا قرض نہیں ہے۔

    ٹیکس کے معاملے میں تازہ ترین پیشرفت شکیرا اور ان کے شوہر جیرارڈ پیک کے علیحدگی کے اعلان کے ایک ماہ بعد سامنے آئی ہے، 45 سالہ شکیرا اور 35 سالہ پیک 2011 سے ایک ساتھ ہیں اور ان کے دو بیٹے ہیں۔

  • ایم جی موٹرز کے مالک نے ٹیکس فراڈ کے الزامات کی تردید کر دی

    ایم جی موٹرز کے مالک نے ٹیکس فراڈ کے الزامات کی تردید کر دی

    لاہور: ایم جی موٹرز کے مالک نے ٹیکس فراڈ کے الزامات کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم جی موٹرز پر ٹیکس فراڈ کے الزامات سامنے آنے کے بعد کمپنی کے مالک جاوید آفریدی کی ان کی سختی سے تردید کر دی ہے۔

    مالک ایم جی موٹرز نے کہا ہم ہر طرح کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں، ہم صارفین کو جدید اور سستی کاریں فراہم کرنے کے لیے کوشاں رہیں گے، یہ جھوٹے الزامات ہمارا حوصلہ کم نہیں کر سکتے۔

    جاوید آفریدی نے کہا چند سال قبل بھی اس طرح کے الزامات اور مخالفانہ مہم سامنے آئی تھی، اور ہمیں تمام تنازعات سے کلیئر کر دیا گیا تھا، اب ایک بار پھر پروپیگنڈہ شروع کر دیا گیا ہے۔

    ایم جی موٹرز کے مالک کا کہنا تھا کہ غلط معلومات کے پھیلاؤ کے پیچھے موجود قوتوں کو وہ جانتے ہیں، پروپیگنڈہ کرنے والے ایف ڈی آئی کے مخالف اور چینی سرمایہ کاری کے خلاف ہیں، جو ہماری اقتصادی ترقی کے لیے اہم ہے۔

    جاوید آفریدی نے کہا کہ سستی گاڑیاں پاکستان میں آنے کی راہ میں بڑا مافیا رکاوٹ بن گیا ہے، لیکن ہم ملکی ترقی اور بہبود کے لیے کام کرتے رہیں گے۔

    مالک ایم جی موٹرز نے غلط پروپیگنڈہ کرنے والوں کو جلد لیگل نوٹس بھیجنے کا بھی اعلان کیا۔