Tag: teachers

  • پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    پریس کلب پر احتجاج کرتے اساتذہ کی ریڈ زون میں داخلے کی کوشش، آنسو گیس کی شیلنگ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پریس کلب کے باہر احتجاج کرتے اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی، پولیس نے مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پریس کلب کے باہر محو احتجاج اساتذہ نے ریڈ زون میں داخل ہونے کی کوشش کی جس کے بعد تصادم کی صورتحال پیدا ہوگئی۔

    پولیس نے مظاہرین کو ریڈ زون میں داخل ہونے سے روکنے کی کوشش کی، اپنی کوشش میں ناکامی کے بعد مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ شروع کردی۔

    اس دوران مظاہرین نے پولیس اور انتظامیہ کے خلاف نعرے بازی بھی شروع کردی جبکہ پولیس، مظاہرین اور وہاں موجود دیگر افراد کے درمیان دھکم پیل بھی دیکھنے میں آئی۔

    ناخوشگوار صورتحال کے پیش نظر پولیس کی مزید نفری موقع پر پہنچ گئی۔ پولیس نے کئی مظاہرین کو حراست میں بھی لے لیا ہے۔

    مذکورہ مظاہرین اساتذہ گروپ انشورنس اور پروموشن کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق تاحال مظاہرین کو مذاکرات کی پیشک نہیں کی گئی۔

  • اساتذہ کا عالمی دن:پاکستان میں علم کی شمع جلاتے پانچ غیرمعمولی اساتذہ

    اساتذہ کا عالمی دن:پاکستان میں علم کی شمع جلاتے پانچ غیرمعمولی اساتذہ

    آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں ’اساتذہ کا عالمی دن‘ منایا جارہا ہے، اس موقع پر ہم آپ کی ملاقات کرا رہے ہیں پانچ ایسے اساتذہ سے جو تعلیم کے فروغ کے لیے اپنی بساط سے بڑھ کر اپنے فرائض انجام دے رہے ہیں

    اساتذہ کا عالمی دن ہر سال 5 اکتوبر کو منایا جاتا ہے جس کی ابتداء 1994 سے ہوئی تھی۔ یونیسکو، یونیسف اور تعلیم سے منسلک دیگر اداروں کی جانب سے اس دن جہاں اساتذہ کو خراج تحسین پیش کیا جاتا ہے وہاں ان مسائل کا جائزہ بھی لیا جاتا ہے جو انہیں درپیش ہیں۔

    استاد ایک اچھے تعلیمی نظام کا بنیادی عنصر، اس کی روح ہیں اور جب تک اساتذہ کو معاشرے میں عزت نفس نہیں ملتی، وہ مقام نہیں ملتا جس کے وہ مستحق ہیں، وہ اپنے فرائض کو بخوبی انجام نہیں دے سکتے۔

    پاکستان میں تعلیم کا شعبہ سنگین مسائل سے دوچار ہے ، اور یہاں ہنگامی سطح پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ۔ بدقسمتی سے قیامِ پاکستان سے آج تک کسی بھی حکومت نے ملک میں تعلیمی اصلاحات کو مکمل طور پر نافذ کرنے کے لیے بجٹ نافذ نہیں کیا ، جس کے سبب اساتذہ قلیل تنخواہ میں بنا کسی مناسب تربیت کے پڑھانے پر اور طالب علم بغیر سہولیات اور جدید ٹیکنالوجی کے پڑھنے پر مجبور ہیں۔

    ایسے حبس کے ماحول میں پاکستان میں بہت سے ایسے اساتذہ بھی موجود ہیں ، جو حالات کو الزام دینے کے بجائے اپنی بساط سے بڑھ کر تعلیم کی شمع کو مسلسل روشن رکھے ہوئے ہیں ، ان بے شمار عظیم کرداروں میں سے چند سے ہم آپ کا تعارف کرارہے ہیں۔

    ماسٹرایوب


    محمد ایوب نامی یہ استاد ایک طویل عرصے سے دارالحکومت کی سڑک پر غریب و نادار بچوں کی تعلیم کا ذریعہ بنے ہوئے ہیں۔ ان کے اسکول میں طلبا صاف ستھری سڑک پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں۔

    ماسٹر ایوب دراصل فائر فائٹر تھے، اب اس کام سے ریٹائر ہونے کے بعد وہ نادار بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔انہیں 2017 میں ویبی ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا

    world teachers day 2018

    فریدہ پروین


    فریدہ پروین ایک مقامی اسکول میں معلمہ کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔ لیکن ٹہریئے، بات اتنی سادہ نہیں جتنی نظر آرہی ہے، فریدہ ہر روز اپنے گھر سے اسکول پہنچنے کے لیے 35 کلو میٹر کا سفر طے کرتی ہیں، اور یہ سفر وہ موٹر سائیکل پر طے کرتی ہیں۔

    پاکستان میں جہاں بڑے شہروں میں کبھی کبھار خواتین بائیک چلاتی نظر آجاتی ہیں، وہاں ایک چھوٹے سے شہر میں خاتون کا بائیک چلانا ایک نہایت حیرت انگیز اور معیوب بات ہے ۔

    world teachers day 2018

    پاکپتن کے نواح میں واقع ان کے گاؤں بہاول میں موجود اسکول صرف پرائمری تک تھا لیکن اس کو جواز بنا کر فریدہ نے اپنی تعلیم کو خیرباد نہیں کہا۔ انہوں نے اپنے والد کی بائیک پر گاؤں سے دور ہائی اسکول جانا شروع کردیا اور اپنی تعلیم مکمل کی۔فریدہ سنہ 2014 سے گورنمنٹ گرلز پرائمری اسکول رام پور میں تدریس کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔

    سلیمہ بیگم


    سنہ 2017 میں دبئی کے گلوبل ایجوکیشن اینڈ اسکل فورم میں سلیمہ بیگم کو نامزد کیا گیا، وارکیو فاونڈیشن نے دنیا بھر سے بیس ہزار ٹیچرز کو چناتھا ،اور ان اساتذہ میں گلگت کی ٹیچر سلیمہ بیگم بھی شامل ہیں، سلیمہ بیگم کو دس لاکھ ڈالر کے ایوارڈ نامزد کیا گیا تھا۔

    سلیمہ بیگم کا تعلق گلگت کے مضافاتی گاؤں اوشکھنداس سے ہیں،انہوں نے ایلمنٹر ی کالج ویمن گلگت میں پاکستان بھرسے پندرہ ہزار خواتین کو تربیت دی ہے۔

    اساتذہ کا عالمی دن

    عقیلہ آصفی


    گلوبل ٹیچرزپرائز 2016 کے لیے جن اساتذہ کا انتخاب کیا گیا تھا ان میں پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے کوشاں ’عقیلہ آصفی‘ بھی شامل تھیں۔عقیلہ کی نامزدگی کا سبب یہ ہے کہ انہوں نے افغانستان میں طالبان کی قید سے فراراختیارکرکے مہاجرکیمپ میں ایک ٹینٹ مانگ کر لڑکیوں کی تعلیم کا اہتمام کیا تھا۔

    اساتذہ کا عالمی دن

    مہاجر کیمپ میں مقیم افغان اور پاکستانی لڑکیوں کے لئے تعلیم حاصل کرنے کا یہ پہلا موقع تھا اورآج عقیلہ کے اسکول سے ہزاروں لڑکیاں فارغ التحصیل ہوچکی ہیں اور یہ سلسلہ جاری ہے۔

    روحیل ورنڈ


    روحیل ورنڈ کا تعلق فیصل آباد سے ہے اور تعلیم کے فروغ کے لیے ان کا سولر نائٹ اسکول کا آئیڈیا تیزی سے ترویج پارہاہے اور اسے دنیا بھر میں سراہا گیا ہے ، پاکستان میں نائٹ اسکولز کا تصور تو طویل عرصے سے موجود ہے لیکن یہ وہیں ممکن تھا جہاں روشنی کا انتظام ممکن ہو ،تعلیم کی راہ کی اس سب سے بڑی رکاوٹ کو روحیل نے سولر بیگز استعمال کرکے دور کیا ہے۔

    اساتذہ کا عالمی دن

    ان کے دونوں اسکولوں میں بچوں کو تعلیم کے زیور سے تو آراستہ کیا ہی جارہا ہے تاہم ان کی معاشی حیثیت کے سبب ہم ان کے لیے کپڑے ، جوتے ، گھر کا راشن ، اسکول میں موجودگی کے دوران کھانے کی اشیا، اسکول بیگ ، کتابیں اور اسٹیشنری کا انتظام بھی کرتے ہیں تاکہ ان پر سے گھر کی معاشی ذمہ داریوں کو بوجھ کم ہو۔ روحیل کی خواہش ہے کہ وہ اپنی زندگی میں کم از کم دس لاکھ بچوں کی تعلیم کا انتظام کرسکیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچرز کومسلح کرنے کی تجویز دے دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچرز کومسلح کرنے کی تجویز دے دی

    واشنگٹن : دنیا کو تخفیف اسلحہ کا درس دینے والے ملک امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسکول ٹیچروں کوجدید اسلحہ سے لیس کرنے کی تجویز دے ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلوریڈا کے اسکول میں سابق طالب علم کی فائرنگ سے ہلاک ہو نے والے بچوں کے والدین اور زخمی ہونے والے بچوں سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں ٹرمپ نے واقعے کی پرزور مذمت کی اور ہلاک طلبا کے والدین سے اظہار تعزیت کیا۔

    اس موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ کا بندوق کلچر کےفروغ کا دفاع کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگراساتذہ جدید اسلحہ سے لیس ہونگے تو مستقبل میں فلوریڈا ہائی اسکول جیسے سانحات رونما نہ ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اسلحہ قوانین کےحوالے سے نیشنل رائفل ایسوسی ایشن گن رائٹز کی جانب سے پیش کردہ تجاویز کی ان کی جماعت مکمل حمایت کرے گی ۔


    فلوریڈا کے ہائی اسکول میں فائرنگ، 17 افراد ہلاک


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے 15 جنوری کو فلوریڈا کے ہائی اسکول میں 19 سالہ حملہ آور نے اسکول کے اندر گھستے ہی فائرنگ کردی تھی جس کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    فائرنگ کے واقعے کے خلاف طلبا وطالبات وائٹ ہاؤس کے باہر احتجاجاََ لیٹے رہے اور ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف ’شیم آن یو‘ کے نعرے لگائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل

    سندھ کی تمام جامعات میں تدریسی عمل معطل

    کراچی: سندھ کی تمام جامعات میں آج سے غیر معینہ مدت تک تدریسی عمل معطل رہے گا ‘ اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے حکومت کو دی جانے والی ڈیڈ لائن آج ختم ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ کی جامعات کے طالب علم آج تعلیم کے حصول سے محروم رہیں گے ۔ اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کی جانب سے سندھ حکومت کو10نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈدیاتھا جس کی منظوری کے لیے سندھ حکومت کو دی گئی ڈیڈلائن آج ختم ہورہی ہے۔

    چارٹر آف ڈیمانڈ میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ سندھ یونی ورسٹیز ترمیمی بل 2013 پر نظرِ ثانی کی جائے۔ہارڈ شپ کیسز فوری طور پر منظور کیے جائیں۔ سندھ کی جامعات میں تدریس کے فرائض انجام دینے والے اساتذہ کے لیے ہاؤسنگ اسکیم منظور کی جائے۔

    اساتذہ تنظیم کی جانب سے کیے گئے مطالبات میں کہا گیا ہے کہ جامعات کے پی ایچ ڈی الاؤنس میں اضافہ کیا جائے جبکہ سرکاری جامعات کی گرانٹ میں بھی فی الفور اضافہ کیا جائے۔

    حکومت سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ جامعات میں نان پی ایچ ڈی وائس چانسلرکی تقرریاں ختم کی جائیں اور۔مطالبہ ہائرایجوکیشن کمیشن میں شعبہ تعلیم سےتعلق رکھنےوالاچیئر مین مقرر کیا جائے۔ ہڑتال پر جانے والے اساتذہ کا یہ بھی کہنا ہے کہ سندھ کی تمام جامعات سے ریٹائرڈ ملازمین کو فوری برطرف کیا جائے۔

    ملک کے معماروں کو تعلیم دینے والے اساتذہ کی نمائندہ تنظیم کے مطابق آج سے شروع ہونے والا یہ احتجاج مطالبات کی منظوری تک جاری رہےگا‘ یعنی کہ آج سےجامعات میں غیرمعینہ مدت تک تدریسی عمل کابائیکاٹ ہوگا۔

    اساتذہ تنظیم کے اس اعلان سے سندھ بھر کی تمام جامعات میں زیرِ تعلیم طلبہ و طالبات میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور اپنی پڑھائی کے متوقع نقصان سے پریشان نظر آتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد میں اضافہ، بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی نذر

    سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد میں اضافہ، بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی نذر

    کراچی: محکمہ تعلیم سندھ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد بڑھ گئی ہے جبکہ طلبا و طالبات کی تعداد میں تیزی سے کمی آئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ تعلیم سندھ کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ کے اسکولوں میں اساتذہ کی تعداد 14 لاکھ سے زائد ہوگئی ہے جبکہ 1 لاکھ سے زائد طالبات نے تعلیم سے منہ موڑلیا۔

    رپورٹ کے مطابق طلبہ و طالبات کی تعداد میں تیزی سے کمی اور اساتذہ کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث تعلیم کے بجٹ کا بڑا حصہ تنخواہوں کی ادائیگی میں خرچ ہوجاتا ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ 6 سال میں 5 ہزار اسکول بند ہوگئے جبکہ 75 فیصد اسکول کھیل کے میدان اور 98 فیصد لیبارٹریز سے محروم ہیں۔ 23 ہزار اسکولز میں بجلی میسر نہیں۔

    محکمہ تعلیم کی رپورٹ میں تعلیمی تنزلی کی وجہ سیاسی مداخلت اور ناتجربہ کار افسران تعلیم کو قرار دیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں، 50 پاکستانی طلبا وطن واپس

    بھارتی انتہا پسندوں کی دھمکیاں، 50 پاکستانی طلبا وطن واپس

    واہگہ بارڈر: بھارت حکومت انتہا پسندوں کے آگے بے بس ہوگئی، انتہا پسندوں کی دھمکیاں کے بعد پاکستانی طلباء و اساتذہ کے 50 رکنی وفد کو پاکستان واپس بھیج دیا گیا، دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ معاملہ بھارتی حکام کے سامنے اٹھایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت جانے والے پاکستانی طلبا و اساتذہ کے وفد کو بھارت میں جان کے لالے پڑ گئے، بھارتی سرکار انتہا پسندوں کے آگے بے بس دکھائی دینے لگی، دھمکیاں ملنے کے بعد طلباء کے وفد کو واہگہ کے راستے واپس بھجوادیا گیا۔

    بھارتی انتہا پسندوں کی جانب سے طلباء کے دورے کا انتظام کرنے والی این جی او کو بھی دھمکیاں دی گئیں۔

    یہ پڑھیں: سجن جندال کو 10 روز کا بزنس ویزا جاری کیا گیا

    بچوں کو بھارت نہیں آنا چاہیے تھا، بھارتی دفتر خارجہ

    اس ضمن میں بھارتی حکومت بھی شدت پسندوں کی طرف داری کرنے لگی، بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ بچوں کو بھارت نہیں آنا چاہیے تھا۔

    دفتر خارجہ نے پاکستانی بچوں کے ساتھ بھارتی ناروا سلوک کا نوٹس لیا ہے، ترجمان نفیس زکریا نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کے سامنے یہ معاملہ اٹھائیں گے۔

    واضح رہے کہ چند روز قبل بھارتی بزنس ٹائیکون سجن جندال جب پاکستان کے دورے پر آئے تو ان کو مری میں وی وی آئی پی پروٹوکول دیا گیا تھا۔

  • سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے تمام کیڈرز تبدیل کیے جارہے ہیں، فضل اللہ پیچوہو

    سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کے تمام کیڈرز تبدیل کیے جارہے ہیں، فضل اللہ پیچوہو

    کراچی : سندھ کے سیکریٹری تعلیم ڈاکٹر فضل اللہ پیچوہو نے کہا ہے کہ سندھ میں پری پرائمری سے لیکر ہائی اسکول سطح تک اساتذہ کے تمام کیڈرز تبدیل کیے جارہے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی ہوٹل میں تعلیمی بجٹ پر منعقد ہ ورکشاپ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ورکشاپ سے اراکین سندھ اسمبلی شہریار مہر، غزالہ سیال اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

    فضل اللہ پیچوہو کا کہنا تھا کہ سندھ میں اسکولوں کے تمام بچوں کی نادرا رجسٹریشن کرانے کی درخواست کی ہے ،تاہم نادرا نے سندھ کے بچوں کی رجسٹریشن کرنے سے انکار کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی میں اسکولوں کی لاتعداد عمارتوں پر بااثر لوگوں نے قبضے کررکھے ہیں ،اسکولوں کی عمارت میں قبضے کیلئے سیوریج کا پانی چھوڑاجاتا ہے۔

    تاریخی این جے وی اسکول کے اندر قبضہ کرکے مسجد تعمیر کی جارہی ہے ، اسکولوں کی عمارتوں پر قبضے کے خلاف اعلیٰ حکام کو لکھا ہے۔

    سیکریٹری تعلیم نے کہا کہ سندھ میں اساتذہ کا کیڈر تبدیل کررہے ہیں، کلاس یکم سے پانچویں تک خواتین ٹیچر پڑھائیں گی اور ہائی اسکول کے ٹیچر کا کیڈر بھی تبدیل کیا جارہا ہے۔

     

  • بائیومیٹرک تصدیق: محکمہ تعلیم کی غفلت، خواتین اساتذہ پریشان

    بائیومیٹرک تصدیق: محکمہ تعلیم کی غفلت، خواتین اساتذہ پریشان

    کراچی: سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم کی جانب سے تدریسی اورغیرتدریسی عملے کی بائیومیٹرک تصدیق کا سلسلہ جاری ہے جس میں بڑے پیمانے پربدنظمی کی شکایت موصول ہورہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوزڈاٹ ٹی وی کو موصول ہونے والی مصدقہ اطلاعات کے سندھ حکومت کے محکمہ تعلیم نے کراچی
    جیسے بڑے شہرکے تمام ترعملے کی بائیو میٹرک تصدیق کا سلسلہ کراچی میں ایک ہی مقام یعنی سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کیمپ آفس پرشروع کررکھا ہے۔

    اطلاعات کی تصدیق کے لئے جب ڈی جے کالج کراچی سے متصل سندھ ٹیکسٹ بورڈ کیمپ آفس کادورہ کیا گیا تووہاں انتہائی تکلیف دہ صورتحال سامنے آئی۔

    محکمہ تعلیم نے ملازمین کی تصدیق کو ڈسٹرکٹ کی سطح پر تقسیم کیا ہے اور ایک ہی ڈسٹرکٹ کے تمام ترتدریسی اورغیرتدریسی عملے کو کیمپ آفس پہنچ کربائیومیٹرک تصدیق کروانے کے احکامات دیئے جاتے ہیں۔

    محکمہ تعلیم کا تدریسی عملہ زیادہ ترخواتین اساتذہ پرمشتمل ہے اور یہ خواتین رش کے باعث شدید دھوپ میں طویل
    انتظار کی زحمت سے بچنے کے صبح 7 بجے سے کیمپ آفس کے سامنے جمع ہوکر بائیو میٹرک تصدیق کے لئے
    ٹوکن لینا شروع کردیتی ہیں جبکہ بائیومیٹرک تصدیق کا عملہ صبح نو بجے اپنی کاروائی کا آغاز کرتا ہے۔

    کسی بھی قوم میں اساتذہ انتہائی معزز تصور کئے جاتے ہیں اورعموماً معاشرے کے دیگر طبقے اساتذہ کے ساتھ
    تعظیم کے ساتھ پیش آتے ہیں لیکن یہاں تو گنگا الٹی ہی بہتی نظر آئی کہ جہاں چپراسی کی سطح کا ایک قوم کی
    آئندہ نسلوں کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کرنے والی معزز خواتین کے ساتھ انتہائی تحقیرآمیز لہجے میں گفتگو
    کرتے ہوئے ان سے شدید دھوپ میں قطارلگانے کا مطالبہ کرتا نظرآیا۔

    مذکورہ باریش شخص نے انتہائی درشت لہجے میں خواتین کو دئیے گئے نمبروں کے حساب سے قطاربنوائی جبکہ
    انتہائی مختصرتعداد میں موجود مرد حضرات ازخود قطاربنا کرانتظارکی گھڑیاں تکنے لگے۔

    دو گھنٹے کے صبرآزما انتظار کے بعد جب اندر جانے کا مرحلہ پیش آیا توخواتین کو معلوم ہوا کہ صبح 7 بجے
    جو انہیں ٹوکن نمبردئیے گئے تھے وہ درحقیقت بہلاوہ تھا اوراندرصورتحال مزید اندوہناک تھی۔

    دوگھنٹے کے صبرآزما انتظار کے بعد جب خواتین اندرپہنچھی تومعلوم ہوا کہ پورے ڈسٹرکٹ کے بجائے صرف
    ایک مخصوص ٹاوٗن سے تعلق رکھنے والے عملے کی بائیومیٹرک تصدیق کی جارہی ہے۔

    اس موقع پر خواتین اساتذہ نے انتہائی غم وغصے کا مظاہرہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ایجوکیشن آفس کی جانب سے
    جاری کردہ ہدایت کے مطابق اپنے طالب علموں کو چھٹی دے کرکراچی کے نواحی علاقے سے یہاں آئیں ہیں اور
    اب ان سے کہا جارہا ہے کہ بعد میں آئیں۔

    ایک خاتون پرنسپل نے اپنا اوراپنے متعلقہ اسکول کانام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ وہ اوران کاعملہ گزشتہ تین
    دن سے یہاں آرہی ہیں لیکن بائیو میٹرک تصدیق کا مرحلہ تاحال سر نہیں ہوسکا ہے، انکا کہنا تھا کہ یہ سب محکمہ
    تعلیم کی انتظامی غفلت کا نتیجہ جس کے باعث وہ شدید گرمی میں یہاں پریشان ہونے پرمجبورہیں‘‘۔

    انہوں نے شکایت کی کہ اساتذہ کے ساتھ معاشرے کے کسی گئے گزرے طبقے سے بھی زیادہ برا سلوک کیا جاتا ہے
    الیکشن کے دنوں میں انہیں طویل ڈیوٹیاں انجام دینے کےلئے مجبورکیا جاتا ہے اوراگر کوئی کسی معقول وجہ کے
    سبب اپنی ڈیوٹی پرنہ پہنچ پائے تو اسے عدالت میں پیش ہونا پڑجاتا ہے‘‘۔

    ڈسٹرکٹ سنٹرل میں نیوکراچی میں واقع ایک گورنمنٹ بوائزاسکول میں تعینات استاد نے شکایت کی کہ محمکمہ تعلیم
    میں انتظامی بدنظمی عروج پرہےاورانہیں اس قسم کے مسائل کا آئے روز سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    واضح رہے کہ محمکہ تعلیم کے ماتحت کراچی میں تدریسی اورغیرتدریسی عملے کی تعداد پچاس ہزارسے زیادہ ہے۔

    اس معاملے پر اے آر وائی نیوز ڈاٹ ٹی وی نے وزیرتعلیم نثار کھوڑو اور سیکرٹری تعلیم فضل اللہ پیچوہو سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دونوں متعلقہ افراد سے اس معاملے پر رابطہ ممکن نہیں ہوا۔

  • اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    اساتذہ کا تنخواہوں کی عدم فراہمی کیخلاف اسمبلی کے باہردھرنا

    کراچی: ایک طرف تو سندھ اسمبلی کا اجلاس جاری رہا تو دوسری طرف کراچی کے اساتذہ نے تنخواہوں کی عدم فراہمی پراسمبلی کے باہراحتجاجی دھرنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں اُستاد کو مرکزی مقام حاصل ہے۔مگر پاکستان میں تو ہر گنگا الٹی بہتی ہے۔ جلسوں پر بے دریغ خرچ کرنے کیلئے تو کروڑں روپے موجود ہیں مگر ا سی شہر کے اساتذہ مہینوں سے تنخواہ سے محروم ہیں ۔

    تنگ آکر تنخواہوں سے محروم اساتذہ نےسندھ اسمبلی کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرہ میں شریک اساتذہ کا کہنا تھاکہ سال دوہزار دس میںانٹری ٹیسٹ کے پاس کرنے کے بعد میرٹ پر ملازمت حاصل کی تھی اور گزشتہ ساڑھے تین سال سے تنخواہوں کے حصول سے محروم ہیں،

    اساتذہ نے انکشاف کیا کہ تمام فائلیں سندھ سیکریٹریٹ میں جمع ہیں مگر محکمہ تعلیم کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ حالات سے تنگ آکر اپنااحتجاج ریکارڈ کروانے کیلئے یہ طریقہ اختیار کیا گیا۔