Tag: tax

  • رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    رمضان المبارک: تیل اور گھی کی قیمت میں بڑی کمی

    اسلام آباد: وفاقی حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت خوردنی تیل سے متعلق اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں وفاقی وزیر خسرو بختیار، سیکریٹری صنعت و پیداوار اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نے شرکت کی۔

    اجلاس میں دوران بریفنگ بتایا گیا کہ عالمی مارکیٹ میں پام آئل کی ماہانہ خوردہ قیمتیں نہایت غیر مستحکم ہیں، خوردہ قیمتیں گزشتہ سال کے مقابلے میں تقریباً دگنی ہو چکی ہیں، جنوری میں قیمتوں میں تقریباً 13 سو 51 ڈالر فی ٹن نمایاں اضافہ ہوا۔

    حکومت نے پام آئل کی قیمت میں اضافے اور رمضان میں متوقع کمی سے نمٹنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اپریل اور مئی کے لیے خوردنی تیل کی درآمد پر 10 فیصد ٹیکس ریلیف کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے اعلامیے کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد پر ٹیکس میں چھوٹ کا اقدام مختصر مدت کے لیے ہے، فیصلے کا مقصد صارفین کو خوردنی تیل کی بلا تعطل فراہمی یقینی بنانا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ گھی اور کھانے کے تیل کی سالانہ طلب کا 90 فیصد درآمدات پر منحصر ہے۔

  • متحدہ عرب امارات: جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد ٹیکس

    متحدہ عرب امارات: جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد ٹیکس

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں وزارت خزانہ نے جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد وفاقی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس سے کم پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات میں وزارت خزانہ نے جون 2023 سے کاروباری منافع پر 9 فیصد وفاقی ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    امارات نے کمپنیوں پر ٹیکس پالیسی دنیا میں رائج بہترین ضوابط کے تحت تیار کی ہے، ٹیکس میں استثنیٰ پالیسی بھی نافذ ہوگی جبکہ محدود دائرے میں ترامیم بھی ہوں گی۔

    وزارت خزانہ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کمپنی ٹیکس تمام تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں پر لاگو ہوگا، اس سے قدرتی وسائل نکالنے والی سرگرمیاں مستثنیٰ ہوں گی اور وہ ریاست کی سطح پر رائج کمپنی ٹیکس کے ماتحت ہوں گی۔

    وزارت خزانہ کا مزید کہنا تھا کہ 3 لاکھ 75 ہزار درہم سے زائد منافع پر ٹیکس لاگو ہوگا، اس سے کم پر کوئی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

    علاوہ ازیں ملازمت سے ہونے والی ذاتی آمدنی پر کمپنی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا، اسی طرح غیر منقولہ جائیدادوں کے کاروبار یا دیگر سرمایہ کاریوں سے ہونے والی ذاتی آمدنی پر بھی ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔

    سیکریٹری خزانہ کا کہنا ہے کہ متحدہ عرب امارات ملکی و بین الاقوامی کاروبار کا حجم بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے، کمپنی ٹیکس مسابقتی درجے کا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کمپنی ٹیکس مقرر کر کے ٹیکس نظام میں بین الاقوامی شفافیت کی پابند رہے گی اور نقصان پہنچانے والی ٹیکس سرگرمیوں کو روکا جائے گا۔

    سیکریٹری خزانہ نے مزید کہا کہ امارات میں کمپنی ٹیکس نافذ کرنے کے لیے تمام فریقوں کو تیاری کا مناسب وقت دیا جائے گا، کمپنی ٹیکس سے متعلق مزید معلومات کے لیے ویب سائٹ سے رجوع کیا جاسکتا ہے۔

  • عمران خان، شہباز، زرداری، بلاول، بزدار نے کتنا ٹیکس دیا؟

    عمران خان، شہباز، زرداری، بلاول، بزدار نے کتنا ٹیکس دیا؟

    اسلام آباد: ایف بی آر کی جانب سے  اراکین پارلیمان کی سال 2019 کی ٹیکس ڈائریکٹری جاری کر دی گئی، 80 سینیٹرز اور 312 اراکین قومی اسمبلی نے 2019 میں ٹیکس گوشوارے جمع کرائے۔

    ٹیکس ڈائریکٹری 2019 کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے 2019 میں 98 لاکھ 54 ہزار 959 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعظم نے 2018 میں 2 لاکھ 82 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا تھا، جب کہ ان کی آمدن 4 کروڑ 45 لاکھ روپے ہے۔

    اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی قابل ٹیکس آمدن 3 کروڑ 50 لاکھ ہے، انھوں نے 2019 میں 71 لاکھ 5 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا، جب کہ 2018 میں 97 لاکھ 30 ہزار روپے ٹیکس جمع کرایا تھا۔

    28 کروڑ سے زائد آمدن والے آصف زرداری نے 22 لاکھ 18 ہزار 229 روپے ٹیکس دیا، آصف زرداری نے 2018 میں 28 لاکھ 91 ہزار 455 روپے ٹیکس جمع کرایا تھا، بلاول بھٹو کی کل آمدنی 3 کروڑ 80 لاکھ روپے ہے، انھوں نے 5 لاکھ 35 ہزار 245 روپے ٹیکس جمع کرایا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صرف 2 ہزار روپے ٹیکس ادا کیا، وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 19 لاکھ 21 ہزار 914 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا محمود خان نے 66 ہزار 258 روپے ٹیکس دیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو نے 10 لاکھ 61 ہزار 777 روپے انکم ٹیکس دیا، جب کہ سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے ایک کروڑ 17 لاکھ 50 ہزار 799 روپے ٹیکس دیا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے 8 لاکھ 51 ہزار 955 روپے ٹیکس دیا، وزیر خزانہ شوکت ترین نے 2 کروڑ 66 لاکھ 27 ہزار 737 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا، جب کہ فیصل واوڈا نے 11 لاکھ 62 ہزار 429 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا۔

    فروغ نسیم نے 2019 میں 42 لاکھ 85 ہزار 201 روپے کا انکم ٹیکس ادا کیا، اعظم نذیر تارڑ نے 25 لاکھ 40 ہزار 126 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔ سینیٹر احمد خان نے 23 لاکھ 88 ہزار 362 روپے انکم ٹیکس، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 13 لاکھ 99 ہزار 327 روپے، سینیٹر طلحہ محمود نے 3 کروڑ 22 لاکھ 80 ہزار 549 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

    سینیٹر شبلی فراز نے 8 لاکھ 85 ہزار 451 روپے انکم ٹیکس، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے 5 لاکھ 55 ہزار 794 روپے انکم ٹیکس، جب کہ ایسوسی ایشن آف پرسن سے انھوں نے 14 لاکھ 34 ہزار ٹیکس ادا کیا۔

    وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے 42 لاکھ 72 ہزار 426 روپے انکم ٹیکس، اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے 1 لاکھ 36 ہزار 808 روپے انکم ٹیکس ادا کیا۔

    سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے سال 2019 میں کوئی انکم ٹیکس ادا نہیں کیا۔

  • ایف بی آر کو 4 ماہ میں 18 سو ارب سے زائد ٹیکس وصول

    ایف بی آر کو 4 ماہ میں 18 سو ارب سے زائد ٹیکس وصول

    اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 18 سو 41 ارب کے محصولات جمع کرلیے، یہ محصولات ہدف سے 233 ارب روپے زائد ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ میں 18 سو 41 ارب کے محصولات جمع کیے، رواں مالی سال کے پہلے 4 ماہ کا ایف بی آر محصولات کا ہدف 16 سو 8 ارب روپے تھا۔

    ایف بی آر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر نے ہدف سے 233 ارب روپے زائد محصولات حاصل کیے، ایف بی آر کے محصولات میں 36.6 فیصد کی گروتھ ہوئی۔

    اعلامیے کے مطابق گزشتہ مالی سال اسی عرصے میں 13 سو 47 ارب کے محصولات جمع کیے گئے تھے، عبوری اعداد و شمار کے مطابق ایف بی آر نے اکتوبر میں 440 ارب ٹیکس حاصل کیا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ایف بی آر نے 337 ارب کا ریونیو جمع کیا تھا، ایف بی آر نے رواں مالی سال 91 ارب روپے کے ریفنڈز بھی جاری کیے۔ گزشتہ سال اسی عرصے میں 66 ارب روپے کے ریفنڈز جاری کیے گئے تھے۔

  • آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    آخری تاریخ، لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم

    کراچی: ایف بی آر کے ٹیکس سافٹ ویئر میں کوئی مسئلہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع کرانے سے محروم رہ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس گوشوارے جمع کرانے میں صارفین کو مشکلات کا سامنا ہے، جس کے باعث لاکھوں ٹیکس دہندگان گوشوارے جمع نہیں کرا سکے ہیں۔

    چھوٹے شہروں اور قصبات میں ٹیکس دفاتر نہ ہونے کی وجہ سے ٹیکس دہندگان آن لائن سسٹم بند ہونے کے باعث دستی درخواست جمع نہیں کرا سکتے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والا سافٹ ویئر تاحال بند ہے، جب کہ ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی آج آخری تاریخ ہے۔

    دوسری طرف کراچی چیمبر، کراچی ٹیکس بار، ایف پی سی سی آئی اور تاجر تنظیموں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو ٹیکس ریٹرن جمع کرانے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست کر رکھی ہے۔

    ایف بی آر کا ٹیکس جمع کرنے والاسافٹ ویئر بیٹھ گیا ،تاریخ میں توسیع کا امکان

    ادھر رش بڑھ جانے کے سبب ایف بی آر کی ویب سائٹ چوک ہو چکی ہے، صدر ٹیکس بار ایسوسی ایشن ذیشان مرچنٹ کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے اعلیٰ افسران سمیت کوئی اہل کار بھی ویب سائٹ تک رسائی نہیں کر پا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف بی آرنے ویڈیو لنک کانفرنس طلب کرلی ہے، جس میں ٹیکس جمع کرنےوالےسافٹ ویئر بیٹھنےکی شکایت کاجائزہ لیا جائے گا۔ تاجر تنظیمیں ٹیکس ریٹرن جمع کرنےکی تاریخ میں توسیع کا مطالبہ کر رہی ہیں، ویڈیو لنک کانفرنس میں ٹیکس گوشوارے جمع کرنے کی تاریخ میں توسیع کا امکان ہے۔

  • کراچی سے 1500 ملین روپے سے زائد موٹر وہیکل ٹیکس جمع

    کراچی سے 1500 ملین روپے سے زائد موٹر وہیکل ٹیکس جمع

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی سے 1500 ملین روپے سے زائد موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں جمع کیا گیا، صوبے میں موٹر وہیکل ٹیکس وصولی کی تفصیلات جاری کردی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے موٹر وہیکل ٹیکس وصولی کی تفصیلات جاری کردیں، کراچی سے موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 1509.112 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    محکمہ ایکسائز کا کہنا ہے کہ حیدر آباد سے 64.973 ملین روپے اور سکھر سے 26.785 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا، شہید بے نظیر آباد سے 10.436 ملین روپے اور لاڑکانہ سے 15.794 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں میرپور خاص سے 9.036 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن و انسداد منشیات مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا ہے کہ موٹر وہیکل ٹیکس نادہندگان فوری طور پر اپنا ٹیکس جمع کروائیں۔ ٹیکس آن لائن بھی جمع کروایا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے دفاتر میں ٹیکس جمع کروانے والوں کی رہنمائی کے لیے عملہ موجود ہے، بروقت ٹیکسز جمع کروا کے قانون پسند شہری ہونے کا ثبوت دیں۔

    صوبائی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکس وصولی کے لیے جلد روڈ چیکنگ مہم شروع کی جائے گی۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کے لیے گاڑیوں کے مالکان اپنے ٹیکسز جمع کروائیں۔

  • 80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے آتا ہے: علی زیدی

    80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے آتا ہے: علی زیدی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ 80 فیصد کسٹم ٹیکس پورٹ سے کلیکٹ ہوتا ہے جبکہ 80 فیصد ایکسپورٹ امپورٹ ٹریڈ بھی پورٹ سے ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں سمندر کے قریب انڈسٹریز لگتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت نے کراچی کے لیے بہت فنڈنگ پروجیکٹس کیے، کچھ چیزیں ہم نے بہت اچھی کیں اور کچھ نہیں کر سکے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ بہت سی تکنیکی چیزیں وقت کے ساتھ پتہ چلیں، لوگوں کو بحری امور کے بارے میں زیادہ علم نہیں ہے، عمران خان سے زیادہ کسی نے وزارت بحری امور کو اتنی تفصیل سے نہیں دیکھا۔

    انہوں نے کہا کہ میری ٹائم کے بارے میں مشہور تھا کہ بہت کھانچے لگتے ہیں، 80 فیصد کسٹم ٹیکس بھی پورٹ سے کلیکٹ ہوتا ہے، 80 فیصد ایکسپورٹ امپورٹ ٹریڈ بھی پورٹ سے ہوتی ہے۔ دنیا بھر میں سمندر کے قریب انڈسٹریز لگتی ہیں۔ پیٹرولیم مصنوعات اور کوئلہ سمندر کے ذریعے ہی آتا ہے۔

    علی زیدی کا کہنا تھا کہ ماہی گیری کو بحری امور میں خاص اہمیت حاصل ہے، بہت سارے پاور پروڈیوسنگ پلانٹ پورٹ قاسم پر لگے ہوئے ہیں، دنیا بھر میں سمندر کے قریب پراپرٹی مہنگی ہوتی ہے، ہمارے بیچ فرنٹ پر انکروچمنٹ کردی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ کے پی ٹی کا سنہ 2010 سے آڈٹ نہیں ہوا تھا، کے پی ٹی کی زمینوں پر تجاوزات قائم ہیں۔ 900 سے زائد کیسز میں اسٹے آرڈر ہیں۔ کے پی ٹی کا ورکشاپ 14 سال سے بند ہے۔

  • وزیر اعظم نے ٹیکس وصولی سے متعلق خوشخبری سنادی

    وزیر اعظم نے ٹیکس وصولی سے متعلق خوشخبری سنادی

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جولائی اور اگست میں 850 ارب ٹیکس وصولی کی، یہ شرح گزشتہ سال کی نسبت 51 فیصد زیادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس وصولی سے متعلق خوش خبری ہے کہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے جولائی اور اگست میں 850 ارب ٹیکس وصولی کی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ یہ شرح ٹیکس وصولی کے ہدف سے 23 فیصد اور گزشتہ سال کی نسبت 51 فیصد زیادہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ رفتار سے ٹیکس کا سالانہ ہدف 5 ہزار 829 ارب آسانی سے حاصل کیا جا سکے گا۔

  • 10 ماہ میں سندھ میں کتنا ٹیکس وصول کیا گیا؟

    10 ماہ میں سندھ میں کتنا ٹیکس وصول کیا گیا؟

    کراچی: صوبہ سندھ میں رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ٹیکس اہداف 93 فیصد تک حاصل کرلیے گئے، صوبائی وزیر برائے ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا ہے کہ ٹیکسز وصولی کی مجموعی صورتحال تسلی بخش ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے جولائی 2020 سے اپریل 2021 تک ٹیکس وصولی کی رپورٹ جاری کردی، محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن سندھ نے 81569.844 ملین روپے ٹیکس وصول کیا۔

    گزشتہ مالی سال اسی مدت میں 64536.673 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا تھا۔

    محکمہ ٹیکسیشن کے مطابق جولائی 2020 سے اپریل 2021 تک 7886.617 ملین روپے موٹر وہیکل ٹیکس وصول کیا گیا، انفراسٹرکچر سیس کی مد میں 67218.742 ملین روپے اور جائیداد ٹیکس کی مد میں 1559.460 ملین روپے ٹیکس وصول کیا گیا۔

    اسی طرح پروفیشنل ٹیکس کی مد میں 494.853 ملین روپے وصول کیے گئے جبکہ کاٹن فیس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کی مد میں بالترتیب 93.017 اور 30.213 ملین روپے ٹیکس وصولی کی گئی۔

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز مکیش کمار چاؤلہ کا کہنا ہے کہ ٹیکسز وصولی کی مجموعی صورتحال تسلی بخش ہے، رواں مالی سال میں اب تک 93 فیصد ٹیکس اہداف حاصل کر لیے گئے ہیں۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ رواں مالی سال کے اختتام سے قبل 100 فیصد سے زائد ٹیکس اہداف حاصل کرلیں گے، ایکسائز افسران ٹیکس وصولی کی رفتار تیز کردیں، افسران و عملے کی کارکردگی قابل ستائش ہے۔

  • ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس وصول

    ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس وصول

    اسلام آباد: ڈائریکٹر ایکسائز ڈپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ جولائی سے دسمبر 2020 تک ریکارڈ 6 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس وصول کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر ایکسائز بلال اعظم کا کہنا ہے کہ ایکسائز ڈپارٹمنٹ کی تاریخ میں سب سے زیادہ ٹیکس کلیکشن کی گئی ہے، جولائی سے دسمبر 2020 تک ریکارڈ 6 ارب روپے سے زائد کا ٹیکس وصول کیا گیا۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے دوران ریکارڈ وصولی صارفین کو جدید سہولیات کے سبب ممکن ہوئی، چیف کمشنر کے وژن کے مطابق ٹیکس وصولی کو آسان بنایا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ گھر بیٹھے ٹیکسوں کی آن لائن ادائیگی ایکسائز ڈپارٹمنٹ کا انقلابی اقدام ہے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان کو ایک اجلاس میں بتایا گیا تھا کہ ٹیکس نظام میں متعدد اہم اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں اور رواں مالی سال کے 6 ماہ میں 22 سو 5 ارب روپے سے زائد ٹیکس جمع ہوا۔

    وزیر اعظم نے ٹیکس نظام میں اصلاحات کو سراہا تھا اور ٹیکس دہندگان کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹیکس دہندگان پاکستان کے محسن ہیں۔

    انہوں نے ہدایت دی تھی کہ ایسے اقدامات کیے جائیں جس سے ٹیکس دہندگان کی پذیرائی ہو۔