Tag: tax

  • ٹیکس کی عدم وصولی ملکی اقتصادی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، رپورٹ

    ٹیکس کی عدم وصولی ملکی اقتصادی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے، رپورٹ

    اسلام آباد: پاکستان میں ٹیکس کی وصولی کے ناقص انتظام کے باعث ملکی معیشت کو چلانے کیلئے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی تنظیم رفتار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معاشی حالت بہتر نہ ہونے کی وجہ اس کے ٹیکس وصولی کے نظام میں خرابیاں ہیں، اور ٹیکس کے اہداف مکمل کرنے کے طریقے بہتر نہ ہونے سے ملکی معاملات کو پورا کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں، یہ بات رفتار نے اپنی رپورٹ میں کہی۔

    پاکستان کی اکنامک سروے رپورٹ کے مطابق سال 2014-15 کے درمیان ملکی معیشت میں  4.24 فیصد اضافہ ہوا، جبکہ فی کس آمدنی 9.25 بڑھی تھی، جس سے پاکستان میں سرمایہ کاری میں نمایاں اضافہ ہوا، سرمایہ کاروں کی حوصلہ افزائی ہوئی، جبکہ اس جاری کردہ رپورٹ کے مطابق پاکستان کی معیشت قرضوں اور امداد پر انحصار کرتی ہے۔

    پاکستان کی کل مجموعی پیداوار 9.4 فیصد ہے جو کہ دنیا میں کم ترین میں سے ایک ہے، عوامی قرضے سترہ ٹریلین روپے سے تجاوز کر چکے ہیں اور اس کا تناسب سا ل 2008 سے تین فیصد سے زائد ہوگیا ہے۔

    پاکستان کی ٹیکس آمدنی کا 44 فیصد سود کی مد میں چلا جاتا ہے،  مذکورہ رپورٹ پاکستان کے ٹیکس کلچر پر الزام عائد کرتی ہے، جس میں ٹیکس وصولی کا طریقہ کار ناقص بیان کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں ٹیکس 68 فیصد بجلی، پانی اور اشیائے خوردونوش پر وصول کیا جا تا ہے جس کا براہ راست اثر غریب عوام پر پڑتا ہے۔

    اس کے علاوہ ٹیکس کی عدم وصولی توانائی کے منصوبوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے، جس کی وجہ سے پاکستان میں موسم گرما میں 4000 میگا واٹ کی کمی کا سامنا رہتا ہے، جس کے سبب جی ڈی پی کو سالانہ 15 ارب ڈالر نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔

  • ریونیوبورڈ  نے ڈی جے بٹ سے ایک کروڑ ستر لاکھ روپے ٹیکس مانگ لیا

    ریونیوبورڈ نے ڈی جے بٹ سے ایک کروڑ ستر لاکھ روپے ٹیکس مانگ لیا

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے جلسوں کی جان ڈی جے بٹ کے ستارے گردش میں آگئے،عمران خان نے تاحال بل ادا نہ کیا اوراوپر سے ریونیوبورڈ نے بھی ٹیکس مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے دھرنوں میں رونق لگانے والے ڈی جے بٹ کے ستارے ان دنوں گردش میں ہیں۔

    دھرنے کے ہیرو کو ابھی محنت کا پھل بھی نہیں ملا تھا کہ بات بنتے بنتے رہ گئی اور پنجاب ریونیو اتھارٹی نے ڈی جے بٹ کو ٹیکس ادائیگی کا نوٹس بھیج دیا۔

    ڈی جے بٹ نے تحریک انصاف کے دھرنوں کے دوران گیارہ کروڑ روپے کمائے لیکن ٹیکس ادا نہیں کیا۔جس کے باعث ایڈیشنل کمشنر عائشہ رانجھا نے ڈی جے بٹ کو نوٹس بھیج دیا کہ ایک کروڑ ستر لاکھ روپے فوری ادا نہ کئے تو جیل بھی جا سکتے ہیں۔

    دوسری جانب ڈی جے بٹ کا یہ حال ہے کہ جو اس کی تانوں پر تھرکتے تھے وہ  اب فون اس کا اٹھانے کے بھی روا دار نہیں ۔ اب دیکھنا یہ ہے تحریک انصاف ڈی جے بٹ کا اور ڈی جے بٹ ریونیو بورڈ کا ادھار کیسے چکائیں گے؟

  • متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا

    متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا ،ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہر چیز پر ٹیکس لگانا بھتے کے مترادف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکسوں کے بوجھ کو ایم کیو ایم نے بھی مسترد کردیا۔ فاروق ستار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف بی آرٹیکس وصولی میں ناکام ہوتا ہے تو بوجھ غریب عوام پر ڈال دیا جاتا ہے۔۔

    ہر چیز پر ٹیکس لگانا بھتہ کلچر ہے، فاروق ستار نے کہا کہ عام لوگوں پر ٹیکس عائد کر کے کرپشن چھپائی جارہی ہے۔

    انہوں نے بجٹ کو کہا کہ متوسط طبقے کو دیوار سے لگایا جارہا ہے، فاروق ستار نے کہا وزیراعظم سےملاقات کرکےبجٹ پرتحفظات سےآگاہ کرینگے۔

  • وزیرخزانہ اسحاق ڈار صحافی کے سوال پر برہم

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار صحافی کے سوال پر برہم

    اسلام آباد: وزیرخزانہ اسحاق ڈارپوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کے دوران صحافی کے سوال پر اتنے برہم ہوگئے کہ باہرنکالنے کابھی کہہ دیا۔

     وزیرخزانہ اسحاق ڈار پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں تنقید برداشت نہ کرسکے، وزیر اعظم کےسمدھی اور وزیرخزانہ محمد اسحاق ڈار پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں صحافی پر برس پڑے۔انہوں نے صحافی سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ’میں بریفنگ دے رہا ہوں یہ آپ‘۔

    صحافیوں کے تابڑ توڑ سوالوں پر وزیر خزانہ کا موڈ خراب ہوگیا،وزیر خزانہ اتنے برہم ہوئے کہ انہوں نے کہا ’اس کو باہر نکالو‘۔

     بجٹ پیش کرتےہوئے وزیر خزانہ بےنظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے رقم بڑھانے پر پیپلز پارٹی کے اراکین سے تالیوں کی فرمائش بھی کرتے پائےگئے۔

    ڈاکٹرطاہر القادری کا کہنا تھا کہ عوام کی کھال اُتارنے والا بجٹ بنانےوالے اسحاق ڈار تنقیدکاحوصلہ بھی رکھیں۔

  • حکومت نے کُل وفاقی بجٹ کا 53.63 فیصد حصہ قرض کی ادائیگی، دفاع، حکومتی اخراجات پر مختص کردیا

    حکومت نے کُل وفاقی بجٹ کا 53.63 فیصد حصہ قرض کی ادائیگی، دفاع، حکومتی اخراجات پر مختص کردیا

    اسلام آباد: حکومت نے بجٹ مالی سال 2015-16 کے 100 فیصد میں سے چوتھائی حصہ سے زیادہ 28.75 فیصد قرضوں کی ادائیگی کے لئے مختض کئے ہیں ۔

    وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 کے لئے 4،451.3 بلین روبے مختص کئے گئے ہیں جبکہ 1،279.985 بیلین روپے قرضوں کی ادائیگی کے لئے مختص کئے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ  دفاعی بجٹ کے لئے 781.162 بیلین روپے ،مختص کئے گئے جس سے مراد حکومت ہر 100 روپے میں سے 17.55 روپے دفاعی شعبے پر خرچ کرے گی۔ درحقیقت فوجیوں کے پینشن کے لئے 174.271 بلین روپے مختص کئے گئے جس سے مراد ہر 100 روپے میں سے 21.4 روپے دفاعی شعبے پر خرچ کئے جائیں گے۔

    اسی طرح وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 میں حکومتی اخراجات کے لئے 326.331 بلین روپے مختص کئے گئے ہیںجس سے مراد ہر 100 روپے میں سے 7.33 روپے حکومت اپنے اخراجات پر خرچ کرے گی۔

    تمام تر معلومات کے مطابق حکومت کُل وفاقی بجٹ مالی سال 2015-16 کا  53.63 فیصد قرضوں کی ادائیگی ، دفاعی اخراجات اور حکومتی اخراجات پر خرچ کرے گی۔

  • حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے، اسحاق ڈار

    حکومت نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے، اسحاق ڈار

    اسلام آباد: وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ خکومت  نے عوام دوست بجٹ پیش کیا ہے ، ان خیالات  کا  اظہارانہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں ہونے والے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اجلاس  میں آئندہ مالی سال 2015-16ء کے بجٹ سے متعلق تجاویز پر غور کیا گیا۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ روز مرہ کے استعمال کی اشیائے ضروریہ پر کوئی ٹیکس عائد نہیں کیا گیا۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ آئندہ مالی سال کا بجٹ مجموعی معیشت کی بہتری کیلئے حوصلہ افزاء مراعات لائے گا۔ بجٹ کے نتیجہ میں عوام پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت کی ترقی پر مبنی کوششوں کا اعتراف کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس امیروں پر لگایا گیا ہے غریبوں پر نہیں، اور موجودہ ٹیکس معیشت  کو مضبوط کرے گا، انہوں نے بتایا کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کیلئے حکومت نے 102 ارب روپے مختص کئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ نئے مالی سال کے بجٹ میں تمام شعبوں کیلئے ترقی کے مواقع ہوں گے۔ ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے صنعتوں کو مراعات دی جائیں گی جبکہ آئندہ بجٹ میں ملازمتوں کے مواقع بڑھانے کیلئے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان ریجن میں آٹے پر ساڑھے چھ ارب روپے کی سبسڈی نہیں اٹھائی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت  نے سرکاری ملازمین کی تنخواہ اور پینشن میں ساڑھے سات فیصد اضافہ کیا ہے، اور موبائل فونز پر سیلز  ٹیکس  واپس لے لیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں مردم شماری کیلئے بھی رقم مختص کی گئی ہے، جو سال 2016-17 میں کرائی جائے گی۔

  • گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    گھی اور کوکنگ آئل انڈسٹری میں ٹیکس تضادات کے باعث اربوں کا نقصان

    کراچی: گھی اور خوردنی تیل انڈسٹری میں ٹیکسوں کے پیچیدہ نظام کے باعث قومی خزانے کو سالانہ آٹھ ارب روپے خسارے کا انکشاف ہوا ہے۔

     اطلاعات کے مطابق گھی ملز مالکان ایف بی آر کی نااہلی کا فائدہ اٹھا کر عوام کی جیبوں سے ساڑھے چار روپے فی لٹر اضافی بٹور رہے ہیں۔

     ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ درآمدی خوردنی تیل اور مقامی خوردنی تیل پر لاگو انکم ٹیکس میں پانچ فیصد کی تفریق کی وجہ سے حکومت کو سالانہ آٹھ ارب روپے کا خسارہ برداشت کرنا پڑرہا ہے، جس کا فائد گھی اور تیل کی صنعت عوام کو نہیں دے رہی۔

     ماہرین نے حکومت کو تجویز دی ہے کہ ٹیکس کے نظام کو قانون کی روشنی میں درست کیا جائے تاکہ حکومتی خزانے کو نقصان ے بچایا جاسکے۔

  • ریحام خان نے ٹیکس ادائیگی کا ثبوت دےدیا

    ریحام خان نے ٹیکس ادائیگی کا ثبوت دےدیا

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی اہلیہ ریحام خان نے ٹیکس ادائیگی کے ثبوت ایف بی آر میں ثبوت جمع کرادئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف بی آر نے دعویٰ کیا تھا کہ ریحام خان نے مالی سال 13-2012 اور 14-2013 کا ٹیکس جمع نہیں کرایا ہے، اس سلسلے میں ریحام خان کو نوٹس بھی بھیجا گیا تھا۔

    ریحام خان نے ایف بی آر کے نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ساتھ میں دستاویزات بھی منسلک کی ہیں جن کی رو سے وہ ٹیکس ادا کرچکی ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق عمران خان کی اہلیہ نے مالی سال 13-2012 میں تین لاکھ 37ہزار روپے ٹیکس ادا کیا جبکہ مالی سال 14-2013میں انہوں نے 4 لاکھ 9 ہزار اور پانچ سو روپے ٹیکس کی مد میں حکومت کو ادا کئے تھے۔

  • وفاقی بجٹ کی تیاری، ٹیکس وصولی میں اضافے کا عندیہ

    وفاقی بجٹ کی تیاری، ٹیکس وصولی میں اضافے کا عندیہ

    اسلام آباد : حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کی تیاریاں شروع کردیں ہیں۔اس سلسلے میں وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ آئندہ دوسال میں مراعاتی ایس آر اوز کو ختم کر دیا جائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار  وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار  نے اسلام آباد میں تاجر برادری، ایف بی آر اوراوور سیزچیمبر کےممبران سے ملاقات کے دوران کیا۔

    اس موقع پر میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ملکی اخراجات کو پورا کرنے کیلئے ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ضروری ہے۔اس لئے آئندہ دو سال میں مراعاتی ایس آر اوز کا خاتمہ کر دیا جائے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پیٹرولیم مصنوعات اور اس جیسے دیگر ضروری ایس آر اوز کو جاری رکھا جائے گا۔ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حکومت تاجر برادری کی تجاویز کو مد نظر رکھ کر اور ان کے ساتھ مل کر بجٹ بنانا چاہتی ہے۔

    اسحاق ڈار نےمزید بتایا کہ مشاورتی کونسل کی تجاویز کوبھی بجٹ کا حصہ بنایا جائےگا۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تاجر برادری سے مشاورت کیلئےمزیداجلاس بھی بلائیں گے۔

  • قرضوں سے نجات کیلئے ٹیکس میں اضافہ کیا جائے،آئی ایم ایف

    قرضوں سے نجات کیلئے ٹیکس میں اضافہ کیا جائے،آئی ایم ایف

    اسلام آباد : پاکستان کو ٹیکس دائر کار بڑھانے کی اشد ضرورت ہے، شرح سود میں کمی معاشی ترقی کیلئے اہمیت کی حامل ہے، مہنگائی اورخام تیل کی قیمتوں میں کمی معیشت کیلئے خوش آئند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی کار کردگی پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے قرضوں سے نجات کیلئے ٹیکس کے دائرہ کار میں اضافے پر بھی زور دیا ہے ۔

    عالمی مالیاتی ادارے کے ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ اور سینٹرل ایشیاء مسعود احمد کے مطابق مرکزی بینک کی جانب سے شرح سود میں کمی معاشی ترقی کیلئے اہمیت کی حامل ہے۔

    مہنگائی اور عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی معیشت کیلئے خوش آئند ہے۔حکومت کوقرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے ٹیکس آمدن میں اضافے کی ضرورت ہے۔

    آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کو زرمبادلہ کے ذخائر اور برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے جبکہ بیمار قومی اداروں کی بحالی اور نجکاری کیلئے بھی اقدامات تیز کئے جانا چاہیئں۔