Tag: Teacher

  • جاگ اٹھا ہے سارا وطن‘ نغمے کے خالق حمایت علی شاعر انتقال کرگئے

    جاگ اٹھا ہے سارا وطن‘ نغمے کے خالق حمایت علی شاعر انتقال کرگئے

    معروف شاعر، ادیب اور استاد حمایت علی شاعر 93 برس کی عمر میں انتقال کرگئے ، آپ کینیڈا کے شہر ٹورنٹو میں مقیم تھے ، تدفین بھی وہیں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف شاعر وادیب حمایت علی شاعر گزشتہ شب انتقال کرگئے ، دو روز قبل انہوں نے اپنی 93 ویں سالگرہ منائی تھی ۔ حمایت علی شاعر کے انتقال کی خبر سے ادبی حلقوں میں سوگواری کی فضا ہے۔

    حمایت علی شاعر 14 جولائی 1926ء کو اورنگ آباد دکن میں پیدا ہوئے تھے، قیام پاکستان کے بعد انھوں نے کراچی میں سکونت اختیار کی اورسندھ یونیورسٹی سے اردو میں ایم اے کیا۔ بعد ازاں وہ اسی جامعہ میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ۔

    حمایت علی شاعر کے چار شعری مجموعے آگ میں پھول ، مٹی کا قرض ، تشنگی کا سفر اورہارون کی آواز شائع ہوچکے ہیں جبکہ ان کتابوں کا انتخاب حرف حرف روشنی کے عنوان سے شائع ہواتھا۔

    انھیں یہ اعزاز بھی حاصل ہے کہ انھوں نے اپنی خود نوشت سوانح عمری مثنوی کی ہئیت میں تحریر کی جو آئینہ در آئینہ کے نام سے اشاعت پذیر ہوچکی ہے۔ حمایت علی شاعر کی دو نثری کتابیں شیخ ایاز اور شخص و عکس بھی شائع ہو چکی ہیں۔ اردو شاعری میں ان کا ایک کارنامہ تین مصرعوں پر مشتمل ایک نئی صنف سخن ثلاثی کی ایجاد ہے ۔

    حمایت علی شاعر نے ملی نغمے بھی تحریر کیے جن میں سب سے مشہور‘ جاگ اٹھا ہے سارا وطن‘ بھی شامل ہے۔ یہ نغحمہ 1965 میں ریلیز ہونے والی فلم ’مجاہد‘ کے لیے لکھا گیا تھا جسے نگار ایوارڈ بھی ملا تھا۔ نغمہ مسعود رانا نے گایا تھا جبکہ موسیقی خلیل احمد نے تشکیل دی تھی۔

    حمایت علی شاعر نے مختلف شعبوں میں کام کیا ہے جن میں تدریس ، صحافت، ادارت، ریڈیو، ٹیلیوژن اور فلم کے علاوہ تحقیق کا شعبہ نمایاں ہے۔ٹیلی ویژن پر ان کے کئی تحقیقی پروگرام پیش کئے جا چکے ہیں ،جن میں پانچ سو سالہ علاقائی زبانوں کے شعراء کا اردو کلام خوشبو کا سفر ،اردو نعتیہ شاعری کے سات سو سال پر ترتیب دیا گیا پروگرام عقیدت کا سفر،احتجاجی شاعری کے چالیس سال پر ترتیب دیا گیا پروگرام لب آزاد،پانچ سو سالہ سندھی شعرا کا اردو کلام محبتوں کے سفیراور تحریک آزادی میں اردو شاعری کا حصہ نشید آزادی کے نام سر فہرست ہیں۔

    حمایت علی شاعر نے متعدد فلموں کے لیے گیت بھی تحریر کیے جنھیں نگار اور مصور ایوارڈ سے نوازا گیا۔ان فلموں میں جب سے دیکھا ہے تمھیں، دل نے تجھے مان لیا،دامن،اک تیرا سہارا،خاموش رہو، کنیز، میرے محبوب، تصویر، کھلونا، درد دل اور نائلہ کے نام سر فہرست ہیں۔

    انھوں نے ایک فلم لوری بھی پروڈیوس کی تھی جو اپنے وقت کی کامیاب ترین فلم تھی۔ حمایت علی شاعر کے فلمی نغمات کا مجموعہ بھی ’تجھ کو معلوم نہیں‘ کے نام سے شائع ہوچکا ہے ۔

  • برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    برطانیہ میں طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر جمع کرنے والے استاد کو پانچ سال قید

    لندن : انگلینڈ میں سابق ٹیچر کو نو عمر طلبا کی غیر اخلاقی تصاویر اور ویڈیوز جمع کرنے کے الزام میں 5 برس قید کی سزا سنا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اسکول ٹیچر الارِک بریسٹو نے سوشل میڈیا پر جعلی اکاﺅنٹ بنا کر خود کو پندرہ سالہ لڑکی ظاہر کیا اور جس اسکول میں تدریس سے وابستہ تھا، وہاں کے تقریبا 200 طلبا سے آن لائن غیر اخلاقی حرکتیں کرنے کا اصرار کرتا رہا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ الارِک بریسٹو نے 12 سے 16 سال کے لڑکوں سے جعلی اکانٹس کے ذریعے رابطہ قائم کیا اور ان کی تقریبا 1 ہزار سے زائد برہنہ تصاویر اور ویڈیوز جمع کیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مقامی عدالت نے الارک بریسٹو کو بچوں کو جنسی ہراساں کرنے کے مقدمے میں سزا سنائی ہے، جج پیٹرکوک نے دوران سماعت کہا کہ ملزم نے سوشل میڈیا پر جعلی عمر کے اعتبار سے اپنی ہی عمر کے 200 بچوں کو نشانہ بناچکا ہے۔

    عدالت نے سابق ٹیچر کا نام جنسی بدفعلی کے مرتکب مجرمان کی فہرست میں ڈالنے کا بھی حکم دیا۔ جج نے ریمارکس دیئے کہ تم دوہری زندگی گزار رہے تھے، دن میں تعلیم کے فروغ میں مصروف لیکن رات میں گمراہ کن زندگی گزار رہے تھے۔

    جج کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ تم مستقبل میں بھی اسی طرح کے جرائم کرو گے۔ پولیس نے بتایا کہ انہوں نے مجرم کے ذاتی لیپ ٹاپ سے بڑی تعداد میں غیر اخلاقی تصاویر حاصل کیں۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق ٹیچر نے تسلیم کیا کہ وہ جعلی اکانٹس بنا کر طلبا کی تصاویر اور ویڈیوز حاصل کرتا تھا، لیکن ان بچوں سے بدفعلی یا جنسی تعلقات رکھنے کی کبھی خواہش ظاہر نہیں کی۔

  • معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    معذور طالبہ کو پشت پر بٹھا کر ہائیکنگ کروانے والی باہمت ٹیچر

    دنیا میں کئی ایسے حوصلہ مند افراد ہیں جو اگر معذوری کا شکار ہوں تو اس کے ہاتھوں ہار نہیں مانتے بلکہ معذوری کو شکت دے کر آگے بڑھتے رہتے ہیں۔

    تاہم یہ بھی حقیقت ہے کہ ان افراد کو اپنے آس پاس موجود افراد کے تعاون اور مدد کی بے حد ضرورت ہوتی ہے اور ایسے لوگ ان کی کامیابی میں بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

    امریکی ٹیچر ہیلما کا شمار بھی ایسے ہی افراد میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی معذور طالبہ کے لیے حوصلے اور محبت کی نہایت خوبصورت مثال قائم کی۔

    ہیلما ایک چھوٹے سے قصبے میں کم آمدنی والے افراد کے لیے ایک اسکول میں ٹیچر ہیں۔ ان کی طالبہ میگی اعصابی بیماری کا شکار اور وہیل چیئر کی محتاج ہے جس کی وجہ سے ہیلما اس سے خصوصی شفقت برتتی ہیں۔

    کچھ عرصے قبل اسکول کی جانب سے ایک 2 روزہ ٹرپ کا انعقاد کیا گیا جس میں میگی سمیت تمام بچوں نے نہایت جوش و خروش سے شرکت کی، تاہم ایک مرحلے پر میگی کو پیچھے ہٹنا پڑا جب تمام بچوں کا ہائیکنگ پر جانے کا وقت آیا۔

    قریب تھا کہ میگی اس موقع کو کھودیتی اور ایک خوبصورت تجربے سے محروم رہ جاتی، اس کی ٹیچر ہیلما نے اسے پشت پر بٹھا لیا اور اسی حالت میں اسے ہائیکنگ کروائی۔

    اس مقصد کے لیے ہیلما نے خصوصی طور پر 300 ڈالر کا بیگ پیک خریدا تھا جس کے ذریعے انہوں نے میگی کو اپنی پشت پر باندھا۔ وہ بتاتی ہیں کہ میگی نہایت حوصلہ مند بچی تھی جو تمام راستے میری ہمت بندھاتی رہی۔

    اس موقع پر کھینچی گئی ان دونوں کی تصاویر نے سوشل میڈیا صارفین کو حیران کردیا اور وہ بے ساختہ اس ٹیچر کی ہمت کی داد دینے پر مجبور ہوگئے۔

    ہیلما بتاتی ہیں کہ میگی گو کہ معذور ہے لیکن اس کی معذوری اس کے کچھ بھی سیکھنے کی راہ میں حائل نہیں ہوتی۔ وہ کہتی ہیں کہ ان کا یہ چھوٹا سا نیک عمل دوسروں کے لیے پیغام ہے کہ وہ حوصلے سے چیلنجز کا مقابلہ کریں اور اس کا حل تلاش کریں۔

  • سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    سرگودھا: ٹیچر کا 8 سالہ طالبہ پر تشدد، سر کے بال کاٹ دیے

    سرگودھا: صوبہ پنجاب کے شہر سرگودھا میں اسکول ٹیچر نے تیسری جماعت کی 8 سالہ طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے اس کے بال کاٹ دیے، محکمے کے افسران نے والد کی شکایت سننے سے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق افسوسناک واقعہ سرگودھا کے علاقے شاہ پور میں پیش آیا، جہاں گرلز اسکول میں ٹیچر نے تیسری جماعت کی طالبہ کو تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے بچی کے بال کاٹ دیے۔

    ذرائع کے مطابق متاثرہ بچی کی عمر 8 سال ہے جو نواحی گاؤں بھاگڑ پنڈی کے رہائشی سکندر حیات کی بیٹی ہے۔ عائشہ کو ٹیچر نے تشدد کا نشانہ بنایا اور استفسار پر ٹیچر نے بچی پر دوبارہ تشدد کرتے ہوئے اس کے بال بھی کاٹ دیے۔

    والد کی جانب سے شکایت پر ہیڈ ماسٹر نے انہیں دھمکیاں دیں جبکہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر زنانہ نے معاملہ کی تحریری درخواست پر بھی کوئی نوٹس نہیں لیا۔ طالبہ کے والد سکندر حیات نے ضلعی انتظامیہ اور اعلیٰ حکام سے واقعہ کی تحقیقات کر کے ذمہ داران کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ طلبا پر تشدد کا یہ پہلا واقعہ نہیں، پاکستان میں‌ طلبا پر تشدد قانوناً جرم ہے اس کے باوجود اس نوع کے واقعات میں کمی واقع نہیں ہوئی۔

    گزشتہ ماہ لاہور میں رائیونڈ گورنمنٹ ایلمنٹری اسکول دربار بابا رحمت شاہ میں بھی ایک ٹیچر نے بچی پر بہیمانہ تشدد کرتے ہوئے اس کے سر پر ڈنڈا دے مارا تھا، جس سے طالبہ بے ہوش ہوگئی۔

    حالت غیر ہونے پر اساتذہ نے 9 سال کی سحرش کو فوری طورپر مقامی اسپتال منتقل کر دیا تھا، والدین کے اسپتال پہنچنے پر اسکول انتظامیہ بچی کو چھوڑ کر چلی گئی تھی۔

  • گلوبل ٹیچر ایوارڈ اور 1 ملین ڈالر جیتنے والے کینین استاد کو شیخ محمد کی مبارکباد

    گلوبل ٹیچر ایوارڈ اور 1 ملین ڈالر جیتنے والے کینین استاد کو شیخ محمد کی مبارکباد

    دبئی : وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے گلوبل ٹیچر ایوارڈ اور دس لاکھ ڈالر جیتنے والے کینین استاد کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیچر حقیقت میں تبدیلی ساز ہوتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کے حاکم شیخ محمد بن راشد المکتوم نے اساتذہ کےلیے کام کرنے والی غیر سرکاری تنظیم ورکی انٹرنیشنل کی جانب سے دنیا کے سب سے بہترین ٹیچر کا ایوارڈ جیتنے والے کینین شہری کو خراج تحسین پیش کیا۔

    شیخ محمد بن راشد المکتوم کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاشرے میں تبدیلی ساز شخصیت استاد کی ہوتی ہے اور وہ ہی ملکی و قومی ترقی کے علم بردار ہوتے ہیں۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اماراتی وزیر اعظم شیخ محمد بن راشد المکتوم کینین ٹیچر پیٹر تبیچی کا نام گلوبل ٹیچر ایوار کے لیے نامزد ہونے کے کچھ دیر بعد ہی مارکباد کا ٹویٹ کردیا تھا۔

    دوسری جانب کینین صدر اوہورو کینیاتا نے اعزاز حاصل کرنے پر پیٹر تبیچی کو ویڈیو پیغام کے ذریعے تمام کینین شہریوں کی جانب سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے حوالے سے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

    کینین صدر کا کہنا تھا کہ ’آپ صرف افریقہ نہیں بلکہ پوری دنیا کے انسانوں کے لیے جذبے کی ایک مثال ہیں‘۔

    مزید پڑھیں : پہلی مرتبہ کینین شہری نے دنیا کے بہترین استاد کا ایوارڈ اور 10 لاکھ ڈالر اپنے نام کرلیے 

    یاد رہے کہ کینین ٹیچر پیٹر تبیچی نے دبئی میں منعقدہ پانچویں ورکی فاؤنڈیشن گلوبل ٹیچر پرائز ایوارڈ اپنے نام کیا تھا، کینین ٹیچر پیٹر تبیچی کو ٹرافی اور 10 لاکھ ڈالر انعام سے نوازا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نجی اسکول کی ملازمت ترک کرنے اور اپنے تنخواہ کا 80 فیصد حصّہ غریب طلبہ خرچ کرنے والے کینین ٹیچر پیٹر تبیچی کو دبئی کے ولی عہد شیخ حمدان بن محمد بن راشد المختوم نے بہترین استاد کا ایوارڈ اور ایک ملین ڈالر کا انعام دیا گیا تھا۔

  • فرانس: خاتون ٹیچر کے قتل کا الزام، پاکستانی شہری گرفتار

    فرانس: خاتون ٹیچر کے قتل کا الزام، پاکستانی شہری گرفتار

    پیرس : پولیس نے نجی یونیورسٹی میں تدریس کے فرایض انجام دینے والی خاتون کے قتل کے شبے میں پاکستانی شہری کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق فرانسیسی دارالحکومت پیرس کے علاقے کوربیوئی میں واقع لیونارڈ دی ونسی نامی نجی یونیورسٹی کی خاتون ٹیچر کو خنجر کے وار سے قتل کرنے الزام میں پولیس نے پاکستانی شہری کو حراست میں لے لیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص نے نجی یونیورسٹی کے باہر بچوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والی خاتون کر خنجر سے قاتلانہ حملہ کیا تھا جس کے باعث وہ شدید زخمی ہوگئیں تھیں تاہم جب تک ایمبولینس جائے واردات پر پہنچی خاتون دم توڑ چکی تھیں۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہےکہ مشتبہ شخص نے مقتولہ کے گلے میں خنجر گھونپ دیا تھا جوخاتون کی موت کا باعث بنا اور ملزم آلہ قتل جائے واردات پر چھوڑ کر فرار ہوگیا تھا۔

    پولیس ذرائع نے میڈیا کو بتایا کہ گرفتار پاکستانی شہری مذکورہ یونیورسٹی کا سابق طالب علم ہے اور بے دردی سے قتل ہونے والی 66 سالہ خاتون ٹیچر بھی لیونارڈ دی ونسی یونیورسٹی میں انگریزی پڑھاتی تھیں۔

    فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ مشتبہ شخص سنہ 1981 میں پاکستان میں پیدا ہوا تھاتاہم پولیس نے ملزم کی شناخت مخفی رکھتے ہوئے مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ٹیچر کے بہیمانہ قتل سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے، تاہم اس بات کا علم ابھی تک نہیں ہوسکا ہے کہ ملزم نے خاتون کن وجوہات کی بناء پر قتل کیا۔

  • پیرس : استاد پر پستول تاننے والا طالب علم مشکل میں پڑگیا

    پیرس : استاد پر پستول تاننے والا طالب علم مشکل میں پڑگیا

    پیرس : پولیس فرانسیسی دارالحکومت میں حاضری نہ لگانے پر استاد کو نقلی پستول دکھانے والے طالب علم پر فرد جرم عائد کردی۔

    بزرگ کہتے ہیں استاد روحانی ماں باپ ہوتے ہیں ان کا احترام ایسے ہی کرنا چاہئے جیسے والدین کا کرتے ہیں لیکن موجودہ دور میں استاد کا احترام بہت کم ہی ہوتا ہے، البتہ کچھ ممالک میں استاد کی بے حرمتی کرنے پر سزا بھی ہوجاتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرنس کے دارالحکومت پیرس کے ایک اسکول میں تاخیر سے آنے والے طالب علم کو سزا دینے کے لیے استاد نے غیر حاضری لگائی تو طالب علم نے طیش میں آکر استاد پر پستول تان دی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ 15 سالہ طالب علم نے اونچی آواز میں استاد سے حاضری لگانے کا کہا تاہم مذکورہ لڑکے کے ہم کلاس نے واقعے کی ویڈیو بناکر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جو فوری وائرل ہوگئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ نوجوان نے سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کی صورت میں خود کو پولیس کے حوالے کرتے ہوئے بیان دیا کہ پستول نقلی تھا اور میں نے استاد سے مذاق کیا تھا مجھے نہیں معلوم تھا کہ بات اتنی بڑھ جائے گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعرات کے روز واقعہ پیش آیا اور جمعے کو متاثرہ ٹیچر نے پولیس کو شکایت درج کروائی تاہم اس سے قبل طالب علم اپنے والد کے ہمراہ خود ہی پولیس اسٹیشن پہنچ گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانس کے وزیر داخلہ نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’اسکول میں ایسی درسگاہ ہے جہاں ہم دوسروں کی عزت کرنا سیکھتے ہیں‘۔

    فرانسیسی صدر ایمینؤل مکرون نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اسکول میں پیش آنے والے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’ایسے واقعات ناقابل قبول ہے‘۔

    حکومت نے واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے آئندہ ہفتے اعلیٰ سطح کے اجلاس طلب کرلیا جس میں اسکولوں میں جنم لیتے پُرتشدد واقعات کے حوالے اقدامات پر بات کی جائے گی۔

  • برطانیہ کے اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

    برطانیہ کے اسکولوں میں اساتذہ کی شدید کمی

    لندن : برطانوی تھنک ٹینک ایجوکیشن پالیسی انسٹیٹیوٹ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ برطانیہ کے اسکولوں کو اساتذہ کی شدید کمی کا سامنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق تھنک ٹینک ایجوکیشن پالیسی انسٹیٹیوٹ کی رپورٹ کے مطابق موسم گرما کی چھٹیوں کے بعد برطانیہ کے اسکولوں میں دوبارہ تعلیمی سرگرمیوں کا آغاز ہونے جا رہا ہے، تاہم اب تک اسکولوں میں اساتذہ کی کمی کے مسئلے کو حل نہیں کیا جاسکا۔

    برطانوی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ اساتذہ کی تنخواہوں میں اضافے سے ٹیچرز کی کمی کا مسئلہ کافی حد تک حل ہو سکتا ہے۔

    برطانیہ کے سیکریٹری ایجوکیشن ڈیمن ہنڈز کا کہنا ہے کہ تعلیمی عملے کی بھرتی ہماری پہلی ترجیج ہے۔

    تھنک ٹینک نے متنبہ کیا ہے کہ تعلیمی عملے کی کمی کے باعث استادوں کا تناسب کم ہوگیا ہے جس کے بعد 15 اعشاریہ 5 فیصد طالب علموں کے لیے صرف 1 ٹیچر رہ گیا ہے۔

    تھنک ٹینک کی رپورٹ کے مطابق دارالحکومت لندن کے ارد گرد آؓباد علاقوں میں 17 فیصد فزکس ٹیچرز ایسے ہیں جو اپنے شعبے میں ڈگری رکھتے ہیں جبکہ ملکی کے دیگر علاقوں میں کل 52 فیصد فزکس ٹیچرز ہیں جو مذکورہ شعبے میں ڈگری کے حامل ہیں۔

    تھنک ٹینک نے رپورٹ میں بتایا ہے کہ جغفرائی طور پر ملک کے کچھ سرد علاقے ایسے ہیں جہاں اسکولوں میں ایسے ٹیچرز کی کمی ہے جو اپنے شعبے میں ڈگری کا حامل ہو۔


    مزید پڑھیں : برطانوی والدین بچوں پر ایک گھنٹہ بھی صرف نہیں کرتے:سروے رپورٹ


    یاد رہے کہ رواں برس مارچ میں دنیا میں سالانہ عالمی ٹیچر ایوارڈ کا انعقاد کرنے والی تنظیم ’ورکی فاونڈیشن ‘ نے دنیا کے 29 ممالک کے 27،830 والدین کا سروے کیا تھا کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ان کی تعلیمی مشکلات کو حل کرنے کے لیے کتنا وقت نکالتے ہیں۔

    سروے رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی کہ برطانیہ کے صرف گیارہ فیصد والدین ہی اپنے بچوں کے ساتھ ایک گھنٹہ گزارتے ہیں‘ جو کہ انڈیا سے بھی 62 فیصد پیچھے ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ کم وقت صرف کرنے کے باوجود برطانیہ کے 87 فیصد ماں باپ اپنے بچوں کے لیے اچھے استاد کو اہمیت دیتے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق برطانوی والدین ٹیکنالوجی اور سہولیات کے بجائے اساتذہ کو نوکری اور تنخواہ دینے میں زیادہ رقم لگاتے ہیں

  • جان ابراہم کا پہلا پیار کون تھا؟ اداکار نے بتادیا

    جان ابراہم کا پہلا پیار کون تھا؟ اداکار نے بتادیا

    ممبئی: بالی ووڈ کی شوبز شخصیات کے پہلے ناکام اور ادھورے پیار کے بارے میں مداح جاننے کے لیے بے تاب رہتے ہیں اور اُن کی خواہش ہوتی ہے کہ کسی نہ کسی موقع پر وہ اس بارے میں اظہار خیال کریں۔

    تفصیلات کے مطابق بالی ووڈ کی کوئی بھی خاتون یا مرد اداکار کی زندگی میں کوئی نہ کوئی ایسا موقع ضرور آتا ہے کہ وہ کسی پر بھی اپنا دل ہار بیٹھتے ہیں اور وہ اس بات کو تاحیات یاد رکھتے ہیں۔

    آج ہم بات کررہے ہیں بالی ووڈ کے ایسے معروف اداکار کی جن کے دنیا بھر میں ہزاروں کی تعداد میں مداح موجود ہیں اور ان میں لڑکیوں کی بڑی تعداد بھی شامل ہے، فلم ریس سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچنے والے جان ابراہم کی کثرتی جسم اور جاذبیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں یہی وجہ ہے کہ سینکڑوں کی تعداد میں لڑکیاں اُن پر جان چھڑکتی ہیں۔

    مزید پڑھیں: بالی وڈ اداکار جان ابراہم ’انجری‘ سے صحت یاب ہورہے ہیں

    حال ہی میں بھارتی نجی ٹی وی شو میں جان ابراہم اپنی فلم کی تشہیر کے لیے تشریف لائے تو وہاں اُن سے اینکر نے پہلے پیار سے متعلق سوال کرلیا جسے سُن کر اداکار گھبرا گئے تاہم ایک منٹ کی خاموشی کے بعد انہوں نے ٹھنڈی آہ بھرتے ہوئے ساری کہانی بیان کر ڈالی۔

    جان ابراہم کا کہنا تھاکہ اسکول دور میں انہیں ایک ٹیچر سے پیار ہوگیا تھا جس سے وہ شادی کے بھی خواہش مند تھے، اداکار کا کہنا تھا کہ میں نے اس خواہش کا اظہار اپنے والد سے بھی کیا۔

    بالی ووڈ اداکار کا کہنا تھا کہ یہ اُس وقت کی بات ہے جب میں سیکنڈ گریڈ کی کلاس میں پڑھ رہا تھا تو ہماری ایک ٹیچر تھی جو بہت زیادہ ذہین اور خوبصورت تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: 12 سال کی عمر میں شادی کرنا چاہتی تھی، پریانکا کا اعتراف

    جان ابراہم کا کہنا تھا کہ ایک روز اسکول سے واپس آکر والد سے اس خواہش کا اظہار کیا کہ میں آنند کی اہلیہ سے شادی کرنا چاہتا ہوں، سوال سُن کر والد نے پوچھا یہ لڑکی کون ہے جب انہیں معلوم ہوا کہ میں اپنی کلاس ٹیچر کی بات کررہا ہوں تو انہوں نے بہت غصہ کیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانےکے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    امریکا: اسکول میں طالب علم کی فائرنگ، ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی

    واشنگٹن: امریکا کے ایک اسکول میں طالب علم نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ٹیچر سمیت ایک طالبہ زخمی ہوئیں تاہم حملہ آور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ’انڈیانہ‘ کے اسکول میں پیش آیا فائرنگ کا واقعہ جہاں ایک طالب علم نے کلاس میں اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے باعث ٹیچر سمیت ایک طالبہ بھی زخمی ہوئیں تاہم حملہ آور کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 13 سالہ طالب علم کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں ایک طالبہ اور سائنس کی ٹیچر شامل ہیں، حملے کے دوران ٖٹیچر نے مزاحمت کی کوشش بھی کی، جبکہ اسکول میں خوف کی لہر پائی جاتی ہے۔


    ٹیکساس اسکول فائرنگ، حملہ آور کے خلاف عدالت میں رپورٹ پیش


    امریکی میڈٰیا کا کہنا تھا کہ ٹیچر نے بدتمیزی پر طالبعلم کو کلاس سے باہر نکال دیا تھا تاہم طالب علم کچھ دیر بعد کلاس میں واپس آیا اور اندھا دھند فائرنگ کر دی، بعد ازاں زخمی ٹیچر نےحملہ آور کو دبوچ کر بندوق چھینی جس کے بعد ملزم کو گرفتار کر لیا گیا۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں امریکا کے سانٹا فے ہائی اسکول میں طالبعلم کی فائرنگ سے پاکستانی طالبہ سبیکا شیخ سمیت 10 طالبعلم جاں بحق ہوگئے تھے، علاوہ ازی  واقعے سے متعلق پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ہائی اسکول کے 17 سالہ حملہ آور طالبعلم دیمیتر یوس پاگورٹزس کو گرفتار کر لیا گیا ہے جس نے اپنے جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

    بعدازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹیکساس فائرنگ واقعے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پرافسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔