Tag: tax

  • جہانگیر ترین اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زیبر آمنے سامنے آگئے

    جہانگیر ترین اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زیبر آمنے سامنے آگئے

    اسلام آباد: جہانگیر ترین اور نجکاری کمیشن کے چیئرمین محمد زیبر آمنے سامنے آگئے، دونوں رہنماوں میں لفظوں کی جنگ ہوئی۔

    اے آر وائی کے پروگرام آف دی رکارڈ میں دونوں رہنما ایک دوسرے کے آمنے سامنے آگئے،چیرمین نجکاری کمیشن کا کہنا تھا کہ جہانگیرترین کی کمپنی نے قرضہ معاف کرایا،اس کے جواب میں جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ وہ اس کمپنی میں اقلیتی شیئر ہولڈر تھے،محمد زیبر نے نیشنل رولر سپورٹ پروگرام کے حوالے سے جہانگیر ترین پر الزام عائد کیا۔

    جہانگیر ترین نے رولرسپورٹ پروگرام پرزبیرعمرکےبیان کی تردید کردی، پروگرام میں جہانگیر ترین نے بتایا کہ انہوں نے 30ارب کےقرضےلئےاورواپس کئے اور حکومت کو دو ارب پندرہ کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا ۔

    واضح رہے گذشتہ روز پرویز رشید اور نجکاری کمیشن کے چیرمین محمد زیبر نے پی ٹی آئی کے رہنماجہانگیر ترین پر الزامات کی بوچھاڑ کردی، جس پر پی ٹی آئی کا شدید ردعمل آیا۔

  • پی ٹی آئی کے70فیصدسےزائد ارکان ٹیکس نہیں دیتے، پرویز رشید

    پی ٹی آئی کے70فیصدسےزائد ارکان ٹیکس نہیں دیتے، پرویز رشید

    اسلام آباد: نجکاری کمیشن کے چئیر مین اور وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت پرویز رشید نے پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی اور ان کے رہنما جہانگیر ترین پر ٹیکس چوری کے ساتھ ساتھ قرضو ں کی معافی کے الزامات عائد کئے۔

    اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس میں وفاقی وزیراطلاعات نے کہا کہ الزامات کی سیاست میں نہیں آنا چاہتے تھے مگر عمران خان نے جواب دینے پر مجبور کردیا ہے ۔ سیاست میں تہذیب میں رہ کر اپنا نکتہ نظر دوسروں تک پہنچایا جاتا ہے، قوم کو معلوم ہونا چاہیئے کہ عمران خان مسلسل قانون کی خلاف ورزی کررہے ہیں، پرویزرشید کا کہنا تھا ہم نے اگر اس وقت عمران خان کو گرفتار کیا گیا تو لوگ اسے انتقامی کارروائی سمجھیں گے۔

    چیئرمین نجکاری کمیشن محمد زبیر کا کہنا تھا جہانگیر ترین نے اپنی ٹیکسٹائل ملز کے لیے چوبیس کروڑ ستر لاکھ روپے کا قرض معاف کرایا، انھوں نے غیر ملکی فنڈز بھی اپنی شوگر ملز پر لگائے۔ ان کا کہنا تھا پولیٹیکل پارٹیز ایکٹ کے تحت کوئی کمپنی کسی سیاسی جماعت کو مالی مدد نہیں دے سکتی،مشرف دور میں جہانگیرترین کی دولت میں تیزی سے اضافہ ہوا ۔ تحریک انصاف کے 82فیصد اراکین ٹیکس ادا نہیں کرتے ۔ مشیر نجکاری کا کہنا تھا عمران خان نے 90 کی دہائی میں ٹیکس ریٹرن جمع نہیں کرایا، عمران نےبجلی کا بل جلادیا،جہانگیرترین تمام ٹیکس ادا کرتے ہیں ۔

  • وزارت سے پہلے پرویز رشید کن کے جہاز میں گھومتے تھے، جہانگیر ترین

    وزارت سے پہلے پرویز رشید کن کے جہاز میں گھومتے تھے، جہانگیر ترین

    ملتان: جہانگیر خان ترین نے وزیر اطلاعات پرویز رشید کے لگائے گئے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے شریف برادران کے جہازوں کے اخراجات مانگ لیے۔

    ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک انصاف کے مرکزی رھنما جہانگیر خان ترین کا کہنا تھا کہ وزیر اطلاعات نے میرے طیارے کے حوالے سے جو الزمات لگائے ہیں وہ بے بیناد ہیں میں کمپنی کا اقلیتی شیئر ہولڈر نہیں ہوں اپنے طیارے کے حوالے سے انہوں‌نے اڈٹ رپورٹ بھی میڈیا کو جاری کردی جس کے مطابق طیارے کے ستر فیصد اخرجات وہ خود جبکہ تیس فیصد ان کی کمپنی نے ادا کیے ہیں۔

    جہانگیر خان ترین نے پرویزرشید اور شریف برادران کو اڑے ہاتھوں لیتے ہوئے ان سے یہ مطالبہ بھی کردیا کہ شریف برادران حکومت میں ہوں یا نہ ہوں ان کے طیاروں کے اخرجات کون اور کیسے برداشت کرتا ہے؟ انہوں نے مزید کہا کہ میں دعوی سے کہتا ہوں کہ شریف برادران ایک پیسہ بھی خود نہیں اداکرتے ہوں گے،مزید ان کا کہنا تھا کہ جوجھوٹے الزامات مجھ پر لگائے گئے ہیں۔

     اس پر میں پرویز رشید کو قانونی نوٹس بھیجوں گا کہ وہ مجھ سے معافی مانگیں کیونکہ انہوں نے میری اور کمپنی کا نام خراب کیا ہے معافی نہ مانگی گئی تو ان پر ہرجانے کا دعوی کروں گا، انہوں نے کہا کہ حکومت 30 نومبر سے خوفزدہ ہےاور بوکھلا کر ایسے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے۔

  • ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ گزرگئی

    ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ گزرگئی

    اسلام آباد:فیڈرل بورڈ آف ریونیو کڑے امتحان سے دوچار ہوگیا،سینتیس لاکھ انکم ٹیکس گزاروں میں سے صرف چار لاکھ نے گوشوارے جمع کرائے۔

    ایف بی آر حکام نے بتایا کہ اکیس نومبر کو تمام اِن لینڈ ریونیو آفس رات آٹھ بجے تک کھلے رہے،ملک میں طوفانی بارشوں،سیلاب اور سیاسی کشیدگی کے باعث ایف بی آر نے انکم ٹیکس گوشوارے داخل کروانے کی مہلت تیس ستمبر تک بڑھائی تھی جسے بعد میں اکتیس اکتوبر کیا گیا۔

    تاہم تاجروں کے مطالبے پراسے اکیس نومبر کردیا گیا تھا،اس کے باوجود ہدف پورا نہ ہوسکا۔

  • دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا،ایف بی آر

    دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا،ایف بی آر

    اسلام آباد: ملک بھرسےٹیکس جمع کرنےوالےادارےفیڈرل بورڈ آف ریونیوکاکہنا ہےکہ دھرنوں کےدوران ٹیکس وصولیوں میں نواسی ارب روپےکااضافہ ہوا۔

    دھرنوں کو معاشی ترقی میں رکاوٹ قراردینےکےحکومتی مؤقف کی خوداُس کےایک ذمے دار ادارےایف بی آرنےنفی کردی ہے۔ایف بی آرکےمطابق رواں مالی سال کےپہلےچارماہ میں 750 ارب روپےکاٹیکس وصول کیاگیا۔

    جوپچھلےمالی کےاسی عرصےمیں وصول کئےگئےٹیکس ریونیو661 ارب روپےسےنواسی ارب روپےزائدہے۔اسی طرح رواں سال اکتوبرمیں ایف بی آر نےایک سواٹھاسی ارب روپےکاٹیکس جمع کیاجبکہ پچھلےسال اکتوبرمیں ایک سوساٹھ ارب روپےکاٹیکس وصول کیاتھا۔

  • انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    انکم ٹیکس گوشوارے جمع کرانی کی مدت اکیس نومبر تک بڑھادی

    اسلام آباد: ایف بی آر نےٹیکس گوشوارےجمع کرانی کی مدت میں اکیس روزکی توسیع کردی۔۔گوشوارےاکیس نومبر تک جمع کرائے جاسکیں گے۔

    ترجمان ایف بی آرکےمطابق ٹیکس دہندگان کی مشکلات کو دیکھتے ہوئےانکم ٹیکس گوشوارےجمع کرانے کی آخری تاریخ اکیس نومبر تک بڑھادی گئی ہے، ایف بی آرکاٹیکس گوشوارےآن لائن جمع کرانےکا نظام کئی روز سےانتہائی سست روی کا شکارتھا جس کی وجہ سےاکتیس اکتوبر آخری تاریخ کو لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانےسےمحروم رہ گئےتھے۔

    سینیئرممبر ایف بی آر شاہد حسین اسدکےمطابق آخری تاریخوں میں لاکھوں گوشوارےایک ساتھ جمع کرانےسے ایسا ہوا، جبکہ کراچی ٹیکس بار ایسوسی ایشن کےسابق صدر علی رحیم کا کہنا تھاکہ آن لائن سسٹم کا بیٹھ جانا ایف بی آر کی نااہلی تھی۔

  • سیلزٹیکس اورایف ای ڈی وصولی کی مد میں کمی

    سیلزٹیکس اورایف ای ڈی وصولی کی مد میں کمی

    اسلام آباد: رواں مالی سال کی پہلی سہہ ماہی میں سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی وصولی کی مد میں پندرہ ارب روپے سے زائد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

    ایف بی آر ٹیکس وصولیوں کا ہدف ھاصل کرنے میں ناکام رہا،ایف بی آر کے مطابق جولائی تا ستمبر کے دوران صرف سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی وصولیاں ہدف سے پندرہ ارب سرسٹھ کروڑ روپےکم رہیں۔

    اعداد وشمار کے مطابق ایف بی آر نے بتیس ارب ستاسی کروڑ روپے سیلز ٹیکس اور ایف ای ڈی کی مد میں جمع کئے جو کہ گزشتہ مالی سال کے ایسی عرصے میں اڑتالیس ارب چوون کروڑ روپے تھے۔

    .حکومت نے رواں مالی سال کیلئے ٹیکس وصولیوں کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپے کاہدف مقرر کیا گیا ہے

  • رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    رواں مالی سال ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا

    اسلام آباد: رواں مالی سال کے پہلے تین ماہ میں ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا حجم پانچ سو اننچاس ارب روپے رہا، ایف بی آر زرائع کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی میں ٹیکس وصولی کا حجم پانچ سو اننچاس ار ب روپے رہا، جو کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں اڑسٹھ ارب روپے زائد ہے ۔

    ایف بی آر کے مطابق صرف ستمبر میں ایف بی آر نے دو سو تیس ارب روپے کے محصولات جمع کئے جو کہ گزشتہ سال ستمبر کے مقابلے میں چودہ فیصد زائد ہے۔

    رواں مال سال کیلئے محصولات وصولی کا ہدف اٹھائیس سو دس ارب روپےہے جس کے حصول کیلئے ٹیکس وصولی میں کم ازکم چوبیس فیصد تک کا اضافہ ضروری ہے۔

  • پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    پارلیمینٹرینز کےگوشوارے جمع کرانیکا کل آخری دن

    اسلام آباد: منتخب ارکان اسمبلی کی جانب سےاپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کا سلسلہ جاری ہے، تین سو ساٹھ ارکان نے اپنے اثاثوں کے گوشوارے جمع کرادیئے۔

    الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ تین سوساٹھ ارکان نے اپنے گوشوارے جمع کروادیئے ہیں، گوشوارے جمع کرانے والوں میں فاروق ایچ نائیک اعتزاز احسن سکندر بوسن ، شاہی سید بھی شامل ہیں، قومی اسمبلی کے ایک سو چالیس، سینٹ کے پچپن ،پنجاب اسمبلی کے 63 سندھ اسمبلی کے 53 خیبر پختونخوا کے34 جبکہ بلوچستان اسمبلی کے 15 اراکین نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کر وائیں ہیں، کل گوشوارے جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے ۔

  • سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    سونے کی فروخت پرعائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ

    کراچی: سونے کی صنعت پرحکومت کی جانب سے ایک کاری ضرب ماردی گئی۔ سو نے کی فروخت پر عائد ٹیکس میں دس فیصد اضافہ کردیا گیا۔ ایف بی آر نے سیلز ٹیکس کی حصول کیلئے نوٹسز ارسال کردئیے۔

    آل سندھ صرافہ ایسوسی ایشن کے صدر حاجی ہارون چاند کے مطابق ایف بی آر نے سونا فروخت کرنے والے بیوپاریوں کو سیلز ٹیکس کے نوٹسز ارسال کردئیے ہیں ۔ ان نوٹسز میں سونےکی فروخت پر عائد سیلز ٹیکس میں دس فیصد کا اضافہ کردیا گیا ہے ۔

    ایف بی آر نے نوٹسز میں ایک تولہ سونے پرآٹھ ہزار پانچ سو روپے سیلز ٹیکس عائد کیا جو پہلے صرف آٹھ سو پچاس روپے تھا۔ صرافہ مارکیٹ سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اس اقدام سے سونے کے بیو پاریوں کو شدید دھچکا پہنچا ہے ساتھ ساتھ قیمتوں میں اضافے سے سونا عام آدمی کی قوت خرید سے باہر ہوگیا ہے ۔

    اس ضمن میں جیولرز کی تنظیموں نے ایف بی آر اور وزیر خزانہ سے رجوع کرلیا ہے، جیولرز کے مطابق ٹیکس میں اضافے سے دبئی بھارت اور دیگر ممالک سے درآمد اور اسمگل شدہ زیورات کی کھپت بڑھ جائے گی جو کہ محصولات میں کمی کا باعث بنے گی۔