Tag: taxi-service

  • سعودی عرب : ٹیکسی کے کرایوں میں اضافے کا اعلان

    سعودی عرب : ٹیکسی کے کرایوں میں اضافے کا اعلان

    ریاض : سعودی عرب میں پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے شہروں میں ٹیکسی کا کرایہ بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ کم از کم کرایہ دس ریال کیا گیا ہے۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق متعلقہ اتھارٹی نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ چار سواریوں والی گاڑی کا کم از کم کرایہ دس ریال ہوگا۔

    ترجمان سعودی پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا کہنا ہے کہ اب مسافروں سے فی کلومیٹر 1.80 ریال کے بجائے 2.10ریال وصول کیے جائیں گے۔16.675 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔

    ٹیکسی سروس کی شروعات پر 16.36 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے، پہلے میٹر 5.5 ریال پر شروع ہوتا تھا اب 6.4ریال پر ہوگا۔

    اتھارٹی نے کہا ہے کہ فی منٹ انتظار یا گاڑی کی فی گھنٹہ رفتار 20 کلومیٹر سے کم ہونے کی صورت میں فی منٹ لاگت 0.9 ریال ہوگی۔ پہلے اس پر لاگت0.8 ریال تھی، اضافہ12.5 فیصد کیا گیا ہے۔

    اپنے جاری بیان میں اتھارٹی کا کہنا ہے کہ5 اور اس سے زیادہ سواریوں والی بڑی ٹیکسی کے میٹر کی شروعات پہلے6 ریال ہوتی تھی جو اب 7.3 ریال سے ہوگی۔ اس میں21.67 فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے۔

    پبلک ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے مطابق بڑی ٹیکسی کا فی کلومیٹر کرایہ 20 فیصد بڑھایا گیا ہے، پہلے فی کلو میٹر کرایہ دو ریال ہوتا تھا جو اب بڑھ کر2.4 ریال ہوگا۔

    اس کے علاوہ فی منٹ انتظارکی لاگت میں22.22 فیصد کا اضافہ کردیا گیا۔ پہلے فی منٹ انتظار 0.9 ریال ہوا کرتا تھا جو اب بڑھا کر1.1 ریال کیا گیا ہے۔

  • سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    سعودی عرب: ٹیکسی ڈرائیوروں کے لیے بڑی خبر

    ریاض: سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دے دی گئی، ٹیکسی سروس اس وقت مؤثر ہوگی جب کرفیو نہیں ہوگا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزیر نقل و حمل انجینیئر صالح الجاسر نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے مختلف شہروں میں ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    ان کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ان شہروں میں جہاں 24 گھنٹے کا کرفیو نہیں ہے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس بحال کرنے کی منظوری دی ہے۔

    حکام کے مطابق سعودی عرب کے ایسے تمام شہر جہاں جزوی کرفیو لگا ہوا ہے وہاں ایسے اوقات میں جب کرفیو نہ ہو ایپلی کیشن ٹیکسی سروس مؤثر ہوگی۔

    الجاسر نے بتایا کہ متعدد اداروں کی نمائندہ ورکنگ ٹیم نے ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کے ضوابط ترتیب دے دیے ہیں تاکہ کرونا وائرس کی وبا سے ٹیکسی ڈرائیور متاثر ہوں اور نہ ہی ان کی سواریوں کی صحت و سلامتی کو کسی طرح کا کوئی نقصان پہنچے۔

    سعودی وزیر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے کیے گئے حفاظتی اقدامات سے متاثرہ نجی اداروں کو مسائل کے بھنور سے نکالنے کے لیے کیا گیا ہے، متاثرہ اداروں کے مسائل کا احساس ہے جن میں ایپلی کیشن ٹیکسیاں بھی شامل ہیں۔

    ایپلی کیشن ٹیکسی سروس کی بحالی سے مملکت بھر میں ایک لاکھ گاڑیوں کو فائدہ پہنچے گا، 5 ہزار ایسے سعودی شہری بھی اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو کسی ایپلی کیشن کمپنی سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔

  • سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا

    ریاض: سعودی عرب میں غیر ملکیوں کا ٹیکسی چلانا مشکل ہوگیا، سعودی حکومت نے ٹیکسی کمپنیوں کو پابند کردیا ہے کہ وہ غیر ملکیوں کی جگہ سعودی شہریوں کو ملازمت دیں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں ٹرانسپورٹ کمیٹی کے ڈائریکٹر ماجد الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں سعودائزیشن کا ہدف حاصل کرنے میں غیر معمولی کامیابی ہوئی ہے۔ نئے سال کے آغاز سے ہی غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ 20 ہزار سعودی رجسٹر کیے جاچکے ہیں۔

    الزہرانی کا کہنا ہے کہ ایپلی کیشن ٹیکسی کے شعبے میں 100 فیصد سعودائزیشن کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جسے مقررہ مدت میں حاصل کر لیا جائے گا۔

    سعودی عرب کی ایپلی کیشن ٹیکسی سروس میں 11 رجسٹرڈ کمپنیاں کام کررہی ہیں جن میں اس وقت تک 6 لاکھ کے قریب سعودی ڈرائیور رجسٹر ہیں، ان میں 2 ہزار سعودی خواتین بھی شامل ہیں۔

    الزہرانی کے مطابق اس وقت ایپ ٹیکسی سروس میں 20 ہزار کے قریب غیر ملکی خدمات کام کر رہے ہیں ان کی جگہ جلد ہی سعودی لے لیں گے۔

    انہوں نے بتایا کہ وزارت نقل و حمل کی جانب سے تفتیشی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو اس امر کا جائزہ لیتی ہیں کہ کون سی کمپنیاں سعودائزیشن کے قانون پر عمل کر رہی ہیں اور کون اس کی خلاف ورزی کی مرتکب ہیں، وہ کمپنیاں جو سعودی کارکنوں کی جگہ غیر ملکیوں کو ڈرائیور کے طور پر رجسٹر کرتی ہیں ان کے خلاف فوری تادیبی کارروائی کی جاتی ہے۔

    سعودیوں کی جگہ غیر ملکیوں کو رکھنے پر کمپنی پر فی ڈرائیور 5 ہزار ریال جرمانہ عائد کیاجاتا ہے جبکہ کمپنی کی سروسز بھی بند کر دی جاتی ہیں، خلاف ورزی پر تادیبی کارروائی اس کے علاوہ ہے جس میں جرمانہ اور وزارت محنت کا لائسنس منسوخ یا معطل کیا جانا شامل ہے۔

    ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ٹیکسی کمپنیوں کو تحریری نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں کہ رواں برس تمام غیر ملکی ڈرائیوروں کی جگہ سعودی شہریوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے کی سختی سے پابندی کی جائے۔

  • اوبر کی ڈرون ٹیکسی سروس کا کامیاب تجربہ

    اوبر کی ڈرون ٹیکسی سروس کا کامیاب تجربہ

    لاس اینجلس: آن لائن ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی اوبر نے شاہراؤں پر چلنے والی گاڑی کے بعد اب ڈرون سواری کا کامیاب تجربہ کرلیا جسے آئندہ کچھ برسوں میں صارفین کے لیے پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں آن لائن ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی اوبر کمپنی نے ایک بار پھر اپنی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے صارفین کے لیے ڈرون ٹیکسی متعارف کرادی جسے لاس اینجلس میں ہونے والی ٹیکنالوجی کی کانفرنس میں پیش کیا جائے گا۔

    اوبر کے مطابق فضائی ٹیکسی سروس ہیلی کاپٹر کے مترادف ہوگی اور صارفین کو یہ سہولت 2020 تک مہیا کی جائے گی، اسے بھی عام ایپلیکشن کے ذریعے آسانی سے بک کیا جائے گا تاہم جیسے عام گاڑی سواری اٹھانے کے لیے دروازے یا گلی تک آتی ہے یہ ڈرون ٹیکسی ایسے داخل نہیں ہوسکے گی۔

    مزید پڑھیں: اوبر ڈرائیور نے اسرائیلی سفارت کار کو گاڑی سے اتار دیا

    چیف ایگزیکٹو آفیسر کا کہنا تھا کہ ہماری خواہش ہے صارفین کو بہتر سے بہتر سروس فراہم کی جائے تاکہ وہ آسانی کے ساتھ سفر کریں اور جلد از جلد اپنی منزل مقصود تک پہنچ سکیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈرون ٹیکسی سروس حاصل کرنے کے لیے بلند عمارتوں پر چھتوں پر مخصوص اسٹاپ پوائنٹس بنائے جائیں گے، موبائل ایپ میں ان پوائنٹس کی لوکیشن اور سواری کے پیسے عام سواری کی طرح صارف کو نظر آئیں گے۔

    خوسرو وشہائی کا کہنا تھا کہ ’ہم ایسا نیٹ ورک بنا رہے ہیں کہ عام صارف بھی ٹریفک کی جنھجھٹ سے بچنے اور دودراز سفر کرنے کے لیے کم پیسوں میں یہ سروس آسانی کے ساتھ استعمال کرسکے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب : اوبر کا خواتین کو ڈرائیونگ کی تربیت اور روزگار دینے کا اعلان

    اُن کا کہنا تھا کہ اوبر کمپنی ہمیشہ کچھ منفرد کرنے کا عزم لیے ہوئے ہیں، اسی باعث سب سے پہلے آن لائن ٹیکسی سروس ہم نے متعارف کرائی اور اب یہ سلسلہ جدید ٹیکنالوجی تک پہنچ چکا۔

    اوبر کی جانب سے ڈرون ٹیکسی سے متعلق ایک تعارفی ویڈیو بھی جاری کی گئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ یہ ڈرون ایک جہاز کی طرح نظر آرہا ہے جبکہ اس میں ہیلی کاپٹر کی طرح پھنکڑیاں موجود ہیں۔

    ویڈیو دیکھیں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔