Tag: taxi strike

  • کیپ ٹاؤن میں ٹیکسی ہڑتال کے دوران 5 افراد ہلاک، برطانوی شہری بھی شامل

    کیپ ٹاؤن میں ٹیکسی ہڑتال کے دوران 5 افراد ہلاک، برطانوی شہری بھی شامل

    کیپ ٹاؤن: کیپ ٹاؤن میں ٹیکسی ہڑتال کے دوران پُر تشدد واقعات میں 5 افراد ہلاک ہو گئے، جن میں ایک برطانوی شہری بھی شامل ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقی دارالحکومت کیپ ٹاؤن میں ٹیکسی ہڑتال سے متعلق پرتشدد مظاہروں میں پانچ افراد ہلاک ہو گئے ہیں، ہلاک شدگان میں ایک 40 سالہ برطانوی سیاح بھی شامل ہے۔

    کیپ ٹاؤن میں ٹیکسی ڈرائیورز کی ہڑتال پُرتشدد مظاہروں میں تبدیل ہو گئی ہے، مظاہرین اور پولیس کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے بعد پولیس نے 120 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ایک ہفتہ طویل ہڑتال پر جانے والے ٹیکسی ڈرائیورز کا مؤقف تھا کہ قانون نافذ کرنے والے حکام بے جا سختی سے کام لے رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی طرف سے معمولی جرائم پر ٹیکسیوں کو ضبط کرنے پر کاروبار متاثر ہوا ہے، اور ہزاروں افراد بے روزگار ہو گئے ہیں۔

    حکومت اور ٹیکسی ڈرائیورز کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے جو ناکام ہو گئے جس پر شہر بھر میں ڈرائیورز نے ٹیکسی آپریشن بند کر دیا ہے، ہڑتال کے دوران کیپ ٹاؤن کے نواحی علاقوں میں لوٹ مار کے واقعات رونما ہوئے اور سڑکیں بند کر دی گئی ہیں۔

    ڈرائیوروں کے مطابق ان کی جانب سے کی جانے والی خلاف ورزیوں میں سیٹ بیلٹ نہ باندھنا اور ایمرجنسی لین میں غیر قانونی طور پر گاڑی چلانا شامل ہیں، انھوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ دوسروں کو ان خلاف ورزیوں پر صرف جرمانے کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کیپ ٹاؤن بھر کے منی بس ٹیکسی آپریٹرز نے بھی شکایت کی ہے کہ حکومت ان کی ٹیکسیوں کو یہ کہہ کر ضبط کر رہی ہے یہ سڑک پر چلنے کے قابل نہیں ہیں۔

  • اسپین میں آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ٹیکسی ڈرائیورز کی ہڑتال، سڑکیں بلاک

    اسپین میں آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ٹیکسی ڈرائیورز کی ہڑتال، سڑکیں بلاک

    میڈرڈ: اسپین میں ٹیکسی ڈرائیورز نے آن لائن ٹیکسی سروس کے خلاف ہڑتال کردی جس کے نتیجے میں دارالحکومت میڈرڈ اور بارسلونا میں سڑکیں بلاک اور ٹریفک جام ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اسپین میں ایک لاکھ تیس ہزار ٹیکسی ڈرائیورز 29 جولائی سے احتجاج کررہے ہیں، ڈرائیورز یونین کا مطالبہ ہے کہ قانون کے مطابق تیس روایتی ٹیکسیوں کے مقابلے میں ایک آن لائن ٹیکسی کو لائسنس جاری کیا جائے۔

    ٹیکسی ڈرائیورز یونین کا کہنا ہے کہ آن لائن ٹیکسی سروس مہیا کرنے والی کمپنی ایک لائسنس دوسرے ڈرائیور کو مہیا کردیتی ہے، ان کے لائسنس کی فیس آن لائن سروس مہیا کرنے والوں کی نسبت بہت زیادہ ہے، وہ ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    یونین کا کہنا ہے کہ اگر اسپین حکومت کی جانب سے مطالبات منظور نہ کیے گئے تو پورٹس، ایئرپورٹ اور بارڈر پر احتجاج کرتے ہوئے اسے بلاک کردیں گے، احتجاج میں شامل کچھ ڈرائیوروں نے بلاک کیے جانے والی سڑک پر ہی خیمے لگادیے اور گدے لگا کر وہاں رات بسر کی۔

    بارسلونا کے 38 سالہ ٹیکسی ڈرائیور انٹونیو ریمریز نے کہا ہے کہ احتجاج کرنا ہماری ایک بڑی قربانی ہے، ان دنوں سیزن عروج پر ہے، مختلف ممالک کے سیاح بارسلونا کا رخ کرتے ہیں اور ہمیں ان سے اچھی آمدنی حاصل ہوتی ہے تاہم اب بس بہت ہوچکا ہمارے مطالبات تسلیم ہونے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ٹیکسی ڈرائیورز نے لائسنس کے حصول کے لیے قرضہ حاصل کررکھا ہے، قرضہ اتارنے کے لیے انہیں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔