Tag: Taxi

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیورز کے لیے حکام کی اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی عرب میں ٹیکسی چلانے کے قواعد و ضوابط میں ترامیم کی گئی ہیں، ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے ٹیکسی ڈرائیورز کے خلاف 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹیکسیوں کے قواعد و ضوابط میں کی جانے والی ترامیم پر اتوار 24 اپریل سے عمل درآمد کا آغاز کیا گیا ہے۔

    وزیر ٹرانسپورٹ و لاجسٹک خدمات انجینیئر صالح الجاسر نے لائحہ عمل میں ترامیم کی منظوری دی تھی۔

    نئی ترمیم کے تحت ٹریفک کمپنی پر پابندی لگائی گئی ہے کہ سروس شروع کرنے سے قبل ٹیکسی سلامتی کے تمام تقاضے پورے کیے جائیں مثلاً اس میں آگ بجھانے والا سلنڈر، فرسٹ میڈیکل ایڈ باکس اور اسٹیپنی موجود ہونا چاہیئے۔

    حادثے کی صورت میں گاڑی کے عقب میں متنبہ کرنے والی علامت کی موجودگی بھی ضروری ہے۔

    ترمیم کے تحت اگر ٹیکسی مقررہ ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مسافروں کو سروس فراہم کرے گی تو 3 ہزار ریال جرمانہ ہوگا۔

    26 ویں دفعہ کی چوتھی شق میں کی جانے والی ترمیم کے تحت ضروری ہوگا کہ ٹیکسی، ڈرائیور یا کسی ادارے کی ملکیت ہو، اس بات کی گنجائش بھی دی گئی ہے کہ گاڑی کا مالک کسی کو چلانے کا مختار نامہ جاری کرے تاہم اس کی منظوری لینا ہوگی۔

  • پشاور: مشین اور میٹر کے بغیر ٹیکسیوں کو ایک ماہ کی مہلت

    پشاور: مشین اور میٹر کے بغیر ٹیکسیوں کو ایک ماہ کی مہلت

    پشاور: خیبر پختون خوا میں مشین اور میٹر کے بغیر ٹیکسیوں کو قانون کے دائرے میں آنے کے لیے ایک ماہ کی مہلت دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا حکومت نے یلو کیب ٹیکسی گاڑیوں کو قانون کے دائرے میں لانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس سلسلے میں یلو کیب ٹیکسیوں کے مالکان کو گاڑیوں میں مشینیں اور میٹرز لگانے کے احکامات جاری کر دیے گئے۔

    محکمہ ٹرانسپورٹ خیبر پختون خوا کی جانب سے جاری اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ ٹیکسی میں میٹرز لگانے سے سواریوں کو فی کلو میٹر فاصلہ معلوم ہو سکے گا۔

    محکمے نے حکم دیا ہے کہ ٹیکسی ڈرائیور فاصلے اور کلومیٹر کے حساب سے کرایے وصول کریں گے، اور سواریوں کو کرایوں کی مشینوں کے ذریعے رسید دی جائے گی۔

    اعلامیے کے مطابق محکمہ ٹرانسپورٹ نے تمام ٹیکسی گاڑیوں کے مالکان کو ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دے دی ہے، ایک ماہ بعد پشاور سمیت بڑے شہریوں میں بغیر مشین اور میٹرز ٹیکسیوں کے داخلے پر پابندی ہوگی۔

    یاد رہے کہ 2015 میں محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ خیبر پختون خوا نے عوام کی سہولت کے لیے یلو کیب ٹیکسی کو پشاور اربن ایریا میں چند ایک قانونی قواعد و ضوابط کے ساتھ فریش روٹ پرمٹ جاری کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

  • ترک ڈرائیور کی ایمانداری، 3 لاکھ یوروز سے بھرا بیگ مالک تک پہنچا دیا

    ترک ڈرائیور کی ایمانداری، 3 لاکھ یوروز سے بھرا بیگ مالک تک پہنچا دیا

    انقرہ: ترکی میں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے ایمانداری کی مثال قائم کرتے ہوئے 3 لاکھ یوروز سے بھرا بیگ مسافر کو واپس لوٹا دیا، مسافر اپنا بیگ گاڑی میں بھول گیا تھا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں ایک ٹیکسی ڈرائیور نے اپنی گاڑی میں ایک مسافر کے بھولے گئے 3 لاکھ یورو مالک کو واپس پہنچا دیے۔

    مذکورہ مسافر غیر ملکی تھا جو استنبول کے ہوائی اڈے سے ٹیکسی میں بیٹھا اور ایک ہوٹل پر اترا۔

    بعد ازاں ٹیکسی ڈرائیور نے گاڑی کی عقبی نشست پر ایک بیگ دیکھا جس میں 3 لاکھ یورو موجود تھے۔

    ٹیکسی ڈرائیور نے فوراً ہوٹل انتظامیہ سے رابطہ کرتے ہوئے پیسوں سے بھرا بیگ اس کے مالک کے حوالے کر دیا۔

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دے دی گئی، ٹیکسی سروس اس وقت مؤثر ہوگی جب کرفیو نہیں ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر نقل و حمل انجینیئر صالح الجاسر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان شہروں میں جہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نہیں ہے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب کے ایسے تمام شہر جہاں جزوی کرفیو لگا ہوا ہے وہاں ایسے اوقات میں جب کرفیو نہ ہو ایپلی کیشن ٹیکسی سروس مؤثر ہوگی۔

    الجاسر نے بتایا کہ متعدد اداروں کی نمائندہ ورکنگ ٹیم نے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کے ضوابط ترتیب دے دیے ہیں تاکہ کرونا وائرس کی وبا سے ٹیکسی ڈرائیور متاثر ہوں اور نہ ہی ان کی سواریوں کی صحت و سلامتی کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے۔

    سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات سے متاثرہ نجی اداروں کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لیے کیا گیا ہے، متاثرہ اداروں کے مسائل کا احساس ہے جن میں ایپلی کیشن ٹیکسیاں بھی شامل ہیں۔

    ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کی بحالی سے مملکت بھر میں ایک لاکھ گاڑیوں کو فائدہ پہنچے گا، 5 ہزار ایسے سعودی شہری بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو کسی ایپلی کیشن کمپنی سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا، سعودی حکومت نے ٹیکسی کمپنیوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر ماجد الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں غیر معمولی کامیابی ہوئی ہے۔ نئے سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ 20 ہزار سعودی رجسٹر کیے جاچکے ہیں۔

    الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی کے شعبے میں 100 فیصد سعودائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے مقررہ مدت میں حاصل کر لیا جائے گا۔

    سعودی عرب کی ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں 11 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں اس وقت تک 6 لاکھ کے قریب سعودی ڈرائیور رجسٹر ہیں، ان میں 2 ہزار سعودی خواتین بھی شامل ہیں۔

    الزہرانی کے مطابق اس وقت ایپ ٹیکسی سروس میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی خدمات کام کر رہے ہیں ان کی جگہ جلد ہی سعودی لے لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت نقل و حمل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ کون سی کمپنیاں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کر رہی ہیں اور کون اس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہیں، وہ کمپنیاں جو سعودی کارکنوں کی جگہ غیر ملکیوں کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرتی ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

    سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو رکھنے پر کمپنی پر فی ڈرائیور 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ کمپنی کی سروسز بھی بند کر دی جاتی ہیں، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی اس کے علاوہ ہے جس میں جرمانہ اور وزارت محنت کا لائسنس منسوخ یا معطل کیا جانا شامل ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیکسی کمپنیوں کو تحریری نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں کہ رواں برس تمام غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ سعودی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سختی سے پابندی کی جائے۔

  • ٹیکسی میں سفر کرنے والے افراد ان اصولوں کے بارے میں جانیں

    ٹیکسی میں سفر کرنے والے افراد ان اصولوں کے بارے میں جانیں

    پاکستان میں تیزی سے مقبول ہوتی مختلف ٹیکسی سروسز نے ٹیکسی کو ذرائع آمد و رفت کا نہایت آسان ذریعہ بنا دیا ہے جو اسمارٹ فون رکھنے والے ہر شخص کی دسترس میں ہے۔

    ہر ملک میں ٹیکسی ڈرائیور اور مسافر چند بین الاقوامی قوانین و اصولوں کے پابند ہوتے ہیں جن کا مقصد مسافر کی حفاظت، سہولت اور ڈرائیور کی جائز آمدنی کو یقینی بنانا ہے۔

    آج ہم آپ کو ایسے ہی کچھ اصولوں سے آگاہی فراہم کر رہے ہیں جن کو اپناتے ہوئے آپ کسی ناخوشگوار واقعے سے بچ کر اور مناسب رقم میں سہولت سے اپنی منزل پر پہنچ جائیں گے۔


    طویل راستہ

    اکثر ڈرائیور حضرات کرایے کی رقم میں اضافے کے لیے طویل راستہ اختیار کرتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ آپ ڈرائیور کو اپنی منزل اور راستے کے بارے میں درست طور پر آگاہ کریں۔


    ڈرائیور کا گفتگو کرنا ممنوع

    ٹیکسی ڈرائیور کا مسافر سے گفتگو کا آغاز کرنا قابل سرزنش ہے۔ اگر آپ کا ٹیکسی ڈرائیور آپ سے بات کرنا چاہ رہا ہے اور آپ اس سے الجھن محسوس کر رہے ہیں تو آپ واضح طور پر اسے گفتگو کرنے سے منع کرسکتے ہیں۔

    یہ اخلاقی اور قانونی طور پر بالکل درست ہے۔


    آپ کا فون نمبر

    گو کہ آئن لائن ٹیکسی سروس کے اکاؤنٹ میں آپ کا فون نمبر محفوظ ہوتا ہے تاہم اس بات کی طرف سے مطمئن ہوجائیں کہ وہ خفیہ ہوتا ہے اور اسے ڈرائیور یا کوئی اور شخص کسی بھی صورت میں (آپ کو سفری سہولیات فراہم کرنے کے بعد بھی) ہرگز استعمال نہیں کرسکتا۔


    منزل کے بارے میں آگاہی

    آن لائن ٹیکسی بک کرواتے ہوئے بعض افراد اپنی منزل کے بارے میں نہیں لکھتے جس سے ڈرائیور اس بات سے بے خبر ہوتا ہے کہ آپ کو کہاں جانا ہے۔

    یہ عادت اس وقت پریشانی کا سبب بن سکتی ہے جب آپ کو کہیں دور جانا ہو، آپ نے اپنی منزل کا پتہ بتائے بغیر ڈرائیور کو بلا لیا، اور اب ڈرائیور نے اتنی دور جانے سے انکار کردیا۔

    اس صورت میں آپ کا وقت بھی ضائع ہوگا اور یقیناً کچھ پیسے بھی دینے پڑ جائیں گے۔

    دور کے سفر میں خاص طور پر اس بات کو ملحوظ خاطر رکھیں کہ منزل کا پتہ ضرور لکھیں تاکہ آپ کو لینے کے لیے وہی ڈرائیور آئے جو اتنی دور جانے کے لیے تیار ہو۔


    میٹر

    بعض ٹیکسی ڈرائیورز آپ کی بلائی ہوئی جگہ پر پہنچتے ہی میٹر چلادیتے ہیں۔ اس کے بعد آپ جتنا وقت ڈرائیور کو انتظار کروائیں گے اس وقت کی رقم بھی کرایے میں جمع ہوگی۔

    میٹر کس وقت چلایا گیا ہے یہ جاننا تو مشکل ہے، تاہم اس سے بچنے کا بہترین حل یہی ہے کہ آپ ڈرائیور کو انتظار کروائے بغیر فوراً ہی ٹیکسی میں جا کر بیٹھ جائیں۔


    بری ریٹنگ

    ٹیکسی سروس کمپنیوں میں ڈرائیور حضرات کی نوکری کا انحصار آپ کی طرف سے دی جانے والی ریٹنگ پر بھی ہوتا ہے۔ کسی ڈرائیور کو اگر مستقل 4.7 سے کم ریٹنگ ملے تو اسے نوکری سے برخاست کیا جاسکتا ہے۔

    لہٰذا کسی معمولی بات کو وجہ بنا کر کسی ڈرائیور کو خراب ریٹنگ دینے سے قبل ایک بار ضرور سوچیں۔ ان ریٹنگز کو معمولی مت سمجھیں، یہ واقعی کسی کی زندگی میں خرابی یا بہتری لانے کا سبب بن سکتی ہیں۔


    آپ کی ریٹنگ

    شاید آپ لا علم ہوں مگر بعض ٹیکسی سروسز میں ڈرائیورز بھی مسافر حضرات کو ریٹنگز دیتے ہیں۔ خود کو دی جانے والی ریٹنگ آپ اپنے ٹیکسی سروس کے اکاؤنٹ میں دیکھ سکتے ہیں۔

    آپ کو دی جانے والی ریٹنگ کا انحصار دوران سفر آپ کے رویے پر ہوتا ہے۔ اگر آپ ڈرائیور کو بے جا انتظار کروا رہے ہیں، اس سے خراب لہجے میں بات کر رہے ہیں، یا راستہ بتاتے ہوئے تنگ کر رہے ہیں تو یقیناً آپ کو بری ریٹنگ دی جائے گی۔

    تاہم اس ریٹنگ سے گھبرانے کی ضرورت نہیں، خراب ریٹنگ کی بنیاد پر کوئی ڈرائیور آپ کو لینے سے انکار تو کرسکتا ہے، تاہم ایسے ڈرائیورز گنے چنے ہی ہوتے ہیں۔


    مختصر راستہ

    اگر آپ نے کسی ایسے مختصر راستے کے لیے ٹیکسی بلوائی ہے جسے آپ پیدل بھی باآسانی طے کرسکتے تھے تو یہ آپ کی پروفائل کو خراب کرسکتا ہے۔ ایسی صورت میں ڈرائیور اپنی مطلوبہ کمائی کا ہدف نہیں حاصل کرسکے گا اور آپ کو خراب ریٹنگ دے دے گا۔

    تاہم بعض ٹیکسی کمپنیاں پہلے سے اپنے صارف کو آگاہ کرتی ہیں کہ ٹیکسی بلانے کی صورت میں کم سے کم راستہ کتنی مسافت کا ہونا چاہیئے۔


    کمپنی کی سرزنش کریں

    اگر آپ ٹیکسی سروس کے معیار یا کرایے سے مطمئن نہیں تو اس کی ذمہ دار کمپنی ہے، ڈرائیور نہیں۔ بعض کمپنیوں کے ڈرائیور صرف ضروری کام کے لیے ہی دفتر جاتے ہیں لہٰذا کمپنی کے پیکجز یا دیگر قواعد و ضوابط سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہوتا۔

    اگر آپ کو اس سے کوئی شکایت ہے تو ڈرائیور سے بحث کرنے کے بجائے کمپنی کی ہیلپ لائن پر کال کی جاسکتی ہے۔


    پیکس

    اگر آپ باقاعدگی سے ٹیکسی میں سفر کرنے کے عادی ہیں تو آپ کا نام ’پیکس‘ ہے۔

    بین الاقوامی معیار کے تحت ٹیکسی میں سفر کرنے والے مسافروں کو پیکس کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ نام پائلٹس اور ٹیکسی ڈرائیور اپنے مسافروں کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

  • فوکسی گاڑی کے نئے ماڈلز نہ بنانے کا اعلان

    فوکسی گاڑی کے نئے ماڈلز نہ بنانے کا اعلان

    برلن: جرمنی کی موٹر کمپنی ووکس نے 80 برس تک استعمال ہونے والی پائیدار گاڑی ’فوکسی‘ کی پروڈکشن بند کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سن 1930 میں متعارف کرائی جانے والی گاڑی فوکسی کی مارکیٹ میں کمزور پڑتی ساکھ کو مدنظر رکھتے ہوئے کمپنی نے 2019 سے مزید ماڈلز نہ بنانے کا اعلان کیا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق موٹر کمپنی ووکس ویگن کے سربراہ ہنرچ وائی بیکن نے اعلان کیا ہے کہ وہ سنہ 2019 میں اپنی 80 سال پرانی گاڑی بیٹل یعنی فوکسی کی پیداوار روک دیں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’فوکسی کو تین نسلوں نے استعمال کیا اور یہ 8 دہائیوں یعنی 80 سال تک عوام کے ساتھ کسی نہ کسی طرح جڑی رہی مگر اب کمپنی کے حالات ایسے نہیں کہ اس کی مزید پیدوار کی جائے’۔

    یہ پڑھیں: حکومتی اقدام، کروڑوں روپے مالیت کی گاڑیاں بلڈوز

    ووکس ویگن کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آئندہ برس سے فوکسی کی تیاری پر کام روک دیا جائے گا البتہ گاڑی کی باقاعدہ پروڈکشن دو جدید ماڈلز متعارف کرانے کے بعد بند ہوگی۔

    ہنرچ وئی بیکن کا کہنا تھا کہ درحقیقت گاڑی کے ساتھ لوگوں کی جذباتی کیفیت وابستہ ہے اس لیے وہ اس کی بندش پر پریشان ضرور ہوں گے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’فوکسی کی تیاری کا خیال نازی لیڈر ایڈولف ہٹلر نامی انجینئر نے پیش کیا جس کا مقصد یہ تھا کہ اس طرز کی گاڑیاں تیار کی جائیں جو ہر شخص خرید سکے‘۔

    ہنرچ کا کہنا تھا کہ عصر حاضر میں مختلف کمپنیوں نے جدید گاڑیاں متعارف کروائیں جس کے باعث فوکسی کی دنیا بھر میں ہونے والی فروخت بہت زیادہ متاثر ہوئی، رواں برس صرف 11 ہزار 151 گاڑیاں فروخت ہوئی، کمپنی کا معاشی گراف ہرسال نیچے کی طرف آرہا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا: اڑنے والی کم قیمت گاڑی متعارف

    جرمنی کی کمپنی نے جدید فیچر شامل کر کے فوکسی کا الیکٹرانک ماڈل متعارف کرنے کا فیصلہ کیا تھا البتہ گزشتہ دنوں بورڈ آف ڈائریکٹرز کی مٹینگ میں پیداوار مکمل ختم ہونے پر اتفاق کیا گیا۔

  • دبئی: معذور شہریوں اور سیاحوں کے لیے خصوصی ٹڑانسپورٹ کا اعلان

    دبئی: معذور شہریوں اور سیاحوں کے لیے خصوصی ٹڑانسپورٹ کا اعلان

    دبئی:  دبئی کی حکومت نے معذور شہریوں اور سیاحوں سہولیت کے لیے خصوصی ’الخیر رایڈ‘ ٹیکسی سروس کا آغاز کیا ہے جو مسافروں کو مفت سروس فراہم کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی کے حکام کی جانب سے معذور شہریوں اور سیاحوں کے لیے خصوصی ٹیکسی سروس کا آغاز کیا جارہا ہے۔ جو مسافروں کو دبئی کے عالمی ایئر پورٹ سے شہر کے کسی بھی حصّے تک فری میں سروس فراہم کرے گی۔

    دبئی کی ٹیکسی کاپریشن کے حکام کا کہنا تھا کہ دبئی انتظامیہ کی جانب سے معذور افراد کے لیے ’الخیر رائڈ‘ کا آغاز کیا جارہا ہے جو معاشرے کے خاص افراد کو مفت سروس فراہم کرے گی۔

    دبئی کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ مذکورہ پروگرام کے تحت کچھ ٹیکسیوں کو خاص طور پر ان افراد کے لیے بنایا گیا ہے کہ جس میں ویل چیئر کو باآسانی گاڑی کے اندر رکھا جاسکے گا۔

    غیر خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ’الخیر رایڈ‘ ٹیکسی سروس کو چلانے کے لیے ڈرائیوروں کو خصوصی طور پر تربیت دی گئی ہے تاکہ معذور شہریوں اور سیاحوں کو کوئی مشکل پیش نہ آئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے دبئ اعلیٰ عہدیدار یوسف الرئیسی کا کہنا تھا کہ مذکورہ ٹیکسی سروس ’شیخ زید کی قدروں کو دوبارہ زندہ کرنے کی مہم کا حصّہ ہے‘۔

    یوسف الرئیسی کا کہنا تھا کہ الخیر رایڈ ٹیکسی سروس اور اس جیسے دیگر اقدامات دبئی کے نجی اداروں اور عوام کے درمیان انسانیت کو فروغ دینے کے لی ہے۔

    یاد رہے کہ دبئی حکومت نے رواں برس 20 مارچ کو منائے جانے والے’خوشی کے دن‘ کے موقع پر دبئی کے عالمی ہوائی اڈے پر قدم رکھنے والے پہلے100 خوش نصیب سیّاحوں کو ایئرپورٹ سے منزل مقصود تک پہنچانے کے لیے مفت ٹیکسی سروس فراہم کی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اٹلی کے وزیراعظم کا ٹیکسی میں سفر، ویڈیو وائرل

    اٹلی کے وزیراعظم کا ٹیکسی میں سفر، ویڈیو وائرل

    روم: اٹلی کے نومنتخب وزیراعظم نے شاہانہ پروٹول کو مسترد کرتے ہوئے عام شہری کی طرح ٹیکسی میں سفر کیا اور وہ اسی انداز سے ایوان صدر پہنچے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی کے 53 سالہ نومنتخب وزیراعظم گوزف کونٹی نے عہدہ سنبھالا اور وہ ملکی سربراہ سے ملاقات کے لیے بغیر کسی پروٹوکول کے ایوان صدر پہنچے ۔

    نومنتخب وزیراعظم کی ٹیکسی جب ایوان صدر میں داخل ہوئی تو اسے اہلکاروں نے روکنے کی کوشش کی تاہم جب انہوں نے اندر بیٹھے شخص کو دیکھا تو سلیوٹ مارکر گاڑی کو اندر آنے کی اجازت دی۔

    گوزف کونٹی کی سادگی کو دیکھ کر صدارتی محل کے باہر تعینات پولیس اہلکار حیران رہ گئی اور جب یہ خبر اٹلی کے عوام کو ملی تو انہوں نے بھی نومنتخب وزیراعظم کی سادگی کو بہت سراہا کیونکہ اس سے قبل وزیراعظم کے عہدے پر رہنے والے افراد لگژری گاڑیوں میں بڑے بڑے پروٹوکول کے ساتھ سفر کرتے تھے۔

    سوشل میڈیا پر اٹلی کے وزیر اعظم کی ویڈیو وائرل ہوئی تو انہیں بے حد سراہا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غیر قانونی ٹیکسیاں طالب علموں کے لیے خطرہ ہیں

    غیر قانونی ٹیکسیاں طالب علموں کے لیے خطرہ ہیں

    خلیفہ سٹی: ابوظہبی کے اسکول نے غیر قانونی ٹیکسیوں کو طلبہ کی سیکیورٹی کے لیے خطرہ قراردیتے ہوئے  ان سے اجتناب اور حکومت کو ان کے خلاف سخت کارروائی کا مشورہ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کے شہر ابو ظہبی کے علاقے خلیفہ سٹی کے نجی اسکول نے طالب علموں کی حفاظت کے پیش نظر والدین اور ابوظہی کی حکومت کو اعلامیہ جاری کیا ہے۔ یہ اعلامیہ غیر رجسٹرڈ ٹیکسی کے ڈرائیور کی خاتون طلبہ کو ورغلا کر گاڑی میں بٹھانے کی کوشش کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

    الیاسمینہ اسکول کے پرنسپل ڈاکٹر ٹم ہاگیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ہم نے 11 مارچ کو شام 5 بجے اسکول کے سامنے سفید رنگ کی نسان کارکھڑی دیکھی جس کا ڈرائیوراسکول سے جانے والے بچوں کو ٹیکسی سروس فراہم کرنے کہہ رہا تھا۔

    لیکن وہ رجسٹرڈ ٹیکسی نہیں تھی، جس کے بعد اسکول کے سیکیورٹی عملے نے فوری طور پر مقامی پولیس کو متنبہ کیا اور مشتبہ گاڑی کی معلومات پولیس حکام کو فراہم کی۔

    اسکول پرنسپل نے بتایا کہ اسکول نے طلباء کے والدین کو بھی آگاہ کردیا گیا ہے اور یہ بھی کہا ہے کہ بچوں کو اسکول چھوڑتے اور چھٹی کے وقت حفاظت کے مزید بہتر اقدامات کریں اور اپنی کمیونٹی میں بھی بچوں کی نگرانی کرنے کی یاد دہانی کروائیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ’کمیونٹی کے وسیع تر مفاد کی خاطر ہم نے شہر کے دیگر اسکولوں سے بھی رابطہ کرکے اس حادثے کے بارے میں آگاہی دی ہے، اور طالب علموں کو بھی متنبہ کیا کہ اسکول آتے وقت کسی بھی اجنبی شخص کی جانب سے دی جانے والی لفٹ نہ لیں اورصرف رجسٹرڈ ٹیکسیوں کا ہی استعمال کریں‘۔

    اسکول کے کچھ سینئر طلباء نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ ’اکثر اسکول کے باہر شام کے اوقات میں غیر رجسٹرڈ ٹیکسیاں موجود ہوتی ہیں۔

    ایم اے کے طلبا نے بتایا کہ کچھ طالب علم شام کے اوقات میں ہونے والی سرگرمیوں میں حصّہ لینے کے لیے اسکول میں رکتے ہیں اور اسکول کی جانب سے طلباء کے لیے ٹراسپورٹ بھی فراہم کی گئی ہے لیکن کچھ اسٹوڈنٹس پیسے بچانے کی غرض سے غیررجسٹرڈ ٹیکسیوں کا استعمال کرتے ہیں۔

    الیاسمینہ اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ بچوں کی حفاظت کرنا کمیونٹی کے افراد کی مشترکہ ذمہ داری ہے، ہمیں بچوں کو نقصان پہنچانے والے عناصر پر نظر رکھنی ہوگی، والدین کا کہنا تھا کہ ہمیں خوشی ہے کہ اسکول انتظامیہ والدین کو معاملے پر پوری اطلاع دی ہے۔

    ابوظہبی پولیس کی جانب سے متعدد غیر قانونی ٹیکسی ڈرائیوروں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے پھر بھی شہر میں غیر قانونی ٹیکسی سروس جاری ہے۔

    ابوظہبی پولیس کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال اکتوبر میں پولیس نے نجی گاڑیوں کو غیرقانونی ٹیکسی کے طور پر چلائے جانے کے 659 کیسز درج کیے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں