Tag: teen

  • تفریحی پارک : گیم مشین میں بچے کے ساتھ خوفناک واقعہ

    تفریحی پارک : گیم مشین میں بچے کے ساتھ خوفناک واقعہ

    چارلوٹ : امریکہ کے ایک تفریحی پارک میں بچے کے ساتھ خوفناک واقعہ پیش آیا جسے دیکھ کر وہاں موجود افراد کی خوف کے باعث چیخیں نکل گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ساؤتھ کیرولینا میں بچوں کے کیلئے بنائے گئے تفریحی پارک میں قائم ایک گیم کی مشین میں بچہ پھنس گیا، جس کی جان بہت مشکل سے بچائی گئی۔

    شارلٹ کے کیرو وِنڈز تھیم پارک کے عملے کو دوپہر دو بجے سے قبل اس واقعے کی اطلاع دی گئی جس کے بعد امدادی کاموں کا آغاز کیا گیا۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک 13سالہ بچہ انعام اٹھانے کی لالچ میں مشین کے اوپر چڑھا اور اندر جاتے ہی بری طرح پھنس گیا۔

    تقریباً 17منٹ تک پھنسے رہنے کے بعد پارک کے عملے نے بہت مشکل سے لڑکے کو مشین سے باہر نکال کر اس کے والدین کے حوالے کردیا، بچے کو بعد ازاں طبی امداد کیلیے اسپتال منتقل کرنا پڑا۔

    پارک کے ایک نمائندے نے میڈیا کو بتایا کہ گیم مشین سے چوری کرنے کی کوشش کے جرم میں اس بچے پر ایک سال کے لیے پارک میں داخلے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    ٹیکسس حملہ: مجرم نے سوشل میڈیا پر کیا لکھا تھا؟

    امریکی ریاست ٹیکسس کے شہر یووالڈی کے روب ایلیمنٹری سکول میں 24 مئی کو کم از کم 19 بچوں اور 2 اساتذہ کو ہلاک کرنے والے 18 سالہ حملہ آور کا نام سلواڈور راموس بتایا گیا ہے۔

    ریاست کے گورنر گریگ ایبٹ نے راموس کو برائی کا چہرہ قرار دیا، جنہیں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے موقعے پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔

    ٹیکسس کے سینیٹر رولینڈ گٹیریز نے صحافیوں کو بتایا کہ نوجوان نے حملے سے قبل سوشل میڈیا پر اشارہ دیا تھا کہ وہ حملہ کر سکتے ہیں۔

    گورنر ایبٹ کے مطابق راموس نے فیس بک پر لکھا کہ میں ایک ایلیمنٹری اسکول میں فائرنگ کرنے جا رہا ہوں، تاہم فیس بک نے اس دعوے پر اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیغامات نجی ون ٹو ون ٹیکسٹ میسجز تھے، جو خوفناک سانحے کے بعد سامنے آئے تھے۔

    18 سالہ نوجوان نے منگل کی دوپہر اسکول میں فائرنگ سے قبل فیملی ٹرک چوری کرنے اور ایلیمنٹری اسکول جانے سے پہلے اپنی نانی کے چہرے کو بھی گولی سے نشانہ بنایا۔ زخمی خاتون نے خود پولیس کو کال کی، جس کے بعد انہیں تشویش ناک حالت میں ہسپتال لے جایا گیا۔

    خیال کیا جاتا ہے کہ راموس اس کے بعد اسکول کے باہر مذکورہ ٹرک چھوڑ کر اندر داخل ہو گئے، پولیس اپ ڈیٹس کے مطابق اسکول کھلا ہوا تھا اور حملہ آور کو روکنے کے لیے کوئی پولیس افسر موجود نہیں تھا۔

    ٹیکسس کے حکام نے بدھ کو ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ ہلاک ہونے والے 21 افراد کے علاو راموس کے حملے میں مزید 17 افراد زخمی بھی ہوئے۔ ان سب کو سنگین زخم نہیں آئے اور ان کی زندگیاں خطرے سے باہر ہیں۔

    راموس نے اپنی اٹھارویں سالگرہ کے موقع پر 2 رائفلیں قانونی طور پر خریدیں جن میں سے ایک انہوں نے فائرنگ کے واقعے میں استعمال کی۔

    راموس کے دوستوں اور رشتہ داروں کا کہنا ہے کہ انہیں اسکول میں بلی یعنی تنگ کیا جاتا تھا۔ وہ غصے میں اپنا چہرہ نوچ لیتے، مختلف لوگوں پر بی بی گن (کھلونا بندوق) سے فائر کرتے اور مہلک حملے سے قبل کئی سالوں تک کاروں پر انڈے پھینکتے رہے۔

    خاندان اور دوستوں نے یہ بھی کہا ہے کہ ان کی گھریلو زندگی مشکلات کا شکار تھی۔ بچپن میں بولنے میں ہکلانے پر انہیں تنگ کیا جاتا تھا۔ انہوں نے حال ہی میں اور کئی سالوں کے دوران اپنے دوستوں، اجنبیوں اور اپنی والدہ تک کے ساتھ پرتشدد برتاؤ کا مظاہرہ کیا تھا۔

  • والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    والدین سے ناراض نوعمر لڑکے کا حیرت انگیز اقدام

    بچوں اور والدین کے درمیان اختلافات اور لڑائی جھگڑے ہوجاتے ہیں جو جلد ہی دور ہوجاتے ہیں تاہم اسپین کے رہائشی ایک نوعمر لڑکے کو اس کے والدین کی ڈانٹ نے اس قدر دل برداشتہ کیا کہ وہ ان سے دور رہنے کے لیے 6 سال تک زیر زمین غار کھودتا رہا۔

    اسپین کے ایک گاؤں کا رہائشی اندریس کینٹو سنہ 2015 میں صرف 14 سال کا تھا جب ایک روز اس کے والدین نے اسے منع کیا کہ وہ ٹریک سوٹ پہن کر باہر نہیں جاسکتا۔

    لڑکے نے غصے میں کدال اٹھایا اور گھر کے پچھلے حصے میں گارڈن کی زمین کھودنی شروع کردی۔ وہ 6 سال تک اس کام میں مصروف رہا یہاں تک اس نے زیر زمین غار کو رہائش کے قابل بنا لیا جہاں ایک سٹنگ روم اور باتھ روم بھی موجود ہے۔

    اندریس اب 20 سال کا ہے اور وہ اپنے اس کارنامے پر نہایت خوش ہے، لیکن وہ یہ نہیں جانتا کہ وہ کیا تحریک تھی جس نے اسے 6 سال تک اس کام میں مصروف رکھا۔

    اس کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اسکول سے آ کر کھدائی کا کام کرتا تھا، پھر اس کے دوست نے اسے ڈرل مشینز اور دیگر اوزار بھی لادیے اور خود بھی اس کے ساتھ کھدائی شروع کردی جس کے بعد اندریس کا کام مزید آسان ہوگیا۔

    دونوں لڑکے ہفتے میں 14 گھنٹے تک گارڈن میں کام کرتے تھے جس کے بعد انہوں نے 3 میٹر گہری غار کھود ڈالی۔ غار کے اندر مکمل ہیٹنگ سسٹم اور وائی فائی بھی موجود ہے۔

    اندریس اور اس کے دوست اب اپنا فارغ وقت یہیں گزارتے ہیں۔

  • نہایت سستا آئی فون خریدنے والے کو کیا ملا؟

    نہایت سستا آئی فون خریدنے والے کو کیا ملا؟

    آن لائن شاپنگ بعض اوقات دھوکا ثابت ہوسکتی ہے لیکن اس میں غلطی کچھ خریدنے والوں کی بھی نکل سکتی ہے، ایسا ہی کچھ واقعہ تھائی لینڈ کے ایک نوجوان کے ساتھ پیش آیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق اس تھائی نوجوان نے ایک ویب سائٹ پر آئی فون نہایت سستے داموں بکتے دیکھا، اس کی قیمت آئی فون کی مارکیٹ میں قیمت سے نہایت کم تھی، نوجوان نے اسے دیکھتے ہی خرید لیا۔

    چند دن بعد جب اس کا پارسل گھر پہنچا تو نوجوان کو احساس ہوا کچھ گڑبڑ ہے، پارسل تقریباً نوجوان کے قد جتنا تھا۔

    پارسل کھولنے پر اندر سے تو آئی فون ہی نکلا، لیکن یہ اصل آئی فون نہیں تھا بلکہ آئی فون کے جیسی کافی ٹیبل تھی جسے دیکھ کر نوجوان حیران و پریشان رہ گیا۔

    بعد ازاں اسے احساس ہوا کہ غلطی اس کی اپنی تھی، سستا آئی فون ملنے کی ایکسائٹمنٹ میں اس نے اس کی تفصیلات پڑھے بغیر ہی خرید لیا، ویب سائٹ پر واضح طور پر لکھا تھا کہ یہ آئی فون کی شکل کی کافی ٹیبل یعنی میز ہے۔

    بعد ازاں جب اس نے سوشل میڈیا پر سارا ماجرا بیان کیا اور ’آئی فون‘ کی تصاویر اپ لوڈ کیں تو کئی افراد نے اس کے ساتھ اظہار ہمدردری کیا۔

  • امریکا: بدبخت بیٹے نے ماں پر تشدد کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا

    امریکا: بدبخت بیٹے نے ماں پر تشدد کرکے اسے موت کے گھاٹ اتار دیا

    امریکا میں بدبخت بیٹے نے ماں کو بہیمانہ تشدد کر کے قتل کردیا، پولیس نے 15 سالہ بیٹے کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست ٹیکساس میں اتوار کی شب پولیس کو ایک گھر سے کال موصول ہوئی جہاں سے تشدد کا واقعہ رپورٹ کیا گیا۔

    پولیس وقوع پر پہنچی تو پتہ چلا کہ 15 سالہ نو عمر بیٹے نے اپنی 50 سالہ ماں کو انسانیت سوز تشدد کا نشانہ بنایا تھا، بہیمانہ تشدد سے ماں کی موت واقع ہوچکی تھی۔

    ملزم کے والد نے 911 پر کال کر کے پولیس سے مدد طلب کی تھی۔ واقعہ گھر میں لگے سرویلنس کیمرے میں بھی ریکارڈ ہوگیا جس کی فوٹیج پولیس نے اپنے قبضے میں لے لی۔

    پولیس کے وہاں پہنچنے پر ملزم گھر پر موجود نہیں تھا تاہم علاقے میں سرچ آپریشن کے دوران جلد ہی لڑکا گھر کے قریب سے ہی گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس نے ملزم پر قتل کے الزامات عائد کیے ہیں اور واقعے کی مزید تفتیش جاری ہے۔

  • 17 سالہ لڑکی کا قتل، قاتل نے لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں

    17 سالہ لڑکی کا قتل، قاتل نے لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں ایک 21 سالہ لڑکے نے اپنی 17 سالہ دوست کو قتل کر کے اس کی لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں۔

    21 سالہ کلارک نے اس قتل کا ارتکاب چند ماہ قبل کیا تھا اور اب اس پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    کلارک نے اپنی دوست کو قتل کرنے کے بعد اپنے گلے پر چھری مار کر خود کو بھی مارنے کی کوشش کی تاہم وہ بچ گیا، پولیس نے اسپتال سے فارغ ہوتے ہی اسے گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق قاتل اور مقتولہ ڈیونس کی دوستی سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ہوئی تھی۔ ڈیونس سوشل میڈیا کی ایک معروف شخصیت تھی خصوصاً مختلف آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز پر اس کے مداحوں کی خاصی تعداد موجود تھی۔

    واقعے کے روز دونوں رات کے وقت ایک کنسرٹ سے واپس آرہے تھے، راستے میں ان دونوں کی کسی بات پر لڑائی ہوئی اور یہی لڑائی ڈیونس کے قتل کی وجہ بنی۔

    قتل کے بعد کلارک نے لاش کی تصاویر گیمنگ کمیونٹی کے استعمال کیے جانے والے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کردیں۔

    عدالت میں کلارک نے اپنے جرم پر پچھتاوے کا اظہار کیا اور معافی مانگی، فرد جرم عائد ہونے کے بعد اب کلارک کو 25 سال قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

  • کیا ہماری زندگی بیکار ہے؟ سیاہ فام یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج

    کیا ہماری زندگی بیکار ہے؟ سیاہ فام یہودیوں کا اسرائیل کے خلاف احتجاج

    تل ابیب : سیاہ فام نوجوان کی پولیس افسر کے ہاتھوں ہلاکت کے خلاف ہونے والے شدید مظاہروں کے پیش نظر کچھ جگہوں پر پولیس نے اہم شاہراہیں بند کردیں، ملک کے 12 اہم راستوں کو بند کردیا جس کے باعث شدید ترین ٹریفک جام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق ناجائز صیہونی ریاست اسرائیل میں ایک پولیس اہلکار کے ہاتھوں غیر مسلح سیاہ فام لڑکے کی ہلاکت کے خلاف پر تشددمظاہروں کا رُکنے والا سلسلہ شروع ہوگیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایک آف ڈیوٹی پولیس افسر اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ کھیل کے میدان میں موجود تھا جب انس نے دیکھا کہ 2 افراد جھگڑ رہے ہیں،جب افسر نے اپنی شناخت کروائی تو سلمان تیکاہ نامی لڑکے نے ان پر پتھر پھینکے جس پر پولیس افسر نے خوفزدہ ہو کر اپنی زندگی بچانے کے لیے گولی چلادی جس سے نوجوان زخمی ہوگیا ۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ طبی امداد فراہم کرنے والے عملے نے زخمی نوجوان کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تاہم عینی شاہدین نے پولیس کے اس موقف کو مسترد کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مذکورہ واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد اسرائیل کی سیاہ فام کمیونٹی احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئی، 4 روز سے جاری ان مظاہروں میں کاروں اور ٹائرز کو آگ لگائی گئی، ایمبولینسز کو نقصان پہنچایا گیا اور احتجاج کا یہ سلسلہ پورے اسرائیل میں پھیل چکا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہزاروں افراد اپنے غم و غصے کا اظہار کرنے کے لیے سڑکوں پر نکل آئے ہیں اوردارالحکومت تل ابیب سمیت ملک کے 12 اہم راستوں کو بند کردیا جس کے باعث شدید ترین ٹریفک جام ہوگیا، حتجاجی مظاہرے اس قدر شدت اختیار کر گئے ہیں کہ کچھ جگہوں پر پولیس نے اہم شاہراہیں بند کردیں۔

    غیر ملکی خبررساں اداروں کے مطابق مذکورہ واقعے کی تفتیش کے لیے افسر کو حراست میں لے کر چھوڑ دیا گیا لیکن احتجاج کے پیشِ نظر انہیں گھر میں نظر بند کردیا گیا۔

    اہم بات یہ ہے کہ یہ اقدام مظاہرے شروع ہونے کے کافی وقت بعد اٹھایا گیا جس میں دونوں اطراف سے درجنوں افراد زخمی ہوئے اور اب تک 136 مظاہرین کو حراست میں لیا جاچکا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق نوجوان کی ہلاکت پر احتجاج کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ سیاہ فام اسرائیلی طبقے کو روزانہ جس قسم کے نسل پرستی پر مبنی امتیازی سلوک کا سامنا ہے یہ احتجاج اس کے خلاف بھی ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی جلد کے رنگ کی وجہ سے طویل عرصے سے رہائش، تعلیم اور ملازمت میں بڑے پیمانے پر امتیازی سلوک کا سامنا ہے۔

    خیال رہے کہ نسلی تعصب کے خلاف مظاہرے امریکا میں عمومی بات ہے اس سے قبل 2015 میں اسرائیل میں 2 پولیس افسران کے ہاتھوں ایک سیاہ فام فوجی کی پٹائی پر بھی بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے۔

  • سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    سعودی لڑکی راہف القانون کو کینیڈا نے پناہ دے دی

    بنکاک: سعودی عرب سے فرار ہونے والی لڑکی کو کینیڈا نے پناہ دینے کا اعلان کردیا جس کے بعد وہ بنکاک ایئرپورٹ سے کینیڈا روانہ ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سعودی شہری 18 راہف محمد القانون 7 جنوری کو کویت سے بنکاک پہنچی تھی جہاں اس نے ایئرپورٹ ہوٹل میں خود کو قید کردیا تھا۔ لڑکی کے مطابق ترکِ مذہب کے سبب اسے سعودی عرب میں موت کی سزا ہوسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ پناہ گزین کا درجہ عموماً حکومتیں خود دیتی ہیں لیکن اگر کسی ملک کی حکومت پناہ گزین کا درجہ دینے پر راضی نہ ہو تو اقوام متحدہ خود متاثرہ شخص کو پناہ گزین کا درجہ دیتا ہے۔

    کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹرودو کا کہنا ہے کہ ’کینیڈا ہمیشہ انسانی حقوق اور دنیا بھر کی خواتین کے حقوق کےلیے کھڑا ہے، جیسے ہی اقوام متحدہ نے 18 سالہ راہف القانون کو پناہ دینے کی درخواست کی، ہم نے قبول کرلی۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس کینیڈین حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کےلیے کام کرنے والی متعدد خواتین کو قید کرنے پر سعودی عرب کے خلاف اظہار برہمی کیا گیا تھا، جس کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا کے سفیر کو ملک بدر کرکے تجارتی و سفارت تعلقات منقطع کردئیے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے کینیڈین حکومت کے راہف القانون کو دوبارہ آباد کرنے کے اقدام کو خوب سراہا ہے۔

    یاد رہے کہ تھائی لینڈ کے امیگریشن حکام کی جانب سے راہف القانون کو واپس جانے کا کہا گیا تو سعودی لڑکی نے خود کو ایئرپورٹ ہوٹل کے کمرے میں بند کرکے ٹویٹر پر #SaveRaHaf کی مہم شروع کردی تھی۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ راہف القانون بنکاک سے آسٹریلیا جانا چاہتی تھی لیکن حکام کی جانب سے کویت واپس جانے کا کہا گیا جہاں اس کے والدین راہف کا انتظار کررہے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی خاتون کے والد سعودی عرب کے شمالی صوبے کے علاقے السولیمی کے گورنر ہیں۔

    راہف القانون نے کہا تھا کہ ’میں اسلام سے دستبردار ہوچکی ہوں جس کی سزا موت ہے، میری زندگی خطرے میں ہیں، مجھے میرے اہل خانہ کی جانب سے جان سے مارنے کا خطرہ ہے‘۔

    مزید پڑھیں : اقوامِ متحدہ نے سعودی لڑکی کو پناہ گزین کا درجہ دے دیا

    واضح رہے کہ 8 جنوری کو اقوام متحدہ کی جانب سے 18 سالہ اہل خانہ سے فرار ہونے والی سعودی لڑکی راہف القانون کو قانونی طور پر پناہ گزین کا درجہ دیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب سے فرار لڑکی کے والد بیٹی سے ملنے بنکاک پہنچ گئے

    یاد رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب سے فرار ہو کر تھائی لینڈ آنے والی 18 سالہ لڑکی کے والد اپنی بیٹی سے ملنے کے لیے بنکاک پہنچے تھے تاہم اس نے اپنے اہل خانہ سے ملاقات کرنے سے انکار کردیا تھا۔

    تھائی لینڈ امیگریشن چیف کے مطابق 18 سالہ راہف کے والد اور بھائی اس سے مل کر اسے گھر واپس جانے کے لیے آمادہ کرنا چاہتے ہیں تاہم اس سے قبل انہیں اقوام متحدہ کی اجازت لینی ہوگی۔

  • احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    احد تمیمی کو خراج تحسین کیوں پیش کیا؟ صیہونی فوج کے ہاتھوں اطالوی مصور گرفتار

    یروشلم : صیہونی مظالم کے خلاف ڈٹ جانے والی نوجوان فلسطینی لڑکی کو اس کی رہائی پر فن مصوری ذریعے خراج تحسین پیش کرنے والے اٹلی کے آرٹسٹوں کو اسرائیلی فوج نے گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق غاصب صیہونی افواج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر واقع دیوار پر مزاحمت کی علامت احد تمیمی کی تصویر بنانے کے جرم دو اطالوی شہریوں کو گرفتار کرلیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں اطالوی شہری بیت لحم شہر کے نزدیک مغربی کنارے پر احد تمیمی کو ظالم اسرائیلی فوج کے ڈٹ جانے پر 13 بلند تصویر بناکر خراج تحسین پیش کررہے تھے۔ جسے آج صبح اسرائیل کی شیرون جیل سے آٹھ ماہ بعد رہا کیا گیا ہے۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اہلکاروں نے ہفتے کے روز دو اطالوی اور ایک فلسطینی نوجوان کو سیکیورٹی باڑ کو نقصان پہنچانے کے شبے میں بیت لحم کے علاقے سے حراست میں لیا گیا تھا۔

    صیہونی فورسز کا کہنا ہے کہ تینوں افراد نے چہرے کو چھپایا ہوا تھا اور غیر قانونی طور پر مغربی کنارے پر واقع علیحدگی کی دیوار پر احد تمیمی کی تصویر بنارہے تھے ، جن کے خلاف سرحدی پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے حراست میں لیا تھا۔

    اسرائیلی پولیس کا کہنا ہے کہ جس شخص احد تمیمی کی تصویر بنائی تھی اس کی شناخت جورٹ اگوچ کے نام سے ہوئی ہے جو اٹلی کا اسٹریٹ آرٹس ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد جیل سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    صیہونی مظالم کے آگے ڈٹ جانے والی احد تمیمی اسرائیلی جیل سے رہا

    یروشلم : ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں 8 ماہ قید کے بعد آج صبح رہائی مل گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کے سامنے مزاحمت کرتے ہوئے فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی احد تمیمی کو 8 ماہ بعد قید کی صعوبتیں برداشت کرنے کے بعد اسرائیلی جیل شیرون سے آج صبح رہا کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جیل میں آٹھ ماہ کی اذیتوں اور مصیببتوں کے باوجود نوجوان احد تمیمی کے صبر و استقامت میں کوئی کمی یا واقع نہیں آئی۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کے حکومتی ارکان کی جانب سے بھی بہادر لڑکی احد تمیمی کی رہائی کی تصدیق کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے اسرائیل کی جیل خانہ جات کے حکام نے بتایا کہ آج صبح فلسطینی لڑکی احد تمیمی اور اس کی والدہ کو مغربی کنارے پر آباد ان کے گاؤں نبی صالح روانہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ہمت و مزاحمت کی علامت سمجھی جانے والی فلسطینی لڑکی احد تمیمی نے جیل سے رہائی کے بعد اہم پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا ہے، خیال رہے کہ احد تمیمی اور ان کا پورا گھرانہ فلسطین سمیت دنیا بھر میں سماجی کارکن اور مزاحمت کار کے طور پر پہنچانے جاتے ہیں۔

    خیال رہے کہ احد تمیمی کے خلاف مقدمے کی سماعت کا آغاز 13 فروری کو فوجی عدالت میں ہوا تھا جہان ان کی وکیل کی جانب سے مقدمے لیے اوپن ٹرائل کی درخواست کی گئی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

    یاد رہے کہ 2 جنوری 2018 کو قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ رسید کرنے والی فلسطینی لڑکی احمد تمیمی پر اسرائیل کی فوجی عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی۔

    واضح رہے کہ احد تمیمی کو دسمبر 2017 میں دو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے جرم میں والدہ کے ہمراہ صیہونی افواج کے اہلکاروں نے گرفتار کیا گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں